• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفسیر احسن البیان (تفسیر مکی)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَإِذَا الْمَوْءُودَةُ سُئِلَتْ ﴿٨﴾
جب زندہ گاڑی ہوئی لڑکی سے سوال کیا جائے گا۔
بِأَيِّ ذَنبٍ قُتِلَتْ ﴿٩﴾
کہ کس گناہ کی وجہ سے وہ قتل کی گئی
وَإِذَا الصُّحُفُ نُشِرَ‌تْ ﴿١٠﴾
جب نامہ اعمال کھول دئیے جائیں گے (١)
١٠۔١ موت کے وقت یہ صحیفے لپیٹ دیئے جاتے ہیں، پھر قیامت والے دن حساب کے لئے کھول دیئے جائیں گے، جنہیں ہر شخص دیکھ لے گا بلکہ ہاتھوں میں پکڑا دیئے جائیں گے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَإِذَا السَّمَاءُ كُشِطَتْ ﴿١١﴾
اور جب آسمان کی کھال اتار لی جائے گی (١)
١١۔١ یعنی اس طرح ادھیڑ دیئے جائیں گے جس طرح چھت ادھڑی جاتی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَإِذَا الْجَحِيمُ سُعِّرَ‌تْ ﴿١٢﴾
اور جب جہنم بھڑکائی جائے گی۔
وَإِذَا الْجَنَّةُ أُزْلِفَتْ ﴿١٣﴾
اور جب جنت نزدیک کر دی جائے گی۔
عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا أَحْضَرَ‌تْ ﴿١٤﴾
تو اس دن ہر شخص جان لے گا جو کچھ لے کر آیا ہوگا (١)
١٤۔١ یہ جواب ہے یعنی مذکورہ امور ظہور پذیر ہوں گے، جن میں سے پہلے چھ کا تعلق دنیا سے ہے اور دوسرے چھ امور کا آخرت سے۔ اس وقت ہر ایک کے سامنے اس کی حقیقٹ آ جائے گی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
فَلَا أُقْسِمُ بِالْخُنَّسِ ﴿١٥﴾
میں قسم کھاتا ہوں پیچھے ہٹنے والے۔
الْجَوَارِ‌ الْكُنَّسِ ﴿١٦﴾
پھر چلنے پھرنے والے چھپنے والے ستاروں کی (١)
١٦۔١ یہ ستارے دن کے وقت اپنے منظر سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں اور نظر نہیں آتے اور یہ زحل، مستری، مریخ، زہرہ، عطارد ہیں، یہ خاص طور پر سورج کے رخ پر ہوتے ہیں بعض کہتے ہیں کہ سارے ہی ستارے مراد ہیں، کیونکہ سب ہی اپنے غائب ہونے کی جگہ پر غائب ہو جاتے ہیں یا دن کو چھپے رہتے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ ﴿١٧﴾
اور رات کی جب جانے لگے۔
وَالصُّبْحِ إِذَا تَنَفَّسَ ﴿١٨﴾
اور صبح کی جب چمکنے لگے۔
إِنَّهُ لَقَوْلُ رَ‌سُولٍ كَرِ‌يمٍ ﴿١٩﴾
یقیناً ایک بزرگ رسول کا کہا ہوا ہے (١)
١٩۔١ اس لئے کہ وہ اسے اللہ کی طرف سے لے کر آیا ہے۔ مراد حضرت جبرائیل علیہ الاسلام ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
ذِي قُوَّةٍ عِندَ ذِي الْعَرْ‌شِ مَكِينٍ ﴿٢٠﴾
جو قوت والا ہے عرش والے (اللہ) کے نزدیک بلند مرتبہ ہے۔
مُّطَاعٍ ثَمَّ أَمِينٍ ﴿٢١﴾
جس کی (آسمانوں میں) اطاعت کی جاتی ہے، امین ہے۔
وَمَا صَاحِبُكُم بِمَجْنُونٍ ﴿٢٢﴾
اور تمہارا ساتھی دیوانہ نہیں (١)
٢٢۔١ یہ خطاب اہل مکہ سے ہے اور صاحب سے مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ یعنی تم جو گمان رکھتے ہو کہ تمہارا ہم نسب اور ہم وطن ساتھی، (محمد صلی اللہ علیہ وسلم) دیوانہ ہے۔ نعوذ باللہ ایسا نہیں ہے، ذرا قرآن پڑھ کر تو دیکھو کہ کیا کوئی دیوانہ ایسے حقائق بیان کر سکتا ہے اور گزشتہ قوموں کے صحیح صحیح حالات بتلا سکتا ہے جو اس قرآن میں بیان کئے گئے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَلَقَدْ رَ‌آهُ بِالْأُفُقِ الْمُبِينِ ﴿٢٣﴾
اس نے اس (فرشتے) کو آسمان کے کھلے کنارے پر دیکھا بھی ہے (١)
٢٣۔١ یہ پہلے گزر چکا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو دو مرتبہ ان کی اصل حالت میں دیکھا ہے، جن میں سے ایک یہاں ذکر ہے۔ یہ ابتدائے نبوت کا واقع ہے، اس وقت حضرت جبرائیل علیہ السلام کے چھ سو پر تھے، جنہوں نے آسمان کے کناروں کو بھر دیا تھا، دوسری مرتبہ معراج کے موقعہ پر دیکھا جیسا کہ سورہ نجم میں تفصیل گزر چکی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَمَا هُوَ عَلَى الْغَيْبِ بِضَنِينٍ ﴿٢٤﴾
اور یہ غیب کی باتوں کو بتلانے کے لئے بخیل بھی نہیں۔
وَمَا هُوَ بِقَوْلِ شَيْطَانٍ رَّ‌جِيمٍ ﴿٢٥﴾
اور یہ قرآن شیطان مردود کا کلام نہیں۔
فَأَيْنَ تَذْهَبُونَ ﴿٢٦﴾
پھر تم کہاں جا رہے ہو (١)
٢٦۔١ یعنی کیوں اس سے روگردانی کرتے ہو؟ اور اس کی اطاعت نہیں کرتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
إِنْ هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ‌ لِّلْعَالَمِينَ ﴿٢٧﴾
یہ تمام جہان والوں کے لئے نصیحت نامہ ہے۔
لِمَن شَاءَ مِنكُمْ أَن يَسْتَقِيمَ ﴿٢٨﴾
(بالخصوص) اس کے لئے جو تم میں سے سیدھی راہ پر چلنا چاہے۔
وَمَا تَشَاءُونَ إِلَّا أَن يَشَاءَ اللَّـهُ رَ‌بُّ الْعَالَمِينَ ﴿٢٩﴾
اور تم بغیر پروردگار عالم کے چاہے کچھ نہیں چاہ سکتے (١)
٢٩۔١ یعنی تمہاری چاہت، اللہ کی توفیق پر منحصر ہے، جب تک تمہاری چاہت کے ساتھ اللہ کی مشیت اور اس کی توفیق بھی شامل نہیں ہوگی اس وقت تک تم سیدھا راستہ اختیار نہیں کر سکتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
سورة الإنفطار

(سورة الإنفطار ۔ سورہ نمبر ۸۲ ۔ تعداد آیات ۱۹)​
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
شروع کرتا ہوں میں اللہ تعالٰی کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
إِذَا السَّمَاءُ انفَطَرَ‌تْ ﴿١﴾
جب آسمان پھٹ جائے گا (١)
١۔١ یعنی اللہ کے حکم اور اس کی ہیبت سے پھٹ جائے گا اور فرشتے نیچے اتر آئیں گے۔
 
Top