• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

احادیث اور اہل حدیث کا عمل بالرفع الیدین

شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
یہ تمہاری عقل کی کمی ہے کیونکہ عدم ذکر نفی ذکر کی دلیل نہیں ہوا کرتا


Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
بھائی یہی بات تو میں نے کہی۔ میں کہوں تو عقل کی کمی تم کہو تو عقلمند۔ عجیب طرفہ تماشا ہو۔
اگر میری تحریر کو غور سے پڑھا ہے تو میں نے یہی دلیل دی ہے کہ جن احادیث کو اہل حدیث اپنی دلیل بناتے ہیں اس میں بقیہ جگہ کی رفع ال یدین سے انکار نہیں ہے۔
لہٰذا اہل حدیث کی رفع الیدین کسی حدیث کے مطابق نہ رہی۔
 
شمولیت
دسمبر 21، 2017
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
30
بھائی ایک مستند عالم کہہ رہا ہے کہ یہ حدیث صحیح ہے تو آپ اس سے کس بنیاد پر اختلاف کر رہے ہیں؟
آپ کے مسند علماء کہرہے ہے کہ امام سفیان ثوری مدلس ہے اور مدلس کی روایت بغیر تصریح سماع صحیح نہیں اب بتاو کس بنیاد پر اعتراض کر رہے ہو

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
 
شمولیت
دسمبر 21، 2017
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
30
بھائی یہی بات تو میں نے کہی۔ میں کہوں تو عقل کی کمی تم کہو تو عقلمند۔ عجیب طرفہ تماشا ہو۔
اگر میری تحریر کو غور سے پڑھا ہے تو میں نے یہی دلیل دی ہے کہ جن احادیث کو اہل حدیث اپنی دلیل بناتے ہیں اس میں بقیہ جگہ کی رفع ال یدین سے انکار نہیں ہے۔
لہٰذا اہل حدیث کی رفع الیدین کسی حدیث کے مطابق نہ رہی۔
ایک حدیث میں کسی چیز کا ذکر ہے اور ایک میں نہیں تو بتاو یہاں کہنا کہاں تک درست ہے کہ اسکا وجود ہی نہیں

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
یہ بتا کہ تیسری رکعات سے اٹھتے وقت کس جگہ اس حدیث میں انکار ہے یا پھر عقل کے اندھے ہو

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
بھائی اللہ کا واسطہ میرا سر کھانے کی بجائے پہلے میری تحاریر کو بغور پڑھو۔ اگر خود کو سمجھ نہیں آرہی تو کسی اپنے عقلمند عالم سے سمجھ لو پھر بات کرو۔
 
شمولیت
دسمبر 21، 2017
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
30
وہ احادیث جن میں تکبیر تحریمہ کی رفع الیدین کے علاوہ کا انکار ہے
سنن أبي داود (1 / 200):
751 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ، وَخَالِدُ بْنُ عَمْرٍو، وَأَبُو حُذَيْفَةَ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، بِإِسْنَادِهِ بِهَذَا قَالَ: «فَرَفَعَ يَدَيْهِ فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ» ، وَقَالَ بَعْضُهُمْ: «مَرَّةً وَاحِدَةً»
[حكم الألباني] : صحيح
سنن الترمذي ت شاكر (2 / 40):
257 - حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: «أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ» . وَفِي البَابِ عَنْ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ. [ص:41] حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ، [ص:42] وَبِهِ يَقُولُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ العِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالتَّابِعِينَ، [ص:43] وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، وَأَهْلِ الكُوفَةِ
[حكم الألباني] : صحيح

سنن النسائي (2 / 182):
1026 - أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «فَقَامَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ ثُمَّ لَمْ يُعِدْ»
[حكم الألباني] صحيح

السنن الكبرى للنسائي (2 / 31):
1100 - أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «فَقَامَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ ثُمَّ لَمْ يَرْفَعْ»
یہ تمام احادیث اس پر دلالت کرتی ہیں کہ تکبیر تحریمہ کے سوا نماز میں رفع الیدین مشروع نہ رہی گو کہ احادیث میں دیگر جگہوں کی رفع الیدین کا اثبات ضرور ہے۔
جاری ہے
الحمداللہ عدم رفع یدین والی اس توایت پر محدثین کی بھی جرح مفسر ہے ایک بھی روایت حیح نہیں

