• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ايک اور امريکی منصوبہ

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
ميں نے يہ بات بارہا کہی ہے کہ نا تو ہم عقل کل ہيں اور نا ہی ہماری تاريخ غلطيوں سے پاک ہے۔ تاہم ايک تعميری تجزيہ اسی وقت ممکن ہے جب آپ رپورٹ کی جانے والی خبروں اور تاريخی واقعات کو ان کے درست تناظر ميں پيش کريں۔ مثال کے طور پر اگر کوئ امريکی معاشرے ميں نسل پرستی جيسے معاملے کی نشاندہی کرتا ہے اور اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ کلو کليس کلين امريکی تاريخ کا حصہ رہا ہے تو پھر ايک تعميری اور معنی خيز بحث کے ليے اس حقي‍ت کا ادارک کرنا بھی ضروری ہے کہ اسی امريکہ ميں آج باراک اوبامہ صدر ہيں۔
یعنی آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ آج امریکہ میں نسل پرستی ختم ہو چکی ہے؟
http://www.nydailynews.com/news/national/king-racism-not-decline-hate-crimes-deadly-article-1.2430859
یہ پڑھیے ذرا۔ دل خوش ہوگا۔ رہ گئی بات اوباما کی صدارت کی تو اسی آرٹیکل کا یہ جملہ بھی پڑھ لیجیے:

More than 65 million people voted for President Obama in 2012, but we’re fooling ourselves if we think casual racists or white supremacists were in that number.
If they voted, they were among the 61 million who voted against him.
While it’s now legal for black folk to shop or eat anywhere in America, the true cost of melanin is as high as ever.

ہاں اگر آپ یہ کہیں کہ یہ معتبر خبر نہیں ہے، غیر مستند ہے وغیرہ تو ہمیں اس سے کوئی تعلق نہیں۔ ہم امریکہ میں نہیں رہتے نہ وہاں کی خبریں پڑھتے ہیں۔ ہمارا کام صرف یہ دکھانا تھا کہ ایسے لوگ موجود ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ نسل پرستی اب بھی موجود ہے۔

يقینی طور پر اگر مختلف فورمز پر امريکی ناقدين کے الزامات کے مطابق امريکہ کے پاس کوئ ايسی جادو کی چھڑی ہوتی جس کی بدولت ہم ہزاروں ميل دور ايسے معاشروں ميں مذہبی اور فرقہ وارانہ کشيدگی کو ہوا دينے کی صلاحيت رکھتے جن کی ثقافت اور معاشرت بھی ہم سے ميل نہيں کھاتی، تو پھر ہم اسی صلاحيت اور بے پناہ طاقت کو خود اپنے ہی معاشرے ميں واقعات کے تسلسل اور نظريات پر قدغن اور پھيلاؤ کے ليے بھی استعمال کرتے۔

يہ دعوی انتہائ غير منطقی ہے کہ ايک جانب تو امريکہ کو ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور زوال پذير ملک کے طور پر پيش کيا جاۓ اور پھر اسی ملک کو "طاقت کے نشے ميں سرشار" ايک ايسی منہ زور عالمی طاقت کا طعنہ ديا جاۓ جو پوری دنيا ميں کسی بھی ملک کے سياسی، معاشرتی اور معاشی نظام ميں ردوبدل کرنے کے علاوہ اسے مکمل طور پر کنٹرول کرنے کی صلاحيت بھی رکھتا ہو۔
معذرت چاہتا ہوں۔ ہم امریکہ سے اتنے مرعوب یا متاثر نہیں ہیں کہ اسے مکمل کنٹرول کرنے والا سمجھ لیں۔ لیکن یہ بھی ضرور ہے کہ امریکہ دوسرے ممالک کے معاملات میں دخل ضرور دیتا ہے۔
امریکہ کا 2015 کا جنگی بجٹ 598 ملین ڈالر تھا جو کہ پورے ملک کے بجٹ کا 94 فیصد تھا۔ کیا آپ مجھے بتائیں گے کہ یہ بجٹ کہاں خرچ ہو رہا تھا؟ اس بجٹ میں کیا کیا شامل تھا؟ کیا تمام فوجیوں کو دن رات عیاشیاں کروائی جاتی تھیں؟
یہ اعداد و شمار یہاں سے لیے گئے ہیں؟
https://www.nationalpriorities.org/campaigns/military-spending-united-states/

