- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
ایک ’ جراتمند مرید ‘ کا بزدلوں پر سب سے کاری وار ۔ ابتسامہ ۔درست فرمایا آپ نے۔۔ بہرحال بیان وہی کرتا ہے جو ڈرتا نہیں۔۔ ابتسامہ!
ایک ’ جراتمند مرید ‘ کا بزدلوں پر سب سے کاری وار ۔ ابتسامہ ۔درست فرمایا آپ نے۔۔ بہرحال بیان وہی کرتا ہے جو ڈرتا نہیں۔۔ ابتسامہ!
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہالسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ تمام ساتھیوں سے کافی عرصے غیر حاضری کی معذرت
@محمد نعیم یونس بھائی
جی شیخ معذرت جرمانہ کے منافی نہیں ہے ان میں عموم خصوص کی نسبت ہوتی ہے یعنی معذرت عام اور جرمانہ خاصصرف معذرت ؟
ابتسامہ
اللہ آپ کو دونوں جہاں کی مسکراہٹیں ایمان کے ساتھ عطا فرمایےجی شیخ معذرت جرمانہ کے منافی نہیں ہے ان میں عموم خصوص کی نسبت ہوتی ہے یعنی معذرت عام اور جرمانہ خاص
یعنی جرمانہ تب ہی ہوتا ہے جب معذرت کرنے کا موڈ ہو جب معذرت کا تصور ہی نہ ہو تو انسان اپنی غلطی تسلیم ہی نہیں کر رہا ہوتا پھر تو جرمانہ نہیں ہو سکتا
پس پہلے سٹیپ میں میں نے معذرت کی اب اگلے سٹیپ میں آپ سب جرمانہ طے کر سکتے ہیں
ویسے جرمانہ کرتے ہوئے وصاحبھما فی الدنیا معروفا کو سامنے رکھ کر کیا جائے (ابتسامہ)
بلاتبصرہمیں 90 فی صد فرمانبرداروں میں سے ہوں
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہالسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میں مکان تبدیل کرنے میں مصروف ہوں، وقت نکال کر جلد اس کا جواب تحریر کروں گا۔ ان شاء اللہ
''حیران کن'' کی ریٹنگ کی اشد ضرورت ہے!’’ مولانا مودودی اور غامدی صاحب نے دین کو براہ راست اصل مآخذ سے سمجھنے اور سمجھانے کی کوشش کی ہے اور اس کوشش میں مروجہ دینی تعبیرات سے کئی جگہ اہم اور بنیادی اختلاف بھی کیا ہے۔ ان کی پیش کردہ دینی فکر اور مذہبی تعبیرات میں قابل نقد اور کمزور باتیں بھی ہو سکتی ہیں جن پر علمی نقد لازماً ہونا چاہیے، لیکن بحیثیت مجموعی ان کی دینی فکر کو فتنہ یا گمراہی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ‘‘
میں اس عبارت کے بارے میں یقین دہانی چاہتا ہوں کہ پوسٹ میں دکھا ئی دے رہا ہے کہ یہ کلمات مولانا خضر حیات صاحب نے لکھے ہیں، لیکن مجھے یقین نہیں آرہا ،اس حوالے سے ذرا وضاحت کریں یہ عبارت کس نے لکھی ہے ؟ کیونکہ اس میں تو ان کے گمراہ کن منہج کی مدح کی جارہی ہے گویا کہ کو بھی اسی طرح کا طرز فہم اور نہج فہم اختیار کرنا چاہئے ۔ الامان والحفیظالسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
''حیران کن'' کی ریٹنگ کی اشد ضرورت ہے!
غامدی صاحب دین کے ایک ماخذ کے ہی تو انکاری ہیں!
عبارت ایک بار پھر دیکھیں ، ابن داود صاحب کے اقتباس کے اندر بھی اقتباس کی علامتیں ہیں ، میں نے یہ عمار ناصر صاحب کی عبارت نقل کرکے اس پر تبصرہ کیا ہے ، ابن داود بھائی نے چونکہ عمار ناصر کی بات پر تبصرہ کرنا ، اس لیے انہوں نے میرا تبصرہ ساتھ نقل نہیں کیا ۔میں اس عبارت کے بارے میں یقین دہانی چاہتا ہوں کہ پوسٹ میں دکھا ئی دے رہا ہے کہ یہ کلمات مولانا خضر حیات صاحب نے لکھے ہیں، لیکن مجھے یقین نہیں آرہا ،اس حوالے سے ذرا وضاحت کریں یہ عبارت کس نے لکھی ہے ؟ کیونکہ اس میں تو ان کے گمراہ کن منہج کی مدح کی جارہی ہے گویا کہ کو بھی اسی طرح کا طرز فہم اور نہج فہم اختیار کرنا چاہئے ۔ الامان والحفیظ