Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
سورۃ الزمر
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. اتارنا ہے کتاب کا اللہ سے جو زبردست ہے حکمتوں والا
۲. میں نے اتاری ہے تیری طرف کتاب ٹھیک ٹھیک، سو بندگی کر اللہ کی خالص کر کر اس کے واسطے بندگی
۳. سنتا ہے اللہ ہی کے لیے ہے بندگی خالص اور جنہوں نے پکڑ رکھے ہیں اس سے ورے حمایتی کہ ہم تو ان کو پوجتے ہیں اس واسطے کہ ہم کو پہنچا دیں اللہ کی طرف
۴. قریب کے درجہ میں بے شک اللہ فیصلہ کر دے گا ان میں جس چیز میں وہ جھگڑتے ہیں البتہ اللہ راہ نہیں دیتا اس کو جو ہو جھوٹا حق نہ ماننے والا
۵. اگر اللہ چاہتا کہ اولاد کر لے تو چن لیتا اپنی خلق میں سے جو کچھ چاہتا وہ پاک ہے وہی ہے اللہ اکیلا دباؤ والا
۶. بنائے آسمان اور زمین ٹھیک لپیٹتا ہے رات کو دن پر اور لپیٹتا ہے دن کو رات پر اور کام میں لگا دیا سورج اور چاند کو ہر ایک چلتا ہے ایک ٹھہری ہوئی مدت پر، سنتا ہے وہی ہے زبردست گناہ بخشنے والا
۷. بنایا تم کو ایک جی سے پھر بنایا اسی سے اس کا جوڑا اور اتارے تمہارے واسطے چوپاؤں سے آٹھ نر مادہ بناتا ہے تم کو ماں کے پیٹ میں ایک طرح پر دوسری طرح کے پیچھے تین اندھیروں کے بیچ وہ اللہ ہے رب تمہارا اسی کا راج ہے کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا پھر کہاں سے پھرے جاتے ہو
۸. اگر تم منکر ہو گے تو اللہ پروا نہیں رکھتا تمہاری اور پسند نہیں کرتا اپنے بندوں کا منکر ہونا اور اگر اس کا حق مانو گے تو اس کو تمہارے لیے ، پسند کرے گا اور نہ اٹھائے گا کوئی اٹھانے والا بوجھ دوسرے کا پھر اپنے رب کی طرف تم کو پھر جانا ہے تو وہ جتلائے گا تم کو جو تم کرتے تھے مقرر اس کو خبر ہے دلوں کی بات کی اور جب آ لگے انسان کو سختی پکارے اپنے رب کو رجوع ہو کر اس کی طرف پھر جب بخشے اس کو نعمت اپنی طرف سے بھول جائے اس کو کہ جس کے لیے پکار رہا تھا پہلے سے اور ٹھہرائے اللہ کے برابر اوروں کو تاکہ بہکائے اس کی راہ سے تو کہہ برت لے ساتھ اپنے کفر کے تھوڑے دنوں، تو ہے دوزخ والوں میں
۹. بھلا ایک جو بندگی میں لگا ہوا ہے رات کی گھڑیوں میں سجدے کرتا ہوا اور کھڑا ہوا خطرہ رکھتا ہے آخرت کا اور امید رکھتا ہے اپنے رب کی مہربانی کی تو کہہ کوئی برابر ہوتے ہیں سمجھ والے اور بے سمجھ سوچتے وہی ہیں جن کو عقل ہے
۱۰. تو کہہ اے بندوں میرے جو یقین لائے ہو ڈرو اپنے رب سے جنہوں نے نیکی کی اس دنیا میں ان کے لیے بھلائی اور زمین اللہ کی کشادہ ہے صبر کرنے والوں ہی کو ملتا ہے ان کا ثواب بے شمار
۱۱. تو کہہ مجھ کو حکم ہے کہ بندگی کروں اللہ کی خالص کر کر اس کے لیے بندگی
۱۲. اور حکم ہے کہ میں ہوں سب سے پہلے حکم بردار
۱۳. تو کہہ میں ڈرتا ہوں اگر حکم نہ مانوں اپنے رب کا ایک بڑے دن کے عذاب سے
۱۴. تو کہہ میں تو اللہ کو پوجتا ہوں خالص کر کر اپنی بندگی اس کے واسطے
۱۵. اب تم پوجو جس کو چاہو اس کے سوا تو کہہ بڑے ہارنے والے وہ جو ہار بیٹھے اپنی جان کو اور اپنے گھر والوں کو قیامت کے دن سنتا ہے یہی ہے صریح ٹوٹا
۱۶. ان کے واسطے اوپر سے بادل ہیں آگ کے اور نیچے سے بادل اس چیز سے ڈراتا ہے اللہ اپنے بندوں کو اے بندوں میرے تو مجھ سے ڈرو