آپ لوگوں کا تو یہ حال ہے کہ آپ نے اپنوں کو بھی نہیں چھوڑا۔ آپ کی این ایس اے نے اتحادی ملک فرانس کی کالوں کو بھی ریکارڈ کرنا شروع کر دیا جس پر آپ کے سفیر کو وہاں طلب کیا گیا:
http://www.france24.com/en/20131021-usa-spy-agency-nsa-recorded-millions-french-phone-calls
آپ کی ایجنسی نے دنیا کے 35 لیڈروں کی کالوں کو ریکارڈ کیا:
https://www.theguardian.com/world/2013/oct/24/nsa-surveillance-world-leaders-calls

کیا اب بھی آپ کہیں گے کہ امریکہ طاقت کے نشے میں مدہوش دوسروں کے معاملات میں مداخلت کرنے والا ملک نہیں ہے؟ جو اپنوں کو بھی نہیں چھوڑتا وہ غیروں کو کیا چھوڑے گا؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
"آخر میں ایک سوال آپ کے لیے اور رکھتا جاؤں فواد صاحب۔ شاید آپ کی آنکھیں کھول دے۔
سن 2001 میں دشت لیلی کا ہولناک اور خوفناک واقعہ پیش آیا تھا۔ جس میں کئی ہزار طالبان قیدیوں کو بغیر کسی مقدمہ کے لوہے کے کنٹینروں میں بند کر کے بھوکا پیاسا ہلاک کر دیا گیا تھا۔ وہ پانی کے ایک ایک قطرے کو ترستے رہے۔ اور بچنے والے کہتے ہیں کہ ہم نے پسینہ پی کر جان بچائی۔ یہ دنیا کے ہر جنگی قانون کے خلاف ہے اور انتہائی افسوسناک ہے۔
آج 2016 ہے۔ پندرہ سال گزر گئے مسٹر [SIZE=6]@فواد[/SIZE] ! اگر امریکہ کا مقصد واقعی دہشت گردوں سے نمٹنا تھا تو اس دہشت گردی پر امریکہ نے کیا ایکشن لیا؟ کتنوں کو سزا دی؟ عبد الرشید دوستم کو کہاں قتل کیا؟ لیکن امریکہ کا مقصد تو صرف طالبان کی اسلامی حکومت ختم کرنا تھا، دہشت گردی نہیں۔
مسٹر فواد یہ سوال امریکہ کی "شفاف" دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ماتھے پر پندرہ سال سے بد نما داغ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔
ذرا کوشش کریں۔ شاید آپ اس سوال کا جواب دے کر اپنے آقاؤں کا بوجھ ہلکا کر سکیں۔"
 
