ابن السید نے لکھا:
ان مسائل کے قائلین اصل مرجع کتاب و سنت کو مانتے ہیں،،،وہیں سے دلائل تلاش کرتے ہیں ھاں ان مسائل میں ان کی آراء،خواھشات بھی شامل ہوتی ہیں وہ محکم پر متشابہ کو مقدم کرتے ہیں جبکہ صحیح وصریح نصوص کی تاویل کرتے ہیں،،،اس سب کے باوجود وہ طاغوت نہیں ہوتے کیونکہ مقلد اگرچہ پہلےاپنی رائَے قائم کرتا ہے پھر اس پر کتاب و سنت سے دلائل لاتا ہے خواہ وہ کیسے ہی ہوں لیکن قطعاًاس کا ارادہ شریعت سے تصادم نہیں ہوتا۔
حیران کن، کیسے صاف رستہ عنایت کر دیا جناب نے مذہبی طواغیت کو؟؟
جناب آپ نے جو ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی اور میں اسے ہائی لائیٹ کر چکا ہوں ۔ اس مضمون میں ، میں نے جو مثال پیش کی ، آپ کے بیان کردہ
عذر وں کی چیپی یہاں نہیں چپک پارہی۔۔۔
میں دوبارہ درج کرتا ہوں:
اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ ماں اپنے بچے کو دو سال دودھ پلائے گی اور قرآن سے اس پر واضح نص موجود اور فہم سلف صالحین بھی یہی ہے۔ مگر اس کے باوجود ایک مذہبی گروہ کہتا ہے نہیں !
رضاعت دو سال نہیں اڑھائی سال ہے۔
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اپنے اس فیصلہ بارے قرآن و حدیث سے کوئی دلیل لاو تو جواب میں آئیں بائیں شائیں تو سننے کو مل جاتیں ہیں مگر دلیل نہیں۔
میں نے اس سے کہا کہ یہ تو صرف ایک مثال ہے اس کے علاوہ بے بہا مواقع ہیں جہاں یہ مذہبی گروہ اللہ کی شریعت کے خلاف فیصلہ دیتا ہے اور اسی کو رائج کرتا ہے اور تو اور حدود کے اندر ہیرا پھیری بھی کسی سے چھپی نہیں ۔
۔۔لیں جی ، اب کیا کہیں گے مذہبی طواغیت کے دفاع میں؟؟؟ کیوں کہ آپ کے بیان کردہ عذروں میں سے یہاں کوئی بھی فٹ نہیں آتا۔
(یاد رہے ، اس( مدت رضاعت کی اڑھائی سال ہونے کی) نہ کوئی دلیل ہے نا کوئی تاویل نہ کوئی متشابہ کو مقدم کرنے کا ٹوٹکا)۔۔۔ شکریہ
ابن السید نے لکھا:
آپ نے لکھا ہے
ان مذہبی حلقوں کی جنکو وہ ’’اہل حق‘‘ اور’’ کفر بالطاغوت کے علمبردار‘‘ سمجھتا تھا، انکے خود طاغوت ہونے پر دلائل دینا شروع کر دیئے۔
اگر مناسب جانیں تو وہ دلائل ذکر کر دیجیئے ممکن ہے ان دلائل سے مجھے بھی اللہ نفع پہنچا دے
جزاک اللہ
جناب اگر تو آپ سلفی ہیں تو پھر آپ کا یہ سوال عجیب لگا۔
میرا خیال ہے کہ اگر میں مذہبی حلقوں کی تحکیم بغیر ما انزل اللہ یہاں درج کرنا شروع کر دوں تو لمبا عرصہ درکار ہے۔ ۔ ہاں اگر آپ واقعی شوقین ہیں تو ۔ ۔
("قانون الہی اور حنفی تحکیم " از الشیخ عبد السلام بن محمد حفظہ اللہ تعالی) ،
("نماز میں امام کون؟" از سید طیب الرحمن زیدی حفظہ اللہ تعالی)،
( الدیوبندیہ از الشیخ طالب الرحمن شاہ حفظہ اللہ تعالی)
کا مطالعہ نہایت مفید رہے گا اور اگر پھر بھی علم کی پیاس نہ بجھے تو سمندر بہت وسیع ہے۔ شکریہ