محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
ﷲ کا حکمِ عربی، (کتاب و سنت) ﷲ کی بندگی کے ضابطے
پر مشتمل بندوں کیلئے ﷲ کا تاقیامت محفوظ حکم
حکم کی اطاعت کرنا بندگی کی بنیاد ٹھہرتا ہے تو بندگی کی گاڑی کو حاکم کی مرضی کے مطابق چلانے کیلئے ’’مکمل ضابطہ بندگی پر مشتمل ایک مکمل حکم‘‘ کا موجود ہونا فطرت کا عین تقاضا ہے۔ احکم الحاکمین ’’ﷲ تعالیٰ‘‘ نے جہاں یہ حکم دیا ہے کہ ’’بندگی کسی کی نہ کی جائے سوائے اس کے‘‘ وہیں اس حکم میں موجد اصول کے ساتھ مکمل ضابطہ بندگی پر مشتمل ’’ایک مکمل حکم‘‘ عربی میں نازل کیا ہے اور اس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی خود ہی اٹھائی ہے۔ﷲ تعالیٰ کے ارشادات ہیں کہ:
’’ قُلْ اِنَّمَآ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ اللہَ وَلَآ اُشْرِکَ بِہٖ ط اِلَیْہِ اَدْعُوْا وَاِلَیْہِ مَاٰبِo وَکَذٰلِکَ اَنْزَلْنٰہُ حُکْمًا عَرَبِیًّا ط وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ اَھْوَآئَ ھُمْ بَعْدَ مَا جَآئَ کَ مِنَ الْعِلْمِ مَالَکَ مِنَ اللہِ مِنْ وَّلِیٍّ وَّلَا وَاقٍ‘‘۔
’’ کہہ دیجئے! حقیقت یہ ہے کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں صرف ﷲ کی بندگی کروں اور اس کے ساتھ شریک نہ ٹھہرائوں (کسی کو)۔ اسی کی طرف میں دعوت دیتا ہوں اور اسی کی طرف مجھے لوٹنا ہے اور اسی (ہدایت) کے ساتھ ہم نے تم پر یہ ’’حکم عربی‘‘ نازل کیا ہے‘ اب اگر اس ’’علم‘‘ کے بعد جو تمہارے پاس آ گیا ہے تم نے لوگوں کی اھواء کی پیروی کی تو ﷲ کے مقابلے میں نہ تمہارا کوئی حامی و مددگار ہے اور نہ اس کی پکڑ سے تمہیں کوئی بچا سکتا ہے‘‘۔
(الرعد: 36‘ 37)
’’ اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَاِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوْنَ‘‘۔
’’ بیشک ہم ہی نے یہ ’’ذکر‘‘ نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں‘‘۔
(الحجر:9)
۔