شمولیت
دسمبر 21، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
46
آج کے جو تازہ حالات ہیں وہ بہت خطرناک ہیں جو میں دیکھ رہا ہوں کہ جو 71 ء میں حالات بنے آج وہی حالات جارہے ہیں.آج عام لوگوں کو نہیں پتا کہ کیا حالات جارہے ہیں کیونکہ کہ یہ حالات نہ آپ کا میڈیا بتلاتا ہے نہ سیاستدان بتاتے ہیں اگر میڈ یا بتاتا بھی ہے تو رخ موڑ لیتا ہے.
آج امریکہ پاکستان سے دشمنی کی وجہ سے انڈیا سے بھی بہت آگے نکل چکا ہے انڈیا تو دشمن ہے ہی ہے آج امریکہ بھی بن چکا ہے کیا وجہ ہے جو امریکہ انڈیا سے بھی زیادہ دشمنی میں پاکستان کے خلاف آگے نکل چکا ہے اس کے دو سبب ہیں.ایک سبب یہ ہے کہ جو وہ افوج ،سرمائے ،اتحادی لے کر آیا تھا جو انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنی تھی اصل وہ جنگ اسلام کے خلاف تھی اور بہانہ 9/11 کا بنایا تھا یہ بڑی خوفناک سازش تھی.پاکستان کو اللہ نے توفیق بخشی تھی اسی لیے امریکہ کی سازشوں کو سمجھتے تھے. پاکستان نے بڑی حکمت عملی سے امریکہ کی تمام سازشوں کو ناکام بنا دیا .امریکہ خود کہتا ہے کہ ہمیں پاکستان نے ناکام بنایا ہے ہمیں ناکام بنانے نے میں پاکستانی افواج ملوث ہے وہ ہمارے سیاستدانوں کو زمہ دار نہیں ٹھراتے وہ اپنی ناکامی کا زمہ دار پاکستان کی افواج کو اور دفاعی ادروں کو ٹھراتے ہیں.یہ سب انتقام کا غصہ ہے.اور دوسرا سبب یہ ہے کہ پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے مسلمانو ں کے اتحاد کا ذریعہ بن رہا ہے اور تمام اسلامی ممالک کو ضمانت دے رہا ہے اور سعودیہ امریکہ کے تعلقات اسی ضمانت کی وجہ سے ختم ہو رہے ہیں.
امریکہ نے انتقام لینے کے لیے راستہ یہ اختیار کیا ہے کہ انڈیا سے کام لو امریکہ اور خلیجی ممالک انڈیا کو پاکستان کے خلاف استعمال کریں گے.
یہ معاملہ معاہدہ نہیں ہے سب سے اہم مسئلہ بحر ہند کا بند ہونا ہے اس نے معاہدہ کرلیا ہے کہ بحر ہند کے تمام کنٹرول امریکہ کے پاس ہوگا. یہ سب سازش چائنہ کی تجارت کو روکنے کےلیے ہے اس سب انتقام کے پیچھے امریکہ ہوگا اور کام انڈیا سے لیا جائے گا.
جو آپ میں سے لوگ پچھلے ہفتے دفاع پاکستان میں موجود تھے میں نے وہاں کہا تھا کہ اس وقت پاکستان کی سرحد کے ساتھ مقبوضہ کشمیر اور انڈیا میں ائیر پورٹس پر امریکی ڈرون موجود ہیں کیا مقصد ہے امریکی اسلحہ کا وہاں آنے کا اس کا نتیجہ فورا سامنے آتا ہے کہ امریکہ اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ اس کو کھلی اجازت ہے وہ جو چاہے کرے.
وہاں معاہدہ دستخط ہورہا تھا اور ادھر مقبوضہ کشمیر میں انڈین فوج سولھویں کور کمانڈر کہتا ہے کہ ہم نے آج اتنے فوجی مروا لیے اور کشمیر میں اتنے بندوں کو مار دیا لیکن ہمیں فائدہ کچھ نہ ہو کشمیر ی انڈیا کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے وہ کل بھی پاکستان کے ساتھ تھے آج بھی پاکستان کے ساتھ ہیں ہمارا مجاھدین کے ساتھ مقابلہ ہوتا ہے ادھر کشمیر جوان پتھروں کے ساتھ ہماری گولیوں کا مقابلہ کرتے ہیں اور ایک مجاہد کی لاش لینے کےلیے تین تین کشمیری اپنی جان دے دیتے ہیں .یہ بیان بھارت کے سولھویں کور کے کمانڈر کا ہے.یہ سب بھارتی میڈیا نے دکھایا ہے یہ سب ہمارا میڈیا کیوں نہیں دکھاتا تاکہ پاکستان اور کشمیری خوشی محسوس کریں.

پروفیسر حافظ محمد سعید
امیر جماعت الدعوہ پاکستان

Sent from my SM-E700H using Tapatalk
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
ایک سبب یہ ہے کہ جو وہ افوج ،سرمائے ،اتحادی لے کر آیا تھا جو انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنی تھی اصل وہ جنگ اسلام کے خلاف تھی اور بہانہ 9/11 کا بنایا تھا
Sent from my SM-E700H using Tapatalk
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آپ افغانستان ميں فوجی کاروائ کو کس بنياد پر يہوديوں اور نصرانيوں کی سازش پر مبنی کسی غير اسلامی تحريک سے تعبير کر رہے ہیں کيونکہ حقيقت تو يہ ہے کہ سعودی عرب، افغانستان اور پاکستان کی حکومتوں سميت کئ سرکردہ اسلامی مملکتيں تو اس عالمی اتحاد پر مبنی مشترکہ کاوشوں ميں شراکت دار ہيں جو خطے ميں دہشت گردی کے خاتمے کے ليے کی گئ ہيں۔ بلکہ کئ اسلامی ممالک کی تو باقاعدہ فوجيں وہاں تعنيات ہیں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
آپ افغانستان ميں فوجی کاروائ کو کس بنياد پر يہوديوں اور نصرانيوں کی سازش پر مبنی کسی غير اسلامی تحريک سے تعبير کر رہے ہیں کيونکہ حقيقت تو يہ ہے کہ سعودی عرب، افغانستان اور پاکستان کی حکومتوں سميت کئ سرکردہ اسلامی مملکتيں تو اس عالمی اتحاد پر مبنی مشترکہ کاوشوں ميں شراکت دار ہيں جو خطے ميں دہشت گردی کے خاتمے کے ليے کی گئ ہيں۔ بلکہ کئ اسلامی ممالک کی تو باقاعدہ فوجيں وہاں تعنيات ہیں۔
کیا خیال ہے @بنیامین صاحب۔ مسٹر @فواد یا ہمیں بچہ سمجھتے ہیں یا یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں اسلامی ممالک اور ان کی فوجوں اور ان کو ملنے والی دھمکیوں یا رشوتوں کا حال معلوم نہیں ہے۔
فواد صاحب پاکستان کا حال تو صدر صاحب خود سنا گئے۔ دیگر ممالک کے سربراہوں میں اتنی ہمت نہیں ہے لیکن ہم انہیں پاکستان پر قیاس کر لیتے ہیں۔ جب آپ لوگ بغیر کسی شرم کے واحد اسلامی ایٹمی طاقت کو پتھر کے دور میں پہنچانے کی دھمکی دے سکتے ہیں تو دوسرے ممالک کو کیا نہیں کہہ سکتے؟
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74

