@کنعان
اس کا گالی ہونا قران و حدیث سے ثابت کر
میری بہن سب سے پہلے ھم کو آپ کو زبان کے بارے میں کچھ نصیحتیں کرتے ہے -
حفاظت زبان کے دس عظیم فوائد
زبان کی حفاظت کے فوائد
1- نجات
قال صلى الله عليه وسلم ))من صمت نجا (( صحيح الترمذي
سیدناعبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنھما سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص خاموش رہا اس نے نجات پائی۔
علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح کہا ہے
2- جنت کی ضمانت
قال صلى الله عليه وسلم ))من يضمن لى ما بين لحييه ومابين رجليه اضمن له الجنة (( رواه البخاري
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو شخص مجھے اپنے دو جبڑوں کے درمیان کی چیز [ زبان ] کی اور دونوں ٹانگوں کے درمیان کی چیز [ شرمگاہ ] کی ضمانت دے دے تو میں اس کے لئے جنت کی ضمانت دیتا ہوں ۔
3- افضل ترین مسلمان
فقد سئل صلى الله عليه وسلم عن اي المسلمين أفضل ؟فقال)):من سلم المسلمون من لسانه و يده (( متفق عليه
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنھما
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسلمانوں میں سے افضل آدمی کے متعلق پوچھا گیا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
''جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں''۔
4- ایمان کی درستگی
قَالَ رَسُولُ الله صلى الله عليه و سلم لَا يَسْتَقِيمُ إِيمَانُ عَبْدٍ
حَتَّى يَسْتَقِيمَ قَلْبُهُ وَلَا يَسْتَقِيمُ قَلْبُهُ حَتَّى
يَسْتَقِيمَ لِسَانُهُ وَلَا يَدْخُلُ رَجُلٌ الْجَنَّةَ لَا يَأْمَنُ
جَارُهُ بَوَائِقَهُ.
أخرجه أحمد وصححه الألباني .
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
آدمی کا ایمان اس وقت تک درست نہیں ہوسکتا جب تک اس کا دل سیدھا نہ ہوجائے ، اور دل اس وقت تک سیدھا نہیں ہوسکتا جب تک زبان سیدھی نہ ہوجائے ۔
5- تمام انسانی اعضاء کی درستگی
فعن أبي سعيد (رضي الله عنه) قال: قال رسول الله (صلى الله عليه وسلم):
"إذا أصبح ابن آدم فإن الأعضاء كلها تُكفِّر أي تتذلل وتتواضع له اللسان
فتقول: اتق الله فينا، فإنما نحن بك، فإن استقمت استقمنا، وإن اعوججت
اعوججنا " رواه الترمذي وذكره
سیدنا ابوسعید خدری مرفوعاً نقل کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کہ جب صبح ہوتی ہے تو انسان کے تمام اعضاء اس کی زبان سے التجاء کرتے ہیں کہ اللہ سے ڈر ہم بھی تیرے ساتھ ہیں اگر تو سیدھی ہوگی تو ہم سے سیدھے ہوں گے اور اگر تو ٹیڑھی ہوگئی تو ہم سب بھی ٹیڑھے ہو جائیں گے۔
جامع ترمذی کتاب الزھد
6- اللہ کی ناراضگی سے بچاؤ
عن أبي هريرة رضي الله عنه عن النبي (صلى الله عليه وسلم) قال: " إن
العبد ليتكلم بالكلمة من رضوان الله لا يُلقي لها بالاً، يرفعه الله بها
درجات، وإن العبد ليتكلم بالكلمة من سخط الله - تعالى -، لا يلقي لها
بالاً، يهوي بها في جهنم " رواه البخاري.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ (بعض وقت) بندہ اللہ کی رضا مندی کی بات کرتا ہے اور اس کی اور اس کو پرواہ بھی نہیں ہوتی لیکن اس کے سبب سے اللہ تعالیٰ اس کے درجات بلند کرتا ہے اور بعض وقت بندہ اللہ تعالیٰ کو ناراض کرنے والی بات بولتا ہے اور اس کی پر واہ نہیں کرتا لیکن اس کے سبب سے وہ جہنم میں گرجاتا ہے۔
صحیح بخاری کتاب الرقاق
