ابوزینب
رکن
- شمولیت
- جولائی 25، 2013
- پیغامات
- 445
- ری ایکشن اسکور
- 339
- پوائنٹ
- 65
عوام الناس کو گمراہ تو آپ کے نام نہاد جہادی لیڈر جن کی جہاد فی سبیل الطاغوت ہے انہوں نے گمراہ کیا ہوا ہے۔خوامخواہ میں ادھر ادھر کی باتیں گھما پھرا کر کرنے کا کیا فائدہ سود کو لوگوں کے لئے حلال کرنا کفر ہے۔سیدھی سادھی بات ہے اس میں کوئی پیچیدگی نہیں ہے۔اگر سود کی ان طواغیت کے نزدیک حرمت ہوتی تو اس کو یہ ختم کردیتے ۔ لیکن ایسا ان طاغوتی حکومتوں نے نہیں کیا۔کیا خوب نقشہ کھینچا ہے آپ نے اپنے دین کا کہ یورپی ملک سے اسلحہ خریدنا ہوتا ہے جس کے لئے (سودی)قرضوں کی ضرورت ہوتی ہے۔یہ سودی کا لفظ کس کے لئے چھوڑا ہے آپ نے جان بوجھ کر فرار مت حاصل کریں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اعلان جنگ بن نہیں کریں گے۔اور یورپی کفار سے سود کی لین دین جاری رکھیں ۔ چاہے اس سود کو اللہ تعالیٰ نے حرام ہی کیوں نہ قرار دیا ہو۔ خواہ اس سود کے لین دین اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ اور اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جنگ ہی کیوں نہ قرار دیا ہو۔ظاہر ہے جب آپ کی دشمنی اولیاء اللہ سے ہے تو یقینی طور پر یہ دشمنی اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی ہوئی۔خوب سودی کاروبار کیجئے کیونکہ یہ آپ کی ضرورت ہے ۔ اب آپ ایسا کریں کہ جماعۃ الدعوۃ کے لوگوں کو بھی سود پر قرضہ فراہم کرنے لگ جائیں کیونکہ آپ کے نزدیک تو اب سود جائز ٹھہرا۔ جیسا کہ آپ نے فرمایا ہے کہ یورپی ممالک سے آپ کو اسلحہ خریدنا ہوتا ہے اس لئے آپ سود کھانا سود پر قرضے دینا اور سود پر قرضے لینا نہیں چھوڑیں گے۔اگر سود کے جاری رکھنے میں ایسی مصلحت ہوتی تو فتح مکہ کے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم سودکو باطل قرار نہ دیتے اور اپنے چچا عباس بن عبدالمطلب کے سود کو ختم کرنے کا اعلان نہ کرتے۔ابوزینب صاحب نے عوام الناس کو گمراہ کرنے کا کیا ہی خوب طریقہ اپنایا ہے۔ خود اقرار بھی کرتے ہیں کہ سود گناہ کبیرا ہے لیکن اس کہ باوجود فرماتے ہیں "متلاشی صاحب آپ اس (سود) کے بارے میں ہرگزدھوکہ نہیں دے سکتے کیونکہ سود حکومتی سطح پر جاری کیا گیا ہے" ابوزینب صاحب عجیب خبط کا شکار ہیں۔ اسلام سے مطالق تھوڑی بھی معلومات رکھنے والا یہ بات جانتا ہے کہ سود کا جاری کرنا چاہے حکومت کی سطح پر ہی کیوں ناہو کفر نہیں ہے۔ چاہئے ملک کا کوئی وزیر، چیف جسٹس یا پھر آرمی چیف ہی کیوں نا لین دین کرے ۔ آپ پاکستان کو یورپی ممالک ہے اسلحہ خریدنا ہوتا ہے جس کے لئے قرضوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
