ساجد کمبوہ
رکن
- شمولیت
- اگست 13، 2011
- پیغامات
- 117
- ری ایکشن اسکور
- 172
- پوائنٹ
- 82
السلام عليكماللہ کا بندہ بھائی!
اگر میں آپ سے پوچھوں کہ آپ پانی کھائیں گے؟ سگریٹ کھائیں گے؟ تو آپ مجھ سے خفا ہوجائیں گے کہ یہ کیا بد تمیزی ہے۔ پانی اور سگریٹ کوکھایا نہیں بلکہ پیا جاتا ہے۔ آپ کا خفا ہونا بجا ہوگا اس لئے کہ آپ بنگالی زبان سے ناواقف ہیں۔ بنگالی زبان میں پانی کو بھی کھایا جاتا ہے اور سگریٹ کو بھی۔ یہی معاملہ دیگر زبانوں کا ہے۔ اگر آپ ”دوسری زبانوں“ سے واقف نہیں ہیں تو اس زبان کے محاورے اور جملے آپ کو ادب و تہذیب سے گرے ہوئے لگیں گے۔ یہی حال ”ادب و شاعری“ کا ہے۔ اگر آپ ادب و شاعری سے بے بہرہ ہیں تو ادبی اور شاعری کی ”زبان“ آپ کو نامانوس بلکہ بُری بھی لگ سکتی ہے۔ اس میں آپ کا کوئی ”قصور“ نہیں ہے۔ عام بول چال، لکھنے پڑھنے کی ”زبان“ الگ ہوتی ہے اور خالص ادب و شاعری کی ”زبان“ الگ۔
”موضوع“ سے ہٹ کر گفتگو کرنے پر پیشگی معذرت۔
اہل تصوف کی اصطلاحات بارے کیا خیال ہے؟ وہ بھی تو اصطلاحات کے زور پر شرک کرتے ہیں اور یہ دعوی کرتے ہیں کہ وہی اہل حق ہیں۔