• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اور مباھلہ ھوگیا

شمولیت
مئی 23، 2012
پیغامات
110
ری ایکشن اسکور
83
پوائنٹ
70
بہت ہی بہترین بات کی میرے بھایئوں اور مجاہد اسلام اور خادم حدیث شاکر،گڈمسلم،انس نضر نے۔۔۔
اور شاکر بھائی یہ بات صحی ہے کے الیاس ستار صاحب نے یہ کہا تھا کے 1.5 سال سے محدث کے فارم پر ڈالا ہوا ہے ہے تب تمھارے عالموں کو یاد نہیں آ رہاتھا۔اور اسکے گواہ خد مفتی عبدللہ،محمد کوئ اور دیگر لوگ جو واہاں موجود تھے۔اگر سچے
ہونگے تو یہ دونوں اشخاص اس بات کی تصدیق کریں گے۔

اور محمد حسین میمن کا جواب خد پرھیں اور فیصلہ کریں کون حق اور کون باطل۔۔
MUTARIZ KAY ATIRAZAT OR UNKAY JAWABAT | Facebook
 
شمولیت
مئی 23، 2012
پیغامات
110
ری ایکشن اسکور
83
پوائنٹ
70
اور عذاب تو محمد حسین میمن پر آنا چاہیے کیونکے مباھلہ الیاس ستار صاحب کی مرضی پر ہوا ہے۔تو اگر محمد حسین میمن حق پر نہیں تو ان پرعذاب آنا چاہیے۔
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
بہت ہی بہترین بات کی میرے بھایئوں اور مجاہد اسلام اور خادم حدیث شاکر،گڈمسلم،انس نضر نے۔۔۔
اور شاکر بھائی یہ بات صحی ہے کے الیاس ستار صاحب نے یہ کہا تھا کے 1.5 سال سے محدث کے فارم پر ڈالا ہوا ہے ہے تب تمھارے عالموں کو یاد نہیں آ رہاتھا۔اور اسکے گواہ خد مفتی عبدللہ،محمد کوئ اور دیگر لوگ جو واہاں موجود تھے۔اگر سچے
ہونگے تو یہ دونوں اشخاص اس بات کی تصدیق کریں گے۔

اور محمد حسین میمن کا جواب خد پرھیں اور فیصلہ کریں کون حق اور کون باطل۔۔
MUTARIZ KAY ATIRAZAT OR UNKAY JAWABAT | Facebook
جی ہاں یہ سوال توغالبا تین سال پرانا ہے بلکہ اس سے بھی زیادہ میمن صاحب کو ایک خط لکھا گیا تھااور اس خط میں الیاس ستار صاحب نے مسلم شریف میں ربا والی احادیث میں کھلے تضاد کی نشاندہی کی تھی۔
میمن صاحب نے کہا تھا کہ یہ کھلا تضاد نہیں بلکہ ظاہری تضاد ہے اور ظاہری تضاد کو ثابت کرنے کیلئے انہوں نے ایک کتابچہ لکھا تھا جس میں انہوں نے ثابت کرنے کی کوشش کی کہ یہ کھلا تضاد نہیں ہے ۔
اس ضمن میں انہوں نے صفحہ نمبر ٢٧۔٢٨۔٢٩ میں کچھ بچکانہ دلائل دیے ہیں۔ جس کے جواب میں ہم نے یہ چیلنج دیا ہے جو
اب آپ کے سامنے دوبارہ پیش کررہا ہوں۔

یہ چیلنج پورے دنیا کے اہل حدیث بہن بھائی کو دیا ہے۔ اگر غلطی سمجھ میں آجائے تو فورا رجوع کرلیں ورنہ دنیا آپ کی غلطی تسلیم کرے گی۔

یہ ہمارا چیلنج ہے۔

یہ مباہلہ کی برکت ہے کہ ایک فریق کی کتاب ہی سے اس کو حتمی طور پر غلط ثابت کردیا ۔

محمد حسین میمن کے اس نقطہ کو کوئی بھی اہل حدیث علمی نقطہ ثابت کردے اس کو ایک کروڑ (10,000,000) روپے کا نقد انعام

ہم جب بھی محمد حسین میمن کے حامیوں سے کوئی بھی سوال کرتے ہیں تو وہ جواب دینے کے بجائے ہمیں مونٹیسری اسکول کے بچے قرار دیتے ہیں یا کبھی نفسیاتی ہسپتال جانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

ان کی ایک حیرت انگیز تحریر ہے۔ جس کا اب وہ لوگ خود بھی جواب نہیں دے رہے ہیں اور نہ ہی اپنی غلطی تسلیم کر رہے ہیں۔

اب ہم لوگ اس غلطی کو پورے دنیا کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔ تاکہ ہر اہل حدیث کو پتا چل جائے کہ محمد حسین میمن کی دلائل کتنی غلط ہوتے ہیں۔

حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ انہوں نے دو صاع گھٹیا کجھور دے کر ایک صاع عمدہ کجھور لے لی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو بتایا کہ "یہ تو عین سود ہے۔"

اس حدیث پر محمد حسین میمن نے اپنی تطبیق والی کتابچہ میں ایک حیرت انگیز تبصرہ لکھا ہے۔


اور وہ یہ کہ انہوں نے صفحہ ۲۷ پر لکھا ہے۔ ’’یہ حدیث بھی الحمداللہ قرآن مجید کے بعین مطابق ہے۔‘‘

اس کے بعد انہوں نے یہ آیات ذکر کی ہیں۔

أَوْفُوا الْكَيْلَ وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُخْسِرِينَ وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيمِ وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ أَشْيَاءَهُمْ وَلَا تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ (١٨١-١٨٣) سورۃ الشعراء
ترجمہ: "ناپ پورا بھرا کرو کم دینے والوں میں شمولیت نہ کرو۔"

اس کے آگے صفحہ ۲۸ پر لکھتا ہے:

"یاد رکھا جائے حضرت بلال رضی اللہ عنہ والی حدیث واضح ناپ تول کا فقدان تھا۔"

پھر انہوں نے دوسری آیت ذکر کی ہے۔

وَيَا قَوْمِ أَوْفُوا الْمِكْيَالَ وَالْمِيزَانَ بِالْقِسْطِ ۖ وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ أَشْيَاءَهُمْ وَلَا تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ (سورة ہود آیت نمبر ۸۵)
ترجمہ : "اے میری قوم!ناپ تول انصاف کے ساتھ پوری پوری کرو۔ لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دو اور زمین میں فساد اورخرابی نہ مچاؤ۔"

آگے لکھتے ہیں: "اس سودے میں ناپ تول کی کمی واضح ہے۔ "

اسی علت سے بچنے کے لیے رسول اللہ نے فرمایا تھا اپنے کجھوریں آپ بیچ ڈالتے پھر اسکے پیسوں سے اچھی کجھور خریدتے تاکہ ناپ اور تول میں کمی واقع نہ ہو ۔

پھر انہوں نے ایک آیت ذکر کی ہے۔

وَيْلٌ لِّلْمُطَفِّفِينَ الَّذِينَ إِذَا اكْتَالُوا عَلَى النَّاسِ يَسْتَوْفُونَ وَإِذَا كَالُوهُمْ أَو وَّزَنُوهُمْ يُخْسِرُونَ
ترجمہ : "بڑی خرابی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کی جب لوگوں سے ناپ کر لیتے ہیں تو پورا پورا لیتے ہیں اور جب انہیں نا پ کر یا تول کر دیتے ہیں تو کم دیتے ہیں۔" (سورۃ المطففین آیت ١-٣)

پھر آگے لکھتے ہیں کہ ’’حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے بیع میں ناپ تول میں واضح طور پر کمی کر دی گئی دو صاع کی جگہ ایک صاع‘‘


محمد حسین میمن کی اوپر والی تحریر حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر بہتان ہے


محمد حسین میمن صاحب نےقرآن سے جن آیات کا حوالہ دیا ہے۔ اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی حدیث ان آیات کے مطابق ہے۔

افسوس۔ قرآن کی ان آیتوں میں جو ذکر ہے کہ وہ یہ ہے کہ دو کلو بیچا لیکن پونے دو کلو تولا۔ یا دو کلو کے پیسے لیئے اور پونے دو کلو تول کر دیا۔
یعنی ایک پاؤ کی چوری کی۔

لیکن حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی حدیث میں دونوں فریقین نے وزن میں کوئی چوری نہيں کی۔

یعنی بلال رضی اللہ عنہ نے دو صاع بول کر دو صاع دیا اور دوسرے فریق نے ایک صاع بول کر ایک صاع دیا۔ یعنی ددنوں فریقین میں سے کسی نے بھی چوری نہیں کی۔


لٰہذا قرآن کی ان آیات کی روشنی میں جس میں وزن کا گھپلا ہے۔ ان حدیثوں کو صحیح ثابت کرنا جس میں وزن کا کوئی دھوکا نہیں ہے۔ ان کی یہ مثال عقل کی روشنی میں بے وقوفانہ مثال ہے۔

محمد حسین میمن کو اپنی بے وقوفانہ سوچ کو ان کو اپنی ذات تک محدود رکھنا تھا۔لیکن انہوں نے جوش میں آکر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی ہم خیال بنا لیا۔ محمد حسین میمن نے اپنی اوپر کی تحریر میں یہ لکھا ہے:

اسی علت سے بچنے کے لیے رسول اللہ نے فرمایا تھا اپنے کجھوریں آپ بیچ ڈالتے پھر اسکے پیسوں سے اچھی کجھور خریدتے تاکہ ناپ اور تول میں کمی واقع نہ ہو ۔



