معذرت کے ساتھ ایک اچھی تجویز کا ہم سب نے وہ حشر کیا ہے جیسا ہماری حکومت کسی بھی اچھے کام کے لیے کمیٹی بنا کر کرتی ہے
اور کیا ضروری ہے کہ اس کام کے لیے کوئی ویب سائٹ بنائی جائے چلیں اگر ضروری ہی ہے تو کیا کوئی ایسا طریقہ کار وضع نہیں کیا جا سکتا جو کہ ویب سائٹ بننے تک ہماری مدد کرے
میری ناقص رائے اگر مناسب ہو تو
اسلامی معاشرے میں علماء کرام کی سیادت و ثقاہت مسلم ہوتی ہے اور لوگ ان پر اعتبار بھی کرتے ہیں لہذا ہم بھی فورم کے ساتھیوں سے اس طرح آغاز کریں کہ مختلف علاقوں سے مختلف علماء کر مسوول بنا دیں اور الحمدللہ ہمارے فورم میں پورے پاکستان سے اور مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے دیندار لوگ موجود ہیں جیسے ایک ساتھی لاہور کا مسوول ہو اور اسی طرح ہر شہر سے ایک مسوول بنا دیں اور ان مسوولین کو یہاں ایک نظم میں سمو دیں یعنی ایک نئی لڑی جس میں یہ سارے مسوول ہوں اور کوئی ساتھی نہ ہو یعنی اوپن نہ ہو
اس میں یہ کیا جا سکتا ہے کہ تمام ضرورت مند ساتھی اپنے اپنے کوائف اپنے علاقوں کے مسوول تک پہنچا دیں اور یہ مسوول آپس میں ایک دوسرے سے رابطہ رکھتے ہوئے دونوں خاندانوں کا باہم رابطہ کروایا جا سکتا ہے بلکہ ملایا جا سکتا ہے اگر ممکن ہوں
جہاں تک بات ہے جانچ پڑتال کی اور تحقیق کی تو مسوولین حضرات اپنی ہر ممکن کوشش کر کے تسلی کر لیں پھر انہیں آگے بڑھاتے ہوئے دونوں خاندانوں سے ایک بات واضح کی جا سکتی ہے کہ ہم نے اپنی تسلی کر لی ہے آپ اپنے طور پر بھی تسلی کر لیں تاکہ کل اگر کوئی اونچ نیچ ہو جائے تو فورم کو مورود الزام نہ ٹھہرایا جائے کہ ہمارا معاشرہ ۔۔۔ ہنسائے کا نام نہیں ہوتا رلائے کا نام ہو جاتا ہے۔۔۔
اور یہ واضح رہے کہ زیادہ تر علماء کرام یہ کام کر ہی رہے ہوتے ہیں تو یہی کام ایک نظم و ضبط کے ساتھ کر لیا جائے
اور اسی سلسلہ کو اسی طرح آگے بڑھائیں تاوقتیکہ کہ مطلوبہ وسائل اور افرادی طاقت میسر نہ ہو جائے اور میں امید ہی نہیں بلکہ یقین کرتا ہوں کہ ایک قدم آگے بڑھائیں اللہ ااگے کے راستے کو آسان کر دے گا
اور اس پوری مہم کو عنوان یہ ہونا چاہیے
نکاح کو آسان کریں زنا کی حوصلہ شکنی کریں
اور میری بات کو محسوس نہ کریں تو پلیز ایک بہت اچھے سلسلے کو مذاق کی نذر نہ کریں
جن گھروں میں بچیاں مناسب رشتہ نہ ہونے کی وجہ سے بیٹھی ہیں اور عمر نکلنے کو ان سے پوچھیں اور ان کے والدین سے پوچھیں کہ قیامت جیسی قیامت ہے
اور شاید میرے کسی بھائی کی تجویز تھی تربیت کی تو بہت اچھی بات ہے ہم جن دو خاندانوں کا رابطہ کروائیں گے وہاں یہ بات بھی مناسب انداز میں سامنے رکھی جا سکتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسنون نکاح کی کیا کیفیات ہے اور اسی بہانے ہم اپنی دعوت کو معاشرے میں عام کر سکتے ہیں کیونکہ یہ وہ طریقہ ہے جس سے ہم لوگوں کو دین سے نزدیک کر سکتے ہیں
اور اب اس حوالے سے اگر فورم میں سے چند ساتھیوں کو منتخب کر لیں تاکہ وہ قواعد و ضوابط کو وضع کر لیں اور
بسم اللہ الرحمن الرحیم