• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تصوف کیا ہے

ارشد

رکن
شمولیت
دسمبر 20، 2011
پیغامات
44
ری ایکشن اسکور
150
پوائنٹ
66
آپ کو سمجھانا بھی بہت مشکل ہے۔ ارے بھائی، عہدے یا امارت کی تعریف یا اس عہدے کی ذمہ داریاں بتانی یا سمجھنی ہوں، تو اس کے لئے ضروری نہیں کہ پہلے وہ عہدہ حاصل ہو تو ہی سمجھ آئے۔ گویا صدر پاکستان کی ذمہ داریاں سمجھنی ہوں یا کسی کو بتانی ہوں تو وہ تب ہی ممکن ہے جب آپ خود صدر بن جائیں یا جمہوریت کا حصہ بنیں۔
آپ کا پسندیدہ موضوع یہ ہے کہ انتظامیہ پر بلاوجہ تنقید کرنا، جن باتوں کی بارہا وضاحت پیش کی جا چکی، انہی کو بہانے بہانے سے دوبارہ زیر بحث لانا۔ تاکہ معلوم ہو کہ ہم سب تو آپ سے شدید خوفزدہ ہیں کہ گویا آپ نے ایسے موضوع پر کچھ لکھ دیا تو ہماری تو مسلکی بنیادیں ہل جائیں گی۔ بڑی شدید غلط فہمی ہے آپ کو۔
آپ نے تصوف پر لکھنا ہے، بصد شوق لکھئے۔ علمائے اہلحدیث کے اقوال پیش کر کے ہم پر حجت قائم نہ کریں۔ کیونکہ یہی علماء ہیں جو ہمیں یہ اصول دے کر گئے ہیں کہ ہماری بات قرآن و سنت پر پرکھ کر قبول کرنا، ورنہ بلاجھجک رد کر دینا۔ اگر بعض علماء تصوف کی حمایت کرتے تھے تو بعض مخالفت بھی کرتے تھے۔ لہٰذا ہم علماء کے اقوال کی اندھی پیروی نہیں کرتے۔ اور آپ ہم سے یہی کچھ کروانا چاہتے ہیں۔ یہ ہے آپ کا پسندیدہ موضوع۔ کہ تصوف کو علماء سے ثابت کرنا۔ ہم کہتے ہیں کتاب و سنت سے ثابت کیجئے اور اسی سلسلے کی کڑی کے طور پر آپ سے تصوف کی کچھ اصطلاحات کی وضاحت مانگی اور آپ بیک آؤٹ کر رہے ہیں۔

لہٰذا محترم، آپ اسی موضوع تک محدود رہیں۔ اور ہمیں ابدال و اقطاب کے بارے میں وضاحت پیش کریں۔ پہلے کسی اسلامی صوفی کی زبانی کہ یہ عہدے ہیں کیا چیز۔ اور پھر ہم آگے بات چلائیں گے۔ اس موضوع سے ہٹ کر ادھر ادھر کی گزارشات پیش کرنی ہوں تو ان فورمز پر ہی تشریف لے جائیں جہاں لوگ علماء کی باتوں کو قرآن و سنت کا درجہ دیتے ہوں۔
جزاک اللہ۔

شاکر بھای آپ نے تو اقیل صحاب کی ابتک کی ساری چالاکی اور فضول زد، بلا دلیل بحث کو بہترین انداز میں اجاگر کیا۔
حقیقت میں اقیل صحاب منہج اور فکر اہلحدیث سے نہ واقف لگتے ہیں۔ورنہ علما اہلحدیث کی آڈ میں تصوف کو بلادلیل قران و سنت ثابت کرنے کی ناکام کوشش نہیں کرتے۔ اہلحدیث شخصیت پرست، آکابر پرست، علما پرست نہیں ہوتا۔
تصوف کے موزوں پر اقیل صحاب کی تمام پوسٹ جن میں جناب سارے سوال ہزم کرجاتے ہیں اور انتظامیہ پر تنقیداورعلما اہلحدیث کی چندباتوں (جو کے حجت نہیں قران و صحیح حدیث کے مقابلے میں)کا سہارا لیتے ہیں، یہ سب پڑھ کر ہی تصوف اور اہل تصوف کی بے بسی کا اندازا ہوتا ہے۔اورتصوف کا اسلام سے غیر تعلٖق ہونا شدت سے ثابت ہوتا ہے۔
ناراض نہ ہو اقیل بھای، ھماری اس تریڈ میں گفتگو نہیں ہورہی تھی، پھر بھی میں یہاں کچھ لکھ رہا ہو۔
 

