• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آل تکفیر کی گمراہی ، جب خود انکو گھیر لائی (حقیقی اور دلچسپ واقعات پر مبنی تحریر)

کیا آپ کے ساتھ بھی ایسے دلخراش پیش آچکے ہیں؟

  • جی نہیں! اور ،پہلی بار اس بارے پڑھا ہے۔

    ووٹ: 0 0.0%
  • میں نے کبھی ان باتوں کو اہمیت ہی نہیں دی۔

    ووٹ: 0 0.0%

  • Total voters
    8

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
اوکے.

اب کیا ائمہ اربعہ کے متبعین کا مزہب یہ ہے کہ
اس معین امام کا قول ہی درست ہے اوراسی کی اتباع کرنی چاہئے نہ کہ اس کے مخالف کسی دوسرے امام کی ، "

چلیں بات ختم کرتے ہیں ، اپ فقہی مذاہب کا یہ "اعتقاد" لے آئیں کہ ::

لوگوں پر ان ائمہ (اربعہ) میں سے کسی ایک معین امام ہی کی اتباع کرنی واجب ہے اوردوسرے کسی امام کی نہیں
تو کوئی بات بھی ہے ...............


والسلام
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
باربروسا نے لکھا:
اوکے.

اب کیا ائمہ اربعہ کے متبعین کا مزہب یہ ہے کہ
اس معین امام کا قول ہی درست ہے اوراسی کی اتباع کرنی چاہئے نہ کہ اس کے مخالف کسی دوسرے امام کی ، "

چلیں بات ختم کرتے ہیں ، اپ فقہی مذاہب کا یہ "اعتقاد" لے آئیں کہ ::

لوگوں پر ان ائمہ (اربعہ) میں سے کسی ایک معین امام ہی کی اتباع کرنی ہے اوردوسرے کسی امام کی نہیں
تو کوئی بات بھی ہے ...............


والسلام
زبردست!!!
اللہ اکبر۔۔
باربروسا صاحب بہت شکریہ کہ آپ نےمسئلہ تحکیم کے لئے "اعتقاد" کی شرط کو تسلیم کر لیا۔۔۔۔اور یہی میرا مقصود تھا۔

اور اب تو آپ کا تشریع عام کے کفر اکبر ہونے کو "اعتقاد" کی قید سے آزاد کرنے والا استدلال بھی باطل ٹھہرا خود آپکے اپنے الفاظ ہیں۔۔الفاظ یہاں ملاحظہ فرمائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شکریہ
چلیں میں بھی بات ختم کرتا ہوں۔
:)
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
ماشاء اللہ ، اگر یہی بات میں نے اپ پر کر دی ہوتی تو اپ کا جواب یقینا یوں شروع ہونا تھا::

لا الہ الا اللہ......

بات میں نے کی ہے کلام ابن تیمیۃ رحمہ اللہ کی مذاہب فقہیہ پر تطبیق کی ........... جو آپ غلط طور پر کر رہے ہیں ............ وہ لائن آپ کے سامنے رکھی جس کا ترجمہ بھی آُپ ہی نے پیش کیا ہے ،اعتقاد کی ہی بات ہو رہی ہے اور اس کے مطابق موجودہ مذاہب کو پرکھنے کو کہا ، کہ آیا یہ مذاہب اس کی زد میں اتے ہیں یا نہیں!!

اور اپ نے اس عبارت میں سے ، جہاں عمل کا عمل دخل ہی نہیں ہے ، کفر عملی کے لیے اعتقاد کی شرط پر میری تسلیم و رضا نکال لی !! ..............بھئی واہ اس سے بڑھ کر علامہ شہید کے الفاظ میں تھوڑا سا تبدیلی کے ساتھ " وہابی علم کلام کا نادر نمونہ " اور کیا ہو سکتا ہے .
یہاں بات ہو ہی اعتقاد کی رہی ہے ، کلام ابن تیمیہ دوبارہ ملاحظہ فرمائیں ::

