• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انوکھی تحقیق (سائنس پر اندھا اعتماد کرنے والوں کے لئے )

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
مقناطیس

ہر مقناطیس دو پول North اور South رکھتا ہے۔لوہے کے عام ٹکڑے کو بھی مقناطیس بنایا جاسکتا ہے۔ مستقل مقناطیس کے پول بھی مستقل یعنی بدلتے نہیں۔
حیرانی کی بات
لوہا (آئرن) ایک عنصر ہے۔ ہر عنصر کے ایٹم پر کوئی چارج نہیں ہوتا جب تک کہ کوئی الیکٹران داخل یا خارج نہ ہو۔ سادہ لوہے کا ٹکڑا کوئی پول نہیں رکھتا مگر اسی کو جب کسی دوسرے مقناطیس سے ایک خاص طریقہ سے رگڑا جائے تو اس میں بھی مقناطیسیت پیدا ہو جاتی ہے۔ اس میں کونسی تبدیلی واقع ہوئی کہاس میں مقناطیسیت پیدا ہو گئی اور یہ بھی مستقل مقناطیس کی مانند بن گیا۔
کہا جاتا ہے کہ مقناطیس کے مالیکیول ایک خاص ترتیب میں ہوتے ہیں جس وجہ سے اس میں یہ خاصیت پیدا ہوجاتی ہے۔ لطف کی بات یہ کہ یہ مالیکیول ایک ہی عنصر پر منحصر ہیں۔ ان میں یہ خاصیت مستقل طور پر کیسے رہتی ہے؟ اس میں Dipole کیونکر پیدا ہؤا جب کہ مالیکیول میں شامل ایٹم ایک جیسے ہیں؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
کیمیا (کیمسٹری)

ایٹم کی ساخت
دنیا میں جتنے عناصر پائے جاتے ہیں ان کی بنیادی اکائی ایٹم بتائی جاتی ہے۔ اس کا ایک مرکزہ (نیکلیئس) ہوتا ہے جس میں پروٹان اور نیوٹران پائے جاتے ہیں۔ پروٹان پر مثبت چارج بتایا جاتا ہے اور نیوٹران پر کوئی چارج نہیں ہوتا۔ پروٹان کی تعداد سے عناصر کی پہچان ہوتی ہے۔ مرکزہ کے گردا گرد الیکٹران مخصوص مداروں میں گردش کرتے ہیں۔ کوئی الیکٹران ایک سے دوسرے مدار میں نہیں جاتا (الا یہ کہ اسے توانائی مہیا کی جائے یا وہ توانائی خارج کرے ۔۔۔ ابتسامہ)۔الیکٹران منفی چارج کا حامل بتایا جاتا ہے۔
اس سے قطع نظر کہ مرکزہ میں جب پرہٹان کی تعداد دو یا دو سے زیادہ ہوتی ہے تو یہ ایک دوسرے کو دھکیل کر نتشر کیوں نہیں ہوجاتے (اس کے لئے نیکلیئر فورسز کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں) اور الیکٹران پروٹان مختلف چارج کے حامل ایک دوسرے میں مدغم کیوں نہیں ہوتے؟ آئیے دیکھیں کیمیائی تعامل (کیمیکل ری ایکشن) میں یہ الیکٹران کا کیا وطیرہ سامنے آتا ہے۔
کیمیائی تعامل کی اصل دو قسمیں ہیں ’’کوویلنٹ بانڈ‘‘ اور ’’آئنک بانڈ۔

