- شمولیت
- نومبر 01، 2013
- پیغامات
- 2,035
- ری ایکشن اسکور
- 1,227
- پوائنٹ
- 425
جزاک اللہ خیرا محترم بھائی مگر یہ بھی تو آپ کا اصول ہے کہ فاسئلوا اھل الذکر ان کنتم لا تعلمون تو کیا ہم جیسے کم عقل اور کم علم آپ جیسے اھل الذکر سے پوچھ بھی نہیں سکتےعامر بھائی اس بات کی کیا وضاحت چاہتے ہیں؟
یاد رہے کہ حاجی امداد اللہ رحمہ اللہ کو دیوبندی کہنا اور سمجھنا جناب جیسے کم عقل لوگوں کا کام ہے ۔
محترم بھائی ہمیں حاجی صاحب کے عقائد کا تو کتابوں سے پتا چل چکا ہے مگر کیا وہ عقائد دیوبندیوں کے مطابق ہیں یا مخالف تو اسکے لئے ہی ہمیں وضآحت درکار ہے کہ دیوبندیوں کے عقائد کا ریکارڈ کس کے پاس ہے یا یہ نام کس کے ساتھ رجسٹر ہے تاکہ ہم موازنہ کر سکیں اور یا تو کوئی صریح دلیل ڈھونڈ سکیں یا رجوع کر لیں جزاک اللہ خیرااگر جناب کے پاس کوئی صریح دلیل ہو تو پیش فرمائیں کہ حاجی صاحب "دیوبندی " تھے ؟
انتہائی معذرت کے ساتھ کہیں یہ اس محاورے کے تحت تو نہیں آتا کہ بیگانی شادی میں عبداللہ ---اور حاجی صاحب کا یہ قول بابِ عقائد میں سے ہے
کیونکہ اگر حاجی صاحب سے آپ کا تعلق ہی نہیں تو انکی غلطی باب عقائد سے ہو یا نہ ہو اس پر میرا بحث میں وقت ضائع کرنے کا کیا فائدہ (جبکہ آپ پہلے ہی اس پر بحث کر رہے ہیں کہ وہ ہم میں سے ہے ہی نہیں)
یہ سوال اوپر کیا ہے کہ کسی چیز کو بطور عقیدہ اپنانے اور عقیدہ نہ اپنانے میں فرق کیا ہوتا ہے تاکہ ہم پھر اس فرق کے تحت آپ کے سوال کا جواب بھی دے سکیں جزاک اللہ خیرااور علماء دیوبند نے اس قول کو بطور عقیدہ اپنایا ہوا ہے؟