• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اگر تم مومن ھو

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436

ﷲ کا حکمِ عربی، (کتاب و سنت) ﷲ کی بندگی کے ضابطے​
پر مشتمل بندوں کیلئے ﷲ کا تاقیامت محفوظ حکم​
حکم کی اطاعت کرنا بندگی کی بنیاد ٹھہرتا ہے تو بندگی کی گاڑی کو حاکم کی مرضی کے مطابق چلانے کیلئے ’’مکمل ضابطہ بندگی پر مشتمل ایک مکمل حکم‘‘ کا موجود ہونا فطرت کا عین تقاضا ہے۔ احکم الحاکمین ’’ﷲ تعالیٰ‘‘ نے جہاں یہ حکم دیا ہے کہ ’’بندگی کسی کی نہ کی جائے سوائے اس کے‘‘ وہیں اس حکم میں موجد اصول کے ساتھ مکمل ضابطہ بندگی پر مشتمل ’’ایک مکمل حکم‘‘ عربی میں نازل کیا ہے اور اس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی خود ہی اٹھائی ہے۔

ﷲ تعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ:

’’ قُلْ اِنَّمَآ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ اللہَ وَلَآ اُشْرِکَ بِہٖ ط اِلَیْہِ اَدْعُوْا وَاِلَیْہِ مَاٰبِo وَکَذٰلِکَ اَنْزَلْنٰہُ حُکْمًا عَرَبِیًّا ط وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ اَھْوَآئَ ھُمْ بَعْدَ مَا جَآئَ کَ مِنَ الْعِلْمِ مَالَکَ مِنَ اللہِ مِنْ وَّلِیٍّ وَّلَا وَاقٍ‘‘۔
’’ کہہ دیجئے! حقیقت یہ ہے کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں صرف ﷲ کی بندگی کروں اور اس کے ساتھ شریک نہ ٹھہرائوں (کسی کو)۔ اسی کی طرف میں دعوت دیتا ہوں اور اسی کی طرف مجھے لوٹنا ہے اور اسی (ہدایت) کے ساتھ ہم نے تم پر یہ ’’حکم عربی‘‘ نازل کیا ہے‘ اب اگر اس ’’علم‘‘ کے بعد جو تمہارے پاس آ گیا ہے تم نے لوگوں کی اھواء کی پیروی کی تو ﷲ کے مقابلے میں نہ تمہارا کوئی حامی و مددگار ہے اور نہ اس کی پکڑ سے تمہیں کوئی بچا سکتا ہے‘‘۔
(الرعد: 36‘ 37)

’’ اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَاِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوْنَ‘‘۔
’’ بیشک ہم ہی نے یہ ’’ذکر‘‘ نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں‘‘۔
(الحجر:9)
۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
۔
علم ‘ ذکر ‘ برہان‘ نور مبین اور کتاب وغیرہ ﷲ کے اسی حکم
عربی کے دیگر نام ہیں جو برحق‘ مفصل اور ناقابل تغیر و تبدیل ہے

حکم عربی کو ﷲ تعالیٰ نے ’’علم‘‘ اور ’’ذکر‘‘ بھی قرار دیا ہے جیسا کہ درج بالا آیات سے معلوم ہوتا ہے اور ذیل کی آیات سے اس کے اور نام بھی سامنے آتے ہیں۔

ﷲ تعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ:

’’یَآیُّھَا النَّاسُ قَدْ جَآئَ کُمْ بُرْھَانٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَاَنْزَلْنَآ اِلَیْکُمْ نُوْرًا مُّبِیْنًا‘‘
’’ اے انسانو! بیشک تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے’’برہان‘‘ (دلیل) آ گئی ہے اور ہم نے تمہاری طرف ’’نور مبین‘‘ نازل کر دیا ہے‘‘۔
(النساء:174)

