کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
شبہ خلوت
لکھتے ہیں اس شبہ میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ عورت ومرد کا کوئی تعلق نہیں ہو سکتا سوائے حرام تعلق کے، اور اس کے لیے یقینا من گھڑت روایات کا سہارا لیا گیا ہے (وغیرہ وغیرہ) جواب شبہ کے تحت سورة بقرہ کی آیت ۲۳۵ بمع ترجمہ نقل کرتے ہیں اورپھر تفسیر بالرائے کرتے ہوئے رقم طراز ہوتے ہیں۔
مزید آگے چل کر سورة توبہ کی آیت ۷۱ سے تفسیر بالرائے کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ایک مومن مردوعورت کو ایک رشتہ دیا ہے اور وہ ہے دوستی۔
سورة مجادلہ کی آیت ۷کا ترجمہ لکھتے ہیں کہ جب بھی تین سرگوشی کرتے ہیں تو ان کے چوتھے خداہوتے ہیں… الی آخرہ
لکھتے ہیں اس شبہ میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ عورت ومرد کا کوئی تعلق نہیں ہو سکتا سوائے حرام تعلق کے، اور اس کے لیے یقینا من گھڑت روایات کا سہارا لیا گیا ہے (وغیرہ وغیرہ) جواب شبہ کے تحت سورة بقرہ کی آیت ۲۳۵ بمع ترجمہ نقل کرتے ہیں اورپھر تفسیر بالرائے کرتے ہوئے رقم طراز ہوتے ہیں۔
مگر میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم سے جھوٹی بات منسوب کی جو اس آیت کے بالکل خلاف ہے کہ “کبھی بھی مردوعورت خلوت میں نہیں بیٹھ سکتے، اس لیے کہ شیطان بیچ میں ہوتا ہے” آگے چل کر سورة نور کی برأت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا والی آیات سے خود ساختہ استدلال کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔ جس سے یہ ثابت ہوگیا کہ مردوعورت کی خلوت میں گناہ کا ہو جانا واجب نہیں (صفحہ۷۳ تا ۷۵)۔مذکورہ آیت میں وضاحت کی جارہی ہے کہ مردوعورت چھپ کر خلوت میں مل سکتے ہیں، اگر بھلائی یا خیر کی بات کرنا چاہیں۔ غور طلب بات یہ ہے کہ جس عورت کا تذکرہ اس آیت میں ہو رہا ہے وہ بیوہ عورت ہے جو عدت گزار رہی ہے۔ اب یقینا اگر اس نوعیت کی عورت کے لیے چپکے اور خلوت میں بات کرنا جائز ہے۔ تو یقینا عام عورتوں کے لیے بھی جائز ہو گا۔
مزید آگے چل کر سورة توبہ کی آیت ۷۱ سے تفسیر بالرائے کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ایک مومن مردوعورت کو ایک رشتہ دیا ہے اور وہ ہے دوستی۔
سورة مجادلہ کی آیت ۷کا ترجمہ لکھتے ہیں کہ جب بھی تین سرگوشی کرتے ہیں تو ان کے چوتھے خداہوتے ہیں… الی آخرہ
پھر اسی آیت کی تفسیر بالرائے کرتے ہوئے رقم طراز ہوتے ہیں! قرآن کی تعلیم مثبت تعلیم ہے یعنی اس تصور کو اجاگر کرنا کہ اگر خلوت میں مرداور عورت ہوتے ہیں تو ان کے تیسرے خدا ہوتے ہیں جبکہ باطل روایت سے ثابت کیا گیا ہے کہ تیسرا شیطان ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔ (صفحہ:۷۶، ۷۷)۔