• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بریلویت کا اللہ تعالیٰ سے اختلاف

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
یاد رہے کہ یہ ساری باتیں آپ کے مندرجہ ذیل پوسٹر پر ہورہی ہے جس میں آپ نے یہ کہا ہے قبر کے مردے دنیا کے حالات سے آگاہ نہیں ہوتے اور اس میں آپ نے انبیاء علیہم السلام کو بھی شامل کیا ہے
اور اب آپ یہ فرمارہے ہیں کہ رسول اللہﷺ کو اللہ نے تعالیٰ نے ابتداء خلق سے لیکر لوگوں کے جنت اور جہنم میں جانے تک تمام حالات وحی کے ذریعہ بتا دئے ہیں یعنی جو کچھ آج اس دنیا میں ہورہا ہے اس کی آگاہی بھی رسول اللہ ﷺ کو پہلے ہی سے تھی اگر آج رسول اللہ ﷺ اپنے مزار اقدس میں تشریف رکھتے ہوئے ان حالات سے آگاہ ہیں اور کل قیامت کے دن بھی آگاہ ہی ہونگے تو اس حساب سے تو آپ نے اپنے پوسٹر کا رد خود ہی فرما دیا
اس کا مفصل جواب تو اوپر دے چکا ہوں، لیکن شاید آپ غور کرنے کی زحمت نہیں کرتے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ان کی برزخی زندگی شروع ہو چکی ہے اور انبیاء کے جسموں کو مٹی نہیں کھاتی۔ آپ لوگوں کا جو عقیدہ ہے کہ فوت ہونے کے بعد انبیاء اور اللہ کے نیک بندے اپنی قبر میں زندہ ہوتے ہیں، اوپر جو اُس وقت حالات ہوتے ہیں ان تمام سے واقف ہوتے ہیں، لوگوں کی باتیں سنتے ہیں ان کا جواب دیتے ہیں، مشکل کشائی ، حاجت روائی کرتے ہیں اور دیگر شرکیہ عقائد جو آپ لوگوں نے قبر والوں سے وابستہ کر رکھے ہیں، میں نے ان تمام کا رد کیا ہے کہ فوت ہونے کے بعد ایسی کوئی مدد یا مشکل کشائی یا حاجت روائی نہیں کر سکتے۔ جس کے دلائل میں اوپر قرآنی آیات پیش کیں ہیں۔

اوپر ترجمے میں غور کریں:
"اور جن جن کو یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے سوا پکارتے ہیں وه کسی چیز کو پیدا نہیں کرسکتے، بلکہ وه خود پیدا کیے ہوئے ہیں (20) مردے ہیں زنده نہیں، انہیں تو یہ بھی شعور نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے"۔۔۔سورۃ النحل

آپ لوگ جس ہستی کو اللہ کے ساتھ زیادہ شریک ٹھہراتے ہیں وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ہیں (نعوذباللہ پاک ہے اللہ مشرکوں کے شرک سے) (حضرت علی رضی اللہ عنہ خود آپ کے شرک سے برَی ہیں) آپ لوگ حضرت علی کو خدا کا درجہ دیتے ہیں (قلندر کے مزار پر موجود بینر کی ویڈیو اس کا ثبوت ہے) حضرت علی کو مشکل کشا، حاجت روا، اولادیں دینے والا اور دیگر مافوق الاسباب اختیارات کا مالک سمجھتے ہیں۔ حالانکہ حضرت علی ان اختیارات کے مالک نہ تھے نہ انہوں نے کبھی دعویٰ کیا، آپ آج تک کوئی دلیل دینے سے قاصر ہیں، تو اس پر غور کریں تو اللہ نے واضح کہہ دیا ہے کہ نہ تو کوئی چیز پیدا کر سکتے ہیں، مثلا حضرت علی نے کچھ پیدا نہیں کیا۔ بلکہ خود پیدا کئے گئے ہیں اور حضرت علی ابوطالب کی اولاد ہیں، مردے ہیں زندہ نہیں اور یہ بھی واضح ہے کہ حضرت علی کی برزخی زندگی ہے لہذا وہ دنیا سے وفات پا چکے ہیں اور انہیں تو یہ بھی شعور نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے حضرت علی اور دیگر لوگوں کو جو وفات پا چکے ہیں یہ پتہ نہیں کہ قیامت کب آئے گی اور وہ کب کھڑا کئے جائیں گے۔

