محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
دوسرا حصہ
وحدتِ اُمت
باب اوّل
وحدت
مظہر صبرو تقویٰ
ایمان کے بعد مومنین کی کامیابی کا بنیادی ذریعہ
ﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:’’ وَقَاتِلُوا الْمُشْرِکِیْنَ کَآَفَّۃً کَمَا یُقَاتِلُوْنَکُمْ کَاَفَّۃً ط وَاعْلَمُوْآ اَنَّ اللہَ مَعَ الْمُتَّقِیْنَ‘‘۔
(التوبہ:36)
’’ اور مشرکین سے تم سب مل کر لڑو جس طرح وہ سب تم سے مل کر لڑاتے ہیں بیشک ﷲ تعالیٰ متقین کے ساتھ ہے‘‘۔
آیت بالا میں ﷲ تعالیٰ تمام اہل ایمان کو مشرکین کے خلاف مل کر لڑنے یوں ان کے مقابل وحدت اختیار کرنے کا حکم دینے کے بعد متقین کے ساتھ ہونے کی بشارت سنا رہا ہے‘ اس سے حقیقت واضح ہوتی ہے کہ ’’ وحدت اختیار کرنا‘‘ تقویٰ میں سے ہے اور ﷲ کا ساتھ میسر آنے کا سرٹیفکیٹ ہے۔ اس کے مقابل ’’تفرق‘‘ وحدت کی ضد ہے اور یوں یہ تقویٰ کی بھی ضد ہے اور ﷲ کی ناراضگی کا بھی باعث ہے جیسا کہ ذیل آیات سے واضح ہوتا ہے۔
’’وَاِنَّ ھٰذِہٖ اُمَّتُکُمْ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً وَّاَنَا رَبُّکُمْ فَاتَّقُوْنِo فَتَقَطَّعُوْآ اَمْرَھُمْ بَیْنَھُمْ زُبُرًا کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَیْھِمْ فَرِحُوْنَ‘‘۔
(المؤمنون: 52 ‘53)
’’ یہ تمہاری امت حقیقت میں امتِ واحدہ ہے اور میں تمہارا رب ہوں پس تم مجھ سے ڈرتے رہو مگر انہوں نے خود ہی اپنے امر کو آپس میں ٹکڑے ٹکڑے کر کے الگ الگ چھاپ لیا‘ اب جس گروہ کے پاس جو کچھ ہے اسی پر وہ اتر رہا ہے‘‘۔
’’ اِنَّ الَّذِیْنَ فَرَّقُوْا دِیْنَھُمْ وَکَانُوْا شِیَعًا لَّسْتَ مِنْھُمْ فِیْ شَیْئٍ اِنَّمَآ اَمْرُھُمْ اِلَی اللہِ ثُمَّ یُنَبِّئُھُمْ بِمَا کَانُوْا یَفْعَلُوْنَ‘‘۔
(الانعما:159)
’’ بیشک جن لوگوں نے اپنے دین میں تفرق اختیار کیا اور گروہوں میں بٹ گئے‘ ان کے ساتھ آپ کا کوئی تعلق نہیں‘ ان کا معاملہ تو ﷲ کے ذمے ہے پھر وہ ان کو بتا دے گا جو کچھ یہ کرتے رہے ہیں‘‘۔
۔۔