جزاک اللہ۔آپ کو سمجھانا بھی بہت مشکل ہے۔ ارے بھائی، عہدے یا امارت کی تعریف یا اس عہدے کی ذمہ داریاں بتانی یا سمجھنی ہوں، تو اس کے لئے ضروری نہیں کہ پہلے وہ عہدہ حاصل ہو تو ہی سمجھ آئے۔ گویا صدر پاکستان کی ذمہ داریاں سمجھنی ہوں یا کسی کو بتانی ہوں تو وہ تب ہی ممکن ہے جب آپ خود صدر بن جائیں یا جمہوریت کا حصہ بنیں۔
آپ کا پسندیدہ موضوع یہ ہے کہ انتظامیہ پر بلاوجہ تنقید کرنا، جن باتوں کی بارہا وضاحت پیش کی جا چکی، انہی کو بہانے بہانے سے دوبارہ زیر بحث لانا۔ تاکہ معلوم ہو کہ ہم سب تو آپ سے شدید خوفزدہ ہیں کہ گویا آپ نے ایسے موضوع پر کچھ لکھ دیا تو ہماری تو مسلکی بنیادیں ہل جائیں گی۔ بڑی شدید غلط فہمی ہے آپ کو۔
آپ نے تصوف پر لکھنا ہے، بصد شوق لکھئے۔ علمائے اہلحدیث کے اقوال پیش کر کے ہم پر حجت قائم نہ کریں۔ کیونکہ یہی علماء ہیں جو ہمیں یہ اصول دے کر گئے ہیں کہ ہماری بات قرآن و سنت پر پرکھ کر قبول کرنا، ورنہ بلاجھجک رد کر دینا۔ اگر بعض علماء تصوف کی حمایت کرتے تھے تو بعض مخالفت بھی کرتے تھے۔ لہٰذا ہم علماء کے اقوال کی اندھی پیروی نہیں کرتے۔ اور آپ ہم سے یہی کچھ کروانا چاہتے ہیں۔ یہ ہے آپ کا پسندیدہ موضوع۔ کہ تصوف کو علماء سے ثابت کرنا۔ ہم کہتے ہیں کتاب و سنت سے ثابت کیجئے اور اسی سلسلے کی کڑی کے طور پر آپ سے تصوف کی کچھ اصطلاحات کی وضاحت مانگی اور آپ بیک آؤٹ کر رہے ہیں۔
لہٰذا محترم، آپ اسی موضوع تک محدود رہیں۔ اور ہمیں ابدال و اقطاب کے بارے میں وضاحت پیش کریں۔ پہلے کسی اسلامی صوفی کی زبانی کہ یہ عہدے ہیں کیا چیز۔ اور پھر ہم آگے بات چلائیں گے۔ اس موضوع سے ہٹ کر ادھر ادھر کی گزارشات پیش کرنی ہوں تو ان فورمز پر ہی تشریف لے جائیں جہاں لوگ علماء کی باتوں کو قرآن و سنت کا درجہ دیتے ہوں۔
شاکر بھای آپ نے تو اقیل صحاب کی ابتک کی ساری چالاکی اور فضول زد، بلا دلیل بحث کو بہترین انداز میں اجاگر کیا۔
حقیقت میں اقیل صحاب منہج اور فکر اہلحدیث سے نہ واقف لگتے ہیں۔ورنہ علما اہلحدیث کی آڈ میں تصوف کو بلادلیل قران و سنت ثابت کرنے کی ناکام کوشش نہیں کرتے۔ اہلحدیث شخصیت پرست، آکابر پرست، علما پرست نہیں ہوتا۔
تصوف کے موزوں پر اقیل صحاب کی تمام پوسٹ جن میں جناب سارے سوال ہزم کرجاتے ہیں اور انتظامیہ پر تنقیداورعلما اہلحدیث کی چندباتوں (جو کے حجت نہیں قران و صحیح حدیث کے مقابلے میں)کا سہارا لیتے ہیں، یہ سب پڑھ کر ہی تصوف اور اہل تصوف کی بے بسی کا اندازا ہوتا ہے۔اورتصوف کا اسلام سے غیر تعلٖق ہونا شدت سے ثابت ہوتا ہے۔
ناراض نہ ہو اقیل بھای، ھماری اس تریڈ میں گفتگو نہیں ہورہی تھی، پھر بھی میں یہاں کچھ لکھ رہا ہو۔