اہل حدیث یااہل خبیث
تقریباتمام ہی گمراہ فرقوں کایہ طرز عمل رہاہے کہ وہ خود کواچھے ناموں سے مزین کرنے کی کوشش اورفراق میں رہتے ہیں اوران کا بڑازور کام سے زیادہ نام پر ہوتاہے ۔یہی وجہ ہے کہ خوارج خود کواچھاسانام دیتے تھے اوراچھاسانعرہ لگاتے تھے۔اسی طرح معتزلہ اوردیگر تمام گمراہ فرقوں نے اپنے اچھے نام رکھنے پر زیادہ زور دیاہے لیکن جمہورامت نے ان کو ان کے اصل نام سے ہی یاد کیاہے ۔دورحاضر میں بھی کچھ لوگ خود کو اہل حدیث قراردیتے ہیں اوریہ تاثردینے کی کوشش کرتے ہیں کہ گویاصرف وہی حدیث ماننے والے ہیں اوربقیہ سارے غیراہل حدیث ہیں
اسکا فیصلہ تو صدیوں پہلے ہی شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ فرماچکے ہیں کہ یہ کام بدعتیوں کا ہے جو اہل حدیث کے الٹے سیدھے نام رکھتے ہیں چاہے وہ شیخ کے دور کے حنفی بدعتی ہوں یا اس دور کے حنفی بریلوی بدعتی، حنفی دیوبندی بدعتی یا پھر قادیانی حنفی بدعتی و کافر۔ ملاحظہ ہو:
اہل بدعت کی بکثرت نشانیاں ہیں جن سے وہ پہچانے جاتے ہیں۔ ایک علامت تو یہ ہے کہ وہ اہل حدیث کو برا کہتے ہیں اور ان کو حشویہ جماعت کا نام دیتے ہیں، اہل حدیث کو فرقہ حشویہ قرار دینا زندیق کی علامت ہے۔ اس سے ان کا مقصد ابطال حدیث ہے۔ فرقہ قدریہ کی علامت یہ ہے کہ وہ اہل حدیث کو جبریہ کہتے ہیں۔ اہل حدیث کو مشتبہ قرار دینا فرقہ جہمیہ کی علامت ہے۔ اہل حدیث کو ناصبی کہنا رافضی کی علامت ہے ۔ یہ تمام باتیں اہل سنت کے ساتھ ان کے تعصب اور ان کے غیظ و غضب کے باعث ہیں، حالانکہ ان کا تو صرف ایک نام اہل حدیث ہے۔ بدعتی ان کو جو لقب دیتے ہیں وہ ان کو چمٹ نہیں جاتے۔(غنیۃ الطالبین ص۱۹۱ طبع ، پروگریسو بکس اردو بازار لاہور)
اسی کے ساتھ یہ بھی حقیقت ہے کہ جمہور امت نے ان کے اس نام کو قبول نہیں کیاہے اوران کو الگ الگ خطوں میں الگ الگ نام دیاگیاہے۔ کہیں لامذہبیہ،کہیں غیرمقلدتوکہیں کچھ اور۔کچھ حضرات توتجاوز کرتے ہوئے ان کو اہل خبیث بھی کہہ جاتے ہیں ۔
یا تو آپ جاہل ہیں یا دغاباز کیونکہ لامذبیہ تو حنفیوں، دیوبندیوں، بریلویوں کا صفاتی نام ہے جو انہی کی کتابوں میں لکھا ہوا ہے۔ زرا آئینہ دیکھئے اور جھوٹ بولنے میں تھوڑی کمی کیجئے:
لامذہب کون؟
اور غیر مقلد بھی اصل میں مقلدین ہیں کیونکہ ہم تو اہل حدیث ہیں۔ میرا یک مضمون زیر ترتیب ہے جس میں، میں نے ثابت کیا ہے خود حنفی، دیوبندی اکابرین کے بقول غیرمقلدین حنفی ہیں مضمون کا عنوان ہے:
شرالقرون کے بدترین غیر مقلدین
حق فورم پر ملنگ دیوبندی نے ایک خط پیش کیا تھا جسے اس نے بغیر ثبوت کے ناحق حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کی طرف منسوب کیا تھا اس خط میں ابو حنیفہ کو دو مرتبہ ابوخبیثہ لکھا گیا ہے۔ مطلب یہ کہ ایسے خطاب تو آپکے امام کو بھی ملتے رہے ہیں۔آپ تو اہل حدیث کے ساتھ اہل خبیث اسطرح لکھ رہے ہیں جیسے یہ کوئی واحد مثال ہو۔
لیکن یہ نئی بات نہیں ہے کہ اگرکسی کے متعلق یہ مشہور ہو کہ وہ اہل حدیث ہے لیکن حقیقت میں ایسانہ ہوتواس کواہل خبیث کہاجائے۔
ابوحنیفہ کے متعلق عام طور پر جو مشہور ہے تحقیق کرنے پر معلوم ہوتا ہے کہ وہ حقیقت کے برعکس ہے تو کیا اس بنا پر آپکے اصول کے مطابق ابوحنیفہ کو ابوخبیثہ کہا جاسکتا ہے؟؟؟ پھر آج کے حنفی سارے کے سارے نام نہاد حنفی ہیں نہ پورے طور پر مقلد ہیں نہ اپنے حنفی مذہب پر کاربند ہیں تو آپ سمیت ایسے حنفیوں کو کیا کہنا مناسب ہوگا؟؟؟
نوٹ:کتابوں میں موجود اہل حدیث یااصحاب الحدیث اوراس کے ہم معنی الفاظ سے موجودہ افراد کو خود کومرادلیناکسی علمی لطیفہ سے کم نہیں ہے۔
چودویں صدی میں پیدا ہونے والا جاہل آخر کس دلیل کی بنیاد پر حنفی ہونے کا دعویٰ کرتا ہے؟؟؟ نہ تو اس کے عقیدے ابوحنیفہ کے عقائد کے مطابق ہیں بلکہ وہ تو ابوحنیفہ کو عقائد میں ماہر ہی تسلیم نہیں کرتا اور اسی وجہ سے عقیدہ میں خود کو اشعری اور ماتریدی کہلاواتا ہے۔ نہ تو وہ حنفی مذہب کی کتابوں کے مسائل پر عمل پیرا ہے۔ نہ ہی ابوحنیفہ کے اقوال اور مسائل سے متفق ہے بلکہ بہت سے مسائل میں اپنے امام سے اختلاف رکھتا ہے صرف نفس پرستی کی بنا پر اور نہ تو وہ ابوحنیفہ کا شاگرد ہے جو خود کو حنفی کہتا ہے جبکہ صرف ابوحنیفہ کے شاگرد ہی حنفی کہلاوانے کا حق رکھتے ہیں۔ پس وہ دلیل ذکر کردیں جس کی بنا پر آپکا حنفی مذہب سے نسبت کا دعویٰ سچا ثابت ہوجائے۔