• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفسیر احسن البیان (تفسیر مکی)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
فَذُوقُوا عَذَابِي وَنُذُرِ‌ ﴿٣٩﴾
پس میرے عذاب اور میرے ڈراوے کا مزہ چکھو۔
وَلَقَدْ يَسَّرْ‌نَا الْقُرْ‌آنَ لِلذِّكْرِ‌ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ‌ ﴿٤٠﴾
اور یقیناً ہم نے قرآن کو پند و واعظ کے لئے آسان کر دیا ہے (١) پس کیا کوئی ہے نصیحت پکڑنے والا۔
٤٠۔١ قرآن کا اس سورت میں بار بار ذکر کرنے سے مقصود یہ ہے کہ یہ قرآن اور اس کے فہم و حفظ کو آسان کر دینا، اللہ کا احسان عظیم ہے، اس کے شکر سے انسان کو کبھی غافل نہیں ہونا چاہیئے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
وَلَقَدْ جَاءَ آلَ فِرْ‌عَوْنَ النُّذُرُ‌ ﴿٤١﴾
اور فرعونیوں کے پاس بھی ڈرانے والے آئے۔
كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا كُلِّهَا فَأَخَذْنَاهُمْ أَخْذَ عَزِيزٍ مُّقْتَدِرٍ‌ ﴿٤٢﴾
انہوں نے ہماری تمام نشانیاں جھٹلائیں (١) پس ہم نے بڑے غالب قوی پکڑنے والے کی طرح پکڑ لیا۔
٤٢۔١ وہ نشانیاں، جن کے ذریعے سے حضرت موسیٰ علیہ السلام نے فرعون اور فرعونیوں کو ڈرایا، یہ نشانیاں تھیں جن کا ذکر پہلے گزر چکا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
أَكُفَّارُ‌كُمْ خَيْرٌ‌ مِّنْ أُولَـٰئِكُمْ أَمْ لَكُم بَرَ‌اءَةٌ فِي الزُّبُرِ‌ ﴿٤٣﴾
اے قریشیو! کیا تمہارے کافر ان کافروں سے کچھ بہتر ہیں؟ (١) یا تمہارے لئے اگلی کتابوں میں چھٹکارا لکھا ہوا ہے۔
٤٣۔١ یہ استفہام انکار یعنی نفی کے لئے ہے، یعنی اے اہل عرب! تمہارے کافر، گذشتہ کافروں سے بہتر نہیں ہیں، جب وہ اپنے کفر کی وجہ سے ہلاک کر دیئے گئے، تو تم جب کہ تم ان سے بدتر ہو، عذاب سے سلامتی کی امید کیوں رکھتے ہو
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
أَمْ يَقُولُونَ نَحْنُ جَمِيعٌ مُّنتَصِرٌ‌ ﴿٤٤﴾
یا یہ کہتے ہیں کہ ہم غلبہ پانے والی جماعت ہیں (١)۔
٤٤۔١ تعداد کی کثرت اور وسائل قوت کی وجہ سے، ہم دشمن سے انتقام لینے پر قادر ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
سَيُهْزَمُ الْجَمْعُ وَيُوَلُّونَ الدُّبُرَ‌ ﴿٤٥﴾
عنقریب یہ جماعت شکست دی جائے گی اور پیٹھ دے کر بھاگے گی (١)
٤٥۔١ جماعت سے مراد کفار مکہ ہیں۔ چنانچہ بدر میں انہیں شکست ہوئی اور یہ پیٹھ دے کر بھاگے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَلِ السَّاعَةُ مَوْعِدُهُمْ وَالسَّاعَةُ أَدْهَىٰ وَأَمَرُّ‌ ﴿٤٦﴾
بلکہ قیامت کی گھڑی ان کے وعدے کے وقت ہے اور قیامت بڑی سخت اور کڑوی چیز ہے (١)
٤٦۔١ یعنی دنیا میں جو یہ قتل کئے گئے، قیدی بنائے گئے وغیرہ، یہ ان کی آخری سزا نہیں ہے بلکہ اس سے بھی زیادہ سخت سزائیں ان کو قیامت والے دن دی جائیں گی جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
إِنَّ الْمُجْرِ‌مِينَ فِي ضَلَالٍ وَسُعُرٍ‌ ﴿٤٧﴾
بیشک گناہ گار گمراہی میں اور عذاب میں ہیں۔
يَوْمَ يُسْحَبُونَ فِي النَّارِ‌ عَلَىٰ وُجُوهِهِمْ ذُوقُوا مَسَّ سَقَرَ‌ ﴿٤٨﴾
جس دن وہ اپنے منہ کے بل آگ میں گھسیٹے جائیں گے (اور ان سے کہا جائے گا) دوزخ کی آگ لگنے کے مزے چکھو (۳)
٤٨۔١ سَقَرً بھی جہنم کا نام ہے یعنی اس کی حرارت اور شدت عذاب کا مزہ چکھو۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
إِنَّا كُلَّ شَيْءٍ خَلَقْنَاهُ بِقَدَرٍ‌ ﴿٤٩﴾
بیشک ہم نے ہرچیز کو ایک (مقررہ) اندازے سے پیدا کیا ہے۔
وَمَا أَمْرُ‌نَا إِلَّا وَاحِدَةٌ كَلَمْحٍ بِالْبَصَرِ‌ ﴿٥٠﴾
اور ہمارا حکم صرف ایک دفعہ (کا ایک کلمہ) ہی ہوتا ہے جیسے آنکھ کا جھپکنا۔
وَلَقَدْ أَهْلَكْنَا أَشْيَاعَكُمْ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ‌ ﴿٥١﴾
اور ہم نے تم جیسے بہتیروں کو ہلاک کر دیا ہے (١) پس کوئی ہے نصیحت لینے والا۔
٥١۔١ یعنی گذشتہ امتوں کے کافروں کو، جو کفر میں تمہارے ہی جیسے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
وَكُلُّ شَيْءٍ فَعَلُوهُ فِي الزُّبُرِ‌ ﴿٥٢﴾
جو کچھ انہوں نے (اعمال) کئے ہیں سب نامہ اعمال میں لکھے ہوئے ہیں (١)۔
٥٢۔١ یا دوسرے معنی میں، لوح محفوظ میں درج ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
وَكُلُّ صَغِيرٍ‌ وَكَبِيرٍ‌ مُّسْتَطَرٌ‌ ﴿٥٣﴾
(اسی طرح) ہر چھوٹی بڑی بات لکھی ہوئی ہے (١)
٥٣۔١ یعنی مخلوق کے تمام اعمال، اقوال و افعال لکھے ہوئے ہیں، چھوٹے ہوں یا بڑے، حقیر ہوں یا جلیل۔
 
Top