• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ کہاں ہے؟ عرش پر،آسمان پر یا۔۔۔۔؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

ahmed

رکن
شمولیت
جنوری 01، 2012
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
38
ان سوالات کے متعلق کچھ عرصہ پہلے میں نے شیخ رفیق طاھر حفظہ اللہ سے استفسار کیا تھا یہ سوالات مشہور فیس بُکی مفتی محمد آصف (ابواحمد) دیوبندی نے ردباطل گروپ اور اپنے اثبات التقلید فی جواب رد التقلید گروپ میں کئے تھے ان کے جوابات بقلم شیخ رفیق طاھر درج ذیل ہیں۔
کوئی بھائی میرے ان سوالات کے جواب قرآن وحدیث کی روشنی میں دے سکتا ہے میں بھی حق کا متلاشی ہوں۔۔۔
(١) الله کی ذات محدودیاغیرمحدود،محدوداورغیرمحدود کی تعریف بھی کریں؟اورجسکاعقیدہ یہ ہواسکاحکم کیاہے؟؟
(٢) الله کی ذات جھت سےپاک ہےیا الله کی ذات کےلئےجھت مانناعین اسلام ہے؟جوشخص الله کیلئےجھت کومانتاہےوہ کافرہےیامسلمان؟؟
(٣) الله کی ذات طول وعرض اورعمق سےپاک ہےیانہیں؟؟جوشخص الله کیلئےطول وعرض مانتاہےوہ کافرہےیامسلمان؟؟
(۴) الله کی ذات کیلئےمکان ہےکہ نہیں؟ جوشخص الله کیلئےمکان مانےوہ کافرہےیامسلمان؟
(۵) ایساعقیدہ جس سے الله کی ذات کیلئےحدوداربعہ،جھت،طول وعرض اورمکان کاثبوت ہو وہ اسلامی عقیدہ ہےیاغیراسلامی؟
جوابات:
ان پانچوں سوالوں کے پیچھے کار فرما "شر" یہ ہے کہ ایسے سوالات کرکے اللہ تعالى کی کتاب قرآن مجید فرقان حمید اور رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے فرمامیں عالیہ میں موجود "استوى على العرش" اور اسی طرح " جہت باری تعالى" سے متعلق آیات واحادیث انکار کیا جائے !
اور اہل السنہ کو "مجسمہ" کا الزام دیا جاسکے !
کیونکہ اہل باطل کا نظریہ ہے کہ اللہ تعالى کی ذات غیر محدود ہے ‘ چونکہ وہ غیر محدود ہے اور باقی تمام تر اشیاء محدود ہیں ‘ اور چونکہ غیر محدود ذات محدود شئے یعنی جہت میں نہیں سما سکتی ‘ اور محدود ذات غیر محدود چیز یعنی مکان میں نہیں آسکتی ۔ لہذا ہم اللہ تعالى کے لیے جہت اور مکان ثابت نہیں کرتے ۔ اللہ لا مکاں ہے ۔ وہ کسی بھی مکان یعنی جگہ پر نہیں ہے ! (والعیاذ باللہ) ۔ یعنی اس نظریہ کے نتیجہ میں اللہ تعالى کی ذات کا ہی انکار لازم آتا ہے ۔
اسی طرح اگر کوئی اللہ تعالى کے لیے طول ‘ عرض اور عمق مانے تو اسے مجسمہ کہہ کر اس پر الزام تراشی کی جائے ۔​
لیکن بحمد اللہ تعالى ‘ رب العزت نے اہل السنہ کو جو عقیدہ عطاء فرمایا ہے اور جس فہم سے مالا مال کیا وہ ان کی تمام تر سازشوں کو ناکام بنا دیتا ہے ۔
۱۔ ہم اللہ تعالى کی ذات بابرکات کے لیے "محدود یا غیر محدود" کے الفاظ ہی استعمال نہیں کرتے ۔ بلکہ کہتے ہیں اللہ ویسا ہے جیسے اسکے شایان شان ہے ۔
۲۔ ہم اللہ کی جہت "فوق " ثابت کرتے ہیں جیسا کہ اس نے اپنے لیے اس جہت کو قرآن مجید میں اور اسکے نبی محترم صلى اللہ علیہ وسلم نے اپنی احادیث مبارکہ میں اسکے لیے ثابت فرمایا ہے ۔اور جہت کا انکار کرنے والوں کو گمراہ تصورت کرتے ہیں کہ انکا عقیدہ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے ۔
۳۔ اسی طرح ہم اللہ کے طول عرض یا عمق کی بحث میں ہی نہیں پڑتے ‘ بلکہ یہی کہتے ہیں کہ اللہ تعالى ویسا ہے جیسا اسکی شان کے لائق ہے ۔ ہم اللہ کے لیے صرف وہ صفات ثابت کرتے ہیں جو اس نے اپنی کتاب میں ہمیں بتائی ہیں یا اسکے نبی صلى اللہ علیہ وسلم نے ہمیں جن کے بارہ میں خبر دی ہے ۔
۴۔ اللہ تعالى نے قرآ ن مجید میں اپنے لیے مکان ثابت کرتے ہوئے فرمایا ہے " الرحمن على العرش استوى" رحمن عرش پر مستوی ہے ۔ ایسے ہی رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کو مؤمنہ قرار دیا جس نے کہا کہ " اللہ آسمانوں میں ہے" ۔ سو اس سے اللہ تعالى کے لیے مکان ثابت ہوتا ہے ۔ اور جو شخص اسکے برخلاف عقیدہ رکھے اسکا نظریہ باطل ہے ۔
۵۔ ان تمام تر باتوں کا جواب گزشتہ سطور میں ہی موجود ہے ۔