’’اَفَغَیْرَ اللہِ اَبْتَغِیْ حَکَمًا وَّھُوَ الَّذِیْ اَنْزَلَ اِلَیْکُمُ الْکِتٰبَ مُفَصَّلاً وَالَّذِیْنَ اٰتَیْنَھُمُ الْکِتٰبَ یَعْلَمُوْنَ اَنَّہٗ مُنَزَّلٌ مِّنْ رَّبِّکَ بِالْحَقِّ فَلَا تَکُوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِیْنَ o وَتَمَّتْ کَلِمَتُ رَبِّکَ صِدْقًا وَّعَدْلاً لَا مُبَدِّلَ لِکَلِمَتِہٖ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ‘‘۔
’’ (کہو) تو کیا میں ﷲ کے علاوہ کوئی اور فیصلہ کرنے والا تلاش کروں حالانکہ وہی ہے جس نے تمہاری طرف یہ ’’کتاب‘‘ پوری تفصیل کے ساتھ نازل کی ہے اور جن کو ہم نے یہ کتاب دی ہے‘ وہ جانتے ہیں کہ یہ تیرے رب کی طرف سے حق کے ساتھ نازل ہوئی ہے‘ سو تم ہر گز شک کرنے والوں میں سے نہ ہونا۔ تیرے رب کی بات سچائی اور انصاف کے اعتبار سے کامل ہے‘ اس کی بات کو کوئی تبدیل کرنے والا نہیں اور سب کچھ سننے اور جاننے والا وہی ہے‘‘۔
(الانعام: 114 ‘115)
۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436

ذکر میں ’’قرآن‘‘ ﷲ کا بنیادی حکم ہے اور​
’’حدیث/ سنتِ نبی ﷺ ‘‘ اس کا وضاحتی حکم ہے​
ﷲ تعالیٰ کا ارشا ہے کہ:۔

’’ وَاَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ الذِّکْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَانُزِّلَ اِلَیْھِمْ وَلَعَلَّھُمْ یَتَفَکَّرُوْنَ‘‘۔
’’ اور ہم نے یہ ذکر آپ کی طرف نازل کیا تا کہ آپ وضاحت کر دیں اس کی جو ہم نے لوگوں کی طرف نازل کیا ہے تا کہ وہ غور و فکر کریں‘‘۔
(النحل: 44)

آیتِ بالا میں ﷲ کی طرف سے نازل کردہ دو چیزوں کا تذکرہ ہوا ہے‘ ان میں سے ایک چیز تو واضح طور پر ’’قرآن مجید‘‘ ہے تو دوسری چیز لامحالہ نبی ﷺ سے ثابت ہونے والی وہ دیگر باتیں ہیں جو قرآن میں تو نہیں ہیں لیکن قرآن ہی کے مطابق وہ بھی ’’وحی‘‘ اور ’’ﷲ کی سکھائی ہوئی‘‘ ہیں جیسا کہ ﷲ تعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ:۔

’’ وَمَا یَنْطِقُ عَنِ الْھَوٰی o اِنْ ھُوَ اِلَّا وَحْیٌ یُّوْحٰی‘‘۔
’’ اور وہ (نبی ﷺ ) اپنی اھواء سے نہیں بولتے بلکہ یہ تو ایک وحی ہے جو آپ کی طرف بھیجی جا رہی ہے‘‘۔
(النجم: 3‘ 4)

’’ انا انزلنا الیک الکتب بالحق لتحکم بین الناس بمآ ارک اللہ‘‘۔
’’ بیشک ہم ہی نے تمہاری طرف یہ کتاب حق کے ساتھ نازل کی ہے تاکہ تم لوگوں کے درمیان اس کے مطابق فیصلے کرو جو ﷲ نے تم کو سکھا دیا ہے‘‘۔
(النساء: 105)

نبی ﷺ کے ارشادات ہیں کہ:

