• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امیر یزید اور (حديث الخلافة ثلاثون عاما)

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
کوئی حوالہ؟
[FONT=simplified arabic, serif]محترم ،[/FONT]
[FONT=simplified arabic, serif]اپ کو حوالہ چاہیے کتب تاریخ بھری ہوئی ہیں واقعہ کربلا کب ہوا کس کی حکومت میں ہوا واقعه حرہ کب ہوا اور کعبہ پر حملہ کس نے کروایا یہ سب موجود ہے .[/FONT]
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
مجھے ایک سوال کا جواب دیں علامہ احسان الہی ظہیر کی شہادت کے بارے میں کسی کے پاس ثبوت ہےکہ ان کو ضیاء الحق نےمروایا کبھی ضیاء الحق نےاس کا اقرار کیا اس کا حکم دیا کسی کےپاس کوئی ثبوت ہے کہ اس نےمروانےکا حکم دیا تھا بالکل نہیں ہے صرف یہی بات ہے کہ ان کی شہادت سےحکومت کو فائدہ تھا اور ان کے زندہ رہینے سے حکومت کو نقصان تھا اس لیے اس کے شبہات میں یہی کہا جاتا ہے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے اسی طرح حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کا کس کو فائدہ ہوتا ان کے تو فوج میں سے ابن زیاد نے مروانے کا حکم دیا ہے جبکہ ضیاء الحق کے کسی حکومتی شخص کا اس میں نام بھی نہیں ہے پھر بھی یزید نے شہید نہیں کیا مگر ضیاء الحق نے شہید کیا ہے اللہ تم لوگوں کو ہدایت دے جو بنو امیہ کے چھوکروں کے مظالم کو چھپاتے ہو۔ اللہ ہدایت دے
بسم الله الرحمن الرحیم
امابعد !
جناب مذکور بالا واقعہ بالکل بے محل ہے - اس کا یہاں کوئی تعلق نہیں ہے - اس لئے اس کا ذکر کہیں اور کریں -
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
مزید جواب فارغ ہو کر دوں گا - ان شاء الله
والسلام
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
[FONT=simplified arabic, serif]محترم ،[/FONT]
[FONT=simplified arabic, serif]اپ کو حوالہ چاہیے کتب تاریخ بھری ہوئی ہیں واقعہ کربلا کب ہوا کس کی حکومت میں ہوا واقعه حرہ کب ہوا اور کعبہ پر حملہ کس نے کروایا یہ سب موجود ہے .[/FONT]

مجھے نہیں معلوم آپ لگاو حوالے
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
بسم الله الرحمن الرحیم
امابعد !
@عبدالله صاحب نے کہا :
مغفور لھم سے پچھلے گناہوں کی ہے معافی ہے وگرنہ حدیث میں دو لفظ کیوں آتے دونوں گروہ کے لیے قد اجبو کے الفاظ استعمال کردیئے جاتے
جناب اگر آپ کی سوچ کو سامنے رکھ کر غور کیا جائے تو پھر (((قَدْ أَوْجَبُوا ))) سے پہلے اور بعد میں جنت کا لفظ نہیں ہے تو پھر ان پر کیا واجب ہوئی ؟؟؟
یہ آپ کی کم علمی ہے کہ (((مَغْفُورٌ لَهُمْ ))) کو جنت سے باہر نکال رہے ہیں ۔
 

abdullah786

رکن
شمولیت
نومبر 24، 2015
پیغامات
428
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
46
بسم الله الرحمن الرحیم
امابعد !
جناب مذکور بالا واقعہ بالکل بے محل ہے - اس کا یہاں کوئی تعلق نہیں ہے - اس لئے اس کا ذکر کہیں اور کریں -

