• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسلام میں ٹائی کاحکم

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
درست ۔
دوسری بات یہ کہ ٹائی کی ابتداء نہیں دیکھی جائے گی کہ یہ مسلم یا کہ غیر مسلم کی ایجاد ہے ۔ بلکہ یہ دیکھا جائے گا کہ موجودہ دور میں یہ کن لوگوں کے زیر استعمال ہیں ۔اور یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ یہ غالباً غیر مسلموں کی عادت رہی ہے ۔ دین دار طبقے میں سے غالباً کوئی نہیں پہنتا ۔
اور یہ بات کہ ذاکر نائک صاحب بھی پہنتے ہیں تو پہلے اس کا فائدہ ذکر کیا جائے ۔ اس کا فائدہ کیا ہے ؟ وہ کس غرض کے لیے پہنتا ہے ۔
آج کل تقریباً ہر رافضی کا لباس عموماً کالی قمیص اور سفید شلوار ہوتا ہے ۔
ہمارے علاقے کے عوام الناس اس قسم کے لباس سے اجتناب کرتے ہیں کیونکہ ہر ایک کو پتہ ہے کہ یہ لباس پہنا ان مجوسیوں کے بظاہر تعداد میں اضافہ کرنے کے مترادف ہیں ۔
جزاک الله -

صحیح فرمایا -

جہاں تک ڈاکٹر ذاکر نائیک کا تعلق ہے تو باوجود اس کے کہ ڈاکٹر صاحب ایک مشہور بین الاقوامی عالم دین و مفکر ہیں- انسان ہونے کے ناتے ان سے بھی کچھ اجتہادی غلطیاں سرزد ہوئی ہیں - جن میں ٹائی سے متعلق ان کے بیانات یا فتوے بھی ہیں-

ذاکر نائیک کے بارے میں کچھ عرصہ قبل نیٹ پرایک سلفی مسلک سے تعلق رکھنے والے ایک عالم (جو خود ڈاکٹر صاحب سے مل بھی چکے ہیں) کی کتاب پڑھی تھی- انہوں نے اس کتاب میں ڈاکٹر صاحب کی اجتہادی غلطیوں کوتفصیلاً بیان کیا گیا تھا - تا کہ ذاکر نائیک کے معتقدین کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں- (واللہ اعلم)
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
میں نے کئی بار اس موضوع کی مزید وضاحت کرنے کی کوشش کی مگر وقت نہیں ملا ، آج جب لکھنے کا رادہ کیا تو فورم کا حال کچھ عجیب لگا۔ اس کی عکاسی مندرجہ ذیل کلام میں کی گئی ہے ۔

من ترا حاجی بگویم تو مرا حاجی بگو
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,567
پوائنٹ
791
میں نے کئی بار اس موضوع کی مزید وضاحت کرنے کی کوشش کی مگر وقت نہیں ملا ، آج جب لکھنے کا رادہ کیا تو فورم کا حال کچھ عجیب لگا۔ اس کی عکاسی مندرجہ ذیل کلام میں کی گئی ہے ۔

من ترا حاجی بگویم تو مرا حاجی بگو
چلیں آپ کو بھی ’’ من ترا حاجی بگو ۔۔۔‘‘ کے زمرہ میں شامل کرتے ہیں ؛
آپ نے واقعی ٹائی پر بڑی محنت سے قیمتی اور مفید مضمون پیش کیا ؛ اسی مضمون کی تفصیلات سے ہم نے یقین جانیئے بڑا استفادہ کیا ۔۔
اگر چہ آپ کے موقف سے ہمیں مکمل اتفاق نہ ہو ،تاہم مفید معلومات کا پورااعتراف ہے ،،،رب کریم آپ کو سلامت رکھے ۔اور مزید علم کی راہیں کھولے۔
آمین
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
السلام علیکم

محترم مقبول سلفی آپ بڑی حساس طبیعت کے لگتے ہیں جو یہ کہہ گئے کہ فارم کی صورت حال آپ کو عجیب لگی۔ مجھے ایسے ہی کسی جواب کا انتظار تھا جو اسحاق سلفی بھائی نے دیا، میں کوشش کرتا ہوں ٹائی پر آپ کے رد پر جواب دوں،ٹائی عیسائی ریلیجیئس مارک ہی ھے۔ ٹائی کی فیور میں آپ اپنے جواب میں مزید جو لکھنا چاہتے ہیں لکھیں تاکہ مزید جاننے کا موقع ملے۔

والسلام
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
جس بھائی نے ٹائی کو مکروہ قرار دیا ہے میں ان سے دلیل کا طلب گار ہوں، اس لیے ان سے گزارش ہے کہ اس کو مکروہ قرار دینے سے کوئی چیز مکروہ نہیں ہو جاتی ہے اس کے شرعی دلیل کو ہونا لازمی امر ہے،کیا اگر یہود نصاری کسی جائز چیز کا کثرت سے استعمال کریں گے تو وہ مکروہ ہو جاتی ہے،یہ نہ تو اصل یہودی پہنتے ہیں میری مراد ان کے مذہبی لوگ ہیں ان کا لباس ہی اور ہے اور نہ ہی عیسائی پادری اور پوپ نے اس کو اپنے لباس کا لازمی جز قرار دیا ہے ، ٹائی تو صرف عوام الناس میں مستعمل ہے، اس لیے اس کو مکروہ کہنا شریعت سازی ہے جس کا ہمیں کوئی اختیار نہیں ہے،
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
السلام علیکم