یہ ہے اسلامی عقیدہ جس میں اہل باطل نے رخنے ڈالے ہیں۔ اللہ تعالیٰ عقیدہ توحید سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

نوٹ: آپ اپنے موقف کے حق میں قرآن و حدیث سے دلائل پیش کریں، محض آپ کا نظریہ دلیل نہیں بن سکتا۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
اس کا مفصل جواب تو اوپر دے چکا ہوں، لیکن شاید آپ غور کرنے کی زحمت نہیں کرتے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ان کی برزخی زندگی شروع ہو چکی ہے اور انبیاء کے جسموں کو مٹی نہیں کھاتی۔ آپ لوگوں کا جو عقیدہ ہے کہ فوت ہونے کے بعد انبیاء اور اللہ کے نیک بندے اپنی قبر میں زندہ ہوتے ہیں، اوپر جو اُس وقت حالات ہوتے ہیں ان تمام سے واقف ہوتے ہیں، لوگوں کی باتیں سنتے ہیں ان کا جواب دیتے ہیں، مشکل کشائی ، حاجت روائی کرتے ہیں اور دیگر شرکیہ عقائد جو آپ لوگوں نے قبر والوں سے وابستہ کر رکھے ہیں، میں نے ان تمام کا رد کیا ہے کہ فوت ہونے کے بعد ایسی کوئی مدد یا مشکل کشائی یا حاجت روائی نہیں کر سکتے۔ جس کے دلائل میں اوپر قرآنی آیات پیش کیں ہیں۔

اوپر ترجمے میں غور کریں:
"اور جن جن کو یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے سوا پکارتے ہیں وه کسی چیز کو پیدا نہیں کرسکتے، بلکہ وه خود پیدا کیے ہوئے ہیں (20) مردے ہیں زنده نہیں، انہیں تو یہ بھی شعور نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے"۔۔۔سورۃ النحل

آپ لوگ جس ہستی کو اللہ کے ساتھ زیادہ شریک ٹھہراتے ہیں وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ہیں (نعوذباللہ پاک ہے اللہ مشرکوں کے شرک سے) (حضرت علی رضی اللہ عنہ خود آپ کے شرک سے برَی ہیں) آپ لوگ حضرت علی کو خدا کا درجہ دیتے ہیں (قلندر کے مزار پر موجود بینر کی ویڈیو اس کا ثبوت ہے) حضرت علی کو مشکل کشا، حاجت روا، اولادیں دینے والا اور دیگر مافوق الاسباب اختیارات کا مالک سمجھتے ہیں۔ حالانکہ حضرت علی ان اختیارات کے مالک نہ تھے نہ انہوں نے کبھی دعویٰ کیا، آپ آج تک کوئی دلیل دینے سے قاصر ہیں، تو اس پر غور کریں تو اللہ نے واضح کہہ دیا ہے کہ نہ تو کوئی چیز پیدا کر سکتے ہیں، مثلا حضرت علی نے کچھ پیدا نہیں کیا۔ بلکہ خود پیدا کئے گئے ہیں اور حضرت علی ابوطالب کی اولاد ہیں، مردے ہیں زندہ نہیں اور یہ بھی واضح ہے کہ حضرت علی کی برزخی زندگی ہے لہذا وہ دنیا سے وفات پا چکے ہیں اور انہیں تو یہ بھی شعور نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے حضرت علی اور دیگر لوگوں کو جو وفات پا چکے ہیں یہ پتہ نہیں کہ قیامت کب آئے گی اور وہ کب کھڑا کئے جائیں گے۔

یہ ہے اسلامی عقیدہ جس میں اہل باطل نے رخنے ڈالے ہیں۔ اللہ تعالیٰ عقیدہ توحید سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