۱۷. اور جو لوگ بچے شیطانوں سے کہ ان کو پوجیں اور رجوع ہوئے اللہ کی طرف ان کے لیے ہے خوشخبری سو تو خوشی سنا دے میرے بندوں کو
۱۸. جو سنتے ہیں بات پھر چلتے ہیں اس پر جو اس میں نیک ہے وہی ہیں جن کو راستہ دیا اللہ نے اور وہی ہیں عقل والے
۱۹. بھلا جس پر ٹھیک ہو چکا عذاب کا حکم بھلا تو خلاص کر سکے گا اس کو جو آگ میں پڑ چکا
۲۰. لیکن جو ڈرتے ہیں اپنے رب سے ان کے واسطے ہیں جھروکے ان کے اوپر اور جھروکے چنے ہوئے ان کے نیچے بہتی ہیں ندیاں وعدہ ہو چکا اللہ کا اللہ نہیں خلاف کرتا اپنا وعدہ
۲۱. تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر چلایا وہ پانی چشموں میں زمین کے پھر نکالتا ہے اس سے کھیتی کئی کئی رنگ بدلتے اس پر پھر آئے تیاری پر تو تو دیکھے اس کا رنگ زرد، پھر کر ڈالتا ہے اس کو چورا چورا بے شک اس میں نصیحت ہے عقل مندوں کے واسطے
۲۲. بھلا جس کا سینہ کھول دیا اللہ نے دین اسلام کے واسطے سو وہ روشنی میں ہے اپنے رب کی طرف سے ، سو خرابی ہے ان کو جن کے دل سخت ہیں اللہ کی یاد سے وہ پڑے پھرتے ہیں بھٹکتے صریح
۲۳. اللہ نے اتاری بہتر بات کتاب آپس میں ملتی دوہرائی ہوئی بال کھڑے ہوتے ہیں اس سے کھال پر ان لوگوں کے جو ڈرتے ہیں اپنے رب سے پھر نرم ہوتی ہیں ان کی کھا لیں اور ان کے دل اللہ کی یاد پر یہ ہے راہ دینا اللہ کا اس طرح راہ دیتا ہے جس کو چاہے اور جس کو راہ بھلائے اللہ اس کو کوئی نہیں سجھانے والا
۲۴. بھلا ایک وہ جو روکتا ہے اپنے منہ پر برا عذاب دن قیامت کے اور کہے گا بے انصافوں کو چکھو جو تم کماتے تھے
۲۵. جھٹلا چکے ہیں ان سے اگلے پھر پہنچا ان پر عذاب ایسی جگہ سے کہ ان کو خیال بھی نہ تھا
۲۶. پھر چکھائی ان کو اللہ نے رسوائی دنیا کی زندگی میں اور عذاب آخرت کا تو بہت ہی بڑا ہے اگر ان کو سمجھ ہوتی
۲۷. اور ہم نے بیان کی لوگوں کے واسطے اس قرآن میں سب چیز کی مثل تاکہ ہو دھیان کریں
۲۸. قرآن ہے عربی زبان کا جس میں کجی نہیں تاکہ وہ بچ کر چلیں
۲۹. اللہ نے بتلائی ایک مثل ایک مرد ہے کہ اس میں شریک ہیں کئی ضدی اور ایک مرد ہے پورا ایک شخص کا کیا برابر ہوتی ہیں دونوں مثل سب خوبی اللہ کے لیے ہیں پر وہ بہت لوگ سمجھ نہیں رکھتے
۳۰. بے شک تو بھی مرتا ہے اور وہ بھی مرتے ہیں
۳۱. پھر مقرر تم قیامت کے دن اپنے رب کے آگے جھگڑو گے
۳۲. پھر اس سے ظالم زیادہ کون جس نے جھوٹ بولا اللہ پر اور جھٹلایا سچی بات کو جب پہنچی اس کے پاس، کیا نہیں دوزخ میں ٹھکانا منکروں کا
۳۳. اور جو لے کر آیا سچی بات اور سچ مانا جس نے اس کو، وہی لوگ ہیں ڈر والے
۳۴. ان کے لیے ہے جو وہ چاہیں اپنے رب کے پاس یہ ہے بدلہ نیکی والوں کا
۳۵. تاکہ اتار دے اللہ ان پر سے برے کام جو انہوں نے کئے تھے اور بدلہ میں دے ان کو ثواب بہتر کاموں کا جو وہ کرتے تھے
۳۶. کیا اللہ بس نہیں اپنے بندوں کو اور تجھ کو ڈراتے ہیں ان سے جو اس کے سوا ہیں اور جس کو راہ بٹھلائے اللہ تو کوئی نہیں اس کو راہ دینے والا
۳۷. اور جس کو راہ سجھائے اللہ تو کوئی نہیں اس کو بٹھلانے والا کیا نہیں ہے اللہ زبردست بدلہ لینے والا