کوویلنٹ بانڈ
یہ دو طرح کا بتایا جاتا ہے۔ ایک ’’پولر‘‘ اور دوسرا ’’نان پولر‘‘۔
پولر بانڈ
کہا جاتا ہے کہ اس قسم کے بانڈ میں دو مختلف عناسر کے ایٹم کے اشتراک شدہ الیکٹران کسی ایک مرکزہ کی طرف زیادہ کھنچے رہتے ہیں جس کی وجہ سے اس مالیکیول کے دونوں سروں پر مثبت اور منفی چارج پیدا ہو جاتا ہے۔ واہ
سوچنے کی بات
جب ان کے مدار مخصوص ہیں تو پھر کسی ایک طرف ’’زیادہ‘‘ ہونے کا کیا معنیٰ؟ اور اگر کہا جاجائے کہ اشتراک شدہ الیکٹران کسی ایک مرکزہ کے مدار پر زیادہ وقت گذارتے ہیں تو لازم ہے کہ اس مدار کو چھوڑتے وقت اس کو انرجی چاہیئے اور دوسرے مدار میں داخل ہوتے وقت انرجی خارج کرنی چاہیئے۔ اب چونکہ اس قسم کا بانڈ دو مختلف سائز کے ایٹم میں وقوع پذیر ہوتا ہے تو لازم ہے کہ الیکٹران کے خروج کے لئے درکار انرجی کم ہوگی بنسبت دخول کی انرجی کے۔ ایسا مالیکیول کی انرجی مستقل کم ہی ہوتی جانی چاہیئے!
بھائی جان! اس نظریہ پر دنیا نے ایٹم بم بنا لیے ہیں اور آپ ابھی بنیاد پر بات کر رہے ہیں.
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
سر دوستاں سلامت، کہ تو خنجر آزمائی
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
بھائی جان! اس نظریہ پر دنیا نے ایٹم بم بنا لیے ہیں اور آپ ابھی بنیاد پر بات کر رہے ہیں.
نیوکلیئر فزکس کی جب باری آئے گی تو اس پر بھی ان شاء اللہ بات کریں گے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
سائنس میں دو اصطلاحیں استعمال ہوتی ہیں، تھیوری (Theory) اور لاء (Law)۔ تھیوری حتمی چیز نہیں۔ ایٹم کی ساخت تھیوری پر منبی ہے آج تک اس کو دیکھ نہین جاسکا۔ لاء اس وقت بنتا ہے جب بار بار کے تجربہ سے ایک ہی نتیجہ سامنے آئے۔ حالانکہ یہ نتیجہ بھی مرہونِ منت ہوتا ہے طریقہ کار پر اور ماحول پر۔ کسی بھی بنیادی تبدییلی سے نتائج میں فرق آسکتا ہے اور آتا ہے۔
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
انوکھا لاڈلا، کھیلنے کو مانگے چاند

میرا رب اللہ ہے.
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
سائنس ارتقا پذیر ہے اور اس میں مشاہدات کی بنیاد پر تھیوری پیش کی جاتی ہے۔ایٹم کی ساخت کی تھیوری بھی مشاہدات کی بنا پر ہے۔ جیسے جیسے نئی نئی ایجادات ہورہی ہیں مشاہدات میں بھی فرق آرہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پہلے ایٹم کی ساخت کچھ اور قسم کی بتائی جاتی تھی پھر کچھ اور۔ اور اب نئے مشاہدات کے تحت کہا جارہا ہے کہ ایٹم کا مرکزہ ”پلازمہ“ کی شکل میں ہے۔
ایٹم در اصل اس قدر چھوٹا ذرہ ہے کہ اب تک اس کو دیکھا نہیں جاسکا تو اس کے ضمنی اجزا کی بات تو بہت دور ہے۔ اس کی ساخت صرف مشاہدات کو مد نظر رکھتے ہوئے بیان کی جاتی ہے نہ کہ اس کی ساخت کے مطابق تجربات کیئے جاتے ہوں۔ ہاں البتہ اپنی خود ساختہ ساخت کی تصدیق یا تردید کے لئے مختلف پہلوؤں سے تجربات کیئے جاتے ہیں جن سے بعض اوقات کوئی نئی بات سامنے آجاتی ہے۔ لہٰذا اس کو ”جسٹی فائی“ کیا جاتا ہے کسی دوسری تھیوری کو پیش کرکے۔ مثال کے طور پر پہلے ”نیوٹران“ ایک ذرہ تھا اب کہا جارہا ہے کہ یہ خود مرکب ہے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
ایٹم کی مجوزہ ساخت ’’تھیوری‘‘ کی خامیاں