"" کوئی امام مالک یا امام شافعی یا امام احمد یا امام ابوحنیفہ رحمہم اللہ کا متعصب ہو اور یہ سمجھے کہ اس معین امام کا قول ہی درست ہے اوراسی کی اتباع کرنی چاہئے نہ کہ اس کے مخالف کسی دوسرے امام کی ، "تو جو شخص بھی ایسا کرے وہ جاہل اور گمراہ ہے بلکہ بعض صورتوں میں وہ کافر ہو جاتا ہے" چنانچہ جب وہ یہ اعتقادر کھے کہ لوگوں پر ان ائمہ (اربعہ) میں سے کسی ایک معین امام ہی کی اتباع کرنی ہے اوردوسرے کسی امام کی نہیں، تو ایسی صورت میں واجب ہوگا کہ اس شخص سے توبہ کرائی جائے، پھر اگر توبہ کرلے توٹھیک ورنہ اسے قتل کردیا جائے گا(کیونکہ ایسی صورت میں وہ کافر ہوجائے گا) ""


ہن دسو انکل !!

نتیجے نکالنے اتنی جلدی میں اچھے نہیں ہوتے .

اللہ ہمیں ذاتی خٌواہشات پر دین حنیف کو مقدم کرنے والا بنا دے آمین.

والسلام
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
جناب باربروسا ، کچھ عقل نوں وی ہتھ مارو۔
آپ یہ فرما چکے ہیں کہ:

چلیں بات ختم کرتے ہیں ، اپ فقہی مذاہب کا یہ "اعتقاد" لے آئیں کہ ::

لوگوں پر ان ائمہ (اربعہ) میں سے کسی ایک معین امام ہی کی اتباع کرنی واجب ہے اوردوسرے کسی امام کی نہیں
اور یہ آپ ہی کی جانب سے تصدیقی جملہ ہے۔ جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اگر ہم ایسا "اعتقاد" لے آئیں تب ہی بقول آپ کے:
تو کوئی بات بھی ہے ...............
ورنہ تو کوئی بات ہی نہیں۔
مزید پیچھے جائیں، آپ نے فہم سلف کو چھوڑنے کا طنز عائد کیا تھا کہ:

علمائے سلف ہم سے کہیں زیادہ واقف تھے ان مذاہب سے ، لیکن انہوں نے مذاہب اربعہ یا دیگر تقلیدی مذاہب کو کبھی طواغیت یا طواغیت کے پیروکار باور نہیں کیا اور نہ اپنے پیروکاروں کو ایسی کوئی تعلیمات دیں ہیں .

یہاں پر نہ جانے سلف کا منہج کہاں روپوش ہو جاتا ہے ہم سے؟؟
کمال ہے کہ پہلے خود اعتراف کرتے ہیں علمائے سلف کہیں زیادہ واقف تھے ہم سے۔
اور پھر ہم سے ثبوت مانگتے ہیں کہ فقہی مذاہب کا یہ "اعتقاد" لے آئیں؟
اگر فقہی مذاہب کا یہ "اعتقاد" تھا ہی نہیں تو یہ اسلاف کیا کسی غیر موجود کی تکفیر کرتے رہے؟

خود پر طاغوت کی حمایت کا فقط الزام لگتا ہو تو آپ "اعتقاد" کی گواہی مانگنے لگ جائیں۔
اور دوسروں کو آپ طاغوت قرار دے کرقتل بھی کرتے پھریں، تو یہ اصول کہ جی دل کی رضامندی شرط نہیں۔

اور اگر کوئی اس تضاد پر حیرت زدہ ہو تو بھی وہی مجرم۔ عجیب "مجاہد" ہے یہ۔
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
رہی کفر عملی پر اعتقاد کی شرط سے آپ کے انکار کی بات ۔
تو یہ فرما دیجئے کہ نماز چھوڑنے والا بھی تو کفر عملی کا مرتکب ہوتا ہے۔ لہٰذا یہ دیکھے بغیر کہ کیا وہ اس فعل پر نادم ہے، نماز پڑھنا چاہتا ہے اس کو فرض مانتا ہے۔ کسی درجے میں بھی اس کا دل یا قول سے انکار نہیں کرتا۔ لیکن عملی طور پر نماز کا مستقل یا عارضی تارک ہے۔

تو کیا آپ کے نزدیک ایسا شخص کفر عملی اور کفر اکبر کی بنا پر کافر قرار پائے گا؟
اس کی منکوحہ "مجاہدین" پر حلال۔
اس کا مال، مال غنیمت۔
اس کو بم دھماکے کر کے ہلاک کر دینے پر جنت کی بشارت۔