بابر تنویر

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 02، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
692
پوائنٹ
104
آپکے تمام سوالوںکا مختصر اور ایک ہی جواب ہے کہ آپ عملی طور پر تصوف میں داخل ہوں۔

جناب عقیل صاحب مخل ہونے پر معافی چاہتا ہوں۔ آپ تصوف پر گفتگو کرنا چاہ رہے تھے۔ مگر یہاں پر آپ کی گفتگو پڑھ کر آپ کی دلائل کے معاملے میں یتیمی کا اندازہ ہوگیا۔ کیا عجیب منطق ہے آپ کی کہ جب عملی تصوف میں داخل ہوں گے تو اس تصوف کی حقیقت معلوم ہوگی۔ یہ تو اسی طرح ہے کہ دریا میں ڈوبیں تب ہی اس کی گہرائ کا اندازہ ہوگا۔ بہر حال نہ تو آپ نے ابن عربی کے وحدت ادیان کے بارے مین کچھ فرمایا اور نہ ہی بایزید بسطامی کے تزکیہ نفس پر کوئ اظہار خیال کیا۔ بہر حال اپنی گفتگو جاری رکھیۓ۔
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
جناب عقیل صاحب مخل ہونے پر معافی چاہتا ہوں۔ آپ تصوف پر گفتگو کرنا چاہ رہے تھے۔ مگر یہاں پر آپ کی گفتگو پڑھ کر آپ کی دلائل کے معاملے میں یتیمی کا اندازہ ہوگیا۔ کیا عجیب منطق ہے آپ کی کہ جب عملی تصوف میں داخل ہوں گے تو اس تصوف کی حقیقت معلوم ہوگی۔ یہ تو اسی طرح ہے کہ دریا میں ڈوبیں تب ہی اس کی گہرائ کا اندازہ ہوگا۔ بہر حال نہ تو آپ نے ابن عربی کے وحدت ادیان کے بارے مین کچھ فرمایا اور نہ ہی بایزید بسطامی کے تزکیہ نفس پر کوئ اظہار خیال کیا۔ بہر حال اپنی گفتگو جاری رکھیۓ۔
بابر تبویر صاحب آپ کے اعتراض دیکھ کر خوب اندازہ ہو رہا ہے کہ آپ کی تصوف پر لاجواب تحقیق ہے ،اور ایسے محققین کو جواب دینا بہت مشکل کام ہے۔ یہاں پر بڑے محقق ہیں ایک محقق صاحب لکھتے ہیں
اللہ کو صوفی کیوں نہیں کہا جاتا
ایک اور محقق فرماتےہیں
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صوفی کیوں نہیں کہا جاتا؟
اور اسی طرح کے محقق نہ جانے کیا کیا اعتراضات کے قلعے تعمیر کرتے رہتے ہیں،اسلئے میرے بھائی ایسے جائل کو سمجھانا جو ہو تو جائل مگر اپنے آپ کو محقق سمجھے،سمجھانا بہت مشکل ہے۔
آپ فرما رہے کہ میں دلائل دوں اور ادھر مجھ پر پابندی ہے،اور اگر لکھوں تو تھریڈ ڈیلیٹ کیوں؟

فی الحال مولانا میرٌ کی سراجآ منیرا کو میری طرف تصوف وطریقت پر دلیل سمجھے اور اگر آپ کو کوئی اعتراض ہے تو پیش کیجئے۔
میری آپ کو یہ دعوت ہے کہ اس فورم پر اس موضوع پر کام کرنا مشکل کام ہے ،کوئی اور فورم آپ منتحب کریں یا پھر تھریڈ ڈیلیٹ نہ ہونے کی گارنٹی آپ دے ،یا پھر نئے فورم پر اور تھریڈ ڈیلیٹ نہ ہونے کی گارنٹی میں دوں گا اور تصوف کے تمام اختلافی پہلو پر سیر حاصل گفتگو ہو گی ۔یہ تو کوئی طریقہ نہیں ہے کہ تصوف پر تھریڈ نہیں بنا سکتے ،جبکہ کے دوسری طرف دیوبند ،بریلوی،اور فقہ حنفی پر جتنے مرضی تھریڈ بنا لے کوئی اعتراض نہیں۔
مزید شاکر صاحب کے جواب میں ۔۔۔۔۔
 

