- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
جن کو عربی نہیں آتی ، پہلے عربی سیکھنی چاہیے ۔ لیکن عربی کے بعد اگر تبلیغ کے نکتہ نظر سے کوئی اور زبان سیکھ لی جائے تو بہت اچھی بات ہے ۔ اور تبلیغ دین کا بہترین ذریعہ ہے ۔السلام علیکم ورحمتہ اللہ !۔۔۔۔قطع کلامی کے لیے معذرت بھائی۔مجھے سخت الجھن ہے اس مسئلے پر کہ کچھ اہل حدیث کہتے ہیں کہ مسلماں کا وقت بہت قیمتی ہے ، اور عربی سیکھنا فرض ہے نہ کہ انگلش اور یہ کہ انگریز کبھی ہمیں ہمارا دین نہیں دے سکتے لہذا اگر آپ انگلش میں بات کریں یا انگلش سیکھیں گے تو آپ نے انگلش کو فروغ دے دیا۔جب میں نے ان سے کہا کہ اگر ایک زبان دعوت و تبلیغ کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے تو اس میں کیا غلط ہے، جوابا انھوں نے کہا کہ یورپ میں کتنے ہی سکولرز انگلش میں پوچھے گئے سوال کا جواب عربی میں دیتے ہیں۔۔۔۔آپ اس حوالے سے کیا کہیں گے خضر بھائی ؟
میرے خیال میں اس طرح کے معاملات میں خود فیصلہ کرتے ہوئے تو حساسیت ہونی چاہیے لیکن کسی کے بارے میں فیصلہ کرنے میں حساسیت بالکل نہیں ہونی چاہیے ، جس کو جو اچھا لگتا ہے اس کے مطابق دین کے فہم اور تبلیغ کا سلسلہ جاری رکھ سکتا ہے ۔ مقصد ایک ہے تو طریقہ کار مختلف ہونے میں کوئی حرج نہیں جب تک کوئی شرعی ممانعت نہ پائی جائے ۔