• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تبلیغی جماعت ،،،خوبیاں اور خامیاں

شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
بلکہ یہ ہمارے دین سے دور عوام کا عمومی انداز بن چکا ہے کہ مذہب سے متعلق چیزوں سے دور بھاگتے ہیں
غیر متفق!
کیا آپ اس سے متفق نہیں ۔۔۔حیرت ہے ۔
کیا لوگ دینی جماعتوں چاہے کوئی بھی ہو ۔۔۔سے دور نہیں بھاگتے ۔۔۔
کیا ہمارا سارا خطہ کیا تمام مسلمان جو بے دینی کی زندگی گزارتے ہیں ۔ کیا وہ لوگ دین سے دور نہیں ہیں ۔
کیا لفظ مولوی آج کل ۔۔۔۔داڑھی والوں کا فرقہ نہیں سمجھا جاتا۔۔۔
کیا لوگ مذہبی کتابوں سے دور نہیں بھاگتے ۔ دوسرے لٹریچر سے کمپیئر کریں ۔
مسجدوں اور بازاروں کا تقابل کریں ۔
آپ دینی جماعتوں جو جو دعوت سے متعلق کام کرتی ہیں ان سب سے پوچھیں ۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
مجھے یہاں کوئ جنگ نہیں جیتنی. یقین جانیۓ طالب علم ھوں بس تحقیق مقصود ھے. حق بات کہیں سے بھی ملے اسکو قبول کرنا چاہیۓ.
محترم! اگر آپ واقعی حق کے جویاں ہیں تو ایک دفعہ تبلیغ والوں کے ساتھ کم از کم سہ روزہ لگائیں۔ سہ رزہ ان لوگوں کے ساتھ لگائیں جو آپ کو جانتے نہ ہوں۔اپنی پہچان کو مخفی رکھنے کے لئے مخصوص افعال (جیسے ہاتھ سینہ پر باندھنا، رفع الیدین کرنا، سر ننگا رکھنا) کی قربانی بھی دیں تاکہ کسی قسم کی بناوٹ وغیرہ کے احتمال سے بچا جاسکے۔
گشت شروع کرنے سے پہلے سارے ساتھیوں کو آدابِ گشت بتائے جاتے ہیں جو تمام کے تمام احادیث سے ہی ماخوذ ہوتے ہیں (مگر حدیث کے حوالہ کے بغیر بتائے جاتے ہیں)۔ اس بات کی باقاعدہ تعلیم دی جاتی ہے کہ متکلم کی بات کو تمام گشت میں شامل ساتھی بغور سنیں گے جیسے کہ یہ بات ان ہی سے ہو رہی ہے۔ گشت میں شامل تمام ساتھیوں کو سختی سے منع کیا جاتا ہے کہ وہ مخاطب کی طرف دیکھیں بلکہ اس طرح رہیں گویا کہ اصل مخاطب وہ خود ہیں۔
گشت کرنے والوں کو تعلیم دی جاتی ہے کہ کوشش یہ کی جائے کہ نقد وصولی (یعنی مخاطب کو اسی وقت مسجد لانے کی کوشش) کی جائے۔ اس میں وہ واقعی بہت حریص ہوتے تھے (اب اس قدر نہیں ہیں) کہ حتی الامکان اس کو مسجد میں لانے کی کوشش کرتے تھے۔ لوگوں کا گھر سے نہ نکلنا یا دیکھ کر بھاگنا اسی سبب سے تھا کہ وہ جانتے تھے کہ یہ چھوڑیں گے نہیں۔
ان کی ساری تگ و دو اس بات کی ہوتی ہے کہ کسی طرح ہمارے مسلم بھائیوں کا تعلق مسجد سے ہو جائے۔ بے نمازی نماز پر آجائے۔
ان میں کچھ خامیاں جو اکثر دیکھنے میں آتی ہیں یا جو بیان کی جاتی ہیں وہ ”تبلیغ“ کی نہیں بلکہ ”افرادی“ ہوتی ہیں۔ تبلیغ والے ان کو اس کی تعلیم نہیں دیتے بعین اسی طرح جیسے کوئی مسلم غلط کام کرے تو اسلام کی یہ تعلیم نہیں بلکہ اس کا ذاتی فعل ہوتا ہے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