بابر تنویر

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 02، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
692
پوائنٹ
104
بابر تبویر صاحب آپ کے اعتراض دیکھ کر خوب اندازہ ہو رہا ہے کہ آپ کی تصوف پر لاجواب تحقیق ہے ،اور ایسے محققین کو جواب دینا بہت مشکل کام ہے۔ یہاں پر بڑے محقق ہیں ایک محقق صاحب لکھتے ہیں
جی جناب عقیل صاحب آپ کا جواب دیکھ کر مجھے آپ کی قابلیت کا اندازہ ہو رہا ہے۔
میں نے آپ سے دریافت کیا تھا۔
کیا داڑھی منڈانا تزکیہ نفس کا طریقہ ہے؟ اور داڑھی منڈا کر کشکول گلے میں ڈال کر اس میں بادام رکھ کر ہر گھونسا مارنے والے کو ایک بادام تحفتا عطا کرنا کہاں کا تزکیہ نفس ہے؟
اور آج مجھے یہ کہنے دیجیے کہ یہ آپ کے گلے کی ہڈی جسے آپ نہ تو اگل سکتے ہیں اور نہ ہی نگل۔
نہ تو آپ اس طریقے کا کوئ تعلق اسلام سے ثابت کرسکتے ہیں اور نہ ایسا حکم دینے والے کی مذمت کر سکتے ہیں۔
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
جی جناب عقیل صاحب آپ کا جواب دیکھ کر مجھے آپ کی قابلیت کا اندازہ ہو رہا ہے۔
میں نے آپ سے دریافت کیا تھا۔
کیا داڑھی منڈانا تزکیہ نفس کا طریقہ ہے؟ اور داڑھی منڈا کر کشکول گلے میں ڈال کر اس میں بادام رکھ کر ہر گھونسا مارنے والے کو ایک بادام تحفتا عطا کرنا کہاں کا تزکیہ نفس ہے؟
اور آج مجھے یہ کہنے دیجیے کہ یہ آپ کے گلے کی ہڈی جسے آپ نہ تو اگل سکتے ہیں اور نہ ہی نگل۔
نہ تو آپ اس طریقے کا کوئ تعلق اسلام سے ثابت کرسکتے ہیں اور نہ ایسا حکم دینے والے کی مذمت کر سکتے ہیں۔
محترم گذشتہ تھریڈ میں کچھ باتیں آپ سے کہی ہیں ،آپ اپنے تمام اعترضات ایک ایک کر کے پیش کرتے جائیں،کوشش کریں کے جزوی اختلاف کے بجائے اصل پر بحث کی جائے۔،اور تصوف دوٹوک موقف لے کر سامنے آئے کہ آیا آپ مطلق تصوف کو نہیں مانتے ،یا جزوی اختلاف ہے ،اور تھریڈ کوئی اور قائم کریں۔اور تھریڈ ڈیلیٹ نہ ہونے کی گارنٹی بھی ہو گئی۔
بسم اللہ کی جئے دیکھتے ہڈی کس کے گلے میں منکرین تصوف کے یا مدعی کے۔
 

بابر تنویر

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 02، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
692
پوائنٹ
104
بھائ عقیل صاحب صوفیاء کے عقائد کے حوالے سے بسم اللہ تو میں کرچکا۔ پہلے میرے مندرجہ بالا سوال کا جواب تو دے دیجیۓ۔ اور مجھ سے گفتگو کرنی ہے تو مشہور صوفیاء کے عقائد کے حوالے سے کیجیۓ۔ آپ مجھے بتائے کہ جو صوفی یہ فرماۓ کہ کوہ قاف کو کسی بیل نے سینگ پر اٹھا رکھا ہے۔ اسے آپ تصوف کے کس درجے میں رکھیں گے۔ اور ہاں آپ تاریخ کے بڑے بڑے اور مشہور صوفیاء کے نام گنوا دیجیۓ اور یہ بتا دیجیۓ کہ ان میں اہلحدیث کتنے تھے ؟ اگر کسی اہل حدیث بھائ کس اس بارے میں کوئ معلومات ہوں تو وہ بھی رہنمائ فرما دے۔
 

