حافظ عمران الہی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 09، 2013
- پیغامات
- 2,100
- ری ایکشن اسکور
- 1,460
- پوائنٹ
- 344
اگر آپ اب بھی اس ٹائی کو عیسائیت سے نتھی کریں تو یہ جہالت اور ہٹ دھرمی ہو گی اگر سچ بات کو تسلیم کر لیں تو اللہ آپ پر رحمت فرمائے آمین یارب العالمین
زیر بحث مسئلہ پر آپ کا جو بھی موقف ہو ،آپ رکھ سکتے ہیں ۔اگر آپ اب بھی اس ٹائی کو عیسائیت سے نتھی کریں تو یہ جہالت اور ہٹ دھرمی ہو گی اگر سچ بات کو تسلیم کر لیں تو اللہ آپ پر رحمت فرمائے آمین یارب العالمین
جزاک الله -ًمسلمانوں کے لیے ٹائی کا استعمال یہ بحث مفید تو ہے۔لیکن ایک بات کا اضافہ کروں گی ، کہ ہم مشتبہ ، جائز و ناجائز اور حالت مجبوری اور ضرورت کو بھلا کر جواز کی "مہر" تلاش رہیں ہیں۔حالانکہ ہمیں اچھی طرح اندازہ ہے کہ یہ اشیاء تقوی ، زہد وورع نہیں دیتیں۔چاہے مشاہدہ کر کے دیکھ لیں۔اللہ تعالی ہمارے معاملات ہم پر آسان کر دے۔
جزاک الله - متفقزیر بحث مسئلہ پر آپ کا جو بھی موقف ہو ،آپ رکھ سکتے ہیں ۔
لیکن آپ سے غیر متفق فریق کےلئے ۔۔جہالت اور ہٹ دھرمی۔۔جیسے الفاظ سے فتوی آپ کو نہیں دینا چاہیئے ؛
کیونکہ اس کی زد میں کئی علماء آئیں گے ۔
ہم تو اتنا سمجھتے ہیں کہ :
مخالفة المسلمين للكفار في لبسهم وهيئتهم مطلب للشارع كما يعرفه من ينظر النصوص الواردة في الباب، فإن المشابهة في الظاهر تورد مشاكلة في الباطن كما ذكر شيخ الإسلام ابن تيمية رحمه الله تعالى، والمسلم يتميز عن الكفار بهيئته لهذا كان الخلفاء الراشدون ومن بعدهم يلزمون أهل الذمة بأن يتميزوا ولا يتشبهوا بالمسلمين في لباسهم.
تیسرا نکتہ یہ کہ لباس اور ظاہری حلیہ میں کفار کی مخالفت کرنا شرعاً مطلوب ہے ،جیسا کہ نصوص شریعت کا اس باب میں مطالعہ کرنے کرنے والے جانتے ہیں،
کیونکہ ظاہر کی مشابہت ۔۔باطن کی مشابہت کا پیش خیمہ ہوتی ہے۔جیساکہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ ؒ نے بیان فرمایا ،اور ایک مسلم کو کافر سے حلیئے اور وضع میں بھی کافر سے متمیز اور جدا ہونا چاہیئے ،اسی لیئے خلفاء راشدین اور ان جانشین اس بات کا اہتمام رکھتے تھے کہ اہل ذمہ حلیئے اور وضع میں مسلمانوں سے جدا رہیں ،اور اہل اسلام کی مشابہ نہ ہوں ۔
یہ آپ کی رائے ہے میں ایسے کئی لوگوں کو جانتا ہوں جو اس لباس کو پہن کر بھی متقی ہیں اور ہم خود اس لباس کو پہتے رہے ہیں ، لباس کو تقوی سے نتھی نہ کریں ، ہمارے نزدیک ذاکر نائیک صاحب ایک متقی انسان ہیں حالاں کہ وہ یہ لباس زیب تن کرتے ہیں، ہر اس لباس میں تقوی موجود ہے جو ساتر ہے خواہ وہ کسی بھی قوم کا لباس ہوًمسلمانوں کے لیے ٹائی کا استعمال یہ بحث مفید تو ہے۔لیکن ایک بات کا اضافہ کروں گی ، کہ ہم مشتبہ ، جائز و ناجائز اور حالت مجبوری اور ضرورت کو بھلا کر جواز کی "مہر" تلاش رہیں ہیں۔حالانکہ ہمیں اچھی طرح اندازہ ہے کہ یہ اشیاء تقوی ، زہد وورع نہیں دیتیں۔چاہے مشاہدہ کر کے دیکھ لیں۔اللہ تعالی ہمارے معاملات ہم پر آسان کر دے۔