• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جب تمام اہلِ حدیث علماء و عوام نے ان کتابوں کا رد کردیا ہے تو ------ !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اجماع اور قیاس شرعی کتاب و سنت سے ثابت ہیں:

اشرف علی تھانوی دیوبندی نے لکھا ہے:

"اللہ اور رسول ﷺ نے دین کی سب باتیں قرآن و حدیث میں بندوں کو بتادیں اب کوئی نئی بات دین میں نکالنا درست نہیں۔ ایسی نئی بات کو بدعت کہتے ہیں۔ بدعت بہت بڑا گناہ ہے۔" (بہشتی زیور حصہ اول ص 31 باب عقیدوں کا بیان عقیدہ نمبر:22)

اہلِ حدیث کے اصولوں کی وضاحت کرتےہوئے محدث زبیر علی زئی رحمہ اللہ نے اہلِ حدیث عالم حافظ عبد اللہ غازیپوری رحمہ اللہ کا قول یوں نقل کیا ہے:
"واضح رہے کہ ہمارے مذہب کا اصل الاصول صرف اتباع کتاب و سنت ہے اس سے کوئی یہ نہ سمجھے کہ اہلِ حدیث کو اجماع اور قیاس شرعی سے انکار ہے۔ کیونکہ جب یہ دونوں کتاب و سنت سے ثابت ہیں تو کتاب و سنت کے ماننے میں انکا ماننا آگیا۔"
(الحدیث حضرو:1ص4، الحدیث حضرو:52 ص 15، القول المتین ص 17)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
قیاس اور اس کی شرائط

شروع از عبد الوحید ساجد بتاریخ : 10 April 2012 01:47 PM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قیاس کیا ہے اور اس کی شرائط کیا ہیں؟ ازراہِ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں جزاكم الله خيرا

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قیاس کہتے ہیں ایک حکیم کو جو منصوص ہو اس کی علت کے ذریعہ دوسری جگہ ثابت کرنا۔ مثلاً شراب کے حکم کی علت نشہ ہے اور یہ علت بھنگ میں بھی موجود ہے تو بھنگ بھی حرام ہوئی۔
قیاس کی حجیت میں اختلاف ہے۔ مگر جب علت واضح ہو جو ایک طرح سے دلالۃ النص ہو تو اس کی حجیت میں شبہ نہیں۔ قیاس کی شروط میں بھی اختلاف ہے کتب حنفیہ میں چار شرطیں مشہور ہیں:
1 ۔ وہ حکم کسی نص سے اپنے محل میں بند نہ ہو جیسے خاصہ
2۔ وہ حکم کسی قیاس کے خلاف نہ ہو جیسے بھول کر کھانے سے روزہ ٹوٹنا
3 ۔ وہ حکم بعینہ بغیر تفسیر کے دوسری جگہ ثابت کیا جائے
4 ۔ وہ علت ایسی نہ نکالی جائے جس سے نص کا حکم بدل جائے۔
بعض کتب حنفیہ وغیرہ میں اس سے زیادہ شرائط بھی لکھی ہیں اور بعض علماء واہلحدیث نے بارہ لکھی ہیں اور ان میں اختلاف بھی بتایا ہے۔ آپ صرف دو شرطیں یاد رکھیں ۔
1 ۔ قیاس کسی آیت وحد یث کے خلاف نہ ہو
2 ۔ اس کی علت بہت واضح ہو۔
مثلاً حدیث میں (اصل میں ہی تھا ) کھڑے پانی میں پیشاب سےنہیں ( اصل میں نہیں تھا) آتی ہے اور علت اس کی نجاست ہے تو اس علت کی وجہ سے پاخانہ بطریق اولیٰ منع ہوا۔ پس جہاں یہ دو باتیں ہوں وہاں بے کھٹکہ قیاس صحیح ہے کسی اورجگہ ہو یا نہ۔
فتاویٰ اہلحدیث
کتاب الایمان، مذاہب، ج1ص8
محدث فتویٰ
 