۳۸. اور جو تو ان سے پوچھے کس نے بنائے آسمان اور زمین تو کہیں اللہ نے تو کہہ بھلا دیکھو تو جن کو پوجتے ہو اللہ کے سوا اگر چاہے اللہ مجھ پر کچھ تکلیف تو وہ ایسے ہیں کہ کھول دیں تکلیف اس کی ڈالی ہوئی یا وہ چاہے مجھ پر مہربانی تو وہ ایسے ہیں کہ روک دیں اس کی مہربانی کو تو کہہ مجھ کو بس ہے اللہ اسی پر بھروسہ رکھتے ہیں بھروسہ رکھنے والے
۳۹. تو کہہ اے قوم کام کیے جاؤ اپنی جگہ پر میں بھی کام کرتا ہوں اب آگے جان لو گے
۴۰. کس پر آتی ہے آفت کہ اس کو رسوا کرے اور اترتا ہے اس پر عذاب سدا رہنے والا
۴۱. ہم نے اتاری ہے تجھ پر کتاب لوگوں کے واسطے سچے دین کے ساتھ، پھر جو کوئی راہ پر آیا، سو اپنے بھلے کو اور جو کوئی بہکا سو یہی بات ہے کہ بہکا اپنے برے کو اور تو ان کا ذمہ دار نہیں
۴۲. اللہ کھینچ لیتا ہے جانیں جب وقت ہو ان کے مرنے کا، اور جو نہیں مریں ان کو کھینچ لیتا ہے ان کی نیند میں پھر رکھ چھوڑتا ہے جن پر مرنا ٹھہرا دیا ہے اور بھیج دیتا ہے اوروں کو ایک وعدہ مقرر تک اس بات میں پتے ہیں ان لوگوں کو جو دھیان کریں
۴۳. کیا انہوں نے پکڑے ہیں اللہ کے سوا کوئی سفارش والے تو کہہ ان کو اختیار نہ ہو کسی چیز کا اور نہ سمجھ(تو بھی)
۴۴. تو کہہ اللہ کے اختیار میں ہے ساری سفارش، اسی کا راج ہے آسمان اور زمین میں پھر اسی کی طرف پھیرے جاؤ گے
۴۵. اور جب نام لیجئے خالص اللہ کا رک جاتے ہیں دل ان کے جو یقین نہیں رکھتے پچھلے گھر کا اور جب نام لیجئے اس کے سوا اوروں کا تب وہ لگیں خوشیاں کرنے
۴۶. تو کہہ اے اللہ پیدا کرنے والے آسمانوں کے اور زمین کے جاننے والے چھپے اور کھلے کے تو ہی فیصلہ کرے اپنے بندوں میں جس چیز میں وہ جھگڑ رہے تھے
۴۷. اور اگر گناہ گاروں کے پاس ہو جتنا کچھ کہ زمین میں ہے سارا اور اتنا ہی اور اس کے ساتھ تو سب دے ڈالیں اپنے چھڑوانے میں بری طرح کے عذاب سے دن قیامت کے اور نظر آئے ان کو اللہ کی طرف سے جو خیال بھی نہ رکھتے تھے
۴۸. اور نظر آئیں ان کو برے کام اپنے جو کماتے تھے اور الٹ پڑے ان پر وہ چیز جس پر ٹھٹھا کرتے تھے
۴۹. سو جب آ لگتی ہے آدمی کو کچھ تکلیف ہم کو پکارنے لگتا ہے پھر جب ہم بخشیں اس کو اپنی طرف سے کوئی نعمت کہتا ہے یہ تو مجھ کو ملی کہ پہلے سے معلوم تھی کوئی نہیں یہ جانچ ہے پر وہ بہت سے لوگ نہیں سمجھتے
۵۰. کہہ چکے ہیں یہ بات ان سے اگلے پھر کچھ کام نہ آیا ان کو جو کماتے تھے
۵۱. پھر پڑ گئیں ان پر برائیاں جو کمائی تھیں اور جو گناہ گار ہیں ان میں سے ان پر بھی اب پڑتی ہیں برائیاں جو کمائی ہیں اور وہ نہیں تھکانے والے
۵۲. اور کیا نہیں جان چکے کہ اللہ پھیلاتا ہے روزی جس کے واسطے چاہے اور ناپ کر دیتا ہے ، البتہ اس میں پتے ہیں ان لوگوں کے واسطے جو مانتے ہیں
۵۳. کہہ دے اے بندو میرے جنہوں نے کہ زیادتی کی ہے اپنی جان پر آس مت توڑو اللہ کی مہربانی سے بے شک اللہ بخشتا ہے سب گناہ وہ جو ہے وہی گناہ معاف کرنے والا مہربان
۵۴. اور رجوع ہو جاؤ اپنے رب کی طرف اور اس کی حکم برداری کرو پہلے اس سے کہ آئے تم پر عذاب پھر کوئی تمہاری مدد کو نہ آئے گا
