- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
غلط فہمی
فقہ کا مسئلہ تو یہی ہے حائضہ روزے رکھے اور نماز نہ پڑھے۔
ان الحائض تقضی الصیام ولا تقضی الصلوۃ۔
حائضہ روزے رکھے لیکن نماز ادا نہ کرے۔ (بخاری جلد ۲، ص ۲۳۹)
لیکن حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ
حضور کی ایک زوجہ حضور کے ہمراہ معتکف ہوگئیں، اس دوران میں انہیں حیض شروع ہوگیا اور حالت یہ ہوگئی کہ جب وہ نماز پڑھتی تھیں تو ہم ان کے نیچے برتن رکھ دیتے تھے۔ (ص۲۴۱۔ ۲۴۲)
ازالہ
برق صاحب نے ترجمہ صحیح نہیں کیا، صحیح ترجمہ یہ ہے کہ حائضہ روزے کی قضا کرے اور نماز کی قضا نہ کرے ، نہ یہ کہ بحالت حیض روزے رکھے، جیسا کہ برق صاحب نے ترجمہ کیا ہے۔
دوسری حدیث میں ''استحاضہ'' کا ترجمہ ''حیض'' صحیح نہیں، حیض اور استحاضہ علیحدہ علیحدہ چیزیں ہیں، برق صاحب دونوں کو ایک سمجھ بیٹھے، زوجہ مطہرہ استحاضہ کی حالت میں نماز ادا فرماتی تھیں نہ کہ بحالت حیض، حالت حیض میں نماز معاف ہے، لیکن حالت استحاضہ میں نماز معاف نہیں ہے، استحاضہ کے متعلق آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
انما ذلک عرق ولیس بحیض فاذا اقبلت حیضتک فدعی الصلوۃ واذا ادبرت فاغسلی عنک الدم ثم صلی۔ (بخاری و مسلم)
استحاضہ حیض نہیں ہے، بلکہ ایک رگ کا خون ہے، پس جب حیض شروع ہو، تو نماز چھوڑ دو اور جب حیض چلا جائے ، تو خون دھو ڈالو، اور نماز پڑھو۔
فقہ کا مسئلہ تو یہی ہے حائضہ روزے رکھے اور نماز نہ پڑھے۔
ان الحائض تقضی الصیام ولا تقضی الصلوۃ۔
حائضہ روزے رکھے لیکن نماز ادا نہ کرے۔ (بخاری جلد ۲، ص ۲۳۹)
لیکن حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ
حضور کی ایک زوجہ حضور کے ہمراہ معتکف ہوگئیں، اس دوران میں انہیں حیض شروع ہوگیا اور حالت یہ ہوگئی کہ جب وہ نماز پڑھتی تھیں تو ہم ان کے نیچے برتن رکھ دیتے تھے۔ (ص۲۴۱۔ ۲۴۲)
ازالہ
برق صاحب نے ترجمہ صحیح نہیں کیا، صحیح ترجمہ یہ ہے کہ حائضہ روزے کی قضا کرے اور نماز کی قضا نہ کرے ، نہ یہ کہ بحالت حیض روزے رکھے، جیسا کہ برق صاحب نے ترجمہ کیا ہے۔
دوسری حدیث میں ''استحاضہ'' کا ترجمہ ''حیض'' صحیح نہیں، حیض اور استحاضہ علیحدہ علیحدہ چیزیں ہیں، برق صاحب دونوں کو ایک سمجھ بیٹھے، زوجہ مطہرہ استحاضہ کی حالت میں نماز ادا فرماتی تھیں نہ کہ بحالت حیض، حالت حیض میں نماز معاف ہے، لیکن حالت استحاضہ میں نماز معاف نہیں ہے، استحاضہ کے متعلق آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
انما ذلک عرق ولیس بحیض فاذا اقبلت حیضتک فدعی الصلوۃ واذا ادبرت فاغسلی عنک الدم ثم صلی۔ (بخاری و مسلم)
استحاضہ حیض نہیں ہے، بلکہ ایک رگ کا خون ہے، پس جب حیض شروع ہو، تو نماز چھوڑ دو اور جب حیض چلا جائے ، تو خون دھو ڈالو، اور نماز پڑھو۔