7- اللہ اور یوم آخرت پر ایمان والا کام
عن أبي هريرة رضى الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «من كان يؤمن
بالله واليوم الآخر، فليقل خيرًا أو ليسكت» (رواه البخاري ومسلم وأحمد
وغيرهم)
''سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، اسے چاہیے کہ وہ اچھی بات کرے یا خاموش رہے''
8- جھنم سے نجات
ثم قال: ألا أخبرك بملاك ذلك كله، قلت بلى يا رسول اللّه، قال: فأخذ بلسانه، قال: كف
عليك هذا. فقلت: يا نبي اللّه وإنا لمؤاخذون بما نتكلم به؟ فقال: ثكلتك أمك
يا معاذ، وهل يكب الناس في النار على وجوههم، أو على مناخرهم، إلا حصائد
ألسنتهم".رواه الترمذي وابن ماجه والحاكم وهو في صحيح ابن ماجه للألباني
رقم (3209)
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے عرض کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم ! مجھے ایسا عمل بتائیے جو مجھے جنت میں لے جائے اور مجھے جہنم سے دور کردے
(لمبی حدیث ہے جس کے آخر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا)
’’کیا میں تجھے ایسی بات نہ بتلاؤں؟ جس پر ان سب کادارومدار ہے ‘‘ میں نے کہا کیوں نہیں؟ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم پھر نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنی زبان پکڑی اور فرمایا: ’’اس کو روک رکھ‘‘ میں نے عرض کیا، کیا ہم
زبان سے جو گفتگو کرتے ہیں، اس پر بھی ہماری پکڑ ہوگی؟ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : ’’تیری ماں تجھےگُم پائے(یہ عربی محاورہ ہے کوئی بد دعا نہیں) جہنم میں لوگوں کو ان کی زبانوں کی کاٹی ہوئی کھیتیاں ہی اوندھے منہ گرائیں گیں‘‘(جامع ترمذی، کتاب الایمان، باب ماجاء فی حرمۃالصلاۃ، حدیث:2661)
9- فتنوں سے نجات
قيل للرسول صلى الله عليه وسلم: ( ما النجاة ؟ قال: أمسك عليك لسانك وليسعك بيتك، وأبكِ على خطيئتك) حديث صحيح رواه الترمذي وغيره.
عقبۃ ابنِ عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: ’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم ! نجات کس طرح ممکن ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’اپنی زبان کو قابومیں رکھو، تمہارا گھر تمہیں اپنے اندر سمالے (بغیر ضرورت کے گھر سے نہ نکلو) اور اپنی غلطیوں پر خوب آنسو بہاؤ‘‘ (جامع ترمذی)
10- بہترین اسلام
عن أبي هريرة رضي الله عنه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال : من حسن
إسلام المرء تركه ما لا يعنيه حديث حسن ، رواه الترمذي وغيره .
''بہترین مسلمان ہونے کے لئے کسی شخص کا لایعنی باتوں کو ترک کر دینا ہی کافی ہے''
قال ابن القيم رحمه الله : "إن العبد ليأتي يوم القيامة بحسنات أمثال
الجبال؛ فيجد لسانه قد هدمها عليه كلها، ويأتي بسيئات أمثال الجبال فيجد
لسانه قد هدمها من كثرة ذكر الله تعالى، وما اتصل به" الجواب الكافي
ابن القیم رحمہ اللہ کہتے ہیں: آدمی قیامت کے دن نیکیوں کے پہاڑ لے کر آئے گا ،وہ دیکھے گا کہ اس کی زبان نے وہ تمام پہاڑ ملیامیٹ کردیئے ہیں اور انسان گناہوں کے پہاڑ لیکر آئے گا اور وہ دیکھے گا کہ اللہ کے ذکر اور اس جیسی چیزوں سے وہ گناہوں کے پہاڑ ریزہ ریزہ ہوگئے ہیں ۔
اللہ سبحان و تعالیٰ ھم سب کے اخلاق کو اچھا کر دے اور ھم سب کی زبان سے وہ بات نکلیں - جن سے تو راضی ہو جائے -
آمین یا رب العامین