• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفسیر احسن البیان (تفسیر مکی)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
عَامِلَةٌ نَّاصِبَةٌ ﴿٣﴾
(اور) محنت کرنے والے تھکے ہوئے ہونگے (١)
٣۔١ یعنی انہیں اتنا پر مشقت عذاب ہوگا کہ اس سے ان کا سخت برا حال ہوگا۔ اس کا دوسرا مفہوم یہ ہے کہ دنیا میں عمل کر کے تھکے ہوئے ہونگے یعنی بہت عمل کرتے رہے، لیکن وہ عمل باطل مذہب کے مطابق بدعات پر مبنی ہونگے، اس لئے عبادت اور سخت اعمال کے باوجود جہنم میں جائیں گے۔ چنانچہ اس مفہوم کی روح سے حضرت ابن عباس نے (عَمِلَۃ، نَّاصِیَۃ) سے نصاریٰ مراد لئے ہیں (صحیح بخاری)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
تَصْلَىٰ نَارً‌ا حَامِيَةً ﴿٤﴾
اور دہکتی ہوئی آگ میں جائیں گے۔
تُسْقَىٰ مِنْ عَيْنٍ آنِيَةٍ ﴿٥﴾
نہایت گرم چشمے کا پانی ان کو پلایا جائے گا۔ (۱)
یہاں وہ سخت کھولتا ہوا پانی مراد ہے جس کی گرمی انتہاء کو پہنچی ہوئی ہو۔ (فتح القدیر)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
لَّيْسَ لَهُمْ طَعَامٌ إِلَّا مِن ضَرِ‌يعٍ ﴿٦﴾
ان کے لئے کانٹے دار درختوں کے سوا اور کچھ کھانا نہ ہوگا۔ (۱)
یہ ایک کانٹے دار درخت ہوتا ہے جسے خشک ہونے پر جانور بھی کھانا پسند نہیں کرتے، بہرحال یہ بھی زقوم کی طرح ایک نہایت تلخ، بدمزہ، اور ناپاک ترین کھانا ہوگا جو جزو بدن بنے گا نہ اس سے بھوک ہی مٹے گی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
لَّا يُسْمِنُ وَلَا يُغْنِي مِن جُوعٍ ﴿٧﴾
جو نہ موٹا کرے گا نہ بھوک مٹائے گا۔
وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَّاعِمَةٌ ﴿٨﴾
بہت سے چہرے اس دن تروتازہ اور (آسودہ) حال ہونگے۔
لِّسَعْيِهَا رَ‌اضِيَةٌ ﴿٩﴾
اپنی کوشش پر خوش ہونگے۔
فِي جَنَّةٍ عَالِيَةٍ ﴿١٠﴾
بلند و بالا جنتوں میں ہونگے۔
لَّا تَسْمَعُ فِيهَا لَاغِيَةً ﴿١١﴾
جہاں کوئی بیہودہ بات نہیں سنیں گے۔
فِيهَا عَيْنٌ جَارِ‌يَةٌ ﴿١٢﴾
جہاں بہتا ہوا چشمہ ہوگا۔
فِيهَا سُرُ‌رٌ‌ مَّرْ‌فُوعَةٌ ﴿١٣﴾
(اور) اس میں اونچے اونچے تخت ہونگے۔
وَأَكْوَابٌ مَّوْضُوعَةٌ ﴿١٤﴾
اور پینے کے برتن رکھے ہوئے (ہونگے)۔
وَنَمَارِ‌قُ مَصْفُوفَةٌ ﴿١٥﴾
اور قطار میں لگے ہوئے تکیے ہونگے۔ (۱)
یہ اہل جنت کا تذکرہ ہے جو جہنمیوں کے برعکس نہایت آسودہ حال اور ہر قسم کی آسائشوں سے بہرور ہوں گے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
وَزَرَ‌ابِيُّ مَبْثُوثَةٌ ﴿١٦﴾
اور مخملی مسندیں پھیلی پڑی ہونگی۔
أَفَلَا يَنظُرُ‌ونَ إِلَى الْإِبِلِ كَيْفَ خُلِقَتْ ﴿١٧﴾
کیا یہ اونٹوں کو نہیں دیکھتے وہ کس طرح پیدا کئے (١)
١٧۔١اونٹ عرب میں عام تھے اور ان عربوں کی غالب سواری یہ تھی، اس لیے اللہ نے اس کا تذکرہ کیا یعنی اونٹ کی خلقت پر غور کرو، اللہ نے اسے کتنا بڑا وجود عطا کیا اور کتنی قوت و طاقت اس کے اندر رکھی ہے۔ اس کے باوجود وہ تمہارے لئے نرم اور تابع ہے، تم اس پر جتنا چاہو بوجھ لادھ دو وہ انکار نہیں کرے گا اور تمہارا ماتحت ہو کر رہے گا علاوہ ازیں اس کا گوشت تمہارے کھانے کے لئے، اسکا دودھ تمہارے پینے کے لئے اور اس کی اون، گرمی حاصل کرنے کے کام آتی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
وَإِلَى السَّمَاءِ كَيْفَ رُ‌فِعَتْ ﴿١٨﴾
اور آسمان کو کہ کس طرح اونچا کیا گیا۔ (۱)
۱۸۔۱یعنی آسمان کتنی بلندی پر ہے پانچ سو سال کی مسافت پر پھیر بھی بغیر ستون کے وہ کھڑا ہے اس میں کوئی شگاف اور کجی نہیں نیز ہم نے اسے ستاروں سے مزین کیا ہوا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
وَإِلَى الْجِبَالِ كَيْفَ نُصِبَتْ ﴿١٩﴾
اور پہاڑوں کی طرف کس طرح گاڑھ دیئے گئے ہیں۔ (۱)
۱۹۔۱یعنی کس طرح اس کو زمین پر میخوں کی طرح گاڑھ دیا تاکہ زمین حرکت نہ کرے، نیز ان میں جو معدنیات اور دیگر منافع ہیں وہ اس کے علاوہ ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
وَإِلَى الْأَرْ‌ضِ كَيْفَ سُطِحَتْ ﴿٢٠﴾
اور زمین کی طرف کس طرح بچھائی گئی ہے۔ (۱)
۲۰۔۱یعنی کس طرح اسے ہموار کر کے انسان کے رہنے کے قابل بنایا ہے وہ اس پر چلتا پھرتا ہے کاروبار کرتا ہے اور فلک بوس عمارتیں بناتا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
فَذَكِّرْ‌ إِنَّمَا أَنتَ مُذَكِّرٌ‌ ﴿٢١﴾
پس آپ نصیحت کر دیا کریں (کیونکہ) آپ صرف نصیحت کرنے والے ہیں (١)
٢١۔١ یعنی آپ کا کام صرف تبلیغ و دعوت ہے، اس کے علاوہ یا اس سے بڑھ کر نہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
لَّسْتَ عَلَيْهِم بِمُصَيْطِرٍ‌ ﴿٢٢﴾
آپ کچھ ان پر دروغہ نہیں ہیں۔
إِلَّا مَن تَوَلَّىٰ وَكَفَرَ‌ ﴿٢٣﴾
ہاں! جو شخص روگردانی کرے اور کفر کرے۔
فَيُعَذِّبُهُ اللَّـهُ الْعَذَابَ الْأَكْبَرَ‌ ﴿٢٤﴾
اسے اللہ بہت بڑا عذاب دے گا۔ (۱)
۱۔۱یعنی جہنم کا دائمی عذاب۔
 
Top