رسول اللہ ﷺنے فرمایا:
اَلْجِیْرَانُ ثَلٰثَۃٌ جَارٌلَہٗ حَقٌّ وَاحِدٌ وَجَارٌلَہٗ حَقَّانِ وَجَارٌلَہٗ ثَلٰثَۃُ حُقُوْقٍ فَالْجَارُ الَّذِیْ لَہٗ ثَلٰثَۃُ حُقُوْقٍ اَلْجَارُ الْمُسْلِمُ ذُوْالرَّحِمِ فَلَہٗ حَقُّ الْجَوَار وَحَقُّ الْاِسْلَامِ وَحَقُّ الرَّحِمِ وَاَمَّا الَّذِیْ لَہٗ حَقَّانِ فَالْجَارُ الْمُسْلِمُ لَہٗ حَقُّ الْجَوَار وَحَقُّ الْاِسْلَامِ وَاَمَّا الَّذِیْ لَہٗ حَقٌّ وَاحِدٌ فَالْجَارُ الْمُشْرِکُ۔ (بزار)
تین قسم کے پڑوسی ہیں ایک وہ جس کے لیے ایک ہی حق ہے دوسرا وہ جس کے لیے دو حق ہیں اور تیسرا وہ جس کے لیے تین حقوق ہیں۔ جس پڑوسی کے تین حقوق ہیں وہ مسلمان رشتہ دار پڑوسی ہے ایک حق مسلمان ہونے کی حیثیت سے، دوسرا حق رشتہ داری اور صلہ رحمی ہونے کی وجہ سے اور تیسرا حق پڑوسی ہونے کی وجہ سے اور جس کے دو حق ہیں وہ مسلمان پڑوسی ہے، اسلامی حق اور پڑوس کا حق اور جس کے لیے ایک حق وہ مشرک و کافر پڑوسی ہے۔