ارشد

رکن
شمولیت
دسمبر 20، 2011
پیغامات
44
ری ایکشن اسکور
150
پوائنٹ
66
ارشد صاحب ! جہاں آپ سے بات ہو رہی تھی ،وہاں تو آپ دوبارہ نظر نہ آئے، اور ادھر خواہ مخواہ کود پڑے ۔
http://forum.mohaddis.com/threads/صوفیت-یا-ہندو-مت.2350/page-2#88491post-
آپ یہاں تشریف لائیں اور جو بھی دل کی بھڑاس نکالنی ہے،خوب نکال لے،مگر میں جو چند سوال کیے ہیں ،ان پر دوٹوک جواب دیجئے،مجھے انتظامیہ سے کوئی گلہ نہیں ،مگر اتنا تو بتا دے کہ ’’ اکابرین اہلحدیث کا احسان وسلوک ‘‘ کیوں نہیں لکھنے دیا جا رہا ہے؟
اک طرز تمنا ہے سو وہ ہم کرتے رہے گے اک طرز غافل ہے سو وہ تم کو مبارک ہو
میں معذرت کہ ساتھ ہی کود پڑا تھا، کیونکہ شاکر بھای نے آپ کے شخصیت کو بہت عمدہ اور صحیح لفظوں میں بیان کیا تھا۔پتہ نہیں آپ کو تصوف قران و صحیح حدیث سے ثابت کرنے میں کیا آڈ اور مشکل پیش آتی ہے، اور منھج و فکر اہلحدیث آپ کے تصوف زدہ دماغ میں گھستا کیوں نہیں۔۔۔۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
میری صوفیت کے بارے میں علم بہت کم ہے اس لئیے میں اس بحث میں پڑنے سے گریز کروں گا ۔ بس مختصرا کچھ عرض کرنا چاہوں گآ
صوفیت کے حوالہ سے یہاں کچھ بے معنی اعتراضات سامنے آرہے ہیں ۔
مثلا قطب ، ابدال کی حیثیت قرآن و حدیث سے ثابت کرو ۔ ابھی ایک تھریڈ میں کفایت اللہ صاحب نے امام بخاری کے متعلق کہا تھا کہ امام بخاری سمیت دوسرے ناقدین کو یہ اتھارٹی حاصل ہے اگر وہ دو راویوں کے سماع یا عدم سماع کی بات کریں تو دلیل نہیں مانگی جائے گي بلکہ امام بخاری اور دیگر ناقدین کا قول ہی حجت ہے
اگر اب یہ سوال کیا جائے کہ امام بخاری کی اس اتھارٹی کو قرآن و حدیث سے ثابت کرو یا ديگر ناقدین کی اتھارٹی کو قرآن و حدیث سے ثابت کرو تو آپ بھی کہیں گے یہ سوال عبث ہے۔ اسی طرح قطب ابدال کی حیثیت کو قرآن و حدیث سے ثابت کرنے کے متعلق قرآن و حدیث سے ثابت کرنے کا سوال عبث ہے
اسی طرح اگر کوئی کسی ناقد کی اتھارٹی کو تسلیم نہیں کرتا تو ہم اس کو اسلام سے خارج نہیں کرسکتے تو اگر کوئی کس قطب یا ابدال کی حیثیت کو نہیں تسلیم کرتا تو اس پر کوئی الزام تو نہیں آئے گا لیکن جو ان سے عقیدت رکھ رہا ہے اس پر بھی کوئي اعتراض نہیں آنا چاہئیے
جو اعمال یا اوراد صوفیا اصلاح نفس کے لئیے بتاتے ہیں ان کی حیثیت انتظامی امر کی سے ہے اور اصل اصلاح نفس ہے جو اصل مقصود ہے ۔جیسے اصل حکم علم حاصل کرنا ہے لیکن مدارس کا مختلف مضامین کے لئیے پیریڈ مختص کرنا اور امتحانات لینا اور اس پر ڈگری عطا کرنا انتظامی امور میں سے ہے اگر کوئی اس ڈگری کی حیثیت قرآن و حدیث سے ثابت کرنے کا کہے تو ہم اس کی عقل پر صرف ماتم کرنے کے اور کچھ نہیں کرسکتے ، کیوں ڈگری دینا اور عہدہ دینا کہ مثلا فلاں نے عالم کا کورس کر لیا ہے یا فلآن نے مفتی کا کورس کرلیا ہے یہ صرف انتظامی امور کے لخاظ سے ہے ۔ اصل حکم علم حاصل کرنا ہے جو قرآن و حديث سے ثابت ہے۔ اب اگر کوئی کہے مفتی یا عالم کا عہدہ کی حیثیت قرآن و حدیث سے بتائو تو ہم اس کو صرف وإذا خاطبهم الجاهلون قالوا سلاما کے مصداق صرف سلام ہی کریں گے