نوٹ: آپ اپنے موقف کے حق میں قرآن و حدیث سے دلائل پیش کریں، محض آپ کا نظریہ دلیل نہیں بن سکتا۔
میں یہ ثابت کرچکا صحیح بخاری کی احادیث سے کہ ہماری نبی حضرت محمد مصطفیٰﷺ اپنے مزار اقدس میں تشریف فرما ہوتے ہوئے دنیا کے حالات سے آگاہ ہیں یہی نہیں بلکہ کل قیامت کے دن کیا کیا ہوگا اس سے بھی آگاہ ہیں
اب میں نہ مانو کا علاج میرے پاس نہیں اس لئے معذرت
والسلام
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
میں یہ ثابت کرچکا صحیح بخاری کی احادیث سے کہ ہماری نبی حضرت محمد مصطفیٰﷺ اپنے مزار اقدس میں تشریف فرما ہوتے ہوئے دنیا کے حالات سے آگاہ ہیں یہی نہیں بلکہ کل قیامت کے دن کیا کیا ہوگا اس سے بھی آگاہ ہیں
اب میں نہ مانو کا علاج میرے پاس نہیں اس لئے معذرت
والسلام
اور میں آپ کی اس بات کے جواب میں یہ بھی ثابت کر چکا ہوں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے قیامت تک کے جو حالات بھی بتائے وہ سب اللہ کی نازل کردہ وحی کے ذریعے بتائے۔
اب اگر آپ اس بات کو نہیں مانتے تو میں کچھ نہیں کر سکتا۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
اور میں آپ کی اس بات کے جواب میں یہ بھی ثابت کر چکا ہوں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے قیامت تک کے جو حالات بھی بتائے وہ سب اللہ کی نازل کردہ وحی کے ذریعے بتائے۔
اب اگر آپ اس بات کو نہیں مانتے تو میں کچھ نہیں کر سکتا۔
چلیں اس طرح کہہ لیتے ہیں کہ اللہ نے بنی کریمﷺ کو تمام حالات سے بذریعہ وہی آگاہ کیا اور آج بھی رسول اللہﷺ اپنے مزار اقدس میں تشریف رکھتے ہوئے ان تمام حالات سے آگاہ ہیں
اس طرح کہنے سے بھی آپ کے عقیدے کا ہی رد ہوتا ہے کہ قبر انورمیں رہتے ہوئے رسول اللہﷺ تمام حالات سے آگاہ ہیں
اور جن حضرات نے رسول اللہﷺ کے بتائے ہوئے ان فرمودات کو یاد رکھا ہے وہ مبارک لوگ بھی اپنی قبروں میں رہتے ہوئے دنیاوی حالات آگاہ ہیں
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
انسان پر سب سے بڑی تکلیف جو آئے گی وہ قیامت کے دن ہوگی اس تکلیف میں مبتلاء لوگ اپنی داد رسی کے لئے انبیاء علیہم السلام کے پاس جاکر فریاد کریں گے اس تکلیف سے نجات رسول اللہﷺ کی شفاعت سے ہی ممکن ہوگی اس لئے درجہ بالا آیت کا اطلاق خوارج تو انبیاء کرام اور صالحین پر کرسکتے ہیں کوئی مسلمان نہیں کرسکتا
اسی لئے ابن عمر خوارج کو بد ترین مخلوق کہتے تھے کہ خوارج نے یہ کیا کہ مشرکوں پر نازل ہونے والی آیات کا اطلاق مسلمانوں پر کرنے لگے
اللہ ہم سب کو ھدایت عطاء کرے آمین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
چلیں اس طرح کہہ لیتے ہیں کہ اللہ نے بنی کریمﷺ کو تمام حالات سے بذریعہ وہی آگاہ کیا اور آج بھی رسول اللہﷺ اپنے مزار اقدس میں تشریف رکھتے ہوئے ان تمام حالات سے آگاہ ہیں
اس طرح کہنے سے بھی آپ کے عقیدے کا ہی رد ہوتا ہے کہ قبر انورمیں رہتے ہوئے رسول اللہﷺ تمام حالات سے آگاہ ہیں
اور جن حضرات نے رسول اللہﷺ کے بتائے ہوئے ان فرمودات کو یاد رکھا ہے وہ مبارک لوگ بھی اپنی قبروں میں رہتے ہوئے دنیاوی حالات آگاہ ہیں
یہ بات حضرت علی رضی اللہ عنہ نہیں جانتے تھے اس لئے وہ اپنی خلافت کے مشورے کے لئے قبر نبوی صلی اللہ علیہ وسلم پر نہیں گئے؟ اور آپ کے عقیدے کے مطابق تحریف قرآن ہوئی تو اس وقت بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قبر میں اس حالت سے آگاہ تھے لیکن انہوں نے اس سے روکا نہیں؟ کیا ایسے ہی ؟معاذاللہ ثم استغفراللہ

کیا گندے عقیدے ہیں آپ لوگوں کے، پتہ نہیں کس منہ سے اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہو، اللہ ہمیں ایسے عقیدوں اور ایسی گستاخیوں سے محفوظ فرمائے آمین

سمپل سی بات ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوتی تھی اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وحی کے ذریعے قیامت تک کے حالات جو اللہ نے بتائے تھے وہ بتا دئیے۔
 
Top