• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انبیاء اپنی قبروں میں زندہ ہیں اور نماز پڑھتے ہیں روایت کی تحقیق

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
علامہ زرقانی فرماتے ہیں انبیا، کی ارواح وفات کے بعد لوٹا دی گئیں پس وہ شہدا کی طرح اللہ کے ہاں زندہ ہیں ،
کیا آپ کی اس بات میں تضاد نہیں ایک طرف آپ کہہ رھے ہیں کہ​
علامہ زرقانی فرماتے ہیں انبیا، کی ارواح وفات کے بعد لوٹا دی گئیں -


اور دوسری طرف آپ نے کہا کہ​
پس وہ شہدا کی طرح اللہ کے ہاں زندہ ہیں
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
مولانا سرفراز صفدر صاحب کا نظریہ بھی دیکھ لیں
safdar aukarvi ka nazriya.jpg
حیاتیوں کا "عقیدہِ خروجِ روح" ، "کیفیتِ موت" اور اکاڑوی کی پریشانی!!!
عبدالشکور ترمذی نے لکھا: ہدیۃ الحیران صفحہ 329 پر

آبِ حیات کے اس نظریہ پر تمام علمائے دیوبند کا اجماع ہے
انبیاء کی ارواح کا اخراج جسم سے نہیں ہوتا ۔۔ارواح سمٹ جاتی ہیں اور دل کے اندر بند کر دیا جاتا ہے روح کو اور حواس معطل ہو جاتے ہیں،بعد از موت زائل ِحیات نہیں ہے۔ انبیاء کی حیات ، دنیوی حیات ہے برزخی نہیں اور ہے بھی برابر کہ موت آنے پر حیات میں کوئی تبدیلی نہیں


مولانا سرفراز صفدر لکھتے ہیں:

"موت کا مفہوم عرفِ عام میں جان نکل جانے کا نام ہے یعنی جب روح جسم سے نکل جاتی ہے تو اس کو موت کہتے ہیں، علماء کا معنٰی کا کیا ہے کہ روح کا تعلق جسم سے منقطع ہو جائے۔قرآن و حدیث کے نصوص و ارشادات سے معلوم ہوتا ہے کہ روح وقت سے نکالی جاتی ہے آسمانوں کی طرف لے جائی جاتی ہے اور اپنی مقررہ جگہ پر رکھی جاتی ہے"

(تسکین الصدور صفحہ 212)

جمہور علماء اسلام موت کا معنٰی انقطاع الروح عن البدن ہی کرتے ہیں (تسکین الصدور صفحہ 216)

دلائلِ صریحہ سے ثابت ہے کہ موت کے وقت روح جسم سے نکلای جاتی ہے ( تسکین الصدور صفحہ 102)


اب یا تو مفتی شکور ترمذی کی بات مانو یا مولانا صفدر صاحب کی ! ایک کی مانو تو اجماع کا منکر ہو کے اہلِ سنت سے خارج ہونا پڑے گا ، دوسرے کی مانو تو قرآن و حدیث ،دلائلِ صریحہ کا منکر ہونا پڑے گا۔


عجب مشکل میں پھنسا ہوں – جو یہ ٹانکا تو وہ اجڑا۔۔ جو وہ ٹانکا تو یہ اجڑا


اب اوکاڑوی صاحب اگر روح کا نکلنا مانے تو شکوری فتوے سے اہلِ سنت دیوبند سے خارج۔۔ اگر قلب میں حیات مانتے ، روح کا نکلنا نہ مانے تو صفدری فتوے سے قرآن و سنت کا انکار !! اب اس نے دو کشتیوں پر پاؤں رکھا ہے ! دیکھتے ہیں کدھر تک پہنچ پاتے ہیں یہ !!
تسکین الصدور کتاب یہاں سے ڈونلوڈ کر لیں
۔​
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
یہ آپ کے علماء دیوبند ہی ہیں - کیا آپ ان سے متفق ہیں​
maul;ana shafi-2.jpg
maul;ana shafi -3.jpg
maulana shafih-1.jpg
asharf ali thanvi ki tafseer.jpg
asharf ali thanvi sahib ki tafseer-2.jpg
qasin nanotvi aur aab hayat.jpg



جاری ہے
 

محمود

رکن
شمولیت
اگست 19، 2013
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
41
کیا آپ کی اس بات میں تضاد نہیں ایک طرف آپ کہہ رھے ہیں کہ​