’’ الا انی اوتیت الکتاب ومثلہ معہٗ‘‘۔
’’یاد رکھو مجھے الکتاب (قرآن مجید) اور اس کے ساتھ اس جیسی ایک اور چیز دی گئی ہے‘‘۔
(ابوداؤد‘ کتاب السنہ‘ مقدام بن معدی کرب رضی اللہ عنہ )

’’ ترکت فیکم امرین لن تضلوا ما تمسکتم بھما کتاب ﷲ و سنۃ نبیہ‘‘۔
’’ میں تمہارے درمیان دو ایسی چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں جب تک تم انہیں مضبوطی سے پکڑے رہو گے ‘ ہر گز گمراہ نہ ہو گے یعنی کتاب ﷲ اور اس کے نبی کی سنت‘‘۔
(موطا امام مالک‘ کتاب الجامع‘ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ )

نبی ﷺ سے‘ قرآن مجید کے علاوہ صحیح ثابت ہونے والی باتوں کو سنت کہا گیا ہے۔
سورۃ نحل کی آیت: 44 میں اسے ذکر کہا گیا‘ یہ ذکر قرآن کی وضاحت کیلئے ہے یوں اس کے بغیر قرآن کو نہ سمجھا جا سکتا ہے نہ اس پر عمل پیرا ہوا جا سکتا ہے۔
سورۃ الحجر کی آیت: 9 میں ذکر کی حفاظت کی ذمہ داری چونکہ ﷲ تعالیٰ نے اٹھائی ہوئی ہے اس بنا پر قرآن کی طرح سنت نبی ﷺ بھی ﷲ کی حفاظت میں قیامت تک کیلئے محفوظ ہے۔
۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436

اھواء کے مقابل علم (کتاب و سنت) ہی​
دین فطرت ’’اسلام‘‘ ہے اور یہی دین قیّم ہے​
ﷲ تعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ:

’’ بل اتبع الذین ظلموا اھوآء ھم بغیر علمٍ ج فمن یھدی من اضل ﷲ ط وما لھم من نصرین o فاقم وجھک للدین حنیفًا ط فطرت ﷲ التی فطر الناس علیھا ط لا تبدیل لخلق ﷲ ط ذلک الدین القیم لا ولکن اکثر الناس لا یعلمون‘‘۔
’’ بلکہ جو ظالم ہیں وہ علم کے بغیر بس اپنی اھواء کی پیروی کر رہے ہیں‘ سواسے کون ہدایت دے سکتا ہے جسے ﷲ نے گمراہ کر دیا ہو اور نہ ہی س کا کوئی مددگار ہو سکتا ہے۔ پس ہر طرف سے کٹ کے یکسو ہو کر اپنا رُک اس دین کی سمت قائم کر دو (قائم ہو جائو) اس فطرت پر جس پر ﷲ نے انسانوں کو پیدا کیا‘ ﷲ کی بنائی ہوئی ساخت تبدیل نہیں ہو سکتی‘ یہی دین قیم ہے لیکن لوگوں کی اکثریت کو پتہ نہیں ہے‘‘۔
(الروم: 29‘ 30)

رسول اﷲﷺ کا ارشاد ہے کہ:

’’ مَامِنْ مَوْلُوْدٍ اِلَّا یُوْلَدُ عَلَی الْفِطْرَۃِ فَاَبَوَاہُ یُہَوِّدَانِہٖ اَوْیُنَصِّرَانِہٖ اَوْیُمَجِّسَانِہٖ کَمَا تُنْتَجُ الْبَہِیْمَۃُ بَہِیْمَۃً جَمْعَائَ ھَلْ تُحِسُوْنَ فِیْھَا مِنْ جَدْعَائَ ثُمَّ یَقُوْلُ
{فِطْرَتَ اللہِ الَّتِی فَطَرَ النَّاسَ عَلَیْھَا لَا تَبْدِیْلَ لِخَلْقِ ﷲ ذٰلِکَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ‘‘
۔
(بخاری ‘ کتاب التفسیر‘ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ)

