۔
ﷲ کو اس کی ’’ذات‘‘ میں واحد یکتا و بے مثل اور لاشریک ماننا
اس میں درج ذیل باتوں پر ایمان لانا شامل ہیں۔
1۔ اس پر ایمان لانا کہ ﷲ تعالیٰ نہ خود کسی کی اولاد ہے نہ اس کی کوئی بیوی ہے اور نہ اس کی کوئی اولاد ہے۔ ﷲ تعالیٰ ان سب چیزوں سے مبراء و بے نیاز ہے۔
ﷲ تعالیٰ کا ارشادات ہیں کہ:
’’ قُلْ ھُوَ اللہُ اَحَدٌo اَللہُ الصَّمَدُo لَمْ یَلِدْ لا وَلَمْ یُوْلَدْ o وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ‘‘۔
’’
کہو وہ ﷲ ہے ’’واحد و یکتا‘‘ ! وہ سب سے بے نیاز ہے نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور کوئی اس کا ہمسر نہیں‘‘۔
(الاخلاص: )
’’ بَدِیْعُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ط اَنّٰی یَکُوْنُ لَہٗ وَلَدٌ وَلَمْ تَکُنْ لَّہٗ صَاحِبَۃٌ ط وَخَلَقَ کُلَّ شَیْئٍ ج وَھُوَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ‘‘۔
’’
وہ تو آسمانوں اور زمین کا موجد ہے اس کا کوئی بیٹا کیسے ہو سکتا ہے جبکہ اس کی کوئی بیوی ہی نہیں ہے‘ اس نے ہر چیز کو تخلیق کیا ہے اور وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے‘‘۔
(الانعام:101)
اس حوالے سے شرک یہ ہے کہ ﷲ کو کسی کی اولاد سمجھا جائے یا کسی کو ﷲ کی اولاد سمجھا جائے یا کسی کو ﷲ کی بیوی قرار دیا جائے اور ﷲ کو ان چیزوں کا ضرورت مند و محتاج سمجھا جائے۔
2۔ اس پر ایمان لانا کہ ﷲ تعالیٰ اپنی ہر مخلوق سے الگ ہے‘ عرش پر جلوہ فرما ہے اور آسمان سے زمین تک کے معاملات کی تدبیر کر رہا ہے مگر اپنے علم کے ساتھ ہر جگہ موجود ہے۔
ﷲ تعالیٰ کے ارشادات ہیں:۔
’’ اَللہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّٰمٰوتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَیْنَھُمَا فِیْ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ ط مَالَکُمْ مِّنْ دُوْنِہٖ مِّنْ وَّلِیِّ وَّلَا شَفِیْع ط اَفَلَا تَتَذَکَّرُوْنَ o یُدَبِّرُ الْاَمْرُ مِنَ السَّمَآئِ اِلَی الْاَرْضِ ثُمَّ یَعْرُجُ اِلَیْہِ فِیْ یَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُہٗ اَلْفَ سَنَۃٍ مِّمَّا تَعُدُّوْنَ‘‘۔
’’
یہ ﷲ ہی ہے جس نے پیدا فرمایا آسمانوں اور زمین کو اور ہر اس چیز کو جوان کے درمیان ہے چھ دنوں میں پھر جلوہ فرما ہوا عرش پر‘ نہیں ہے تمہارا اس کے سوا کوئی حامی و مددگار اور نہ کوئی (اس کے آگے) سفارش کرنے والا‘ کیا تم سوچتے سمجھتے نہیں؟ وہ تدبیر کرتا ہے سارے معاملات کی آسمان سے زمین تک پھر چڑھتی ہے (رپورٹ) اس کے حضور ایک ایسے دن میں کہ ہے جس کی مقدار ایک ہزار سال تمہارے شمار کے حساب سے‘‘۔
(السجدہ: 4‘ 5)
’’ وَھُوَ مَعَکُمْ اَیْنَ مَاکُنْتُمْ ط وَاللہُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ‘‘۔
’’
اور وہ (اللہ) تمہارے ساتھ ہے جہاں بھی تم ہو اور جو کام بھی تم کرتے ہو وہ اسے دیکھ رہا ہے‘‘۔
(الحدید:4)
۔