اور دوسری طرف آپ نے کہا کہ​
یہ بات میری نہیں علامہ زرقانی کی ہے ۔
دوسرا اس میں تضاد کیا ہے ؟
زندہ ہوتا ہی وہی ہے جس کی روح لوٹا دی جائے ۔
 

محمود

رکن
شمولیت
اگست 19، 2013
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
41
میں دیوبندی علما، کی عبارتوں کا ذمہ دار نہیں ہوں ان کا جواب تو کوئی دیوبندی ہی دے سکتا ہے ۔
قرآن کی جو آیات آپ بیان فرما رہے ہیں ان کا مفہوم و مقصد اس کھلی حیات کا بیان ہے جو بعد از وقوع قیامت ہو گی جس میں سب ایک دوسرے کو دیکھ سکیں گے اور ایک ہی عالم میں ہوں گے ۔
اس وقت ہمارے اور انبیا، کی حیات دو مختلف عالموں میں ہے ۔
 

محمود

رکن
شمولیت
اگست 19، 2013
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
41
پوسٹ 109
پہلی بات تو یہ کہ قرآن کی قطعی الثبوت و قطعی الدلاتہ بات کے مقابلے میں اخبار احاد کی کوئی حیثیت نہیں جبکہ وہ بظاہر قرآن کی مخالف بھی ہوں ۔
قرآن نے صاف صاف شہدا کے بارے میں کہہ دیا ہے کہ ان کو میت ، مردہ گمان بھی نہ کرو وہ احیا، ہیں ، زندہ ہیں ۔
اور میں پہلے عرض چکا ہوں کہ میت اور حی کا اطلاق جسم پر ہوتا ہے روح پر نہیں ۔
آپ کی پیش کردہ روایات کا یہی مفہوم ممکن ہے کہ شہدا، یہاں ایسی حیات کا مطالبہ کر رہے ہیں جس سے وہ دوبارہ اس دنیا میں آ کر لوگوں کو نظر آئیں کافر ان کو دیکھیں اور وہ کافروں کو اور وہ ان سے لڑتے ہوئے دوبارہ شہید ہو جائیں ۔ ان روایات میں اس طرح کی حیات کی نفی ہے ۔
 

محمود

رکن
شمولیت
اگست 19، 2013
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
41
پوسٹ 110
علامہ زرقانی حیات انبیا، کے حوالے سے اکیلے نہیں ہیں بہت سے علما، اور بھی ہیں جو حیات الانبیا، کے قائل ہیں ۔
ازواج کی شب باشی کے حوالے سے گو مجھے نہیں معلوم کہ ان کی دلیل کیا ہے لیکن اگر ایسا ہو بھی تو اس پر اعتراض کیا ہے ؟
 

محمود

رکن
شمولیت
اگست 19، 2013
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
41
محمود بھائی ذرا اس کی وضاحت کر دیں
ہم عالم دنیا میں ہیں اور وہ عالم قبر میں یا اسے عالم برزخ کہہ لیں میں زندہ ہیں ۔
بلاتشبیہ و مثال آپ سعودی عرب میں زندہ ہیں اور میں پاکستان میں ، ہیں دونوں زندہ مگر مقام مختلف ہے ۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
یہ بات میری نہیں علامہ زرقانی کی ہے ۔
کیا علامہ زرقانی کی بات آپ کے نزدیک حجت ہے یا نہیں​
اور پلیز آپ پورا حوالہ یہاں پر سکین پیج کی صورت میں لگا دیں کہ علامہ زرقانی نے یہ بات کی ہے کیوں کہ احمد رضا بریلوی صاحب نے بھی اپنی ملفوظات میں علامہ زرقانی کی بات کا حوالہ دیا ہے -​
اب آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ علامہ زرقانی کا پورا حوالہ سکین پیج پیش کریں تا کہ یہاں سب کو پتا چلے کی کس کا کس کا حوالہ ٹھیک ہے آپ کا یا احمد رضا کہاں بریلوی کا​
اور یہ بھی پتا چلے کہ علامہ زرقاوی نے اصل بات کہی کیا ہے
احمد رضا خان بریلوی کا حوالہ خود پڑھ لیں سکین پیج یہ ہے​
ahmed raza-1.jpg
ahmed raza-2.jpg
علامہ زرقاوی کا صحیح قول کیا ہے - جو آپ نے پیش کیا وہ یا احمد رضا بریلوی نے جو لکھا -​
جواب آپ پر قرض رہا​
 
Top