لیکن ابو زینب صاحب کو شاید پتہ نہیں کہ سود صرف پاکستان میں ہی نافذ نہیں بلکہ پوری دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں جس میں سودی نظام موجود نہ ہو لیکن سودی نظام کی بنیاد پرملک کے خلاف بغاوت کرنا موجودہ دور کے خوارج کا بھانہ ہے ۔ پاکستان میں مرکزی بینک تقریباََ 1948 میں ہی قائد اعظمؒ نے قائم کردیا تھا۔ اس وقت مولانا شبیر احمد عثمانیؒ بھی موجود تھے تو ابو زینب صاحب آپ بتائیں گئیں کہ آپ کے یہ اکابر کافر ہوئے کہ نہیں۔۔۔۔۔ کیا وجہ ہے کہ علمائے دیوبند جن کے عقائید آپ بتانے سے شرما رہے ہیں انہوں نے 60 سالوں میں بھی بھی سودی نظام کو بنیاد بنا کر بغاوت نہیں کی ۔۔۔۔۔۔؟[/quote]
آپ کو کس نے کہہ دیا کہ میں دیوبندی ہوں؟؟؟میں اپنے آپ کو کسی شہر کی طرف منسوب نہیں کرتا ہوں ۔ میں تو ایک مسلمان ہوں اور قرآن اور سنت صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع واطاعت کرتا ہوں۔اور حق کو قبول کرنے سے نہیں شرماتا خواہ حق بتانے والا کوئی بھی ہو۔
ماشاء اللہ کیا اخلاق پایا ہے آپ نے ۔اگر میں انجینئر حافظ محمدسعید صاحب کو انجینئر کہہ دیا اس میں اتنا آگ بگولا ہونے کیا ضرورت ہے میرے بھائی ۔ اس سے قبل تمام لوگ موصوف کو انجینئر ہی کہتے تھے ۔ اس میں اس قدر برا ماننے کی ضرورت نہیں ۔ ظاہر ہے کہ انجینئر حافظ محمد سعید صاحب پہلے انجینئر ہی کہلواتے تھے ۔ یہ تو پروفیسر اور اور اب حافظ سعید صاحب تو آئی ایس آئی کے لوگوں نے کہلوانا شروع کردیا ہے۔ کیونکہ موصوف کے سرپرست پاکستان کے خفیہ ایجنسیوں کے لوگ ہی ہیں وہ ہی ان سے کام لیتے ہیں اور انجینئر حافظ محمد سعید صاحب ان کے کام آتے ہیں ۔ جیسا کہ آج کل ایجنسیوں نے انہیں مجاہدین کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کا ٹاسک دیا ہوا ہے ۔لہٰذا انجینئر حافظ محمد سعید صاحب اور ان کی جماعۃ الدعوۃ کے افراد اس ٹاسک کو بخوبی ایجنسیوں کی رضا کے لئے انجام دے رہے ہیں۔اور جو نام آپ نے گنوائے ہیں اعلیٰ اخلاق کے دائرے میں تو میرے بھائی مجھے اس سے کیا کہ وہ لوگ کیا کرتے رہے مجھے سے تو آپ میری پوسٹ کے متعلق گفتگو کریں۔ نہ میں نے ان حضرات کو اپنے پوسٹ میں کوڈ کیا ہے نہ ہی آپ مجھے اس سلسلے میں کوئی الزامی جواب دیں۔جناب ابو زینب صاحب آپ حافظ سعید نواللہ مرقدہ کو انجیئیر مان رہے ہیں تو کیا علمائے دیوبند بشمول مولانا فضل الرحمٰن صاحب کو کیا دھوبی سمجھتے ہیں اُن پر کچھ لب کشائی نہیں کرتے، مفتی محمود صاحبؒ کو کیا آپ مکینک سمجھتے ہیں یا اشرف علی تھانوئیؒ کو آپ لکڑہارا سمجھتے ہیں جنہوں نے پارلیمانی و جمہوری حکومت کی بنیاد پر قائم اسلامی مملکت کی حمایت کی بلکہ ترغیب بھی دی اور حضرت مدنیؒ نے تو سیکولر ہندوستان کی حمایت کی وہ بھی کانگریس سے رل مل کر وہ لوگ کیا تھے۔ فقیہ تھے یا پھر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم کچھ کہیں گےتو آپ کو شکایت ہوگی۔ سینکڑوں علمائے دیوبند کی ذکر کیا جاسکتا ہے جو پاکستان کے قیام سے جمہوریت و پارلیمنٹ کے مزے لوٹ کرہے ہیں کیا وہ بھی اسلام کے غدار، سود کے حمایتی اور کفر سے ولایت کے قائل ہیں۔
کیا آپ افغان طالبان کو بھی خوارج کے زمرے میں گردانتے ہیں؟؟؟آپ کے انجینئر حافظ محمد سعید صاحب ہندوستان کے ظلم وجبر کے خلاف نہیں اٹھے بلکہ وہ پاکستان کی فوج سے دلی محبت کی وجہ سے اٹھے ہیں۔ پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کے کارندے کے طور پر اٹھے ہیں۔اور اسی طرز پر آپ کے انجینئر صاحب نے اپنی جماعت جماعۃ الدعوۃ کو اٹھایا ہے۔اگر آپ کے انجینئر حافظ محمد سعید صاحب ہندوستان کے ظلم وجبر کے خلاف اٹھتے تو پھر ہندوستان کے ظلم وجبر کے خلاف قتال کرتے کرتے خود قتل ہوجاتے یا ہندوستان کو قتل کردیتے ۔ لیکن آپ کے انجینئر حافظ محمدسعید صاحب فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے اشارے پر اٹھتے ہیں اور انہی کے اشارے پر بیٹھ جاتے ہیں۔ شاید انہوں نے یہ عمل کراچی کی ایک لسانی تنظیم کے قائد سے سیکھا ہے وہ ابھی اپنے متبعین کو کہتے ہیں کہ بیٹھ جاؤ تو وہ بیٹھ جاتے ہیں اور جب وہ کہتے ہیں کھڑے ہوجاؤ تو وہ کھڑے ہوجاتے ہیں۔ بس یہی حالت آپ کے انجینئر جناب حافظ محمد سعید صاحب کی ہے جب ان کو فوج اور اس کی ایجنسیاں کہتی ہیں کھڑے ہوجاؤ تو موصوف کھڑے ہوجاتے ہیں اور جب فوج اور ان کی ایجنسیاں کہتی ہیں کھڑے ہوجاؤ تو وہ کھڑے ہوجاتے ہیں ۔ اللہ جانتا ہے کہ یہ کھڑے اور بیٹھنے کا عمل کہاں تک جاری رہے گا۔جب افغان مجاہدین روس کے افغانستان کے انخلہ کے بعد بھی پاکستان سے امداد مسلمانوں کے خلاف حاصل کرتے ہیں تو حافظ صاحب کا انڈیا کے یا پاکستان میں خوارج کے خلاف ساتھ دینا کون سا جرم ہے۔ یہ کون سی شریعت ہے جس میں ہندوستان کے ظلم و جبر کے خلاف اُٹھنے والے امام المجاہد کو تو مجاہد تسلیم کرنے سے عاری ہے کیا یہ کھلی منافقت نہیں۔ یہ جو بھی آپ سے اختلاف کرے وہ مجاہد تو درکنار اُس کا مسلمان ہونا آپ کے نزدیک محال ہے یہ خوارجی ذہنیت نہیں تو اورکیا ۔یاد کرو اُس وقت کو جب یہی پاکستانی فوج طالبان کی صفوں میں شامل ہو کر ناردن الائنس کے خلاف لڑ رہے تھے۔ اسی پاکستان کے مالی وسائل افغانستان میں طالبان حکومت کو مضبوط کرنے میں سرف ہوتے تھے یہاں تک کہ افغانستان میں طالبان کی مستقل حکومت قائم ہوگئی ۔