۵۵. اور چلو بہتر بات پر جو اتری تمہاری طرف تمہارے رب سے پہلے اس سے کہ پہنچے تم پر عذاب اچانک اور تم کو خبر نہ ہو
۵۶. کہیں کہنے لگے کوئی جی (شخص) اے افسوس اس بات پر کہ میں کوتاہی کرتا رہا اللہ کی طرف سے اور میں تو ہنستا ہی رہا
۵۷. یا کہنے لگے اگر اللہ مجھ کو راہ دکھاتا تو میں ہوتا ڈرنے والوں میں
۵۸. یا کہنے لگے جب دیکھے عذاب کو کسی طرح مجھ کو پھر جانا ملے تو میں ہو جاؤں نیکی والوں میں
۵۹. کیوں نہیں پہنچ چکے تھے تیرے پاس میرے حکم، پھر تو نے ان کو جھٹلایا اور غرور کیا اور تو تھا منکروں میں
۶۰. اور قیامت کے دن تو دیکھے ان کو جو جھوٹ بولتے ہیں اللہ پر کہ ان کے منہ ہوں سیاہ کیا نہیں دوزخ میں ٹھکانا غرور والوں کا
۶۱. اور بچائے گا اللہ ان کو جو ڈرتے رہے ان کے بچاؤ کی جگہ نہ لگے ان کو برائی اور نہ وہ غمگین ہوں
۶۲. اللہ بنانے والا ہے ہر چیز کا اور وہ ہر چیز کا ذمہ لیتا ہے
۶۳. اسی کے پاس ہیں کنجیاں آسمانوں کی اور زمین کی اور جو منکر ہوئے ہیں اللہ کی باتوں سے وہ لوگ جو ہیں وہی ہیں ٹوٹے میں پڑے
۶۴. تو کہہ اب اللہ کے سوا کسی کو بتلاتے ہو کہ پوجوں اے نادانو
۶۵. اور حکم ہو چکا ہے تجھ سے اگلوں کو کہ اگر تو نے شریک مان لیا تو اکارت جائیں گے تیرے عمل اور تو ہو گا ٹوٹے میں پڑا
۶۶. نہیں بلکہ اللہ ہی کو پوج اور رہ حق ماننے والوں میں
۶۷. اور نہیں سمجھے اللہ کو جتنا کچھ وہ ہے اور زمین ساری ایک مٹھی ہے اس کی دن قیامت کے اور آسمان لپٹے ہوئے ہوں اس کے داہنے ہاتھ میں، پاک ہے اور بہت اوپر ہے اس کے کہ شریک بتلاتے ہیں
۶۸. اور پھونکا جائے صور میں پھر بے ہوش ہو جائے جو کوئی ہے آسمانوں میں اور زمین میں مگر جس کو اللہ چاہے پھر پھونکی جائے دوسری بار، تو فوراً کھڑے ہو جائیں ہر طرف دیکھتے
۶۹. اور چمکے زمین اپنے رب کے نور سے اور لا دھریں دفتر اور حاضر آئیں پیغمبر اور گواہ اور فیصلہ ہو ان میں انصاف سے اور ان پر ظلم نہ ہو گا
۷۰. اور پورا ملے ہر جی کو جو اس نے کیا اور اس کو خوب خبر ہے جو کچھ کرتے ہیں
۷۱. اور ہانکے جائیں جو منکر تھے دوزخ کی طرف گروہ گروہ یہاں تک کہ جب پہنچ جائیں اس پر کھولے جائیں اس کے دروازے اور کہنے لگیں ان کو اس کے داروغہ کیا نہ پہنچے تھے تمہارے پاس رسول تم میں کے پڑھتے تھے تم پر باتیں تمہارے رب کی اور ڈراتے تم کو اس تمہارے دن کی ملاقات سے بولیں کیوں نہیں پر ثابت ہوا حکم عذاب کا منکروں پر
۷۲. حکم ہووے کہ داخل ہو جاؤ دروازوں میں دوزخ کے سدا رہنے کو اس میں سو کیا بری جگہ ہے رہنے کی غرور والوں کو
۷۳. اور ہانکے جائیں وہ لوگ جو ڈرتے رہے تھے اپنے رب سے جنت کو گروہ گروہ یہاں تک کہ جب پہنچ جائیں اس پر اور کھولے جائیں اس کے دروازے اور کہنے لگیں ان کو داروغہ اس کے سلام پہنچے تم پر تم لوگ پاکیزہ ہو، سو داخل ہو جاؤ اس میں سدا رہنے کو
۷۴. اور وہ بولیں شکر اللہ کا جس نے سچا کیا ہم سے اپنا وعدہ اور وارث کیا ہم کو اس زمین کا گھر لے لیویں بہشت میں سے جہاں چاہیں سو کیا خوب بدلہ ہے محنت کرنے والوں کا
۷۵. اور تو دیکھے فرشتوں کو گھر رہے ہیں عرش کے گرد پاکی بولتے ہیں اپنے رب کی خوبیاں اور فیصلہ ہوتا ہے ان میں انصاف کا اور یہی بات کہتے ہیں کہ سب خوبی ہے اللہ کی جو رب ہے سارے جہان کا