"ﻣﺤﺘﺮﻡ! ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﻭﺍﻗﻌﯽ ﺣﻖ ﮐﮯ ﺟﻮﯾﺎﮞ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﺗﺒﻠﯿﻎ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﻢ ﺍﺯ ﮐﻢ ﺳﮧ ﺭﻭﺯﮦ ﻟﮕﺎﺋﯿﮟ- ﺳﮧ ﺭﺯﮦ ﺍﻥ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻟﮕﺎﺋﯿﮟ ﺟﻮ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﻧﮧ ﮨﻮﮞ-ﺍﭘﻨﯽ ﭘﮩﭽﺎﻥ ﮐﻮ ﻣﺨﻔﯽ ﺭﮐﮭﻨﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻣﺨﺼﻮﺹ ﺍﻓﻌﺎﻝ (ﺟﯿﺴﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﺳﯿﻨﮧ ﭘﺮ ﺑﺎﻧﺪﮬﻨﺎ، ﺭﻓﻊ ﺍﻟﯿﺪﯾﻦ ﮐﺮﻧﺎ، ﺳﺮ ﻧﻨﮕﺎ ﺭﮐﮭﻨﺎ) ﮐﯽ ﻗﺮﺑﺎﻧﯽ ﺑﮭﯽ ﺩﯾﮟ ﺗﺎﮐﮧ ﮐﺴﯽ ﻗﺴﻢ ﮐﯽ ﺑﻨﺎﻭﭦ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﮐﮯ ﺍﺣﺘﻤﺎﻝ ﺳﮯ ﺑﭽﺎ ﺟﺎﺳﮑﮯ-"

کیا اس مکمل فقرے پر کسی بهی تبلیغ جماعت سے متعلق شخص اتفاق کر سکتا ہے !؟

@ابن عثمان صاحب
@رحمانی صاحب
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
اگر یہ مجھ سے کہا تو یہ غلط لفظ میں نے کہاں پہ بولا ہے ۔ آپ نے کہاں سے سمجھا ہے ۔ میں اس لفظ سے بری ہوں ۔
رحمانی صاحب نے بولا تھا. آپ نے نہیں بولا. کاپی کیا تھا میں نے.
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
کیا آپ اس سے متفق نہیں ۔۔۔حیرت ہے ۔
کیا لوگ دینی جماعتوں چاہے کوئی بھی ہو ۔۔۔سے دور نہیں بھاگتے ۔۔۔
آپ کو حیرت نہیں ھونی چاہیۓ. ویسے میں نے وجہ بھی بتائ تھی. جناب آپ شاید بات کو سمجھ نہیں رھے یا میں آپکو سمجھا نہیں پا رھا ھوں. میں بات کس تناظر میں کر رھا ھوں اور آپ کس تناظر میں لے رھے ھیں. بات چل رھی ھے تبلیغی جماعت سے دور بھاگنے کی اور آپ سب سے دور بھاگنے سے متعلق مراد لے رھے ھیں.
کیا ہمارا سارا خطہ کیا تمام مسلمان جو بے دینی کی زندگی گزارتے ہیں ۔ کیا وہ لوگ دین سے دور نہیں ہیں ۔
بات یہ ھے ھی نہیں. بات صرف تبلیغی جماعت کی ھی ھے. ویسے جتنا تبلیغی جماعت سے لوگ بھاگتے ھیں اس سے کم ھی کسی اور سے بھاگتے ھوں گے. (واللہ اعلم بالصواب)
کیا لفظ مولوی آج کل ۔۔۔۔داڑھی والوں کا فرقہ نہیں سمجھا جاتا۔۔۔
کیا لوگ مذہبی کتابوں سے دور نہیں بھاگتے ۔ دوسرے لٹریچر سے کمپیئر کریں ۔
مسجدوں اور بازاروں کا تقابل کریں ۔
یہ سب غیر متعلق ھیں. بات صرف تبلیغی جماعت کی چل رھی ھے.
آپ دینی جماعتوں جو جو دعوت سے متعلق کام کرتی ہیں ان سب سے پوچھیں ۔
اب رھنے بھی دیں. اتنا نہیں بھاگتے. خیر زیادہ عرض کرنے سے قاصر ھوں. وقت کم ھے کل جامع ترمذی کا پرچہ ھے.