صوفیا کرام میں بھی قطب ، ابدال کی حیثیت میرے نذیک ایسی ہی جیسے عالم یا مفتی کا عھدہ
جہاں تک بعض جاہل صوفیاء کا دین میں غلو یا دین سے دوری کا تعلق ہے تو ایسی جہالت دین کے دوسرے شعبہ جات میں میں بھی ہے تو اس کا یہ مطلب نکالنا کہ دین کا پورا شعبہ ہی جہالت ہے تو ہم ایسے کہنے والے کے سامنے صرف اپنا سر ہی پیٹ سکتے ہیں۔ جیسے آج کل بعض خوارج نے جہاد کے نام پر دہشت گردی پھیلا رکھی ہے تو کیا پورا جھاد کی غلط ہو گيا مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ
عقیل صاحب
میری تصوف کے متعلق معلومات بہت کم ہیں لیکن آپ کے مضامین پڑھ کر مجھے واقعی میں تصوف کی متعلق تفصیل سے جاننے کا شوق بڑھا ہے ۔ کیا آپ مجھے تصوف کے حوالہ سے کچھ کتب کی طرف راہنمائی کرسکتے ہیں خصوصا اہل حدیث علماء کی کتب
جزاک اللہ خیرا
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
میری صوفیت کے بارے میں علم بہت کم ہے اس لئیے میں اس بحث میں پڑنے سے گریز کروں گا ۔ بس مختصرا کچھ عرض کرنا چاہوں گآ
صوفیت کے حوالہ سے یہاں کچھ بے معنی اعتراضات سامنے آرہے ہیں ۔
مثلا قطب ، ابدال کی حیثیت قرآن و حدیث سے ثابت کرو ۔ ابھی ایک تھریڈ میں کفایت اللہ صاحب نے امام بخاری کے متعلق کہا تھا کہ امام بخاری سمیت دوسرے ناقدین کو یہ اتھارٹی حاصل ہے اگر وہ دو راویوں کے سماع یا عدم سماع کی بات کریں تو دلیل نہیں مانگی جائے گي بلکہ امام بخاری اور دیگر ناقدین کا قول ہی حجت ہے
اگر اب یہ سوال کیا جائے کہ امام بخاری کی اس اتھارٹی کو قرآن و حدیث سے ثابت کرو یا ديگر ناقدین کی اتھارٹی کو قرآن و حدیث سے ثابت کرو تو آپ بھی کہیں گے یہ سوال عبث ہے۔ اسی طرح قطب ابدال کی حیثیت کو قرآن و حدیث سے ثابت کرنے کے متعلق قرآن و حدیث سے ثابت کرنے کا سوال عبث ہے
اسی طرح اگر کوئی کسی ناقد کی اتھارٹی کو تسلیم نہیں کرتا تو ہم اس کو اسلام سے خارج نہیں کرسکتے تو اگر کوئی کس قطب یا ابدال کی حیثیت کو نہیں تسلیم کرتا تو اس پر کوئی الزام تو نہیں آئے گا لیکن جو ان سے عقیدت رکھ رہا ہے اس پر بھی کوئي اعتراض نہیں آنا چاہئیے