معلومات کے بغیر تبصرہ کرنا محض اس بات کی علامت ہے کہ پوسٹنگ میں ٹیکسٹ کو بڑھایا جائے اور کچھ نہیں ۔پہلے کتاب کے بارے میں معلومات کریں ۔ اس کے بعد اس پر تبصرہ کریں۔بغیر پڑھے تبصرہ کرنا نادانی ہے۔مجھے اس کتاب کے متعلق معلومات نہیں لیکن اتنا عرض کردینا مناسب سمجھتا ہوں کہ جہاں تک ولایت کا تعلق ہے تو اس میں احتمال ہے کہ دلی طور پر ولایت کے قائل ہیں یہ صرف ایمانی کمزوری کی وجہ ہے ولایت کا دیکھاوا ہے تو اب دلوں کا حال نا جماعت الدعوۃ کو ہے نہ حافظ سعید صاحب کو اور نہ ہی القاعدہ کو اور نہ ہی محمد سیف اللہ خالد صاحب کو تو اتنی کمزور بنیاد پر کیسے فتنہ فساد برپا کیا جاسکتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ اگر آپ کو غیب دانی کا دعویٰ ہے تو بتائیں پھر دیکھتے ہیں کہ غیب دانی کے دعویٰ کے بعد آپ کے ایمان بشرط اگر موجود ہو تو کیا حال ہوتا ہے اگر آپ کا عقیدہ غیب دانی کا نہیں ہے تو پھر آپ کا اس کتاب کا رونابےکار ہے۔
اللہ کے فضل وکرم سے مجاہدین جہاد میں مصروف عمل ہیں اور اہل حق کے نزدیک یہ بات معروف ہے۔ اس کو فساد تو وہ کہتے ہیں جو طواغیت کی راہ میں اپنے آپ کو کھپارہے ہیں۔یہ بہتان ہے مجاہدین ایسے تمام افعال سے براءت کرتے ہیں مجاہدین واضح اور صاف طور پر اپنی تحریروں اور تقریروں میں یہ بات نہایت وضاحت کے ساتھ بیان کردی ہے کہ مساجد ،بازاروں ، اسکولوں ،نمازیوں میں اور تفریحی مقامات پر دھماکے مجاہدین کے دشمن اور طواغیت کے ایجنٹ اور ان کی خفیہ ایجنسیاں کرتی ہیں۔مجاہدین کی ان تمام امور سے براءت ہے۔علماء دین کو تو خفیہ ایجنسیوں اور ان کے ایجنٹوں نے قتل کیا ہے۔ مشرف کے دور میں مفتی نظام الدین شامزئی جنہوں نے مشرف کے خلاف فتویٰ دیا تھا ان کو قتل کردایا گیا۔ ان علماء کو ان لوگوں نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے سے قتل کرایا ہے۔را اور موساد کس کے لئے دعا کرتی رہی ہے اس بات سے کون واقف نہیں ہے۔آپ کے امیرالمومنین پرویز مشرف کے لئے یہودی ربیوں نے سونے سے پہلے دعا کرنا اپنا شیوہ بنا لیا تھا۔را کے ایجنٹ اور یہود اور ہنود تو آپ کے طاغوتی حکمرانوں کے لئے دعا کرتے تھے نہ کہ مجاہدین کے لئے۔ہم اپنے کئی پوسٹوں میں یہ بات ثابت کرچکے ہیں کہ مجاہدین کے دشمن ان کی کسی بھی تحریر یا تقریر سے عامۃ المسلمین کی تکفیر کو ثابت نہیں کرسکتے۔آپ کو میرا چیلنج ہے کہ مجاہدین کی کسی بھی تحریر یا تقریر سے ایسا ثابت کردیں۔مجاہدین پر یہ الزمات عصر حاضر کے خوارج نماتکفیری مرجئہ لگاتے ہیں جن کا حقیقت سے دور کا واسطہ نہیں ہے۔