والسلام
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
"ﻣﺤﺘﺮﻡ! ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﻭﺍﻗﻌﯽ ﺣﻖ ﮐﮯ ﺟﻮﯾﺎﮞ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﺗﺒﻠﯿﻎ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﻢ ﺍﺯ ﮐﻢ ﺳﮧ ﺭﻭﺯﮦ ﻟﮕﺎﺋﯿﮟ- ﺳﮧ ﺭﺯﮦ ﺍﻥ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻟﮕﺎﺋﯿﮟ ﺟﻮ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﻧﮧ ﮨﻮﮞ-ﺍﭘﻨﯽ ﭘﮩﭽﺎﻥ ﮐﻮ ﻣﺨﻔﯽ ﺭﮐﮭﻨﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻣﺨﺼﻮﺹ ﺍﻓﻌﺎﻝ (ﺟﯿﺴﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﺳﯿﻨﮧ ﭘﺮ ﺑﺎﻧﺪﮬﻨﺎ، ﺭﻓﻊ ﺍﻟﯿﺪﯾﻦ ﮐﺮﻧﺎ، ﺳﺮ ﻧﻨﮕﺎ ﺭﮐﮭﻨﺎ) ﮐﯽ ﻗﺮﺑﺎﻧﯽ ﺑﮭﯽ ﺩﯾﮟ ﺗﺎﮐﮧ ﮐﺴﯽ ﻗﺴﻢ ﮐﯽ ﺑﻨﺎﻭﭦ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﮐﮯ ﺍﺣﺘﻤﺎﻝ ﺳﮯ ﺑﭽﺎ ﺟﺎﺳﮑﮯ-"

کیا اس مکمل فقرے پر کسی بهی تبلیغ جماعت سے متعلق شخص اتفاق کر سکتا ہے !؟

@ابن عثمان صاحب
@رحمانی صاحب
دوڑا دوڑا کے ماریں گے. ابھی کیا کم نفرت پھیلا رکھی ھے لوگوں نے؟؟؟ کچھ لوگوں کا تو یہاں تک ماننا ھیکہ ھماری پیدائش کا مقصد ھی اہل حدیث کو مٹانا ھے. گالی گلوچ انکا شعار ھوتا ھے.
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم! اگر آپ واقعی حق کے جویاں ہیں تو ایک دفعہ تبلیغ والوں کے ساتھ کم از کم سہ روزہ لگائیں۔ سہ رزہ ان لوگوں کے ساتھ لگائیں جو آپ کو جانتے نہ ہوں۔اپنی پہچان کو مخفی رکھنے کے لئے مخصوص افعال (جیسے ہاتھ سینہ پر باندھنا، رفع الیدین کرنا، سر ننگا رکھنا) کی قربانی بھی دیں تاکہ کسی قسم کی بناوٹ وغیرہ کے احتمال سے بچا جاسکے۔
گشت شروع کرنے سے پہلے سارے ساتھیوں کو آدابِ گشت بتائے جاتے ہیں جو تمام کے تمام احادیث سے ہی ماخوذ ہوتے ہیں (مگر حدیث کے حوالہ کے بغیر بتائے جاتے ہیں)۔ اس بات کی باقاعدہ تعلیم دی جاتی ہے کہ متکلم کی بات کو تمام گشت میں شامل ساتھی بغور سنیں گے جیسے کہ یہ بات ان ہی سے ہو رہی ہے۔ گشت میں شامل تمام ساتھیوں کو سختی سے منع کیا جاتا ہے کہ وہ مخاطب کی طرف دیکھیں بلکہ اس طرح رہیں گویا کہ اصل مخاطب وہ خود ہیں۔
گشت کرنے والوں کو تعلیم دی جاتی ہے کہ کوشش یہ کی جائے کہ نقد وصولی (یعنی مخاطب کو اسی وقت مسجد لانے کی کوشش) کی جائے۔ اس میں وہ واقعی بہت حریص ہوتے تھے (اب اس قدر نہیں ہیں) کہ حتی الامکان اس کو مسجد میں لانے کی کوشش کرتے تھے۔ لوگوں کا گھر سے نہ نکلنا یا دیکھ کر بھاگنا اسی سبب سے تھا کہ وہ جانتے تھے کہ یہ چھوڑیں گے نہیں۔
ان کی ساری تگ و دو اس بات کی ہوتی ہے کہ کسی طرح ہمارے مسلم بھائیوں کا تعلق مسجد سے ہو جائے۔ بے نمازی نماز پر آجائے۔
ان میں کچھ خامیاں جو اکثر دیکھنے میں آتی ہیں یا جو بیان کی جاتی ہیں وہ ”تبلیغ“ کی نہیں بلکہ ”افرادی“ ہوتی ہیں۔ تبلیغ والے ان کو اس کی تعلیم نہیں دیتے بعین اسی طرح جیسے کوئی مسلم غلط کام کرے تو اسلام کی یہ تعلیم نہیں بلکہ اس کا ذاتی فعل ہوتا ہے۔
محترم بھٹی صاحب!