جو اعمال یا اوراد صوفیا اصلاح نفس کے لئیے بتاتے ہیں ان کی حیثیت انتظامی امر کی سے ہے اور اصل اصلاح نفس ہے جو اصل مقصود ہے ۔جیسے اصل حکم علم حاصل کرنا ہے لیکن مدارس کا مختلف مضامین کے لئیے پیریڈ مختص کرنا اور امتحانات لینا اور اس پر ڈگری عطا کرنا انتظامی امور میں سے ہے اگر کوئی اس ڈگری کی حیثیت قرآن و حدیث سے ثابت کرنے کا کہے تو ہم اس کی عقل پر صرف ماتم کرنے کے اور کچھ نہیں کرسکتے ، کیوں ڈگری دینا اور عہدہ دینا کہ مثلا فلاں نے عالم کا کورس کر لیا ہے یا فلآن نے مفتی کا کورس کرلیا ہے یہ صرف انتظامی امور کے لخاظ سے ہے ۔ اصل حکم علم حاصل کرنا ہے جو قرآن و حديث سے ثابت ہے۔ اب اگر کوئی کہے مفتی یا عالم کا عہدہ کی حیثیت قرآن و حدیث سے بتائو تو ہم اس کو صرف وإذا خاطبهم الجاهلون قالوا سلاما کے مصداق صرف سلام ہی کریں گے
صوفیا کرام میں بھی قطب ، ابدال کی حیثیت میرے نذیک ایسی ہی جیسے عالم یا مفتی کا عھدہ
جہاں تک بعض جاہل صوفیاء کا دین میں غلو یا دین سے دوری کا تعلق ہے تو ایسی جہالت دین کے دوسرے شعبہ جات میں میں بھی ہے تو اس کا یہ مطلب نکالنا کہ دین کا پورا شعبہ ہی جہالت ہے تو ہم ایسے کہنے والے کے سامنے صرف اپنا سر ہی پیٹ سکتے ہیں۔ جیسے آج کل بعض خوارج نے جہاد کے نام پر دہشت گردی پھیلا رکھی ہے تو کیا پورا جھاد کی غلط ہو گيا مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ
عقیل صاحب
میری تصوف کے متعلق معلومات بہت کم ہیں لیکن آپ کے مضامین پڑھ کر مجھے واقعی میں تصوف کی متعلق تفصیل سے جاننے کا شوق بڑھا ہے ۔ کیا آپ مجھے تصوف کے حوالہ سے کچھ کتب کی طرف راہنمائی کرسکتے ہیں خصوصا اہل حدیث علماء کی کتب
جزاک اللہ خیرا
بھیا- اگر اس انتظامی امر کو جو اصلاح نفس کے لئے اختیار کیا جاتا ہے "دین" قرار دے دیا جائے تو پھر آپ اس بارے میں کیا کہیں گے؟؟؟ - کیوں کہ جہاں بھی تصوف کی بات ہوتی ہے تو اس کو "دین تصوف " که کر بیان کیا جاتا ہے - اس کا مطلب ہے کہ دین اسلام کے متوازی آپ ایک اور دین (تصوف ) لوگوں کے سامنے پیش کر رہے ہیں -
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
بھائ عقیل صاحب صوفیاء کے عقائد کے حوالے سے بسم اللہ تو میں کرچکا۔ پہلے میرے مندرجہ بالا سوال کا جواب تو دے دیجیۓ۔ اور مجھ سے گفتگو کرنی ہے تو مشہور صوفیاء کے عقائد کے حوالے سے کیجیۓ۔ آپ مجھے بتائے کہ جو صوفی یہ فرماۓ کہ کوہ قاف کو کسی بیل نے سینگ پر اٹھا رکھا ہے۔ اسے آپ تصوف کے کس درجے میں رکھیں گے۔ اور ہاں آپ تاریخ کے بڑے بڑے اور مشہور صوفیاء کے نام گنوا دیجیۓ اور یہ بتا دیجیۓ کہ ان میں اہلحدیث کتنے تھے ؟ اگر کسی اہل حدیث بھائ کس اس بارے میں کوئ معلومات ہوں تو وہ بھی رہنمائ فرما دے۔
بابر تنویر !بھائی اب آپ ہی بتائیں اس پوسٹ کے جواب میں میں نے صبح ہی ایک پوسٹ کی تھی،مگر افسوس کہ پانچ گھنٹے نہیں گزرے اور وہ ڈیلیٹ ہو چکی ہے،اب آپ ہی بتائیں کیا ان حالات کوئی بات کی جا سکتی ہے۔
 
Top