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. اتارنا ہے کتاب کا اللہ سے جو زبردست ہے حکمتوں والا
۲. میں نے اتاری ہے تیری طرف کتاب ٹھیک ٹھیک، سو بندگی کر اللہ کی خالص کر کر اس کے واسطے بندگی
۳. سنتا ہے اللہ ہی کے لیے ہے بندگی خالص اور جنہوں نے پکڑ رکھے ہیں اس سے ورے حمایتی کہ ہم تو ان کو پوجتے ہیں اس واسطے کہ ہم کو پہنچا دیں اللہ کی طرف
۴. قریب کے درجہ میں بے شک اللہ فیصلہ کر دے گا ان میں جس چیز میں وہ جھگڑتے ہیں البتہ اللہ راہ نہیں دیتا اس کو جو ہو جھوٹا حق نہ ماننے والا
۵. اگر اللہ چاہتا کہ اولاد کر لے تو چن لیتا اپنی خلق میں سے جو کچھ چاہتا وہ پاک ہے وہی ہے اللہ اکیلا دباؤ والا
۶. بنائے آسمان اور زمین ٹھیک لپیٹتا ہے رات کو دن پر اور لپیٹتا ہے دن کو رات پر اور کام میں لگا دیا سورج اور چاند کو ہر ایک چلتا ہے ایک ٹھہری ہوئی مدت پر، سنتا ہے وہی ہے زبردست گناہ بخشنے والا
۷. بنایا تم کو ایک جی سے پھر بنایا اسی سے اس کا جوڑا اور اتارے تمہارے واسطے چوپاؤں سے آٹھ نر مادہ بناتا ہے تم کو ماں کے پیٹ میں ایک طرح پر دوسری طرح کے پیچھے تین اندھیروں کے بیچ وہ اللہ ہے رب تمہارا اسی کا راج ہے کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا پھر کہاں سے پھرے جاتے ہو
۸. اگر تم منکر ہو گے تو اللہ پروا نہیں رکھتا تمہاری اور پسند نہیں کرتا اپنے بندوں کا منکر ہونا اور اگر اس کا حق مانو گے تو اس کو تمہارے لیے ، پسند کرے گا اور نہ اٹھائے گا کوئی اٹھانے والا بوجھ دوسرے کا پھر اپنے رب کی طرف تم کو پھر جانا ہے تو وہ جتلائے گا تم کو جو تم کرتے تھے مقرر اس کو خبر ہے دلوں کی بات کی اور جب آ لگے انسان کو سختی پکارے اپنے رب کو رجوع ہو کر اس کی طرف پھر جب بخشے اس کو نعمت اپنی طرف سے بھول جائے اس کو کہ جس کے لیے پکار رہا تھا پہلے سے اور ٹھہرائے اللہ کے برابر اوروں کو تاکہ بہکائے اس کی راہ سے تو کہہ برت لے ساتھ اپنے کفر کے تھوڑے دنوں، تو ہے دوزخ والوں میں
۹. بھلا ایک جو بندگی میں لگا ہوا ہے رات کی گھڑیوں میں سجدے کرتا ہوا اور کھڑا ہوا خطرہ رکھتا ہے آخرت کا اور امید رکھتا ہے اپنے رب کی مہربانی کی تو کہہ کوئی برابر ہوتے ہیں سمجھ والے اور بے سمجھ سوچتے وہی ہیں جن کو عقل ہے
۱۰. تو کہہ اے بندوں میرے جو یقین لائے ہو ڈرو اپنے رب سے جنہوں نے نیکی کی اس دنیا میں ان کے لیے بھلائی اور زمین اللہ کی کشادہ ہے صبر کرنے والوں ہی کو ملتا ہے ان کا ثواب بے شمار
۱۱. تو کہہ مجھ کو حکم ہے کہ بندگی کروں اللہ کی خالص کر کر اس کے لیے بندگی
۱۲. اور حکم ہے کہ میں ہوں سب سے پہلے حکم بردار
۱۳. تو کہہ میں ڈرتا ہوں اگر حکم نہ مانوں اپنے رب کا ایک بڑے دن کے عذاب سے
۱۴. تو کہہ میں تو اللہ کو پوجتا ہوں خالص کر کر اپنی بندگی اس کے واسطے
۱۵. اب تم پوجو جس کو چاہو اس کے سوا تو کہہ بڑے ہارنے والے وہ جو ہار بیٹھے اپنی جان کو اور اپنے گھر والوں کو قیامت کے دن سنتا ہے یہی ہے صریح ٹوٹا
۱۶. ان کے واسطے اوپر سے بادل ہیں آگ کے اور نیچے سے بادل اس چیز سے ڈراتا ہے اللہ اپنے بندوں کو اے بندوں میرے تو مجھ سے ڈرو