وقت ملنے دیں پھر میں کچھ عرض کرتا ھوں. ان شاء اللہ
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم! اگر آپ واقعی حق کے جویاں ہیں
پہلے آپ تبلیغی جماعت کے طریقہ تبلیغ کو قرآن وحدیث سے دلائل دے کر ثابت کر دیں اسکے بعد یہ بات کہیں تو زیادہ مناسب ھے.
سہ رزہ ان لوگوں کے ساتھ لگائیں جو آپ کو جانتے نہ ہوں۔اپنی پہچان کو مخفی رکھنے کے لئے مخصوص افعال (جیسے ہاتھ سینہ پر باندھنا، رفع الیدین کرنا، سر ننگا رکھنا) کی قربانی بھی دیں تاکہ کسی قسم کی بناوٹ وغیرہ کے احتمال سے بچا جاسکے۔
جناب ابھی مساجد دھلا لی جاتی ھیں تو اگر پتہ چلے گا کہ یہ اہل حدیث ھے اور ھمارے افعال کے بارے میں جاننے آیا ھے تو سوچۓ کیا حال ھوگا؟؟؟
میرے خیال سے بس اتنا ھی کافی ھے.
گشت شروع کرنے سے پہلے سارے ساتھیوں کو آدابِ گشت بتائے جاتے ہیں جو تمام کے تمام احادیث سے ہی ماخوذ ہوتے ہیں (مگر حدیث کے حوالہ کے بغیر بتائے جاتے ہیں)۔
ذرا ان آداب گشت کو آپ بیان کردیں تاکہ ھم بھی اپنی نالج بڑھا لیں.
گشت میں شامل تمام ساتھیوں کو سختی سے منع کیا جاتا ہے کہ وہ مخاطب کی طرف دیکھیں بلکہ اس طرح رہیں گویا کہ اصل مخاطب وہ خود ہیں۔
یہ بات سمجھ نہ سکا.
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
گشت کرنے والوں کو تعلیم دی جاتی ہے کہ کوشش یہ کی جائے کہ نقد وصولی (یعنی مخاطب کو اسی وقت مسجد لانے کی کوشش) کی جائے۔
ذرا اسکی بھی وضاحت کر دیں.
ان کی ساری تگ و دو اس بات کی ہوتی ہے کہ کسی طرح ہمارے مسلم بھائیوں کا تعلق مسجد سے ہو جائے۔ بے نمازی نماز پر آجائے۔
اگرچہ طریقہ غلط ھو؟؟؟؟
کون کس حال میں ھے کیا کر رھا ھے کس کے ساتھ ھے کچھ مطلب نہیں؟؟؟
ان میں کچھ خامیاں جو اکثر دیکھنے میں آتی ہیں یا جو بیان کی جاتی ہیں وہ ”تبلیغ“ کی نہیں بلکہ ”افرادی“ ہوتی ہیں۔ تبلیغ والے ان کو اس کی تعلیم نہیں دیتے بعین اسی طرح جیسے کوئی مسلم غلط کام کرے تو اسلام کی یہ تعلیم نہیں بلکہ اس کا ذاتی فعل ہوتا ہے۔
کاش کہ آپ اس پر عمل بھی کرتے اور بار بار اس قول کو نہ کہتے ”اہل حدیث کہلانے والے“. حالانکہ آپ صرف اور صرف بے بنیاد کہتے ھیں.
ویسے اپنا یہ قول ھمیشہ یاد رکھۓ گا.
 
Top