میں آپ کی بات کو دھوکہ کہہ کر مکالمے کو بدمزہ نہیں کرونگا لیکن شیخ صالح المنجد کے فتوی سے آپ کا استدلال باطل ہے:محترم ارسلان ساحب!
جس غیر مقلد دوست کو اللہ تعالی نے اگر فہم و بصیرت کی نعمت سے نوازا ہے ، اور اس کا دل تعصب اور حسد سے محفوظ ہے، اگر وہ شیخ صالح المنجد کے سوال و جواب کے مضمون کو پڑھےگا اور سمجھنے کی کوشش کرے گا، مجھے پورا یقین ہے انشاء اللہ وہ اسی وقت غیر مقلدیت سے تو بہ کرکے تقلید آئمہ کی آغوش میں آجائے گا۔
ہمارا احتجاج ہی اسی بات پر ہے کہ آپ لوگوں کے مضامین کچھ اور ہوتے ہیں، لیکن دھوکہ اور فریب کا طریقہ واردات کچھ اور ہوتا ہے،
اس پورے مضمون میں آئمہ اربعہ کی حقانیت کو بیان کرنے کے ساتھ ان میں سے کسی ایک کی تقلید کو لازم قرار دینے کی دعوت پر زور دیا گیا ہے اور اس سے باہر نکلنے والے کو غلط کہا گیا ہے۔ [/H2]
موقع الإسلام سؤال وجواب - لماذا حصل الاختلاف في مسائل الفقه بين الأئمة؟ وهل يجب تقليد أحد المذاهب؟
وبهذا يتبين ما يلي :
1. الواجب على المسلم أن يتبع ما جاء في القرآن الكريم ، وما ثبت في السنَّة النبوية ، ولا يجب عليه التمذهب بمذهب فقهي معين .
ترجمہ: مسلمان پر واجب ہے كہ وہ كتاب و سنت ميں جو كچھ آيا ہے اس كى اتباع كرے، اور اس پر كسى معين فقھى مذہب كو اختيار كرنا واجب نہيں ہے.