۱۷. اور جو لوگ بچے شیطانوں سے کہ ان کو پوجیں اور رجوع ہوئے اللہ کی طرف ان کے لیے ہے خوشخبری سو تو خوشی سنا دے میرے بندوں کو
۱۸. جو سنتے ہیں بات پھر چلتے ہیں اس پر جو اس میں نیک ہے وہی ہیں جن کو راستہ دیا اللہ نے اور وہی ہیں عقل والے
۱۹. بھلا جس پر ٹھیک ہو چکا عذاب کا حکم بھلا تو خلاص کر سکے گا اس کو جو آگ میں پڑ چکا
۲۰. لیکن جو ڈرتے ہیں اپنے رب سے ان کے واسطے ہیں جھروکے ان کے اوپر اور جھروکے چنے ہوئے ان کے نیچے بہتی ہیں ندیاں وعدہ ہو چکا اللہ کا اللہ نہیں خلاف کرتا اپنا وعدہ
۲۱. تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر چلایا وہ پانی چشموں میں زمین کے پھر نکالتا ہے اس سے کھیتی کئی کئی رنگ بدلتے اس پر پھر آئے تیاری پر تو تو دیکھے اس کا رنگ زرد، پھر کر ڈالتا ہے اس کو چورا چورا بے شک اس میں نصیحت ہے عقل مندوں کے واسطے
۲۲. بھلا جس کا سینہ کھول دیا اللہ نے دین اسلام کے واسطے سو وہ روشنی میں ہے اپنے رب کی طرف سے ، سو خرابی ہے ان کو جن کے دل سخت ہیں اللہ کی یاد سے وہ پڑے پھرتے ہیں بھٹکتے صریح
۲۳. اللہ نے اتاری بہتر بات کتاب آپس میں ملتی دوہرائی ہوئی بال کھڑے ہوتے ہیں اس سے کھال پر ان لوگوں کے جو ڈرتے ہیں اپنے رب سے پھر نرم ہوتی ہیں ان کی کھا لیں اور ان کے دل اللہ کی یاد پر یہ ہے راہ دینا اللہ کا اس طرح راہ دیتا ہے جس کو چاہے اور جس کو راہ بھلائے اللہ اس کو کوئی نہیں سجھانے والا
۲۴. بھلا ایک وہ جو روکتا ہے اپنے منہ پر برا عذاب دن قیامت کے اور کہے گا بے انصافوں کو چکھو جو تم کماتے تھے
۲۵. جھٹلا چکے ہیں ان سے اگلے پھر پہنچا ان پر عذاب ایسی جگہ سے کہ ان کو خیال بھی نہ تھا
۲۶. پھر چکھائی ان کو اللہ نے رسوائی دنیا کی زندگی میں اور عذاب آخرت کا تو بہت ہی بڑا ہے اگر ان کو سمجھ ہوتی
۲۷. اور ہم نے بیان کی لوگوں کے واسطے اس قرآن میں سب چیز کی مثل تاکہ ہو دھیان کریں
۲۸. قرآن ہے عربی زبان کا جس میں کجی نہیں تاکہ وہ بچ کر چلیں
۲۹. اللہ نے بتلائی ایک مثل ایک مرد ہے کہ اس میں شریک ہیں کئی ضدی اور ایک مرد ہے پورا ایک شخص کا کیا برابر ہوتی ہیں دونوں مثل سب خوبی اللہ کے لیے ہیں پر وہ بہت لوگ سمجھ نہیں رکھتے
۳۰. بے شک تو بھی مرتا ہے اور وہ بھی مرتے ہیں
۳۱. پھر مقرر تم قیامت کے دن اپنے رب کے آگے جھگڑو گے
۳۲. پھر اس سے ظالم زیادہ کون جس نے جھوٹ بولا اللہ پر اور جھٹلایا سچی بات کو جب پہنچی اس کے پاس، کیا نہیں دوزخ میں ٹھکانا منکروں کا
۳۳. اور جو لے کر آیا سچی بات اور سچ مانا جس نے اس کو، وہی لوگ ہیں ڈر والے
۳۴. ان کے لیے ہے جو وہ چاہیں اپنے رب کے پاس یہ ہے بدلہ نیکی والوں کا
۳۵. تاکہ اتار دے اللہ ان پر سے برے کام جو انہوں نے کئے تھے اور بدلہ میں دے ان کو ثواب بہتر کاموں کا جو وہ کرتے تھے
۳۶. کیا اللہ بس نہیں اپنے بندوں کو اور تجھ کو ڈراتے ہیں ان سے جو اس کے سوا ہیں اور جس کو راہ بٹھلائے اللہ تو کوئی نہیں اس کو راہ دینے والا
۳۷. اور جس کو راہ سجھائے اللہ تو کوئی نہیں اس کو بٹھلانے والا کیا نہیں ہے اللہ زبردست بدلہ لینے والا