 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
ان حضرات کے متعلق بھی وہی فتوی صادر کیجئے جو دیوبند ی 10322 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں علماء پر کرتے ہیں
ہیراپھیری اور جھوٹ سے دلائل نہیں گھڑے جاسکتے۔
اس پوسٹ میں مولاناثناء اللہ رحمہ اللہ پر نرا بہتان تراشا گیا ہے ،کہ وہ کہتے ہیں کہ۔۔اللہ کی ذات ہر حال میں ،ہر بندے کے ساتھ اس کی شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے ۔۔یہ بالکل کھلا جھوٹ ہے ۔انہوں نے ہرگز یہ نہیں لکھا ،
بلکہ انہوں نے تو عین قرآنی الفاظ کا ترجمہ نقل کردیا ہوا ہے۔ان کے الفاظ میں لفظ ۔۔ذات ۔۔نہیں ۔
بے شک سب کی شہ رگ کے قریب ہے ۔

حضور ثناء.jpg
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
گذشتہ روز ہم نے آنجہانی پرائمری ماسٹر صفدر اوکاڑوی کے متعلق پوسٹ لگائی
تو ایک دیوبندی دوست کہنے لگا ۔۔نہ من تنہا دریں میخانہ مستم
اہل دیوبند کے تو بڑے بڑے لوگوں نے کمال جھوٹ بولے ،لکھے ہیں ۔
دیوبندی جھوٹ.jpg
 
شمولیت
ستمبر 05، 2014
پیغامات
161
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
75
ہیراپھیری اور جھوٹ سے دلائل نہیں گھڑے جاسکتے۔
اس پوسٹ میں مولاناثناء اللہ رحمہ اللہ پر نرا بہتان تراشا گیا ہے ،کہ وہ کہتے ہیں کہ۔۔اللہ کی ذات ہر حال میں ،ہر بندے کے ساتھ اس کی شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے ۔۔یہ بالکل کھلا جھوٹ ہے ۔انہوں نے ہرگز یہ نہیں لکھا ،
بلکہ انہوں نے تو عین قرآنی الفاظ کا ترجمہ نقل کردیا ہوا ہے۔ان کے الفاظ میں لفظ ۔۔ذات ۔۔نہیں ۔
بے شک سب کی شہ رگ کے قریب ہے ۔
ہیراپھیری اور جھوٹ کون بولتا ہے یہ اچھی طرح پتہ چل جائے گااگر آپ کے شیخ الاسلام اللہ کو بذات ہر جگہ حاضر ناظر مانیں تب آپ کیا فتوی لگائیں گے اُن پر اور ہاں شیخ الکل،نواب صدیق حسن خاں بھوپالی ،اورصادق سیالکوٹی ،قاضی شوکانی کے متعلق بھی کچھ فرمائیے،علماء دیوبند پر تو فوراً زبانیں دراز کرتے ہیں اپنے علماء کی باری آئے تو چپ سادھ لیتے ہو کیا یہ ہے تمہارا مذہب؟؟ ذدا ان پر بھی ہمت کر کے فتوی لگاؤ تاکہ ہمیں بھی پتہ چلے تم لوگ کتنے انصاف پسند ہو۔
اسحاق سلفی تفسیر ثنائی کے متعلق کیا خیال ہے تمہارا ادھر تو مولانا فرما رہے ہیں ” اللہ بذات خود اوربعلم خود ہرچیز اور ہر کام پر حاضر ہے“ لو ادھر تو مولانا خود تسلیم کر رہے ہیں اللہ بذات بھی ہر چیز اور ہر کام پر حاضر ہے لگاؤ فتوی ان پر بھی کفر کا ،شاباش ہمت کرو آج میں بھی انصاف دیکھوں کتنے انصاف پسند ہیں آپ
Gm=Allah kahan.jpg
 