’’ ہر ایک بچہ فطرت (اسلام) پر پیدا ہوتا ہے پھر اس کے ماں باپ اس کو یہودی‘ نصرانی یا مجوسی بنا دیتے ہیں جیسے تم دیکھتے ہو کہ ہر ایک چوپائے جانور کا بچہ پورے بدن کا پیدا ہوتا ہے‘ کہیں تم نے دکھا ہے کوئی بچہ کن کٹا پیدا ہو ہو؟

پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی :ترجمہ:

’’(قائم ہو جائو) اس فطرت پر جس پر ﷲ نے انسانوں کو پیدا کیا‘ ﷲ کی بنائی ہوئی ساخت تبدیل نہیں ہو سکتی‘ یہی دین قیم ہے‘‘۔
(الروم: 30)
۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436

ﷲ کی نازل کردہ وحی کی پیروی لازم ہے​
اور ’’اس علم‘‘ کی بجائے اھواء کی اطاعت شرک ہے​
ﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:

’’اتبعوا ما انزل الیکم من ربکم ولا تتبعوا من دونہ اولیآء‘‘۔
’’ جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے تم پر نازل کیا گیا ہے اس کی پیروی کرو اور اس کے سوا دوسرے سر پرستوں کی پیروی مت کرو‘‘۔
(الاعراف:3)

’’وَاِنَّ کَثِیْرًا لَّیُضِلُّوْنَ بِاَھْوَآئِھِمْ بِغَیْرِ عِلْمٍ اِنَّ رَبَّکَ ھُوَ اَعْلَمُ بِالْمُعْتَدِیْنِ o وَذَرُوْا ظَاہِرَ الْاِثْمِ وَبَاطِنَہٗ اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْسِبُوْنَ الْاِثْمَ سَیُجْزَوْنَ بِمَا کَانُوْا یَقْتَرِفُوْنَ o وَلَا تَاْکُلُوْا مِمَّا لَمْ یُذْکَرِ اسْمُ اللہِ عَلَیْہِ وَاِنَّہٗ لَفِسْقٌ وَاِنَّ الشَّیٰطِیْنَ لَیُوْحُوْنَ اِلٰی اَوْلِیٰئِھِمْ لِیُجَادِلُوْکُمْ وَاِنْ اَطَعْتُمُوْھُمْ اِنَّکُمْ لَمُشْرِکُوْنَ‘‘۔
’’ اور بیشک بہت سے لوگ دوسروں کو ’’علم‘‘ کی بجائے‘ اپنی اھواء کی بنا پر گمراہ کرتے ہیں۔ بیشک تیرا رب ان حد سے بڑھنے والوں کو خوب جانتا ہے اور چھوڑ دو کھلے گناہ بھی اور چھپے گناہ بھی‘ یقینا جو لوگ گناہ کرتے ہیں وہ عنقریب اپنے گناہوں کا بدلہ پا کر رہیں گے اور اس میں سے مت کھائو جس پر ﷲ کا نام لیا گیا ہو‘ بیشک ایسا کرنا فسق ہے‘ حقیقت یہ ہے کہ شیاطین اپنے دوستوں کے دلوں میں شکوک و شبہات ڈالتے ہیں تا کہ وہ تم سے جھگڑا کریں لیکن اگر تم نے ان کی اطاعت قبول کر لی تو یقینا تم مشرک ہو‘‘۔

’’ وَمَنْ اَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ ھَوٰہٗ بِغَیْرِ ھُدًی مِّنَ اللہِ ط اِنَّ اللہَ لَا یَھْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ‘‘۔
’’ اور اس شخص سے بڑھ کر کون گمراہ ہو گا جو ﷲ کی طرف سے بھیجی ہوئی ہدایت کے بغیر بس اپنی اہواء کی اتباع کرے۔ حقیقت یہ ہے کہ ﷲ ایسے ظالموں (مشرکوں) کو ہدایت نہیں دیتا‘‘۔
(القصص: 50)
۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
باب چہارم