یہ عام مشاہدہ کی بات ہے کہ مثبت چارج مثبت کو اور منفی چارج منفی کو دھکیلتے ہیں اور مخالف چارجز ایک دوسرے کو کھینچتے ہیں۔ یہ مصدقہ ہے اس سے سائنس کو اختلاف نہیں اور ہمیں بھی نہیں۔۔۔ ابتسامہ
مگر یہ جو سائنس دانوں نے مثبت چارج کے حامل پروٹان مرکزہ (نیوکلیئس) میں اور منفی چارج کے حامل الیکٹران مرکزہ کے گرد مداروں میں جمع کر دیئے۔ یہ تو زبردستی ان کو اتفاق سے رکھنا ہے ۔۔۔ ابتسامہ
خیر مرکزہ میں پروٹانز کو اکٹھا رکھنے کے جواز کے لئے سائنس دانوں نے اصطلاح نکالی ’’نیوکلیئر فورس‘‘ کی اور پروٹانز کو کہا کہ بکھرنا نہیں مل کر رہنا۔۔۔ ابتسامہ
مگر یہ الیکٹران کا کیا قصہ ہے؟ یہ تو ہیں بھی کھلی فضا میں اور بڑی تیزی سے مرکزہ کے گرد مخصوص مداروں میں حرکت بھی کر رہے ہیں انہیں بکھرنے سے کون سی چیز روکے ہوئے ہے؟ سائنس کہتی ہے کہ مرکزہ میں موجود مثبت چارج ان کو بکھرنے سے بچائے ہوئے ہے۔ پھر وہ مرکزہ میں گر کیوں نہیں جاتے؟ مرکزہ کے گرد گھومتے ہوئے ان کی رفتار کم یا زیادہ کیوں نہیں ہوتی؟ ان کو کونسی ایسی توانائی میسر ہے جو ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتی؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
قارئین کی سہولت کے لئے اسی تھریڈ کے مراسلہ نمبر 3 اور 5 کو اردو میں پیش کیا جاتا ہے۔
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ: 2=2
اس مساوات کے دونوں طرف(- 3) سے ضرب دی جاتی ہے : 2(-3)=2(-3)
لہٰذا:-6=-6
اوپر درج مساوات کو یوں بھی لکھا جاسکتا ہے: (4–10)=(9–15)
اوپر درج مساوات کے دونوں طرف 25/4 جمع کرنے سے: 4–10+25/4=9–15+25/4
اوپر درج مساوات کو یوں بھی لکھا جاسکتا ہے:
4-10/2+25/4-10/2=9-15/2+25/4-15/2
مشترک اعداد نکالنے سے:
2(2-5/2)-5/2(-5/2+2)=3(3-5/2)-5/2(-5/2+3)
ترتیب دینے سے: 2(2-5/2)-5/2(2-5/2)=3(3-5/2)-5/2(3-5/2)
مشترک اعداد نکالنے سے: (2-5/2)(2-5/2)=(3-5/2)(3-5/2)
یہ مساوات تبھی برابر ہو سکتی ہے جب:2(2-5/2)=3(3-5/2)
لہٰذا؛ (2–5/2)=(3–5/2)
لہٰذا: 2–5/2=3–5/2
دونوں طرف 5/2جمع کرنے سے: 2-5/2+5/2=3-5/2+5/2
مختصر کرنے سے: 2=3
اس طرح کسی بھی عدد کو کسی بھی عدد کے برابر کیا جاسکتا ہے۔

کہاں گیا ریاضی کا یہ اصول کہ ہر ہندسہ صرف اور صرف اپنے برابر ہوتا ہے۔۔۔ ابتسامہ
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
کیا ایٹم جاندار ہے یا بے جان

ایٹم کے تمام اجزاء متحرک ہیں۔ الیکٹران مدار میں اور کہا جاتا ہے کہ مرکزہ میں موجود پروٹان اور نیوٹران بھی اپنی اپنی جگہآگے پیچھے حرکت کرتے رہتے ہیں۔ لہٰذا ایٹم جانداروں میں شمار ہوگا بے جانوںمیں نہیں۔۔۔ ابتسامہ
سائنس کے بقول ایٹم کے ان اجزاء کی حرکت ہمشہ جاری رہتی ہے تو ہر چیز امر ہے۔ اور ہاں ایک بات اور یاد آئی۔سائنس دان کہتے ہیں کہ مرکزہ میں موجود نیوٹران بھی دو اجزاء کا مرکب ہے ۔۔۔ لو ۔۔۔ کرلو ۔۔۔ گل۔ سیدھا کیوں نہیں کہتے کہ پہلے کائنات نیوٹران کا مجموعہ تھی اور بہت ہی کم جگہ میں سمائی ہوئی تھی۔۔۔ ابتسامہ
در اصل کسی ایٹم کا حجم اس کے مدار میں گھومنے والے الیکٹرنوں کی وجہ سے بہت زیادہ ہوجاتا ہے۔ اگر الیکتران نہ ہوں تو پوری زمین مٹھی میں آجائے۔۔۔ ابتسامہ
 
Top