محترم ، یہ تو اپ فرما رہے ہیں کے بے محل ہے جبکہ میرے خیال سے یہاں اس کا ذکر بالکل صحیح ہے جس طرح بغیر ثبوت کے اپ صرف اس بنیاد پر احسان الہی صاحب کی شہادت کا الزام حکومت وقت(ضیاء الحق )پر لگاتے ہیں کہ اس سے ان کے مقاصد پورے ہوتے تھے اسی طرح حسین رضی الله عنہ کی شہادت سے یزید کے راستے کی دیوار دور ہوتی تھی اس لئے اس نے ہی یہ کام کروایا ہے جیسا امام ابن تیمیہ نے بھی فرمایا کہ حسین رضی الله عنہ کی شہادت یزید کی حکومت مضبوط کرنے کے لئے کی گئی تھی
لكنه مع هذا لم يقم حد الله على من قتل الحسين رضي الله عنه ولا انتصر له بل قتل أعوانه لإقامة ملكه (مقتل علی و الحسین رضی الله عنہما ص ٤)
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
پھر لکھا :
اوردسری بات یزیدکی حکومت کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ظالم حکومت فرمایا ہے
تو جناب اپنے اس دعویٰ کی دلیل بھی دے دیجیے - اور بہتر ہو گا دلیل صحیح ہو !
رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا :
وَمَنْ کَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ
(صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 718 )
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
صحابہ کرام رضی اللہ نے کیوں نہیں بولا اس لئے کو ظلم کے اگے انہوں نے صبر کا دامن تھام لیا تھا
آپ نے تو صحابہ پر بہتان لگا دیا کہ انہوں نے حق بات کو بیان نہیں کیا -
حالانکہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا :
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْضَلُ الْجِهَادِ کَلِمَةُ عَدْلٍ عِنْدَ سُلْطَانٍ جَائِرٍ أَوْ أَمِيرٍ جَائِرٍ
بہترین جہاد انصاف وحق کی بات ظالم بادشاہ یا ظالم حاکم کے سامنے کہنا ہے۔
(سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 950 و نسائی و ترمزی و ابن ماجہ )
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
محترم ، یہ تو اپ فرما رہے ہیں کے بے محل ہے جبکہ میرے خیال سے یہاں اس کا ذکر بالکل صحیح ہے جس طرح بغیر ثبوت کے اپ صرف اس بنیاد پر احسان الہی صاحب کی شہادت کا الزام حکومت وقت(ضیاء الحق )پر لگاتے ہیں
جناب میں نے کب کہا ایسا ؟؟؟
میں نے تو آج تک اس موضوع پر گفتگو نہیں کی -
تو بہتر ہے آپ بھی میرے سامنے بے محل واقعیات پیش نہ کریں -
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
درج ذیل وضاحت کا جواب بھی اگر تفصیلاًَ دے دیں تو بہت بہتر ! :-
جناب
اگر شہادت حسینؓ رضی اللہ عنہ کے پیچھے یزیدؒ رحمۃاللہ کی مرضی یا سازش ہوتی تو عبداللہ بن عمرؓ رضی اللہ عنہ یہ کبھی نہ کہتے کہ ان کو اہل عراق نے قتل کیا ہے ۔ وہ کبھی حق کو چھپانے والے نہیں تھے اور اُس وقت موجود تمام صحابہؓ رضی اللہ عنہما اس سانحہ پر خاموش ہیں جس سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ اُس وقت تمام صحابہؓ رضی اللہ عنہما اس سانحہ کا الزام یزیدؒ کو نہیں دیتے تھے بلکہ اہل عراق کو مجرم سمجھتے تھے ۔ کیونکہ وہ بھی ان پیشنگوئیوں کے متعلق جانتے تھے ، اور یزیدؒ کا کردار بھی ان کے سامنے تھا ۔
اور عبد اللہ بن عمر ؓ کا یہ کہنا کہ حسین ؓ کو اہل عراق نے قتل کیا ہے ۔ اس پرعراقی شخص کی خاموشی بتا رہی ہے کہ عبد اللہ بن عمر ؓ کا یہ کہنا صحیح تھا کہ حسین ؓ کو اہل عراق نے قتل کیا ہے۔
ابن عمر ؓ سے ایک شخص نے مچھر کے مارنے کا خون بہا ( کفارہ)پوچھا تو انہوں نے پوچھا کہ تم کہاں کے رہنے والے ہو اس نے بتایا کہ میں عراق کا رہنے والا ہوں ، فرمایا کہ اس شخص کو دیکھو مچھر کے خون کا کفارہ (تاوان) پوچھتا ہے ، حالانکہ اس کے ملک والوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے نواسہ کو (دھوکے سے بلاکر) قتل کر ڈالا ، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے یہ سنا ہے کہ یہ دونوں (حسنؓ اور حسینؓ ) دنیا میں میرے دو پھول ہیں ۔
(صحیح بخاری کتاب الادب باب رحمۃ الولد )
اگر یزیدؒ نے کوئی قصور کیا ہوتا تو کیا ابن عمر ؓ یہ جواب دیتے ؟؟؟کیا آپ مانتے ہیں کہ عبد اللہ بن عمرؓ نے جھوت بولا تھا ؟؟؟؟
کچھ تو انصاف سے کام لیجیے - الله کا خوف کیجیے -
اور جناب عبداللہ بن زبیرؓ کےمقابلے میں بھی اس وقت عبداللہ بن عمرؓ ،و عبداللہ بن زید ؓ ،و انسؓ اور دوسرے صحابہؓ و تا بعیین نے نہ تو بیعت توڑی اور نہ اس بغاوت کو اچھا سمجھا بلکہ انہوں نے باقیوں کو بھی منع کر دیا کہ نہ تو یزیدؒ کی بیعت توڑیں اور نہ ہی اس سازش میں شریک ہوں ۔
جس سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ یزیدؒ ایک اچھے انسان تھے اور خلافت کا اہل بھی تھے اگر ایسا نہ ہوتا تو پھر اس وقت موجود اصحابؓ رسول صلی اللہ علیہ و سلم ان کو کبھی بھی برداشت نہ کرتے ۔
عبداللہ بن عمرؓ کا یہ کہنا کہ "ہم نے یزید ؒ کے ہاتھ پر اللہ اوررسول صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت پر بیعت کی تھی" اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ یزیدؒ امارت کے اہل تھے-
والحمد للہ رب العالمین
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top