• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اقوال سلف

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
حکمران کے پاس جا کر اسے نصیحت کرنا ...

سیدنا ابو امامہ الباھلی رضی الله عنه پر اعتراض کیا گیا کہ آپ کا سلطان کے ہاں بہت آنا جانا ہے۔ فرمایا : ”ہم ان کا حق ادا کرتے ہیں۔“

[ الأموال لابن زنجويه : ٥٣ ، سنده حسن ]
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
”طالب علم جب سیاست کی بھول بھلیوں میں داخل ہو جاتا ہے تو علم ضائع کر بیٹھتا ہے اور درست اس سے سیاست بھی نہیں ہوتی۔“

(شیخ لیث بن أمين العلواني حفظه الله)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
”سفر میں امارت کے جواز پر قیاس کرکے کاغذی تنظیمیں بنانا، اور اپنی اپنی تنظیم یا پارٹی کا امیر بن کر بیٹھ جانا، اور پھر یہ دعوی کرنا کہ جس نے ہمارے امام یا امیر کی بیعت نہ کی تو وہ جاہلیت کی موت مر جائے گا، بہت بڑا دھوکا اور فراڈ ہے۔ اللہ تبارک وتعالی تمام مسلمانوں کو کاغذی و نام نہاد تنظیموں، پارٹیوں اور کاغذی امیروں سے محفوظ رکھے جو خلافت اور امارتِ کبری والی روایات و دلائل کو اپنے آپ پر فٹ کردیتے ہیں۔“

(شيخ زبير على زئى رحمه الله || توضيح الأحكام : ٦٥٢)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
جگہ دلوں میں ہونی چاہیے ...

عبد الملک اصمعی رحمہ اللہ کہتے ہیں : میں ایک روز اپنے استاد خلیل بن احمد رحمہ اللہ کے پاس گیا جو ایک چھوٹی سی چٹائی پر بیٹھے ہوئے تھے۔ مجھے کہنے لگے : آؤ میرے ساتھ بیٹھو۔ میں نے کہا : نہیں، آپ تنگ ہوں گے۔ فرمانے لگے : ”دو بغض رکھنے والوں پر یہ پوری دنیا بھی تنگ ہے، اور دو محبت کرنے والوں پر بالشت بھر بھی وسیع ہے۔“

(البصائر والذخائر : 127/3)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
شہادت کیلیے ایمان لازمی ہے ...

حصولِ شہادت کیلیے ایمان شرط ہے۔ چنانچہ کافر اگر کسی ایسے سبب سے مارا جائے جو شہادت کا موجب ہو تب بھی وہ شہادت کا رتبہ نہیں پا سکتا۔

امام نووی رحمه الله فرماتے ہیں :

”علماء کا اجماع ہے کہ کفر کی حالت میں مرنے والے کافر کا اخروی ثواب میں کوئی حصہ نہیں۔“

(شرح صحيح مسلم : 150/17)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے اور راستے پر میانہ چال چلنے والا کسی دوسرے تیسرے کے راستے پر سرپَٹ دوڑنے والے سے جیت جائے گا۔“

(لطائف المعارف لابن رجب : 283)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
"مظالم میں سے بدترین ظلم یہ ہے کہ آپ ایسے شخص پر برائی کا ٹھپہ لگائیں جو مشہور ہی اپنی نیکی کی وجہ سے ہو۔"

[ جمهرة مقالات الشیخ محمود شاکر : ٧٣٦/٢ ]
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
”مہر ادا کرنے کا آسان اور سادہ طریقہ یہ ہے کہ جب لڑکوں کی شادی کی جائے اور جو زیور دلہن کیلیے بنایا جائے وہی حق مہر مقرر کر لیا جائے۔ کوئی اضافی مالی بوجھ بھی نہیں پڑتا، اور اس طرح اللہ کی رضا مندی بھی ملتی ہے، اسی سے برکتیں نازل ہوتی ہیں اور گھر پر سکون رہتے ہیں۔ ورنہ ایسے گھروں سے برکتیں رخصت ہو جاتی ہیں۔“

(استاذہ رضیہ مدنی || الزواج : 51)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
”ہم اس بات پر شرمندہ ہیں کہ جو جمہوریت ہمارے ملک کیلیے بالعموم اور ہمارے مذہب کیلیے بالخصوص سخت تباہ کن چیز ہے، اسے ہم نے اپنے مسائل کا 'واحد حل' سمجھا ہوا ہے۔ گویا درد کو درماں، دُکھ کو علاج اور زہرِ قاتل کو آبِ حیات سمجھ لیا ہے۔“

- حافظ صلاح الدین یوسف رحمه الله
- (خواتین کے امتیازی مسائل : 113)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
قدر دانی نہیں کی، خرافات سب کر لیں ...

محترمہ استاذہ رضیہ مدنی لکھتی ہیں :

”بہتر یہی ہے کہ جب تقریبِ نکاح میں حق مہر مقرر کیا جائے تو تب ہی ادا کر دیا جائے۔ جہاں اتنے دوسرے اخراجات کرتے ہیں، وہاں ذہنی طور پر پہلے سے تیار رہیں کہ مہر بھی ادا کرنا ہے۔ ہوتا یہ ہے کہ شادی کے موقع پر ساری رسومات تو ہم ادا کر لیتے ہیں مگر جس دلہن کو آپ گھر لا رہے ہیں اور جس کی قدر دانی کے لیے اللہ تعالیٰ نے حق مہر رکھا تھا، وہی قدر دانی ہم کر نہیں پائے۔ باقی ساری خرافات ہم نے کر لیں۔ نتیجتاً نکاح میں برکت نہیں رہتی۔ مہر مرد کی طرف سے بیوی کی قدر افزائی ہے، محبت کی نشانی ہے، اسے جتنی جلدی ہو سکے ادا کر دینا چاہیے۔ مگر ہمارے معاشرے میں بہت غلط رواج ہیں۔ مہر کی رقم ادا کرنے کا مرد سوچتے ہی نہیں یا معاف کروا لیتے ہیں۔“

( الزواج : 50 )
 
Top