جب آپ لوگ بغیر کسی شرم کے واحد اسلامی ایٹمی طاقت کو پتھر کے دور میں پہنچانے کی دھمکی دے سکتے ہیں تو دوسرے ممالک کو کیا نہیں کہہ سکتے؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

سابق امريکی عہديدار رچرڈ آرميٹج سے منسوب ايک بيان کو بنياد بنا کر اکثر يہ دعوی کيا جاتا ہے کہ امريکہ نے پاکستان کو پتھروں کے زمانے ميں پہنچا دينے کی دھمکی دی تھی۔

اس بات کا حقيقت سے کوئ تعلق نہيں ہے۔

رچرڈ آرميٹج نے اس بات کی سختی سے ترديد کر دی تھی اور واضح کيا تھا کہ ان کی جانب سے ايسی کوئ دھمکی نہيں دی گئ تھی۔ سابق امريکی صدر بش نے بھی واشگاف الفاظ ميں واضح کیا تھا کہ پاکستان کو کسی بھی حوالے سے دھمکی نہيں دی گئ تھی۔

يہ رہا اس حقيقت کا ثبوت

http://www.nbcnews.com/id/14943975/ns/world_news-south_and_central_asia/t/armitage-denies-threatening-pakistan-after/#.Vx-XCPnR9Mw

غلط تاثر اور الفاظ کے مقابلے ميں اعمال حقيقت کو واضح کرتے ہيں۔ گزشتہ ايک دہائ کے دوران امريکی حکومت کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی عسکری اور سول امداد اور اس ضمن ميں اعداد وشمار کا جائزہ ليں اور پھر اس بات کا فيصلہ خود کريں کہ کيا اس دعوی ميں کوئ سچائ ہو سکتی ہے کہ امريکی حکومت کسی بھی سطح پر پاکستان کو نقصان پہنچانے کی سوچ رکھتی ہے۔

سال 2005 ميں زلزلے کے تباہ کاری کے بعد امريکہ کی جانب سے دی جانے والی امداد ہو يا سال 2010 ميں تاريخی سيلاب کے بعد امريکہ کی جانب سے مدد اور تعاون ہو، امريکہ ہميشہ ان ممالک کی فہرست ميں سب سے آگے رہا ہے جنھوں نے مصيبت کی گھڑی ميں پاکستان کے لوگوں کی مدد کی ہے۔

اسی طرح جب عسکری امداد اور دہشت گردی کے عفريت سے نبردآزما ہونے کے ليے پاکستان کی مدد کا سوال آتا ہے تو امريکی حکومت نے گزشتہ ايک دہائ کے دوران کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے ميں پاکستان کو سب سے زيادہ وسائل، لاجسٹک سپورٹ، سازوسامان اور تربيت فراہم کی ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

سابق امريکی عہديدار رچرڈ آرميٹج سے منسوب ايک بيان کو بنياد بنا کر اکثر يہ دعوی کيا جاتا ہے کہ امريکہ نے پاکستان کو پتھروں کے زمانے ميں پہنچا دينے کی دھمکی دی تھی۔