محمد ﷺ کو ﷲ کا آخری رسول ماننا​
اور صرف آپ ﷺ کے طریقے کی اتباع کرنا​

ﷲ کے دین میں ﷲ پر ایمان لانے اور اس کی بندگی کے سیدھے راستے پر گامزن ہونے کی تیسری اہم ترین چیز محمد ﷺ کو ﷲ تعالیٰ کا آخری رسول ماننا اور ہر معاملے میں صرف آپ ﷺ کے طریقے (آپ ﷺ کی سنت) کی اتباع کرنا ہے۔

ﷲ تعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ:

’’یَآیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوا اللہَ وَاٰمَنُوْا بِرَسُوْلِہٖ یُؤْتِکُمْ کِفْلَیْنِ مِنْ رَّحْمَتِہٖ وَیَجْعَلْ لَّکُمْ نُوْرًا تَمْشُوْنَ بِہٖ وَیَغْفِرْلَکُمْ ط وَاللہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ‘‘۔
’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو ﷲ سے ڈرو اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان لائو‘ ﷲ تمہیں اپنی رحمت کا دہرا حصہ عطا فرمائے گا اور تمہیں وہ نور بخشے گا جس کی روشنی میں تم چلو گے اور تمہارے قصور معاف کر دے گا۔ ﷲ بڑا معاف کرنے والا اور مہربان ہے‘‘۔
(الحدید:28)

’’ مَاکَانَ مُحَمَّدٌ اَبَآ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِکُمْ وَلٰکِنْ رَّسُوْلَ اللہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّنَ وَکَانَ اللہُ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمًا‘‘۔
’’لوگو! محمد ﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں مگر وہ ﷲ کے رسول اور خاتم النبین ہیں اور ﷲ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔
(الاحزاب: 40)
۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436

اھواء کے مقابل علم (کتاب و سنت) ہی دین فطرت​
’’اسلام‘‘ ہے اور یہی دین قیّم ہے​

ﷲ تعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ:

’’ بل اتبع الذین ظلموا اھوآء ھم بغیر علمٍ ج فمن یھدی من اضل ﷲ ط وما لھم من نصرین o فاقم وجھک للدین حنیفًا ط فطرت ﷲ التی فطر الناس علیھا ط لا تبدیل لخلق ﷲ ط ذلک الدین القیم لا ولکن اکثر الناس لا یعلمون‘‘۔
’’ بلکہ جو ظالم ہیں وہ علم کے بغیر بس اپنی اھواء کی پیروی کر رہے ہیں‘ سو اسے کون ہدایت دے سکتا ہے جسے ﷲ نے گمراہ کر دیا ہو اور نہ ہی س کا کوئی مددگار ہو سکتا ہے۔ پس ہر طرف سے کٹ کے یکسو ہو کر اپنا رُک اس دین کی سمت قائم کر دو (قائم ہو جائو) اس فطرت پر جس پر ﷲ نے انسانوں کو پیدا کیا‘ ﷲ کی بنائی ہوئی ساخت تبدیل نہیں ہو سکتی‘ یہی دین قیم ہے لیکن لوگوں کی اکثریت کو پتہ نہیں ہے‘‘۔
(الروم: 29‘ 30)

رسول اﷲﷺ کا ارشاد ہے کہ:

’’ مَامِنْ مَوْلُوْدٍ اِلَّا یُوْلَدُ عَلَی الْفِطْرَۃِ فَاَبَوَاہُ یُہَوِّدَانِہٖ اَوْیُنَصِّرَانِہٖ اَوْیُمَجِّسَانِہٖ کَمَا تُنْتَجُ الْبَہِیْمَۃُ بَہِیْمَۃً جَمْعَاء ھَلْ تُحِسُوْنَ فِیْھَا مِنْ جَدْعَاء ثُمَّ یَقُوْلُ
{فِطْرَتَ اللہِ الَّتِی فَطَرَ النَّاسَ عَلَیْھَا لَا تَبْدِیْلَ لِخَلْقِ اﷲ ذٰلِکَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ‘‘
۔
(بخاری ‘ کتاب التفسیر‘ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ )

’’ ہر ایک بچہ فطرت (اسلام) پر پیدا ہوتا ہے پھر اس کے ماں باپ اس کو یہودی‘ نصرانی یا مجوسی بنا دیتے ہیں جیسے تم دیکھتے ہو کہ ہر ایک چوپائے جانور کا بچہ پورے بدن کا پیدا ہوتا ہے‘ کہیں تم نے دکھا ہے کوئی بچہ کن کٹا پیدا ہو ہو؟

پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ترجمہ:

’’(قائم ہو جائو) اس فطرت پر جس پر ﷲ نے انسانوں کو پیدا کیا‘ ﷲ کی بنائی ہوئی ساخت تبدیل نہیں ہو سکتی‘ یہی دین قیم ہے‘‘۔
(الروم: 30)
۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436

ﷲ کی نازل کردہ وحی کی پیروی لازم ہے​
اور ’’اس علم‘‘ کی بجائے اھواء کی اطاعت شرک ہے​
ﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:

’’اتبعوا ما انزل الیکم من ربکم ولا تتبعوا من دونہ اولیآء‘‘۔
’’ جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے تم پر نازل کیا گیا ہے اس کی پیروی کرو اور اس کے سوا دوسرے سرپرستوں کی پیروی مت کرو‘‘۔
(الاعراف:3)

’’وَاِنَّ کَثِیْرًا لَّیُضِلُّوْنَ بِاَھْوَآئِھِمْ بِغَیْرِ عِلْمٍ اِنَّ رَبَّکَ ھُوَ اَعْلَمُ بِالْمُعْتَدِیْنِ o وَذَرُوْا ظَاہِرَ الْاِثْمِ وَبَاطِنَہٗ اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْسِبُوْنَ الْاِثْمَ سَیُجْزَوْنَ بِمَا کَانُوْا یَقْتَرِفُوْنَ o وَلَا تَاْکُلُوْا مِمَّا لَمْ یُذْکَرِ اسْمُ اللہِ عَلَیْہِ وَاِنَّہٗ لَفِسْقٌ وَاِنَّ الشَّیٰطِیْنَ لَیُوْحُوْنَ اِلٰی اَوْلِیٰئِھِمْ لِیُجَادِلُوْکُمْ وَاِنْ اَطَعْتُمُوْھُمْ اِنَّکُمْ لَمُشْرِکُوْنَ‘‘۔
’’ اور بیشک بہت سے لوگ دوسروں کو ’’ علم‘‘ کی بجائے‘ اپنی اھواء کی بنا پر گمراہ کرتے ہیں۔ بیشک تیرا رب ان حد سے بڑھنے والوں کو خوب جانتا ہے اور چھوڑ دو کھلے گناہ بھی اور چھپے گناہ بھی‘ یقینا جو لوگ گناہ کرتے ہیں وہ عنقریب اپنے گناہوں کا بدلہ پا کر رہیں گے اور اس میں سے مت کھائو جس پر ﷲ کا نام لیا گیا ہو‘ بیشک ایسا کرنا فسق ہے‘ حقیقت یہ ہے کہ شیاطین اپنے دوستوں کے دلوں میں شکوک و شبہات ڈالتے ہیں تا کہ وہ تم سے جھگڑا کریں لیکن اگر تم نے ان کی اطاعت قبول کر لی تو یقینا تم مشرک ہو‘‘۔

