میں ایک وضاحت پیش کردوں۔۔۔
امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کے پیش کئے گئے فتوے پر میں نے اعتراض پیش نہیں کیا بلکہ ایک سادہ سوال پوچھا ہے۔۔۔
امام تیمیہؒ کا فتوٰی!۔
" چنانچہ جب وہ یہ اعتقادر کھے کہ لوگوں پر ان ائمہ (اربعہ) میں سے کسی ایک معین امام ہی کی اتباع کرنی ہے اوردوسرے کسی امام کی نہیں، تو ایسی صورت میں واجب ہوگا کہ اس شخص سے توبہ کرائی جائے، پھر اگر توبہ کرلے توٹھیک ورنہ اسے قتل کردیا جائے گا (کیونکہ ایسی صورت میں وہ کافر ہوجائے گا)
لیکن آپ نے اضافی الفاظ کچھ اس طرح لکھے۔۔۔
یہ یعنی کہے کہ ایک طرف اللہ کی بات ہے اللہ کے رسول کی بات ہے۔تو دوسری طرف امام ابو حنیفہ ،شافعی،مالکی یا حنبلی کی بات ہے۔تو میں اللہ اور اس کے رسول کی بات کو نہیں مانوں گا، بلکہ اپنے امام کی بات مانوں کا۔
تو جو بھی یہ اعتقاد رکھے گا وہ کافر ہوگا۔
تو اتنی آسان بات جو آپ پیش کررہی ہیں۔۔۔ امام ابن تیمیہؒ میں اتنا فہم وفراصت نہیں تھا کہ وہ کہہ سکتے؟؟؟۔۔۔
آپ نے کہا!۔
امام ابن تیمہ رحمہ اللہ خارجی نہیں تھے۔جس وجہ سے انہوں نے ان کے خلاف قتال شروع نہیں کیا۔علماء کاکام صرف حکم جاری کرنا۔اس پر عمل کرنا حاکم کا کام ہے
۔
تو ایسے لوگوں کے خلاف قتال اگر حاکم شروع کردے تو کیا اُسے خارجی نہیں کہا جائے گا؟؟؟۔۔۔
یا حاکم نے اس فتوٰے پر عمل اس لئے نہیں کیا کہ وہ امام ابن تیمیہؒ کے فتوے کو اُن کا شخصی اجتہاد سمجھ رہا ہو؟؟؟۔۔۔
بالکل اُسی طرح کے شیعہ رافضی کا کفر اور اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر لعن طعن کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔۔۔
اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں آن ریکارڈ فتوٰی بھی موجود ہے مگر پھر بھی حرمین شریفین میں جم غفیر بآسانی دیکھا جاسکتا ہے۔۔۔
یہ قانون کیوں بنایا گیا کہ آخر حج فلائٹ
پندرہ محرم کی ہوگی؟؟؟۔۔۔
اور چہلم سے
پہلے دوبارہ عمرہ کھول دیا جاتا ہے۔۔۔ اور زائرین آنا شروع ہوجاتے ہیں۔۔۔
دنیا پیسہ بنا رہی ہے اور ہم کو جنت میں گھر بنانے کی پڑی ہے۔۔۔ ہم پاکستانی ہیں۔۔۔ پہلے پاکستان میں گھر بنا لیں۔۔۔ اور مملکت خداداد کو اتنا مستحکم کرلیں کے۔۔
پاکستان میں غریب کو فری علاج، مفت تعلیم، اور روزگار کے حصول آسان ہو۔۔۔
جب ہر طرف خوشحالی ہوگی تو صدقہ، خیرات، اور مجاہدین کی معالی معاونت سب کریں گے۔۔۔ ان شاء اللہ!
پورا عرب ایک بن لادن پیدا کرسکا۔۔۔ اتنی خوشحالی کے باوجود بھی۔۔۔ حیرت نہیں ہوتی۔۔۔
کہ ایک سائنسدان، ایک فلاسفر، ایک اچھا قابل سرجن، نہ پیدا کرسکے۔۔۔ عجیب
اور ہم جو پیراسائٹ ہیں امداد پر پلنے والے ایک پورا انسٹیٹیوشن لئے بیٹھے ہیں۔۔۔
ہر فیلڈ میں کتنی عجیب بات ہے زرداری جیسا کرپٹ صدر اور گیلانی جیسا کرپٹ وزیراعظم جنہوں نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا۔۔۔
کل ہی حتف چار کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔۔۔ میری درخواست ہے پہلے ہمیں قوم بننے دیا جائے۔۔۔
اور جو کافر ہیں اُن پر قتل کے فتوٰے لگائے جائیں۔۔۔ رافضیوں، اور قادیانیوں پر منکر حدیث پر اہل قرآن پر۔۔۔
ان کو کہیں کہ یہ لوگ واجب القتل ہیں۔۔۔
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اور یزید رحمۃ اللہ کے خلاف زبان دراز کرنے والوں کے خلاف فتوٰی دیں۔۔۔
کیونکہ رافضی شیعہ تو سرے سے ہی آپ کے نا آئمہ کو مانتے ہیں، نہ ہی قرآن وحدیث کو۔۔۔
دین کے ہر حکم کو تبدیل کئے بیٹھے ہیں اور ہر اسلامی ٹاک شو میں بھی موجود ہیں۔۔۔ سوالوں کے جوابات دینے کے لئے۔۔۔ ادھر نگاہ نہیں جاتی۔۔۔
ان کے بارے میں بتائیں کے کہ امام ابن تیمیۃؒ کا کیا فتوٰی ہے۔۔۔
مدینہ المنورہ سے جب سلام ادا کر کے ایک مسلمان باہر نکلتا ہے تو دائیں طرف مورون پک ہوٹل موجود ہے۔۔۔
اسی طرح مکہ المکرمہ میں جب عمرہ مکمل کرنے کے بعد حجامت کے لئے نکلتے ہیں تو پہلے سامنے ہی مارون پک ہوٹل تھا جو سرمایہ داری معذرت توسیع کے نام پر ہٹا کر کہیں اور منتقل کردیا ہے۔۔۔ لیکن میقات میں موجود ہے۔۔۔ اب میں یہاں پر تھوڑا جذبات کا اظہار کرتا چلوں تاکہ دینی حمیت کا پیمانہ ناپ سکیں۔۔۔ بی امام یا داتادربار کے سامنے ایک عالیشان ہوٹل بنائیں۔۔۔ اور جب وہ بن جائے اس کے بعد وہاں پر لکھیں مورون پک جس دن اُن مشرکین کو پتہ لگا گیا جو اس مزار پر سجدے کرنے آتے ہیں کہ یہ یہودی چین ہے اس دن اُن کیا ہوگا ہم سب بہت اچھی طرح جانتے ہیں۔۔۔ لیکن اُس کے برعکس ہمارے اسلامی ٹھیکیدار کیا کررہے ہیں وہ ہم جانتے ہوئے بھی انجان کیوں بن جاتے ہیں سمجھ سے باہر ہے۔۔۔
ایک سوال سب کے لئے چھوڑ کرجارہا ہوں۔۔۔
کہ امریکہ نے افغانستان پر حملہ کیوں کیا؟؟؟۔۔۔