یہ بات حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر سراسر بہتان ہے۔ ہم سب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی علم اور حکمت سے محبت کرنے والے ہیں۔ محمد حسین میمن نے اپنی بے وقوفانہ سوچ کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب کیا ہے۔ ضروری ہے کہ وہ اس بہتان سے فوری رجوع کریں۔

اگر پوری دنیا میں کوئی بھی اہل حدیث بھائی یا بہن دنیا کی کسی بھی سپریم کورٹ میں یہ ثابت کردے کہ محمد حسین میمننے مندرجہ بالا قرآن شریف کی آیات کا استعمال جو کیا ہے وہ بالکل صحیح ہے اور یہ ایک بے وقوفانہ حرکت نہیں ہے۔ تو اس شخص کو پاکستانی ایک کروڑ روپے نقد انعام دیا جائے گا۔

سپریم کورٹ کہیں کا بھی ہوسکتا ہے۔ پاکستان، سعودی عرب وغیرہ

بینک گارنٹی بھی فراہم ہوسکتا ہے۔

از عابد قائم خانی



آخری ادارت منجانب عابد قائم خانی : 23-07-2012 وقت 18:17​
 
شمولیت
مئی 23، 2012
پیغامات
110
ری ایکشن اسکور
83
پوائنٹ
70
سب سے پہلے تو عابد قائم خانی سے گزارش ہے کے اس اعتراض کو اعتراض ثابت کردیں۔۔کسی بھی اہلحدیث عالم سے hard copy پر لکھوا کر لادیں with signature and idaray ka name تو ہم اس کا بھی جواب دے دیں گے۔ورنہ آوار تو روز ایک منکر اٹھاتا ہے۔
عابد قائم خانی کے لئے تو انس نضر ،ابوالحسن علوی ،شاکر بھائی ہی کافی ہے۔۔۔
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
بچے بھ جانتے ہیں کہ یہ کوئی جواب نھی بھاگنا ہے چیلنج پڑھ کر جواب دو بھائی
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
آج مباھلے کیلیے جو تاریخ مقرر کیا گیاتھا وہ مکمل ھوگیا جب محمد حسین میمن صاحب نے دعا کی تو دعا میں انھوں نے کہا تھا کہ غالبا کہ یااللہ اس ایک مھینے میں فیصلہ صادر فرماے میری استاد محترم جناب الیاس ستار صاحب نے جاتے ھویے مڑکر ان سے پوچھا کہ کیا یھی مھینہ مرادہے آج ٢٩ جون ہے تو ٢٩ جولائی تک تو غالبا انھوں نے تصدیق کرلیاتھا استاد محترم جناب الیاس ستار صاحب کا یہ مھینہ انتھائی پر مسرت خوش اور کامیابی وکامرانی سے گذرا اور وہ الحمدللہ پہلی سے بھی زیادہ خوش وخرم اور دعوت تبلیغ کی کام میں مصروف ہے جناب میمن صاحب نے تو دعا مانگی تھی لیکن استاد محترم جناب الیاس ستار صاحب نے اپنی مباھلے والے سپیچ جن کا ویڈیو محدث فورم پر موجود ہے فرمایا تھا کہ مباھلے میں عذاب آنا ضروری نھی بلکہ اگر کسی پر حق واضح ھوجاے اور اپنی موقف سے رجوع کرلیں تو یہ بھی مباھلے کا رزلٹ ہے استاد محترم عموما فرماتے رھتے ہیں کہ مذھبی گفتگو میں ھار جیت نھی ھوتا بلکہ حق کی تلاش ضروری ھوتا ہے بھرحال آج مباھلے کا تاریخ مکمل ھوگیا اور استاد محترم بالکل خیریت سے ہے
اللہ تعالی ھم سب خو حق کی تلاش حق پر چلنے اور کتاب اللہ اور سنت رسول پر چلنے کی توفیق عطاء فرماے آمین یارب العالمین
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
میرے خیال میں یہ موضوعات مباہلہ کے موضوعات نہیں ہیں۔ مباہلہ کے موضوعات کفر واسلام کے موضوعات ہیں۔
جس موضوع پر مباہلہ ہوا ہے، میری رائے میں وہ بحث وتحقیق اور مباحثہ ومکالمہ کا موضوع تھا۔ لہذا اس اختلافی موضوع پر احسن اسلوب میں مکالمہ کو آگے بڑھانا چاہیے نہ کہ ایک دوسرے کو مباہلہ کی دعوت دینا یا انعامی چیلنج دینا وغیرہ۔ یہ اسالیب مسائل کا حل نہیں ہیں بلکہ مسائل کو مزید الجھانے کا باعث ہیں۔
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
فورم کا انتظامیہ بتاے کہ میری کتنی پوسٹ ڈیلیٹ کردی گییے ہیں ؟؟؟؟
 
Top