اس بات کا حقيقت سے کوئ تعلق نہيں ہے۔

رچرڈ آرميٹج نے اس بات کی سختی سے ترديد کر دی تھی اور واضح کيا تھا کہ ان کی جانب سے ايسی کوئ دھمکی نہيں دی گئ تھی۔ سابق امريکی صدر بش نے بھی واشگاف الفاظ ميں واضح کیا تھا کہ پاکستان کو کسی بھی حوالے سے دھمکی نہيں دی گئ تھی۔

يہ رہا اس حقيقت کا ثبوت

http://www.nbcnews.com/id/14943975/...nies-threatening-pakistan-after/#.Vx-XCPnR9Mw

غلط تاثر اور الفاظ کے مقابلے ميں اعمال حقيقت کو واضح کرتے ہيں۔ گزشتہ ايک دہائ کے دوران امريکی حکومت کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی عسکری اور سول امداد اور اس ضمن ميں اعداد وشمار کا جائزہ ليں اور پھر اس بات کا فيصلہ خود کريں کہ کيا اس دعوی ميں کوئ سچائ ہو سکتی ہے کہ امريکی حکومت کسی بھی سطح پر پاکستان کو نقصان پہنچانے کی سوچ رکھتی ہے۔
اوہ کتنا عمدہ ثبوت ہے۔
لیکن سوال یہ ہے کہ بھلا ہم آپ کے آدمی کی بات مانیں اور اپنے صدر کی بات نہ مانیں۔ کیوں؟؟؟

باقی جو اعمال آپ نے بتائے تو ذرا یہ بھی بتائیے کہ امریکہ نائن الیون سے پہلے پاکستان کی ایسے وقتوں میں "مدد" کرتا تھا یا نہیں؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
کيا آپ واقعی ايمانداری سے يہ سمجھتے ہيں کہ وہ معاشرے جو رنگ ونسل، مذہب اور سياسی وابستگی سے بالاتر ہو کر اپنے تمام شہريوں کے ليے يکساں بنيادی حقوق کے حصول کے ليے اپنے نظام انصاف سے بھی احتساب اور شفاف عمل کا تقاضا کرتے ہيں، وہ توڑ پھوڑ اور بحران کی جانب گامزن ہيں؟
شفاف اور مذہبی تشدد کی سوچوں سے پاک ترقی کی جانب گامزن امریکی معاشرے کے حوالے سے مسٹر @فواد کے لیے ایک تحفہ۔
http://www.armytimes.com/story/military/crime/2016/06/10/army-reserve-officer-mosque/85695876/
میجر رسل تھامس ایک امریکی فوجی افسر ہے۔ اس نے ایک مسجد کے دروازے پر کھوپڑی پھینکی اور نماز پڑھتے ہوئے لوگوں کو دھمکیاں دیں کہ انہیں قتل کر کے مسجد کے پیچھے دفنا دے گا۔ اور صرف دھمکیاں نہیں دیں اسلحہ بھی نکالا۔

ایک اور تحفہ
http://www.nytimes.com/2016/06/08/us/fbi-isis-terrorism-stings.html?_r=0
امریکی ایجنسی ایف بی آئی کے "عمدہ افعال"۔ میں کیا لکھوں۔ اتنے سارے ہیں۔ خود پڑھ لیجیے۔
لوگوں کو پیسے اور اسلحہ دے کر دولت اسلامیہ کی طرز کی دہشت گردی پر آمادہ کرنا وہ بھی امریکہ میں۔ چچ چچ۔

میرا خیال ہے @فواد صاحب کہ میں آپ کے ساتھ بہت وقت صرف کر چکا ہوں۔ مزید کوئی پوسٹ نہ کروں۔ آپ نے ماننا نہیں ہے اور قارئین کے لیے ان شاء اللہ یہ دو تھریڈز نہ صرف آپ لوگوں کا حقیقی چہرہ دکھانے کے لیے کافی ہوں گے بلکہ آئیندہ کہیں اگر آپ کے پروپیگنڈوں کی حقیقت واضح کرنے کی ضرورت ہوگی تو یہاں سے حوالہ جات بھی مل سکیں گے۔

والسلام علی من اتبع الہدی۔۔۔۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
فواد صاحب یہ ہمارے اخبارات میں سے ایک اخبار کی ایک چھوٹی سی خبر ہے جس میں آپ کے آقا کی شکل دکھائی گئی ہے اور اب آپ اس پر بھی دفاع کریں اور کوئی اپنے آقاؤں کا تیار کردہ لنک بھیج دیں
 
Top