’’ وَمَنْ اَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ ھَوٰہٗ بِغَیْرِ ھُدًی مِّنَ اللہِ ط اِنَّ اللہَ لَا یَھْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ‘‘۔
’’ اور اس شخص سے بڑھ کر کون گمراہ ہو گا جو ﷲ کی طرف سے بھیجی ہوئی ہدایت کے بغیر بس اپنی اہواء کی اتباع کرے۔ حقیقت یہ ہے کہ ﷲ ایسے ظالموں (مشرکوں) کو ہدایت نہیں دیتا‘‘۔
(القصص:50)
۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436

باب چہارم

محمد ﷺ کو ﷲ کا آخری رسول ماننا اور​
صرف آپ ﷺ کے طریقے کی اتباع کرنا​
ﷲ کے دین میں ﷲ پر ایمان لانے اور اس کی بندگی کے سیدھے راستے پر گامزن ہونے کی تیسری اہم ترین چیز محمد ﷺ کو ﷲ تعالیٰ کا آخری رسول ماننا اور ہر معاملے میں صرف آپ ﷺ کے طریقے (آپ ﷺ کی سنت) کی اتباع کرنا ہے۔

ﷲ تعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ:

’’ یَآیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوا اللہَ وَاٰمَنُوْا بِرَسُوْلِہٖ یُؤْتِکُمْ کِفْلَیْنِ مِنْ رَّحْمَتِہٖ وَیَجْعَلْ لَّکُمْ نُوْرًا تَمْشُوْنَ بِہٖ وَیَغْفِرْلَکُمْ ط وَاللہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ‘‘۔
’’ اے لوگو جو ایمان لائے ہو ﷲ سے ڈرو اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان لائو‘ ﷲ تمہیں اپنی رحمت کا دہرا حصہ عطا فرمائے گا اور تمہیں وہ نور بخشے گا جس کی روشنی میں تم چلو گے اور تمہارے قصور معاف کر دے گا۔ ﷲ بڑا معاف کرنے والا اور مہربان ہے‘‘۔
(الحدید: 28)

’’ مَاکَانَ مُحَمَّدٌ اَبَآ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِکُمْ وَلٰکِنْ رَّسُوْلَ اللہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّنَ وَکَانَ اللہُ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمًا‘‘۔
’’ لوگو! محمد ﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں مگر وہ ﷲ کے رسول اور خاتم النبین ہیں اور ﷲ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔
(الاحزاب: 40)
۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436

محمد رسول ﷲ ﷺ پر ایمان نہ لانے والے​
ﷲ پر ایمان لانے کے باوجود کافر ہیں​
اس حوالے سے بحث پہلے باب میں گزر چکی ہے۔

محمد رسول ﷲ ﷺ کی ذات میں مومنین کیلئے بہترین نمونہ ہے
ﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:

’’ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِّمَنْ کَانَ یَرْجُوا اللہَ وَالْیَوْمَ الْاَخِرَ وَذَکَرَ اللہَ کَثِیْرًا‘‘۔
’’ یقینا تمہارے لئے رسول ﷲ کی ذات میں تمہارے لئے بہترین نمونہ ہے ‘ ہر اس شخص کیلئے جو ﷲ اور یومِ آخر کا امیدوار ہو اور ﷲکو کثرت سے یاد کرتا ہو‘‘۔
(الاحزاب:21)

محمد رسول ﷲ ﷺ کی اطاعت​
حقیقت میں ﷲ کی اطاعت ہے​
اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:

’’ وَاَرْسَلْنَکَ لِلنَّاسِ رَسُوْلاً ط وَکَفٰی بِاللہَ شَھِیْدًا o مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللہَ ‘‘۔
’’ (اے محمد ﷺ ) ہم نے آپ کو لوگوں کیلئے رسول بنا کر بھیجا ہے اور اس پر ﷲ کی گواہی کافی ہے‘ پس جس نے رسول کی اطاعت کی اس نے درحقیقت ﷲ کی اطاعت کی‘‘۔
(النساء: 70‘ 80)
۔
 
Top