رانا محمد عاشق
مبتدی
- شمولیت
- مئی 09، 2017
- پیغامات
- 29
- ری ایکشن اسکور
- 2
- پوائنٹ
- 10
ایک استدعا اللہ تعالیٰ کے حضوراس بحث کا کوئی حاصل نہیں ہوگا میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ حقائق آپ اور سب کے سامنےآجائیں اگر پہلے آپ بالکل غیر جانبداری سے نیچے دئے ہوئے آپشنز کا مطالعہ کرلیں پھر فیصلہ آپ خود کرلیں کہ کون سا آپشن درست ہے۔
سورہ البقرہ کی آیات نمبر229 اور 230
الطَّلَاقُ مرّٰتٰن ِفَاِمْسَاکٌ بَاالْمَعْرُوْف ِ اَوْ تَسْرِیْحٌ بِاِحْسَان۔ وَ لَایَحِلُّ لَکُمْ اَنْ تَأخُذُوْ مِمَّا اٰتَیتُمُوْ ھُنَّ شَیءًااِلَّا اَنْ یَّخَافَااَلَّا یُقِیْمَاحُدُوْدَ اللہِ ,فَاِن خِفْتُمْ اَلَّا یُقِیْمَاحُدُوْدَ اللہِ، فَلَا جُنَاحَ عَلَیْھِمَافِیْمَا افْتَدَتْ بِہٖ، تِلکَ حُدُوْدُ اللہِ فَلَا تَعْتَدُوْھَاوَمَنْ یَّتَعَدَّحُدُوْدَ اللہِ فَاُوْلٰٓئِکَ ھُمُ الظّٰلِمُونَ(229)۔ فَاِنْ طَلَّقَھَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتّٰی تَنکِحَ زَوْجَ غَیْرُہٗ، فَاِنْطَلَّقَھَا فَلَا جُنَاحَ عَلَیْھِمَا اَن یَّتَرَاجَعَھَااِن ظَنَّا اَنْ یُّقِیْمَا حُدُوْدَ اللہِ، وَ تِلکَ حُدُوْدُ اللہِ یُبَیِّنُھَا لْقَوْمٍ یَّعْلَمُوْنَ(230) ۔
آپشن نمبر 1
الطَّلَاقُ مرّٰتٰن ِفَاِمْسَاکٌ بَاالْمَعْرُوْف ِ اَوْ تَسْرِیْحٌ بِاِحْسَان، وَ لَایَحِلُّ لَکُمْ اَنْ تَأخُذُوْ مِمَّا اٰتَیتُمُوْ ھُنَّ شَیءً, فَاِنْ طَلَّقَھَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتّٰی تَنکِحَ زَوْجَ غَیْرُہٗ،
طلاق دو بار ہے پھر روک لینا ہے بھلے طریقے سے یا رخصت کرنا ہے احسان کے ساتھ ،اور نہیں جائز تمہارے لئے یہ کہ واپس لو تم اس میں سے جو دے چکے ہو ان کوکچھ بھی، پھر اگراس مردنے اس عورت کو طلاق دے دی،تو پھر نہیں حلال ہوگی وہ عورت اس مرد کے لئے ،
آپشن نمبر 2
فَاِن خِفْتُمْ اَلَّا یُقِیْمَاحُدُوْدَ اللہِ، فَلَا جُنَاحَ عَلَیْھِمَافِیْمَا افْتَدَتْ بِہٖ، فَاِنْ طَلَّقَھَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ
پھر اگر ڈر ہو تم کو بھی اس بات کا کہ نہ قائم رکھ سکیں گے وہ دونوں اللہ کی حدوں کو تو نہیں ہے کچھ گناہ ان دونوں پر اس میں جو بطور فدیہ میں دے عورت ،پھر اگراس مردنے اس عورت کو طلاق دے دی،تو پھر نہیں حلال ہوگی وہ عورت اس مرد کے لئے
اور پیغمبر کہیں گے کہ اے پروردگار! میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا۔ قرآن ، سورت الفرقان : 30
باطل اس (قرآن) کے پاس نہ اس کے سامنے سے آسکتا ہے اور نہ ہی اس کے پیچھے سے۔ قرآن ، سورت فصلت : 42
بلاشبہ یہ (قرآن) ایک فیصلہ کن کلام ہے۔ قرآن ، سورت الطارق : 13
یقیناً یہ قرآن اس راستہ کی طرف راہنمائی کرتا ہے جو سب سے زیادہ سیدھا ہے۔قرآن ، سورت الاسرا ء : 09