ہیں جی؟؟
اور اگر ایسا شخص کافر نہیں ہوگا، تو کیوں نہیں؟ اور وجہ تفریق کیا ہوگی کہ فلاں کفر عملی اور کفر اکبر کی وجہ سے تو کافر اور فلاں کفر اکبر کے باوجود بھی مسلمان۔ جب کہ دونوں ہی کے بارے میں کتاب و سنت سے کفر اکبر کے دلائل پیش کئے جا سکتے ہوں؟

آپ سلف کی بات کرتے ہیں تو اسلاف میں سے تو وہ علمائے کرام بھی ہیں ، جو اس کافر کے بارے میں بھی توقف اختیار کرتے ہیں کہ جس تک دین کی دعوت نہیں پہنچی اور وہ کفر پر ہی مر گیا۔
اور آپ ان مسلمانوں کو بھی بخشنے پر تیار نہیں، جو ہر لحاظ سے اچھے مسلمان ہیں، لیکن کسی خوف کے تحت کفار سے مدد کرنے پر مجبور ہیں یا دل سے ان سے مدد نہیں کرنا چاہتے اور مجبوراً مدد کرتے ہیں۔
 

رانا اویس سلفی

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
387
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
109
اسلام و علیکم

بہت معزرت کے ساتھ ارض کرنے لگا ہوں

ہمارے پیارے بھائی ابن سید کی پوسٹ کیوں بلوک کی ہیں

ہر بندے کو اپنے خیالات لکھنے کا حق ہونا چاہیے


جزک ﷲ خیرا
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
راجا نے لکھا:
خود پر طاغوت کی حمایت کا فقط الزام لگتا ہو تو آپ "اعتقاد" کی گواہی مانگنے لگ جائیں۔
اور دوسروں کو آپ طاغوت قرار دے کرقتل بھی کرتے پھریں، تو یہ اصول کہ جی دل کی رضامندی شرط نہیں۔

اور اگر کوئی اس تضاد پر حیرت زدہ ہو تو بھی وہی مجرم۔ عجیب "مجاہد" ہے یہ۔
راجا بھائی آپ کیوں "بھینسوں کے آگے بین بجا رہے ہیں"۔۔۔۔۔۔ ابتسامہ۔۔ :)
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
جناب باربروسا ، کچھ عقل نوں وی ہتھ مارو۔
آپ یہ فرما چکے ہیں کہ:

اور یہ آپ ہی کی جانب سے تصدیقی جملہ ہے۔ جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اگر ہم ایسا "اعتقاد" لے آئیں تب ہی بقول آپ کے:


ورنہ تو کوئی بات ہی نہیں۔
مزید پیچھے جائیں، آپ نے فہم سلف کو چھوڑنے کا طنز عائد کیا تھا کہ:



کمال ہے کہ پہلے خود اعتراف کرتے ہیں علمائے سلف کہیں زیادہ واقف تھے ہم سے۔
اور پھر ہم سے ثبوت مانگتے ہیں کہ فقہی مذاہب کا یہ "اعتقاد" لے آئیں؟
اگر فقہی مذاہب کا یہ "اعتقاد" تھا ہی نہیں تو یہ اسلاف کیا کسی غیر موجود کی تکفیر کرتے رہے؟

خود پر طاغوت کی حمایت کا فقط الزام لگتا ہو تو آپ "اعتقاد" کی گواہی مانگنے لگ جائیں۔
اور دوسروں کو آپ طاغوت قرار دے کرقتل بھی کرتے پھریں، تو یہ اصول کہ جی دل کی رضامندی شرط نہیں۔

اور اگر کوئی اس تضاد پر حیرت زدہ ہو تو بھی وہی مجرم۔ عجیب "مجاہد" ہے یہ۔
بھائی میرے !
بھائی جی ! کلام ابن تیمیہ پیش کیا گیا تھا اور اس کی روشنی میں میں نے سوال کیا تھا ، یہ الفاظ ملاحظہ ہوں::

فَإِنَّهُ مَتَى اعْتَقَدَ أَنَّهُ يَجِبُ عَلَى النَّاسِ اتِّبَاعُ وَاحِدٍ بِعَيْنِهِ مِنْ هَؤُلَاءِ الْأَئِمَّةِ دُونَ الْإِمَامِ الْآخَرِ فَإِنَّهُ يَجِبُ أَنْ يُسْتَتَابَ فَإِنْ تَابَ وَإِلَّا قُتِلَ.[مجموع الفتاوى 22/ 249]

سوال یہ تھا کہ ابن تیمیہ والی شروط پوری کر دیں فقہی مذاہب میں تو بات ختم.

