محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,799
- پوائنٹ
- 1,069
نماز كا طریقہ>تکبیرات میں دو ہاتهوں كوا ٹهانا"
سوال نمبر: 1 - فتوی نمبر:14724
س 1: بسا اوقات میں لوگوں کونماز پڑھاتے ہوئے رکوع میں جاتے وقت دو ہاتهوں كو اٹها لیتا ہوں، اور ایک دن ایک مشہور عالم دین نے میرے پیچھے نماز پڑھی، نماز ختم ہونے کے بعد شیخ صاحب میرے والد کے پاس پہنچے، اورکہا کہ آپ کا بیٹا آپکے مسلک پرنہیں ہے، میں نے والد سے انکے اور شیخ کے مسلک کے متعلق پوچھا تو بتایا کہ دونوں حنفی مسلک پر ہیں، اور اس مسلک میں رکوع سے اٹھنے کے وقت دو ہاتهوں كو اٹهانا جائز نہیں ہے۔
میرا سوال یہ ہے کہ: میری نمازوں کا کیا حکم ہے؟ کیا میں اس مسلک کو یا ائمہ اربعہ کے مشہور مسلک میں سے کسی کو ماننے کا میں پابند ہوں؟
ج 1: تکبیرتحریمہ کے وقت نیز رکوع میں جاتے اور رکوع سے اٹھنے کے وقت تکبیرکے ساتھ رفع يدين نماز کی سنتوں میں سے ہے، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ سلم سے حدیث ثابت ہے، جسے الزہری نے سالم سے جواپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہتے ہیں کہ:
( جلد کا نمبر 5; صفحہ 306)
میں نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوديكها ہے كہ جب آپ نماز کی ابتداء کرتے تو اپنے ہاتوں کوکندھوں تک اٹهاتے، یہاں تک كہ كندهوں كےبرابر ہاتھ ہوجاتا، اور جب رکوع كرنے کا ارادہ فرماتے اور رکوع سے سراٹھاتے، تو دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک لے جاتے، اور آپ صلى الله عليه وسلم سجدوں میں اس طرح نہیں کرتے تھے۔
اورمحمد بن عمروبن عطا ء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں:
علمی تحقیقات اور فتاوی جات کی دائمی کمیٹی
ممبر نائب صدر صدر
عبد اللہ بن غدیان عبدالرزاق عفیفی عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز
http://alifta.com/Search/ResultDetails.aspx?languagename=ur&lang=ur&view=result&fatwaNum=&FatwaNumID=&ID=12010&searchScope=3&SearchScopeLevels1=&SearchScopeLevels2=&highLight=1&SearchType=exact&SearchMoesar=false&bookID=&LeftVal=0&RightVal=0&simple=&SearchCriteria=allwords&PagePath=&siteSection=1&searchkeyword=216177217129216185032219140216175219140217134#firstKeyWordFound