القول السدید
رکن
- شمولیت
- اگست 30، 2012
- پیغامات
- 348
- ری ایکشن اسکور
- 970
- پوائنٹ
- 91
آج کل تکفیری حضرات اپنی تکفیر اور خروج میں سب سے زیادہ امام ابن تیمیہؒ کا سہارا لیتےہیں،کبھی تو ان کے فتاویٰ کو توڑ موڑ کر اپنی مرضی کا رنگ دے کر پیش کرتے ہیں اور کبھی ان پر بہتان لگاتے ہیں۔جہاں باقی پروپیگنڈے ہوتے ہیں وہی پر ایک پروپیگنڈہ امام ابن تیمیہؒ کے بارے یہ بھی کیا جاتا ہے کہ امام ؒ صاحب نے تاتاریوں کی تکفیر کی اور ان کے خلاف قتال کیا،اور ہمارا پاکستان میں حکمرانوں کی تکفیر اور ان کے خلاف قتال بھی امام ؒ کے منہج کے عین مطابق ہے۔
قارئین کرام!سب سے پہلے تو میں آپ کو تاتاریوں کے وہ جرائم بیان کرتا ہوں کہ جن کی وجہ سے ان کی تکفیر لازم پڑتی تھی،اس کے بعد میں امام صاحب کے تاتاریوں کےخلاف قتال پر بات کروں گا۔ان شاءاللہ
ْْامام ابن تیمہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں
"ان(اسلام کے مدعی تاتاریوں)میں سے جو لوگ شام آئے ان میں سب سے بڑے تاتاری نے مسلمانوں کے پیام بروں سے خطاب کرتے ہوئے اور اپنے آپ کو مسلمان اور مسلمانوں کے قریب ثابت کرتے ہوئے کہا: یہ دو عظیم نشانیاں ہیں جو اللہ کی طرف سے آئی ہیں ۔ ان میں ایک محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور دوسرا چنگیز خان ہے ۔ پس یہ ان کا وہ انتہائی عقیدہ ہے جس کے ذریعے وہ مسلمانوں کاقرب تلاش کرتے ہیں اور انہوں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جو مخلوق میں سب سے بزرگ ، اولاد آدم کے سردار اور نبیوں کی مہر ہیں ، انہیں اور ایک کافر اور مشرکین میں سب سے بڑح کر مشرک ، فسادی ، ظالم اور بخت نصر کی نسل کو برابر قرار دیا! ان تاتاریوں کا چنگیز کے بارے عقیدہ بہت ہی گمراہ کن تھا ان نام نہاد مسلمان تاتاریوں کا تو یہ عقیدہ تھا کہ چنگیز خان اللہ کا بیٹا ہے اور یہ عقیدہ ایسا ہی ہے جیسا کہ عیسائیوں کا حضرت مسیح کے بارے میں تھا ۔ یہ تاتاری کہتے ہیں کہ چنگیز خان کی ماں سورج سے حاملہ ہوئی تھی ۔ وہ ایک خیمہ میں تھی جب سورج خیمہ کے روشندان سے داخل ہوا اور اس کی ماں میں گھس گیا ۔ پس اس طرح اس کی ماں حاملہ ہو گئی ۔ ہر صاحب علم یہ بات جانتا ہے کہ یہ جھوٹ ہے ۔ ۔ ۔ اس کے ساتھ ان تاتاریوں کا یہ بھی عقیدہ ہے کہ وہ چنگیز خان کو اللہ کا عظیم ترین رسول قرار دیتے ہیں کیونکہ چنگیز خان نے اپنے گمان سے ان کے لئے جو قوانین جاری کیے ہیں یا مقرر کیے ہیں یہ ان قوانین کی تعظیم کرتے ہیں اور ان کا معاملہ تو یہ ہے کہ جو ان کے پاس مال ہے ، اس کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ یہ چنگیز خان کا دیا ہوا رزق ہے اور اپنے کھانے اور پینے کے بعد ( اللہ کی بجائے ) چنگیز خان کا شکر ادا کرتے ہیں اور یہ لوگ اس ( مسلمان ) کے قتل کو حلال سمجھتے ہیں جو ان کے ان قوانین کی مخالفت کرتا ہے جو اس کافر ملعون ، اللہ ، انبیاء و رسل ، محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم اور اللہ کے بندوں کے دشمن نے ان کے لئے مقرر کیے ہیں ۔ پس یہ ان تاتاریوں اور ان کے بڑوں کے عقائد ہی جن کا خلاصہ یہ ہے کہ وہ اسلام لانے کے بعد محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کو چنگیز خان ملعون کے برابر قرار دیتے ہیں ۔
( ابن تیمیۃ احمد بن عبد الحلیم الحرانی الامام ، مجموع الفتاوی ، دار الوفاء ، الریاض ، 28 / 521 )
یہ وہ کفریہ عقائد تھے جس وجہ سے امام صاحب نےان کی تکفیر کی،لیکن میرا سوال یہ ہے کہ
