محترم بھائی اگر عدم تقلید ہی فتنے کا جڑ ہے تو پھر تقلیدی پٹے کو گلے میں ڈالنے والے ایک دوسرے پر کافر کافر کی صدائیں کیوں بلند کرتے رہتے ہیں؟ آپ اگر حنفی مذہب کی تقلید کرتے ہیں تو پھر اسی مذہب میں اختلاف کیوں ؟ اسی مذہب کے بڑے بڑے مجتہدین نے آپس میں بہت اختلاف کیا کیوں اور کس وجہ سے اینڈ کس بنیاد پہ ؟ جب تقلید ہی فتن اور شرور اور اختلاف سے دور رکھتی ہے تو ان مجتہدین کے بیچ پیدا ہونے والا اختلاف کیا ثابت کرتا ہے؟
عزت مآب محترم جناب اچھے مسلم بھائی!
ایک طرف تو آپ قارئین کو دھوکہ دیتے ہیں کہ" تقلید قرآن و سنت کے خلاف ہے" دوسری طرف آپ لوگ تقلید کی بنیاد پر کافر کافر کے نعرہ کا حوالہ بھی دیتے ہو۔
یا تو آپ دھوکہ دے دہے ہو یا خود دھوکہ کھائے بیٹھے ہو،
جب ہم کہتے ہیں کہ تقلید ہم فروعی مسائل میں کرتے ہیں۔ تو اس کا کافر کافر کے نعرہ سے کیا تعلق ہے؟
کیا یہاں کافر کافر کا نعرہ فروعی مسائل کے اختلاف پر لگایا جاتا ہے؟
ذرا خدا کا خوف کرو، جب دل سےرب العالمین کا خوف نکل جائے تو اس کا کام جھوٹ بولنا، دھوکہ دینا اور لوگوں میں انتشار پھیلانا رہ جاتا ہے۔
تاریخ شاہد ہے فروعی اختلاف میں آج تک کوئی جھگڑا اور فساد نہیں ہوا ، پوری دنیا میں چار آئمہ کے مسالک میں لوگ صدیوں سے عمل کرتے آرہے ہیں کہیں کوئی اختلاف نظر نہیں آتا، حج کے موقع پر پوری دنیا سے چاروں مسالک کے لوگ ایک دسترخوان پر بیٹھتے ہیں، کو ئی مسلک کی لڑائی نہیں ہوئی،
ہاں جب سے غیر مقلدیں کی ایجاد ہوئی ہے اسی دن سے فساد اور جھگڑا شروع ہوا ہے۔
یہی تو ہمارا رونا ہے کہ ساری حقیقت کی کھڑکیاں آپ ہی کے سینے پر کھلتی ہیں، آپ ہی حقیقت جانتے ہیں باقی سب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہی تو اصل حقیت ہے کہ حقیقت کا سارا راز آپ ہی کے سینے میں فاش ہوتا ہے، میں نےکیا غلط کہا؟؟؟ یہی تو کہا ہے کہ
" آپ ہی محقق ہیں، آپ ہی امام ہیں، آپ ہی مجتہد ہیں، آپ ہی محدث ہیں"۔
میرا جرم صرف یہ ہے کہ میں نے آپ کے دعوی
" حقیقت" کو کچھ الفاظ دئے ہیں۔