دوستوں ۔۔۔۔ تصوف کے متعلق امام غزالی رحمۃ کے تجربات ۔۔۔۔۔ ایک مضمون ہمارے بلاگ صدائے مسلم میں ملاحضہ فرمائیے۔۔۔
اقتباسات پیش ہیں۔۔ مکمل مضمون لنک پر جاکر ملاحضہ فرمایئے۔
امام غزالی ؒ اپنی کتاب "المنقذ من الضلال " لکھی آپ فرماتے ہیں .
" دس برس اسی حالت میں گزر گئے،ان تنہایوں میں مجھے جو انکشافات ہوئے اور جو کچھ مجھے حاصل ہوا، اس کی تفصیل اور اس کا استقصاء تو ممکن نہیں، لیکن ناظرین کے نفع کے لیے اتنا ضرور کہوں گا کہ مجھے یقینی طور پر معلوم ہو گیاہے کہ صوفیاء ہی اللہ کے راستے کے مالک ہیں ،ان کی سیرت بہترین سیرّت،ان کا طریق سب سے زیادہ مستقیم اور ان کے اخلاق سب سے زیادہ تربیت یافتہ اور صحیح ہیں. اگرکوئی عقلاء کی عقل ،حکماء کی حکمت اور شریعت کے رمز شناسوں کا علم مل کر بھی ان کی سیرت و اخلاق سے بہتر لانا چاہے تو ممکن نہیں، ان کے تمام ظاہری اور باطنی حرکات وسکنات، مشکواة نبوت سے ماخوز ہیں اور نور نبوت سے بڑھ کر روئے زمین پر کوئی نور نہیں جس سے روشنی حاصل کی جاۓ"۔
مزید یہ کہ۔
دنیا میں اکثریت شہوات کی ہے جن میں حیوانات و انسان مبتلا ہیں اور یہ مرتبہ انہیں(اہل بصیرت کو) زیب نہیں دیتا -اللہ روز جزا کا مالک ہے، اسی کے لیے دنیا کی بادشاہت ہے،وھی اس کا مالک ہے اور وھی خیر اور اعلیٰ ہے. ان (اہل بصیرت) لوگوں پر اللہ تعالیٰ کے اس قول کا پردہ کھل گیا ہے.(اللہ ہی اچھا اور وھی باقی رہنےوالا ہے -القرآن-طہ:٧٣)-انہوں نے اپنا مقام یہاں منتخب کیا (سچی عزت کی جگہ بڑے ذی اقتدار بادشاہ کے قریب-القمر:٥٥)اور اسے اس مرتبہ پر ترجیح دی(آج جنتی لوگ مزے کرنے میں مشغول ہیں-یاسین-٥٥)-بلکہ انہوں نے ،لاالہ الا اللہ،کی حقیقت کا ادراک کر لیا. آدمی کے نفس نے جس کسی کا اسے غلام بنایا،وھی اس کا الہ اور معبود ہے.(کیا کبھی تم نے اس شخص کے حال پر غور کیا جس نے اپنی خواہش کو اپنا خدا بنا لیا ہو؟ -الفرقان:٤٣)-ہر نفس کا مقصود ہی اس کا معبود ہوتا ہے. رسول کریم(ص)نے فرمایا ،"دو بھیڑئیے ،بکریوں کے احاطہ میں اتنا فساد نہیں کرتے جتنا مسلمان کے دین میں مرتبہ و مال کی محبت فساد پیدا کرتی ہے "مگر غافل لوگ بھیڑے اور شکار میں فرق نہیں کرتے اور ٹھنڈک اورتپش میں امتیاز نہیں کرتے. وہ ٹیڑھا راستہ منتخب کرتے ہیں اور اسے سربلندی سمجھتے ہے. رسول کریم(ص) نے ان کو اس غلطی پر متنبہ کرتے ہویے فرمایا" ذلیل و خوار ہوا دینار کا غلام،ذلیل خوار ہوا درہم کا غلام"۔۔مزید اس لنک پر
امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ کے صوفیانہ تجربات | صدائے مسلم ﺍ فکری زاویے