اے اللہ ! ہمارے سامنے تیرے رسولﷺ موجود نہیں ہیں کہ ان سے پوچھ لیں۔ تیرے رسول کے وہ صحابہ موجود نہیں جن کے اتباع پر تیری رضامندی موقوف ہے کہ ان سے دریافت کرلیں ۔ ان سابقون لاولون کے تابعین بالاحسان بھی موجود نہیں کہ ان سے حقیقت کا پتہ لگا لیا جائے۔ یہاں تک کہ وہ محدثین ،مجتہدین اور مفسرین بھی موجود نہیں کہ ان سے با ادب عرض کریں کہ حضورﷺ نے قرآن مجید کے سیاق عبارت اور اصول ادب عربی کے خلاف کس قرآنی بنیاد پر فَاِنْ طَلَّقَھَا کو تیسری طلاق قرار دے دیا۔ ایسی حالت میں اے رب العالمین جب صرف لکھی ہوئی کتابوں پر ہی ایمان لانا ہے تو ہم تو تیرے بندے ہیں تیری ہی کتاب پر ایمان رکھتے ہیں اور یہ بھی جانتے ہیں کہ رسولﷺ سے لے کر سارے تابعین ، تبع تابعین، سارے مفسرین، محدثین اور مجتہدین کا ایمان تیری ہی کتاب پر تھا تو پھر جب کتابوں پر ہی ایمان لانا ہے تو تیری کتاب کو چھوڑ کر دوسروں کی کتابوں پر کس طرح بغیر بے چون و چرا ایمان لے آئیں۔
خصوصًا جب ان میں بعض باتیں تیرے قرآن مجید کے خلاف صراحتًا نظر آرہی ہوں اور جو باتیں خلاف نظر آرہی ہیں ان کو آنکھیں بند کرکے کس طرح قرآن مجید کے مطابق فرض کرلیں۔ اور جب کہ تونے خودکہا ہے کہ قرآن کی حفاظت کا ذمہ میں نے خود لیا ہے۔ باطل اس (قرآن) کے پاس نہ اس کے سامنے سے آسکتا ہے اور نہ ہی اس کے پیچھے سے ( سورت فصلت : 42 )۔
بلاشبہ یہ (قرآن) ایک فیصلہ کن کلام ہے ( سورت الطارق : 13 ) اور یقیناً یہ قرآن اس راستہ کی طرف راہنمائی کرتا ہے جو سب سے زیادہ سیدھا ہے۔( سورت الاسرا ء : 09 )۔اور یہ قرآن نصیحت حاصل کرنے کے لئے تونے آسان بھی بنایا ہے(القمر:17) ۔اور جن کتابوں کو قرآن کے مقابل لایا جارہا ہے ان کے بارے میں تو تونے ایسی گارنٹیاں نہیں دی ہیں۔بلکہ ایسی گارنٹیاں تو وہ بھی نہیں دے سکتے جو ان کو قرآن پر فوقیت دیتے ہیں۔ یا اللہ انہیں تو ہدایت کی توفیق دے ۔ آمین ثم آمین۔
اور قیامت کے دن جب پیغمبر کہیں گے کہ اے پروردگار! میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا۔ ( سورت الفرقان : 30 ) تو تو گواہ رہ کہ مجھے تو ان قرآن کو چھوڑنے والوں میں شامل نہ کرنا۔ اللہ کے رسولﷺ تو خود فرماتے تھے کہ کیا میں اللہ کے سوا تلاش کروں کوئی اور فیصلہ کرنے والا حالانکہ فیصلہ کرنے والا تو وہی ہے جس نے نازل کی ہے تمہاری طرف یہ کتاب پوری تفصیل کے ساتھ اور وہ لوگ جنہیں دی ہے ہم نے کتاب ، جانتے ہیں کہ یہ نازل ہوئی ہے تیرے رب کی طرف سے برحق، سو ہرگز نہ ہونا تم شک کرنے والوں میں سے "اَفَغَیْرَاللہِ اَبْتَغِیْ حَکَمًا وَّ ھُوَاَلَّذِیْ اَنْزَلَ اِلَیْکُمُ الْکِتٰبَ مُفَصَّلًا، وَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰھُمُ الْکِتٰبَ یَعْلَمُوْنَ اَنَّہٗ مُنَزَّلٌ مِّنْ رَّبِّکَ بِالْحَقِّ فَلَا تَکُوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِیْنَ" (سورہ الانعام:114)۔ سو میں بھی تیرے سوا کسی اور کو فیصلہ کرنے والا نہیں مانتا۔