حافظ صاحب آپ کو اگر ٹائی پہننے سے اتفاق ھے تو یہی بتا دیں کہ ٹائی پہنی کیوں جاتی ھے باقی باتیں بعد میں انتظار کرتے ہیں۔

والسلام
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
السلام علیکم

حافظ صاحب آپ کو اگر ٹائی پہننے سے اتفاق ھے تو یہی بتا دیں کہ ٹائی پہنی کیوں جاتی ھے باقی باتیں بعد میں انتظار کرتے ہیں۔

والسلام
میرے بھائی شاید آپ نے پورے موضوع کو پڈھا نہیں ہے اس کا مقصد واضح الفاظ میں موجود ہے اور اس کو ہائی لائٹ بھی کیا گیا ہے، اور اس کا ایک اضافی مقصد اور بھی ہے جو مجھے نظر آیا ہے، اور وہ یہ ہے کہ اس سے لباس مزید خوبصورت لگتا ہے، اور ٹائی جس کے لیے نماز میں خلل ڈالتی ہے وہ ٹائی اتار کر نماز پڈھ لے، ٹائی پہننا کون سا واجب ہے
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
السلام علیکم

حافظ بھائی سب پڑھا ھے اسی لئے تو پوچھا تھا، آپ کے جواب کے مطابق یہودی سر پر ایک چھوٹی سی ٹوپی ڈالتے ہیں ہر وقت، اگر مسلمان بھی اسی طرح کی ٹوپی پہننی شروع کر دیں اور چاہیں تو نماز پڑھنے میں بھی ڈالیں تو ٹھیک رہے گا، مزید یہودی کے سر کے بالوں میں دو لٹھیں ہوتی ہیں اور داڑھی میں بھی ایک یا دو لٹھیں ہوتی ہیں اگر کوئی مسلمان ایسا ہی کرے تو بہتر رہے گا۔ جواب کا منتظر!

والسلام
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
السلام علیکم

حافظ بھائی سب پڑھا ھے اسی لئے تو پوچھا تھا، آپ کے جواب کے مطابق یہودی سر پر ایک چھوٹی سی ٹوپی ڈالتے ہیں ہر وقت، اگر مسلمان بھی اسی طرح کی ٹوپی پہننی شروع کر دیں اور چاہیں تو نماز پڑھنے میں بھی ڈالیں تو ٹھیک رہے گا، مزید یہودی کے سر کے بالوں میں دو لٹھیں ہوتی ہیں اور داڑھی میں بھی ایک یا دو لٹھیں ہوتی ہیں اگر کوئی مسلمان ایسا ہی کرے تو بہتر رہے گا۔ جواب کا منتظر!

والسلام
الله كے بندے ميں آپ كی بات سے اتفاق کرتا ہوں، یہ اگر ان کی مذہبی علامت ہیں تو حرام ہیں، ٹائی پر مجھے ایک عربی فتوی بھی ملا ہے وہ بھی ملاحظہ فرما لیں:
سؤال:



وما حكم لبس البدلة ؟ وحكم ما يسمونه رباط العنق (الكرفتة) وغيرها من ملابس الكفار ؟
هل يغير من حكمها أنها أصبحت من عادات المسلمين ، بحيث لا يظن عامتهم أن فيهما تشبهاً بالكفار ؟
وأخيراً . . ما اللباس الذي يمكن أن يرتديه المسلم في هذا الزمان ؟

الجواب:


الحمد لله

"الأصل في الملابس أنها جائزة ، إلا ما استثناه الشرع مطلقاً ؛ كالذهب للرجال وكالحرير لهم ، إلا لجرب أو نحوه ، ولبس البنطلون ليس خاصاً بالكفار ، لكن لبس الضيق منه الذي يحدد أعضاء الجسم حتى العورة لا يجوز ، أما الواسع فيجوز ، إلا إذا قصد بلبسه التشبه بمن يلبسه من الكفار ، وكذا لبس البدلة ورباط العنق (الكرفتة) ليس من اللباس الخاص بالكفار ، فيجوز ، إلا إذا قصد لابسه التشبه بهم . وبالجملة ؛ فالأصل في اللباس الجواز إلا ما دل الدليل الشرعي على منعه كما تقدم.
وبالله التوفيق ، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وسلم" انتهى.
اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء .

الشيخ عبد العزيز بن عبد الله بن باز ... الشيخ عبد الرزاق عفيفي ... الشيخ عبد الله بن غديان ... الشيخ عبد الله بن قعود .
"فتاوى اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء" (24/40) .

والفتوى موجودة في موقع اللجنة الدائمة

http://www.alifta.com/Default.aspx
 
Top