آپ امام ابن تیمیہ ؒ کے اس فتوے کا سہارا لے کر پاکستان میں جو تکفیر و قتال کرتے ہو،کیا یہ دونوں ایک ہی چیزیں ہیں؟
کیا پاکستان میں کوئی اس طرح کے کفریہ عقائد کا حامل ہے؟
اگر نہیں اور یقینا نہیں۔تو پھر خدارا اپنی آخرت برباد کرنے کے ساتھ ساتھ اوورں کو اپنی اس دلدل میں مت پھنساوُ۔
قارئین کرام!سب سے پہلے تو میں آپ کو تاتاریوں کے وہ جرائم بیان کرتا ہوں کہ جن کی وجہ سے ان کی تکفیر لازم پڑتی تھی،اس کے بعد میں امام صاحب کے تاتاریوں کےخلاف قتال پر بات کروں گا۔ان شاءاللہ
ْْامام ابن تیمہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں
"ان(اسلام کے مدعی تاتاریوں)میں سے جو لوگ شام آئے ان میں سب سے بڑے تاتاری نے مسلمانوں کے پیام بروں سے خطاب کرتے ہوئے اور اپنے آپ کو مسلمان اور مسلمانوں کے قریب ثابت کرتے ہوئے کہا: یہ دو عظیم نشانیاں ہیں جو اللہ کی طرف سے آئی ہیں ۔ ان میں ایک محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور دوسرا چنگیز خان ہے ۔ پس یہ ان کا وہ انتہائی عقیدہ ہے جس کے ذریعے وہ مسلمانوں کاقرب تلاش کرتے ہیں اور انہوں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جو مخلوق میں سب سے بزرگ ، اولاد آدم کے سردار اور نبیوں کی مہر ہیں ، انہیں اور ایک کافر اور مشرکین میں سب سے بڑح کر مشرک ، فسادی ، ظالم اور بخت نصر کی نسل کو برابر قرار دیا! ان تاتاریوں کا چنگیز کے بارے عقیدہ بہت ہی گمراہ کن تھا ان نام نہاد مسلمان تاتاریوں کا تو یہ عقیدہ تھا کہ چنگیز خان اللہ کا بیٹا ہے اور یہ عقیدہ ایسا ہی ہے جیسا کہ عیسائیوں کا حضرت مسیح کے بارے میں تھا ۔ یہ تاتاری کہتے ہیں کہ چنگیز خان کی ماں سورج سے حاملہ ہوئی تھی ۔ وہ ایک خیمہ میں تھی جب سورج خیمہ کے روشندان سے داخل ہوا اور اس کی ماں میں گھس گیا ۔ پس اس طرح اس کی ماں حاملہ ہو گئی ۔ ہر صاحب علم یہ بات جانتا ہے کہ یہ جھوٹ ہے ۔ ۔ ۔ اس کے ساتھ ان تاتاریوں کا یہ بھی عقیدہ ہے کہ وہ چنگیز خان کو اللہ کا عظیم ترین رسول قرار دیتے ہیں کیونکہ چنگیز خان نے اپنے گمان سے ان کے لئے جو قوانین جاری کیے ہیں یا مقرر کیے ہیں یہ ان قوانین کی تعظیم کرتے ہیں اور ان کا معاملہ تو یہ ہے کہ جو ان کے پاس مال ہے ، اس کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ یہ چنگیز خان کا دیا ہوا رزق ہے اور اپنے کھانے اور پینے کے بعد ( اللہ کی بجائے ) چنگیز خان کا شکر ادا کرتے ہیں اور یہ لوگ اس ( مسلمان ) کے قتل کو حلال سمجھتے ہیں جو ان کے ان قوانین کی مخالفت کرتا ہے جو اس کافر ملعون ، اللہ ، انبیاء و رسل ، محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم اور اللہ کے بندوں کے دشمن نے ان کے لئے مقرر کیے ہیں ۔ پس یہ ان تاتاریوں اور ان کے بڑوں کے عقائد ہی جن کا خلاصہ یہ ہے کہ وہ اسلام لانے کے بعد محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کو چنگیز خان ملعون کے برابر قرار دیتے ہیں ۔
( ابن تیمیۃ احمد بن عبد الحلیم الحرانی الامام ، مجموع الفتاوی ، دار الوفاء ، الریاض ، 28 / 521 )
یہ وہ کفریہ عقائد تھے جس وجہ سے امام صاحب نےان کی تکفیر کی،لیکن میرا سوال یہ ہے کہ
آپ امام ابن تیمیہ ؒ کے اس فتوے کا سہارا لے کر پاکستان میں جو تکفیر و قتال کرتے ہو،کیا یہ دونوں ایک ہی چیزیں ہیں؟
کیا پاکستان میں کوئی اس طرح کے کفریہ عقائد کا حامل ہے؟
اگر نہیں اور یقینا نہیں۔تو پھر خدارا اپنی آخرت برباد کرنے کے ساتھ ساتھ اوورں کو اپنی اس دلدل میں مت پھنساوُ۔