شمولیت
مئی 12، 2014
پیغامات
226
ری ایکشن اسکور
68
پوائنٹ
42
آپ دونوں بھائیوں سے ہی گزارش ہے کہ غیر متعلقہ باتوں کو شروع نہ کریں ۔
میں نے تو مختصر بات لکھ کر بات ختم کرنے کی کوشش کی تھی ، لیکن شاید آپ فورم کی دنیا میں نئے ہیں اس لیے اس طرح کی باتوں پر بحث کرنے میں ابھی تک دلچسپی رکھتے ہیں ، البتہ میں اب اس طرح کی بحثوں میں شرکت کرنے سے گریز کرتا ہوں کیونکہ ان باتوں پر اسی فورم پر تین سال سے کئی کئی دفعہ ، اور کئی کئی دن بحثیں جاری رہی ہیں ، اس لیے اب میں ان باتوں میں بحث کرنے کے لیے وقت صرف کرنا مناسب نہیں سمجھتا ۔
محترم اللہ آپ کو سلامت رکھے آپ علمی نگران ہیں اس لئے ایسے دھاگے شروع میں ہی بند کر دیں جن کے بارے آپ سمجھتے ہیں کہ اس پر لا حاصل بحث ہوگی
باقی میں آپ کی باتوں سے متفق ہوں اور گزارش کرتا ہوں کہ غیر جانبداری سے اس دھاگہ کی تمام غیر متعلقہ باتیں حزف کر دیں تاکہ بات آگے بڑھ سکے
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
7363 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
محترم بھائی محمد عامر یونس صاحب:
ہم اہل سنت تو چودہ صدیوں سے کہتے اور لکھتے آرہے ہیں کہ دلائل شرع کے چار ہیں "قرآن ، حدیث ، اجماع ، قیاس ، آپ لوگوں نے اب مان لیا مبارک ہو!
آج تک اہل حدیث کے افراد کا یہ دعویٰ رہا ہے کہ "اہل حدیث کے دو اُصول اطیعو اللہ و اطیعو الرسول " (یعنی صرف کتاب و سنت) لیکن اس تحریر میں شیخ زبیر علی زئی صاحب نے اہل حدیث کے اس اصول کو یہ بات " قرآن و حدیث ،اجماع ، فہم سلف کو مد نظر رکھیں "لکھ کر غلط ہونا مان لیا ہے ، اور جناب نے بھی شیخ کی یہ بات نقل کر کے اس اصول کا غلط ہونا تسلیم کرلیا ہے اللہ تعالیٰ اس پر جناب کو اور باقی اہل حدیث حضرات کو قائم رہنے کی توفیق بخشے
اگر شیخ کی یہ بات (" قرآن و حدیث ،اجماع ، فہم سلف کو مد نظر رکھیں ") درست ہے تو اسکے دلائل ذکر کریں اور اگر غلط ہے تو رد کریں؟
محترم جناب یزید حسین صاحب
آپ نے ایک بلاوجہ بات کو شروع سے اب تک پکڑا ہوا ہے۔ اگر آپ کے پاس تھوڑی بہت بھی عقل ہوتی تو آپ کبھی بھی یہ اعتراض نہ اٹھاتے اور نہ اس پر بار بار دلیل کی بات کرتے۔
آپ نے کہا کہ اہل حدیث قرآن اور حدیث کو مانتے ہیں۔ اور ہم اہل سنت (نقلی اہلسنت لکھا کریں) ماخذ شریعت چار مانتے ہیں۔ پہلے اہل حدیث دو ماخذ شریعت مانتے تھے۔ اب انہوں نے چار ماننا شروع کردیا ہے۔ اور پھر آپ نے شیخ رحمہ اللہ کی بات کو بیان کرکے اس پر دلیل مانگنا چاہ رہے ہیں کہ آپ کا اصول غلط ہے یا شیخ رحمہ اللہ کی بات غلط ہے؟ یعنی ان دونوں میں صحیح کیا بات ہے؟
تو آئیے آپ سے ہم کچھ سوال کریں گے، آپ اس کا جواب دیں گے تو آپ کے جواب میں ہی اس بات کا جواب آجائے گا۔ کہ اہل حدیث کتنے اصول مانتے ہیں۔ یا اہل حدیث کے نزدیک ماخذ شریعت کتنے ہیں۔