شمولیت
ستمبر 05، 2014
پیغامات
161
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
75
ان شاء اللہ العزیز اب @عبداللہ ابن آدم بھائی بھی حق قبول کرنے میں جھجک محسوس نہیں کریں گے
جی احمد بھائی ہم حق تب ہی قبول کریں گے جب آپ حق بیان کریں گے ،ذرا آپ بھی ہمت کر کے اپنے اکابرین پر فتوی صادر کیجئے پھرحق قبول کروائیے تاکہ آپ کی حق گوئی کا ثبوت بھی ہمیں مل جائے آپ کتنے حق پر ہیں ۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
ہیراپھیری اور جھوٹ کون بولتا ہے یہ اچھی طرح پتہ چل جائے گااگر آپ کے شیخ الاسلام اللہ کو بذات ہر جگہ حاضر ناظر مانیں تب آپ کیا فتوی لگائیں گے اُن پر اور ہاں شیخ الکل،نواب صدیق حسن خاں بھوپالی ،اورصادق سیالکوٹی ،قاضی شوکانی کے متعلق بھی کچھ فرمائیے،علماء دیوبند پر تو فوراً زبانیں دراز کرتے ہیں اپنے علماء کی باری آئے تو چپ سادھ لیتے ہو کیا یہ ہے تمہارا مذہب؟؟ ذدا ان پر بھی ہمت کر کے فتوی لگاؤ تاکہ ہمیں بھی پتہ چلے تم لوگ کتنے انصاف پسند ہو۔
اسحاق سلفی تفسیر ثنائی کے متعلق کیا خیال ہے تمہارا ادھر تو مولانا فرما رہے ہیں ” اللہ بذات خود اوربعلم خود ہرچیز اور ہر کام پر حاضر ہے“ لو ادھر تو مولانا خود تسلیم کر رہے ہیں اللہ بذات بھی ہر چیز اور ہر کام پر حاضر ہے لگاؤ فتوی ان پر بھی کفر کا ،شاباش ہمت کرو آج میں بھی انصاف دیکھوں کتنے انصاف پسند ہیں آپ
10334 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
گویا تم نے مان لیا کہ ۔فتاوی ثنائیہ ۔کے سکین والے حوالہ میں صاف اور خالص جھوٹ لکھا ہے ۔اور مولانا ثناء اللہ ؒ نے لفظ ۔ذات ۔وہاں نہیں لکھا تھا !
یہ جھوٹ گھڑنے والا بڑا بے شرم تھا ۔جس نے مولانا ثناء اللہ ؒ اور خود اللہ کی ذات تعالی کی نسبت جھوٹ گھڑلیا۔
لیکن یاد رہے ۔لایہدی کید الخائنین ۔
 
شمولیت
ستمبر 05، 2014
پیغامات
161
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
75
یہ سوال اس سے پوچھو جس نے کتاب اپلوڈ کی ہے ۔اور ہی بھی تو ہوسکتاہے۔کہ اس کا صفہ پہلے سے ہی زیاہ ہو گیا ہو ۔
اور وعلماء سلف کے اقوال قران وحدیث کے مقابلے میں حجت نہیں
اقوال حجت ہیں یا نہیں اس کی بات نہیں کر رہا محترم، میں تو یہ کہہ رہا ہوں جس طرح آپ دوسروں پرفوراً فتوی لگاتے ہو یہ کفر ہے یہ شرک ہے تو اپنے علماء کی عبارات میں آپ کو کوئی کفروشرک نظر نہیں آتا ان کی تو تم تاویلیں کرتے ہو،جس وحدت الوجود عقیدے کو آپ شرک کہتے ہووہی عقائد تو آپ کے اپنے اکابرین کے بھی ہیں تو ان پر کفر وشرک کا فتوی کیوں صادر نہیں ہوتا ۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top