یہ بات آپ جیسے صاحب علم کو زیب نہیں دیتی اس کا معنی یہ ہوا کہ آپ نے صحیح مسلم کو نہیں پڑھا ہے ورنہ اس طرح کا ارشاد نہیں فرماتے
مجھے لگتا ہے کہ آپ نے اپنے بڑوں کی کتابوں اور ان کی راے کو نہیں پڈھا دیکھتے ہیں کہ آپ بڑے اہل بیت سے کیا مراد لیتے ہیں ذرا غور فرمائیں:
ملا جعفر اپنی مشہور کتاب جلاء العیون میں لکھتا ہے کہ جب اہل حسین رضی اللہ عنہ کا قافلہ کوفہ سے دمشق آیا اور یزید کے دربار میں پیش ہوا
تو یزید کی بیوی ہندہ بے تاب ہو کر بے پردہ دربار یزید میں چلی آئی۔یزید نے دوڑ کر اسکے سر پر کپڑا ڈال دیا اور کہا کہ گھر کے اندر جاؤ اور آل رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر نوحہ و ماتم کرو۔ابن زیاد نے انکے بارے میں عجلت سے کام لیا۔میں قتل حسین رضی اللہ عنہ پر ہرگز راضی نہ تھا۔
اہل بیت یزید نے زیور اتار کر لباس ماتم پہنا،صدائے گریہ و ماتم بلند کیا،یزید کے گھر تین روز تک ماتم بپا رہا:
جلاء العیون ۲۵۶
ملاں جعفر نے تو بیوی کو اہل بیت کہا ہے جس کا مطلب ہے کہ اصل میں بیوی ہی اہل بیت ہے لیکن آپ لوگ اس حقیقت کو ماننے کے لیے ہی تیا ر نہیں ہیں ، تم لوگوں کو ازواج مطہرات سے اتنا بغض کیوں ہے ؟ ان شا ن میں گستاخی کرنے کے لیے تم مسلمہ اصولوں کو بھی بھول جاتے ہو