یوسف ثانی بھائی،
اگر آپ اس موضوع پر پہلے سے غور و فکر کر چکے ہیں۔ تو طریقہ کار اور عملی اقدامات، مشکلات وغیرہ کے بارے میں بتائیے۔ اور کیا اس طرز کی کوئی آن لائن مستند پاکستانی ، دینی ویب سائٹ کسی کے علم میں ہو تو بہتر ہے کہ اسی کو سپورٹ کیا جائے نا کہ علیحدہ سے کام شروع کریں۔ نیز کیا صرف آن لائن ہی یہ کام کیا جانا ممکن ہے؟ مطلب بغیر کسی فزیکل لوکیشن کے؟
ایک لنک تو اوپر کلیم بھائی نے پیش کیا ہے، ’’سلفی رشتے‘‘۔ ان کے منتظمین سے بھی رابطہ کرکے ابتدائی معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں اور ان کے ساتھ تعاون بھی کیا جاسکتا ہے۔
١۔ اس بارے میں سب سے اہم کام تو مستند ڈیٹا بیس کی تیاری ہے۔ جسے مستقلا" اپ ڈیٹ کیا جانا چاہئے۔ ڈیٹا بیس جتنا وسیع ہوگا،کام اسی رفتار سے آگے بڑھے گا۔
٢۔ ڈیٹا بیس کو اہل حدیث خاندان تک محدود کرنے کی بجائے ان تمام مسالک تک وسیع کیا جانا چاہئے، جن سے نکاح جائز ہے۔ ترجیحات تو ظاہر ہے، سب کی اپنی اپنی ہوگی
٣۔ عموما" لوگ اپنے خاندان کی لڑکیوں کا ڈیٹا زیادہ سے زیادہ تعداد میں دیتے ہیں۔ اس رجحان کو اُلٹنے کی ضرورت ہے۔ میرا کہنا ہے کہ شادی کے لائق لڑکوں، مردوں کو آگے آنا چاہئے۔ جتنے زیادہ لڑکے، مرد شادی کے لئے تیار ہوں گے، اتنی ہی لڑکیوں کے رشتے کا مسئلہ حل ہوتا جائے گا۔ یعنی گھرانے اپنی لڑکیوں کے رشتہ کو اولیت دینے کی بجائے، لڑکوں کے رشتہ کو اولیت دیں۔ ان شاء اللہ ان کی لڑکیوں کے رشتہ از خود ملنے لھیں گے۔
٤۔رشتوں کے ساتھ ہی سادگی سے شادی کی مہم بھی چلائی جائے تاکہ لڑکے کم سے کم اخراجات پر گھر بسا سکیں۔ موجودہ صورتحال میں لڑکے۔ پہلے کمانے، اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے، گھر گاڑی وغیرہ جمع کرنے اور سب سے بڑھ کر اپنے گھر کی تمام لڑکیوں کی شادی سے فراغت کے بعد اپنی شادی کا سوچتے ہیں۔ اور چونکہ ہر گھر کی یہی سوچ ہوتی ہے، لہٰذا ہر گھر کی لڑکی کو رشتہ نہیں ملتا۔
٥۔ مردوں کو ایک سے زائد شادی کی طرف بھی توجہ دینی چاہئے۔ بالخصوص دوسری شادی کے لئے مطلقہ، بیوہ، اوور ایجڈ جیسے رشتوں کو فوقیت دیں۔ خوشحال گھرانے کی بیویاں بھی اپنے اپنے شوہروں کی دوسری شادی کی کوشش کریں۔ اس طرح وہ اپنے خاندان اور واقف کار ایسی لڑکیوں کے رشتہ بخوبی کراسکتی ہیں، جن کے رشتے بوجوہ نہیں ہورہے۔
٦۔ عام طور سے آن لائن رشتہ سائٹس میں صرف ڈیٹا بیس فراہم کیا جاتا ہے۔ ہمیں ساتھ ساتھ اس مقصد کے لئے آنے والوں کی اسلامی نکتہ نگاہ سے تربیت کی بھی ضرورت ہے۔ لوگوں کو مشاورت فراہم کی جائے، ان کے مخصوص مسائل کو ڈسکس کیا جائے، ان کے مسائل کا حل تلاش کیا جائے۔ وغیرہ وغیرہ
٧۔ سب سے پہلے سنجیدہ اور ذمہ دار افراد کی ٹیم تیار کی جائے۔ اگر یہ افراد خود تجربہ کار ہوں (شادی شدہ ہوں)تو زیادہ بہتر ہوگا۔لیکن غیر شادی شدہ اور میچورڈ افراد کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔ یہ ٹیم پہلے سے موجود کسی آن لائن رشتہ کے منتظمین سے منسلک ہوکر اس کام کو مزید آگے بڑھائے یا نئی سائٹ یا سیکشن میں کام کا آغاز کرنے کی پلاننگ کرے
کام کا آغاز کیجئے۔ ان شاء اللہ لوگ شامل ہوتے رہیں گے۔