جہاں اعتقاد کی بات ہو رہی ہے وہاں میں بھی اعتقاد کی بات ہی کرنی ہے .....

ہاں جہاں عمل کی بات ہو وہاں اعتقاد کو لے کر آنا ہیں بیچ میں جبکہ وہ عمل بذات خود ہی کیوں کفر اکبر نہ ہو !! یہ غلط بات ہے ، جس کی جڑ یہی ہے کہ ایسے حضرات کفر کو اعتقاد ہی کا نام سمجھتے ہیں .

حالانکہ کفر اکبر قولی عملی اور اعتقادی تینوں صورتوں میں پایا جاتا ہے.

اب بقول آپ کے
اگر فقہی مذاہب کا یہ "اعتقاد" تھا ہی نہیں تو یہ اسلاف کیا کسی غیر موجود کی تکفیر کرتے رہے؟
گویا اسلاف کے نزدیک یہ فقہی مذاہب کافر تھے؟؟

ایسی تفہیم پر یہی کہا جا سکتا ہے کہ .سلام علیکم لا نبتغی الجاھلین !

ابو الحسن علوی بھائی سے رابطہ کیجئے وہ آپ کو معین اور مطلق بات کا فرق سمجھا دیں گے . ان شاء اللہ

والسلام
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
چلئے۔ ہماری بات نہیں سمجھ آتی۔ ابو الحسن علوی بھائی کی بات سے ہی اتفاق کر لیں۔ کیا خوب وضاحت پیش کی ہے انہوں نے؛ مجھے تو سمجھ آ گئی۔ آپ کو سمجھ آ جائے یہ دعا ہے۔

اصل پوسٹ کا ربط
یہ واضح رہے کہ جو لوگ تحکیم بغیر ما انزل اللہ میں استحلال کی شرط لگاتے ہیں، وہ لسان و قلب کی طرح اعمال کے کفر میں بھی کفر مجازی اور کفر حقیقی دونوں کے قائل ہیں۔
اختلاف یہ نہیں ہے کہ ہم اس کے قائل ہیں کہ عمل کا کفر ہر حال میں کفر مجازی ہی ہوتا ہے۔ عمل کا کفر بعض صورتوں میں کفر مجازی ہوتا ہے جیسا کے تارک صلاۃ کا کفر اور بعض صورتوں میں کفر حقیقی ہوتا ہے جیسا شاتم رسول کا کفر۔ محل نزاع یہ ہے کہ تحکیم بغیر ما انزل اللہ علمی کفر ہے، اب علمی کفر ہونے کے بعد یہ کفر عملی مجازی ہے یا کفر عملی حقیقی ہے۔ ہمارے نزدیک یہ کفر عملی مجازی ہے۔ اہل سنت کا اصول یہ ہے کہ جب کفر عملی کا اجتماع ایمان لسانی و قلبی کے ساتھ ناممکن ہو تو وہ کفر عملی حقیقی کفر ہوتا ہے اور اگر کفر عملی کا اجتماع ایمان لسانی و قلبی کے ساتھ ممکن ہو تو وہ کفر عملی مجازی ہوتا ہے۔ اس بارے تفصیل امام ابن قیم رحمہ اللہ کی کتاب تارک الصلاۃ میں ملاحظہ کی جا سکتی ہے۔
 

طاہرخیری

مبتدی
شمولیت
ستمبر 12، 2012
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
0
عبداللہ عبدل، راجا، ابو الحسن علوی، شاکر صاحبان ہمارے اکاونٹس ماڈریٹ کر کے اور ہماری تمام پوسٹس بلاک کر کے یقینا آپ انجمن ستائش باہمی میں ایک دوسرے کی تعریفیں اور نعرے بازی ہی کر سکتے ہیں کہ مخالف بھاگ گیا

اسلیے اپنے گھر میں نعرہ بازی کوئی معنی نہیں رکھتی

منجانب عبداللہ شاہ منصور
 
Top