خیر اللہ کے فضل سے ابو زینب صاحب نے یہ تسلیم کر ہی لیا کے اس سارے فساد میں چند لوگ شامل ہیں ۔ لیکن شاید ابوزینب صاحب بھول رہے ہیں کہ جن بے داغ مخلص لوگوں کا ذکر انہوں نے کیا ہے وہ صرف مساجد ، بازاروں، اسکولوں، نمازیوں میں بم دھماکے ہی تو کرواتے ہیں اور مسلمانوں کوکافر قرار دیکر قتل کرتے ہیں یہ ایسا گھناونا جرم ہے جس سے انسان خود کفر کی ہد تک پہنچ جاتا ہے۔ جس لوگوں کی عبادات خودکشی کرنا، مساجد کو بم سے اُڑانا، علماء دین کو قتل کرنا، اسکولوں بازاروں میں بم دھماکے کروانا، معصوم شہرویوں کو قتل کرنا ہو اور جن کا ذریعہ معاش ڈاکے، رہزنی، بینک دکیتی، اغوا برائے تعاوان ہو ایسے لوگ اپنے پیر ابلیس لعین کے مرید اور ہندوستانی را کے دمچھلے شیطان اور شیطانی لشکر ٹی ٹی پی سے ضرور مخلص ہونگے لیکن وہ دین جو حضور ﷺ اور صحابہ کرام سے ہم تک پہنچا اس کے کبھی بھی مخلصٖ نہیں ہوسکتے۔ لگتا ہے ابوزینب صاحب نے کوئی نیاقرآن گھڑا ہے جس میں بے غیرت کو غیرت مند، خوارجی شریعت کا پابند اور مسلمانوں کا کافر کہنا فرض ہے معاذ اللہ اللہ کی پناہ ایسے غلیظ عقائید و نظریات سے۔
باقی باتیں اس قدر بچکانہ ہیں کہ ان پر تبصرہ کرنا خوامخواہ لوگوں کا وقت برباد کرنے کے مترادف ہے۔اس کا ثبوت موصوف کا لکھا ہوا آخری پیراگراف ہے جس میں موصوف نے پھر موضوع سے ہٹ کر بات کی ہے اور اصل بات سے فرار حاصل کیا ہے۔قارئین خود پڑھیں اور فیصلہ کریں
خود ہی فیصلہ کرلیں کہ یہ سوالات ایک ایسے شخص سے صادر ہورہے ہیں جو کہ بری طرح تھک چکا ہو ۔ جو جواب دینے کی صلاحیت سے محروم ہوچکا ہو۔ جس کے حواس کام نہ کررہے ہوں۔آخر کار جب یہ سوالات لکھ لئے تو ان سوالات کے کرنے کو مجبوری قرار دیتے ہوئے راہ فرار اختیار کرنے میں عافیت سمجھی ۔ ارے میرے بھائی یہ سوالات تو اس پوسٹ سے متعلق ہے ہی نہیں ۔ ان سوالات کو یہاں تحریر کرنا فضول ہے۔کیونکہ یہ سوالات موضوع ست غیر متعلق ہیں۔جن لوگوں کو آپ مجاہدین کہتے ہیں وہ لوگ تقلید کے قائل ہیں کہ نہیں؟
قبور سے فیض حاصل کرنے کے قائل ہیں کہ نہیں؟
کیا تقلید شرک ہے؟
کیا آپ کے مجاہدین تصوف کو درست تسلیم کرتے ہیں اور صوفیوں کے چاروں سلسلے میں بیت ہوتے ہیں؟
آپ کے مجاہدین آپ کی طرح قرآن و سنت سے رہنمائی لیتے ہیں یا پھر فقہ حنفی سے؟
جو شخص تقلید، قبر سے فیض لینا، وسیلہ جیسا کہ فقہ حنفی میں یہ سب چیزیں نافذ ہیں تو اُن کا قرآن و حدیث میں کیا حکم ہے؟
کیونکہ آپ زد ہر ہٹ دھرمی پر اڑے رہے اس لیے مجبوراََ ہمیں یہ سوال کرنے پڑے۔
ابھی صرف ان مختصر سوالات کا جواب دیں