فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
نو گيارہ – ايک امريکی سازش؟
نو گيارہ کے حادثے کو پندرہ برس کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس دن پيش آنے والے واقعات کے تسلسل کی مکمل روداد ريکارڈ پر موجود ہے اور باوجود اس کے کہ کسی بھی پہلو کے حوالے سے اب کوئ ابہام يا وضاحت طلب سوال باقی نہيں رہا، اب بھی ايسے تبصرہ نگار اور راۓ دہندگان موجود ہيں جو انھی پرانی سازشی کہانيوں کا راگ الاپتے رہتے ہيں جو عمومی طور پر ان شوقيہ افراد کی تخليق کردہ ويڈيوز پر مبنی ہيں جو انٹرنيٹ پر بآسانی دستياب ہيں۔
ميرے نے نہ صرف اس فورم پر بلکہ اردو کے بے شمار فورمز پر 911 کے حوالے سے کئ بار بڑی تفصيلی گفتگو کی ہےميں نے ايک بار پہلے بھی يہ لکھا تھا کہ اگر ميں 911 کے حوالے سے تمام سازشی کہانيوں کا جواب دينے کی کوشش کروں گا تو اس کے ليے تو مجھے کئ کتابيں لکھنا پڑيں گی۔
اصل ايشو يہ ہے کہ جو لوگ ان سازشی کہانیوں پر يقين رکھتے ہيں اور پھر ويڈيوز کے حوالے ديتے ہيں وہ دليل کے متضاد رخ ديکھنے کو تيار نہيں ہيں، جو کہ ايک متوازن تجزيے کی اصل اساس ہے۔
اسی تناظر ميں چاہوں گا کہ آپ القائدہ کے اپنے ميڈيا ونگ السحاب کی ريليز کردہ ويڈيوز کو بھی ديکھيں جس ميں القائدہ کے خود ساختہ مذہبی جنگجوؤں نے اپنی "عظيم کاميابی" کو بڑھا چڑھا کر خود بيان کيا ہے۔
اس ميں کوئ شک نہيں کہ 911 کے واقعے کے بعد کچھ ہفتوں بلکہ مہينوں تک معلومات ميں تضادات اور ابہام موجود تھے جو کہ اتنے بڑے واقعے کے ضمن ميں کوئ غير معمولی بات نہيں ہے۔ يہ بھی درست ہے کہ ان نا مکمل معلومات کے نتيجے ميں بے شمار آرٹيکلژ اور ويڈيوز منظر عام پر آئيں اور يہی وہ ويڈيوز ہيں جن کے حوالے اکثر اردو فورمز پر "ثبوت" کے طور پر ديے جاتے ہيں۔ ليکن يہ بھی ايک حقيقت ہے کہ گزشتہ کچھ برسوں ميں بے شمار ماہرين اور درجنوں نجی تنظيموں کی تحقيقات کے نتيجے ميں تمام سوالوں کے جوابات ديے جا چکے ہيں۔
جہاں تک 911 کے واقعات ميں ملوث ہونے کے حوالے سے اسامہ بن لادن اور القائدہ کے خلاف ثبوت کا تعلق ہے تو اس ضمن ميں يہ نقطہ بھی اہم ہے کہ ابتدا ميں القائدہ کی ليڈرشپ کی جانب سے اس کی سختی سے ترديد کی گئ تھی۔ اس ضمن ميں آپ کو حامد مير کے مشہور زمانہ انٹرويو کا حوالہ دوں گا جس ميں اسامہ بن لادن نے واضح طور پر کہا تھا کہ ان کا نو گيارہ کے واقعات سے کوئ تعلق نہيں ہے۔ ليکن جب اسامہ بن لادن کی ويڈيو ٹيپ (جس ميں وہ اس حملے کا اعتراف کر رہے ہيں) اور القائدہ کے کئ سابق ممبران کے بيانات سميت کئ ناقابل ترديد ثبوت منظرعام پر آۓ تو نوگيارہ کے حوالے سے القائدہ کی ليڈرشپ کی جانب سے حکمت عملی ميں واضح تبديلی آئ۔ حاليہ برسوں ميں القائدہ کی ليڈرشپ کی جانب سے نہ صرف يہ کہ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی گئ ہے بلکہ اشتہاری مواد ميں اس "کاميابی" کو اجاگر کر کے مزيد دہشت گرد تيار کرنے کے ليے برملا استعمال کيا جا رہا ہے۔
جو راۓ دہندگان اب بھی نو گيارہ کے حوالے سے موجود واضح ثبوتوں کو ماننے سے انکاری ہيں اور افواہوں، سنی سنائ باتوں اور فلمی شواہد کی بنياد پر اپنی راۓ قائم کرنے پر بضد ہيں انھيں چاہيے کہ تھوڑی سے توجہ ان مجرموں کے اپنےاعتراف پر بھی ڈاليں جو اب اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش بھی نہيں کر رہے ہيں۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu