جی مرشد جی
رکن
- شمولیت
- ستمبر 21، 2017
- پیغامات
- 548
- ری ایکشن اسکور
- 14
- پوائنٹ
- 61
مدلس راوی کے تدلیس کی جتنی وجوہات بیان کی جاتی ہیں ان کے باوجود وہ راوی ’’ثقہ‘‘ کیونکر رہتا ہے؟
تدریب الراوی کا مطالعہ کریں. اس میں اس تعلق سے بحث ہےلہٰذا مدلس راوی اگر ثقہ ہے تو یہ امکان نہیں کہ وہ حدیث میں گڑ بڑ کرے گا۔ اگر ایسا ہے تو اس کا ثقہ ہونا ہی مخدوش ہے۔
جی! علم الحدیث میں تدلیس سے جھوٹ بولنا ثابت نہیں ہوتا!انتہائی معذرت کے ساتھ یہ سوال ہے کہ کیا تدلیس کرنا جھوٹ بولنے کے زمرے میں نہیں آتا۔
میرا اتنا علم نہیں کہ میں اس موضوع کی گہرائی میں جاسکوں لیکن ذہن میں ایک سوال آیا تھا اس لئے پوچھ لیا۔
کیا اس کا لنک مل سکتا ہے؟تدریب الراوی کا مطالعہ کریں. اس میں اس تعلق سے بحث ہے
وضاحت طلب بات یہ ہے کہ وہ بیچ میں سے ضعیف راوی کو چھوڑ رہا ہے یا راوی کے نام میں گڑ بڑ کرتا ہے وغیرہ وغیرہ۔ جو بھی وجوہات ہیں اس بھی اس پر دھوکہ دہی یا جھوٹ کا الزام کیوں نہیں آئے گا؟ صرف اس لئے کہ محدثین نے اس کو ثقہ کہا ہے؟کیوں کہ وہ جوبات کہہ رہا ہے وہ درست ہے کہ ''عن فلان ''کہنا درست ہے، جھوٹ نہیں، اگر درمیان میں کوئی راوی ہو تب بھی !
وہ اصول اور قواعد و قوانین بتا دیں مختصراً جن سے پتہ چلے کہ دھوکہ فریب کے باوجود کوئی راوی ثقاہت پر ہی معمور رہتا ہے؟اس کو صرف اصول حدیث کے قواعد و قوانین کی روشنی میں سمجھا اور تسلیم کیا جائے گا ،
صرف لغت یا عرف عام کی بنیاد پر اسے جھوٹ کی ٹوکری میں نہیں ڈالا جاسکتا ،
اس کیلئے آپ آسان سی اصول حدیث پر کتاب (تیسیر مصطلح الحدیث )یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرکے پڑھیں ،جسے حنفی ناشر ہی نے شائع کیا ہے ، اور درس نظامی کا حصہ ہےوہ اصول اور قواعد و قوانین بتا دیں مختصراً جن سے پتہ چلے کہ دھوکہ فریب کے باوجود کوئی راوی ثقاہت پر ہی معمور رہتا ہے؟