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
 
شمولیت
دسمبر 21، 2017
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
30
جن حضرات نے جیسے بھی کمنٹ کیئے میں ان سب کا شکر گزار ہوں۔
میری صرف اتنی التجاء ہے کہ بات اگر سمجھ آتی ہے تو فبہا اگر نہیں تو زبردستی کوئی کسی سے منوا نہیں سکتا۔
اہل حدیث حضرات میری معلومات کے مطابق چار رکعت نماز میں رکوع جاتے وقت، رکوع سے اٹھتے وقت اور تیسری رکعت کو اٹھتے وقت رفع الیدین کرتے ہیں۔
اس بیان میں کوئی غلطی ہو تو ضرور مطلع کریں۔
کیا اہل حدیث حضرات بتا سکتے ہیں کہ بقیہ جگہ (جہاں کا اثبات صحیح احادیث میں ہے) رفع الیدین کس دلیل سے نہیں کرتے؟
محترم جناب @ابن داود صاحب
محترم جناب @خضر حیات صاحب
بقیہ جگہ کون سی ہے تفصیل سے بتائیے اور اپنے دعوے پر صحیح روایات پیش کریں ایک بھی روایت ضعیف نہ ہو

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
 
شمولیت
دسمبر 21، 2017
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
30
بھائی اللہ کا واسطہ میرا سر کھانے کی بجائے پہلے میری تحاریر کو بغور پڑھو۔ اگر خود کو سمجھ نہیں آرہی تو کسی اپنے عقلمند عالم سے سمجھ لو پھر بات کرو۔
اپنا دعوی ثابت تو کیجیے نا

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
الحمداللہ اوپر بیان کردہ تیرے سارے اعتراض کا جواب اس حدیث میں موجود ہے لیکن تو منکرین حدیث کوفی مقلد بھلا اعتراض کے علاوہ کر بھی کیا سکتا ہے

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
بھائی آپ بات کو سمجھ ہی نہیں رہے یا پھر سمجھنا نہیں چاہتے۔
آپ کی مذکورہ حدیث میں سجدوں کے لئے جھکتے کی رفع الیدین، سجدوں کے درمیان کی رفع الیدین اور دوسری اور چوتھی رکعت کے لئے اٹھتے وقت کی رفع الیدین کی ممانعت ہے؟
میں یہی کہ رہا ہوں کہ آپ کی مذکورہ حدیث میں صرف بقیہ جگہ کی رفع الیدین کا ذکر موجود نہیں۔ اور اصول کہ عدم ذکر عدم کو مستلزم نہیں ہؤا کرتا کے تحت اہل حدیث حضرات وہ رفع الیدین کیوں نہیں کرتے؟
صرف یہ پوچھا ہے۔
 
شمولیت
دسمبر 21، 2017
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
30
بھائی آپ بات کو سمجھ ہی نہیں رہے یا پھر سمجھنا نہیں چاہتے۔
آپ کی مذکورہ حدیث میں سجدوں کے لئے جھکتے کی رفع الیدین، سجدوں کے درمیان کی رفع الیدین اور دوسری اور چوتھی رکعت کے لئے اٹھتے وقت کی رفع الیدین کی ممانعت ہے؟
میں یہی کہ رہا ہوں کہ آپ کی مذکورہ حدیث میں صرف بقیہ جگہ کی رفع الیدین کا ذکر موجود نہیں۔ اور اصول کہ عدم ذکر عدم کو مستلزم نہیں ہؤا کرتا کے تحت اہل حدیث حضرات وہ رفع الیدین کیوں نہیں کرتے؟
صرف یہ پوچھا ہے۔
آپ جو بتا رہے ہے ان روایتوں کو صحیح تو ثابت کیجیے جن میں ان کا ذکر آیا ہے جو آپ نے ذکر کی ہے مرشد جی

Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
 
Top