۳۸. اور جو تو ان سے پوچھے کس نے بنائے آسمان اور زمین تو کہیں اللہ نے تو کہہ بھلا دیکھو تو جن کو پوجتے ہو اللہ کے سوا اگر چاہے اللہ مجھ پر کچھ تکلیف تو وہ ایسے ہیں کہ کھول دیں تکلیف اس کی ڈالی ہوئی یا وہ چاہے مجھ پر مہربانی تو وہ ایسے ہیں کہ روک دیں اس کی مہربانی کو تو کہہ مجھ کو بس ہے اللہ اسی پر بھروسہ رکھتے ہیں بھروسہ رکھنے والے
۳۹. تو کہہ اے قوم کام کیے جاؤ اپنی جگہ پر میں بھی کام کرتا ہوں اب آگے جان لو گے
۴۰. کس پر آتی ہے آفت کہ اس کو رسوا کرے اور اترتا ہے اس پر عذاب سدا رہنے والا
۴۱. ہم نے اتاری ہے تجھ پر کتاب لوگوں کے واسطے سچے دین کے ساتھ، پھر جو کوئی راہ پر آیا، سو اپنے بھلے کو اور جو کوئی بہکا سو یہی بات ہے کہ بہکا اپنے برے کو اور تو ان کا ذمہ دار نہیں
۴۲. اللہ کھینچ لیتا ہے جانیں جب وقت ہو ان کے مرنے کا، اور جو نہیں مریں ان کو کھینچ لیتا ہے ان کی نیند میں پھر رکھ چھوڑتا ہے جن پر مرنا ٹھہرا دیا ہے اور بھیج دیتا ہے اوروں کو ایک وعدہ مقرر تک اس بات میں پتے ہیں ان لوگوں کو جو دھیان کریں
۴۳. کیا انہوں نے پکڑے ہیں اللہ کے سوا کوئی سفارش والے تو کہہ ان کو اختیار نہ ہو کسی چیز کا اور نہ سمجھ(تو بھی)
۴۴. تو کہہ اللہ کے اختیار میں ہے ساری سفارش، اسی کا راج ہے آسمان اور زمین میں پھر اسی کی طرف پھیرے جاؤ گے
۴۵. اور جب نام لیجئے خالص اللہ کا رک جاتے ہیں دل ان کے جو یقین نہیں رکھتے پچھلے گھر کا اور جب نام لیجئے اس کے سوا اوروں کا تب وہ لگیں خوشیاں کرنے
۴۶. تو کہہ اے اللہ پیدا کرنے والے آسمانوں کے اور زمین کے جاننے والے چھپے اور کھلے کے تو ہی فیصلہ کرے اپنے بندوں میں جس چیز میں وہ جھگڑ رہے تھے
۴۷. اور اگر گناہ گاروں کے پاس ہو جتنا کچھ کہ زمین میں ہے سارا اور اتنا ہی اور اس کے ساتھ تو سب دے ڈالیں اپنے چھڑوانے میں بری طرح کے عذاب سے دن قیامت کے اور نظر آئے ان کو اللہ کی طرف سے جو خیال بھی نہ رکھتے تھے
۴۸. اور نظر آئیں ان کو برے کام اپنے جو کماتے تھے اور الٹ پڑے ان پر وہ چیز جس پر ٹھٹھا کرتے تھے
۴۹. سو جب آ لگتی ہے آدمی کو کچھ تکلیف ہم کو پکارنے لگتا ہے پھر جب ہم بخشیں اس کو اپنی طرف سے کوئی نعمت کہتا ہے یہ تو مجھ کو ملی کہ پہلے سے معلوم تھی کوئی نہیں یہ جانچ ہے پر وہ بہت سے لوگ نہیں سمجھتے
۵۰. کہہ چکے ہیں یہ بات ان سے اگلے پھر کچھ کام نہ آیا ان کو جو کماتے تھے
۵۱. پھر پڑ گئیں ان پر برائیاں جو کمائی تھیں اور جو گناہ گار ہیں ان میں سے ان پر بھی اب پڑتی ہیں برائیاں جو کمائی ہیں اور وہ نہیں تھکانے والے
۵۲. اور کیا نہیں جان چکے کہ اللہ پھیلاتا ہے روزی جس کے واسطے چاہے اور ناپ کر دیتا ہے ، البتہ اس میں پتے ہیں ان لوگوں کے واسطے جو مانتے ہیں
۵۳. کہہ دے اے بندو میرے جنہوں نے کہ زیادتی کی ہے اپنی جان پر آس مت توڑو اللہ کی مہربانی سے بے شک اللہ بخشتا ہے سب گناہ وہ جو ہے وہی گناہ معاف کرنے والا مہربان
۵۴. اور رجوع ہو جاؤ اپنے رب کی طرف اور اس کی حکم برداری کرو پہلے اس سے کہ آئے تم پر عذاب پھر کوئی تمہاری مدد کو نہ آئے گا
۵۵. اور چلو بہتر بات پر جو اتری تمہاری طرف تمہارے رب سے پہلے اس سے کہ پہنچے تم پر عذاب اچانک اور تم کو خبر نہ ہو
۵۶. کہیں کہنے لگے کوئی جی (شخص) اے افسوس اس بات پر کہ میں کوتاہی کرتا رہا اللہ کی طرف سے اور میں تو ہنستا ہی رہا
۵۷. یا کہنے لگے اگر اللہ مجھ کو راہ دکھاتا تو میں ہوتا ڈرنے والوں میں
۵۸. یا کہنے لگے جب دیکھے عذاب کو کسی طرح مجھ کو پھر جانا ملے تو میں ہو جاؤں نیکی والوں میں
۵۹. کیوں نہیں پہنچ چکے تھے تیرے پاس میرے حکم، پھر تو نے ان کو جھٹلایا اور غرور کیا اور تو تھا منکروں میں
۶۰. اور قیامت کے دن تو دیکھے ان کو جو جھوٹ بولتے ہیں اللہ پر کہ ان کے منہ ہوں سیاہ کیا نہیں دوزخ میں ٹھکانا غرور والوں کا
۶۱. اور بچائے گا اللہ ان کو جو ڈرتے رہے ان کے بچاؤ کی جگہ نہ لگے ان کو برائی اور نہ وہ غمگین ہوں
۶۲. اللہ بنانے والا ہے ہر چیز کا اور وہ ہر چیز کا ذمہ لیتا ہے
۶۳. اسی کے پاس ہیں کنجیاں آسمانوں کی اور زمین کی اور جو منکر ہوئے ہیں اللہ کی باتوں سے وہ لوگ جو ہیں وہی ہیں ٹوٹے میں پڑے
۶۴. تو کہہ اب اللہ کے سوا کسی کو بتلاتے ہو کہ پوجوں اے نادانو
۶۵. اور حکم ہو چکا ہے تجھ سے اگلوں کو کہ اگر تو نے شریک مان لیا تو اکارت جائیں گے تیرے عمل اور تو ہو گا ٹوٹے میں پڑا
۶۶. نہیں بلکہ اللہ ہی کو پوج اور رہ حق ماننے والوں میں
۶۷. اور نہیں سمجھے اللہ کو جتنا کچھ وہ ہے اور زمین ساری ایک مٹھی ہے اس کی دن قیامت کے اور آسمان لپٹے ہوئے ہوں اس کے داہنے ہاتھ میں، پاک ہے اور بہت اوپر ہے اس کے کہ شریک بتلاتے ہیں
۶۸. اور پھونکا جائے صور میں پھر بے ہوش ہو جائے جو کوئی ہے آسمانوں میں اور زمین میں مگر جس کو اللہ چاہے پھر پھونکی جائے دوسری بار، تو فوراً کھڑے ہو جائیں ہر طرف دیکھتے
۶۹. اور چمکے زمین اپنے رب کے نور سے اور لا دھریں دفتر اور حاضر آئیں پیغمبر اور گواہ اور فیصلہ ہو ان میں انصاف سے اور ان پر ظلم نہ ہو گا
۷۰. اور پورا ملے ہر جی کو جو اس نے کیا اور اس کو خوب خبر ہے جو کچھ کرتے ہیں
۷۱. اور ہانکے جائیں جو منکر تھے دوزخ کی طرف گروہ گروہ یہاں تک کہ جب پہنچ جائیں اس پر کھولے جائیں اس کے دروازے اور کہنے لگیں ان کو اس کے داروغہ کیا نہ پہنچے تھے تمہارے پاس رسول تم میں کے پڑھتے تھے تم پر باتیں تمہارے رب کی اور ڈراتے تم کو اس تمہارے دن کی ملاقات سے بولیں کیوں نہیں پر ثابت ہوا حکم عذاب کا منکروں پر
۷۲. حکم ہووے کہ داخل ہو جاؤ دروازوں میں دوزخ کے سدا رہنے کو اس میں سو کیا بری جگہ ہے رہنے کی غرور والوں کو
۷۳. اور ہانکے جائیں وہ لوگ جو ڈرتے رہے تھے اپنے رب سے جنت کو گروہ گروہ یہاں تک کہ جب پہنچ جائیں اس پر اور کھولے جائیں اس کے دروازے اور کہنے لگیں ان کو داروغہ اس کے سلام پہنچے تم پر تم لوگ پاکیزہ ہو، سو داخل ہو جاؤ اس میں سدا رہنے کو
۷۴. اور وہ بولیں شکر اللہ کا جس نے سچا کیا ہم سے اپنا وعدہ اور وارث کیا ہم کو اس زمین کا گھر لے لیویں بہشت میں سے جہاں چاہیں سو کیا خوب بدلہ ہے محنت کرنے والوں کا
۷۵. اور تو دیکھے فرشتوں کو گھر رہے ہیں عرش کے گرد پاکی بولتے ہیں اپنے رب کی خوبیاں اور فیصلہ ہوتا ہے ان میں انصاف کا اور یہی بات کہتے ہیں کہ سب خوبی ہے اللہ کی جو رب ہے سارے جہان کا