سب سے پہلے آپ اس سوال کا جواب دیں، کہ آپ قرآن وحدیث کے ساتھ اجماع وقیاس کو شرعی ماخذ میں سے مانتے ہیں تو کس بنیاد ودلیل پہ ؟ گزارش ہے کہ اجماع اور قیاس کو آپ جس شرعی دلیل سے ماخذ مانتے ہیں۔ ان میں ان دونوں کی صرف ایک ایک دلیل ذکر کرکے شکریہ کا موقع دیں۔۔ اس سوال کے جواب کے بعد مزید باتیں ہونگی۔ ان شاءاللہ
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
آپ نے ایک بلاوجہ بات کو شروع سے اب تک پکڑا ہوا ہے۔ اگر آپ کے پاس تھوڑی بہت بھی عقل ہوتی تو آپ کبھی بھی یہ اعتراض نہ اٹھاتے اور نہ اس پر بار بار دلیل کی بات کرتے۔
کسی کو کم عقلی یا جہالت وغیرہ کا الزام نہ دیا جائے۔
 
شمولیت
مئی 12، 2014
پیغامات
226
ری ایکشن اسکور
68
پوائنٹ
42
عامر بھائی اللہ آپ کا بھلا کرے کہ آپ کچھ تو اصل موضوع کی طرف آئے
میرا سوال ذہن میں رکھیں : شیخ زبیر علی زئی صاحب کی اس بات ""قرآن و حدیث ،اجماع ، فہم سلف کو مد نظر رکھیں"" کو سامنے رکھتے ہوئے میں نے پوچھا تھا کہ کیا اُن کی یہ بات قرآن و سنت سے ثابت ہے یا نہیں ؟
اس پر بات ادھر اُدھر نکل گئی ،بھائی خضر حیات صاحب نے ایک بہت خوبصورت بات لکھی
یزید حسین صاحب !اہل حدیث قرآن وسنت کو حجت مانتے ہیں ، چونکہ قیاس صحیح اور اجماع کا حجت ہونا بھی قرآن وسنت سے ثابت ہے لہذا اس کو بھی مانتے ہیں ۔(اس سے جناب بھی متفق ہیں)
میرا سوال وہیں کا وہیں کھڑا ہے کہ "اجماع اور قیاس کے حجت ہونے پر قرآن و سنت سے دلائل بیان کر دیں ۔
اگر آپ دلائل دینا نہیں چاہتے تو میں اس کے بعد اصرار نہیں کرونگا صرف اتنا عرض کرتا ہوں کہ ایک عدد امیج یہ بنا کر پوسٹ کر دیں کہ
" کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ اجماع و قیاس صحیح کی طرف لوٹنے سے اختلافات ختم ہو سکتے ہیں"
میرا آپ کا اس مسئلہ پر اختلاف ختم
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
عامر بھائی اللہ آپ کا بھلا کرے کہ آپ کچھ تو اصل موضوع کی طرف آئے
میرا سوال ذہن میں رکھیں : شیخ زبیر علی زئی صاحب کی اس بات ""قرآن و حدیث ،اجماع ، فہم سلف کو مد نظر رکھیں"" کو سامنے رکھتے ہوئے میں نے پوچھا تھا کہ کیا اُن کی یہ بات قرآن و سنت سے ثابت ہے یا نہیں ؟
اس پر بات ادھر اُدھر نکل گئی ،بھائی خضر حیات صاحب نے ایک بہت خوبصورت بات لکھی
یزید حسین صاحب !اہل حدیث قرآن وسنت کو حجت مانتے ہیں ، چونکہ قیاس صحیح اور اجماع کا حجت ہونا بھی قرآن وسنت سے ثابت ہے لہذا اس کو بھی مانتے ہیں ۔(اس سے جناب بھی متفق ہیں)
میرا سوال وہیں کا وہیں کھڑا ہے کہ "اجماع اور قیاس کے حجت ہونے پر قرآن و سنت سے دلائل بیان کر دیں ۔
اگر آپ دلائل دینا نہیں چاہتے تو میں اس کے بعد اصرار نہیں کرونگا صرف اتنا عرض کرتا ہوں کہ ایک عدد امیج یہ بنا کر پوسٹ کر دیں کہ
" کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ اجماع و قیاس صحیح کی طرف لوٹنے سے اختلافات ختم ہو سکتے ہیں"
میرا آپ کا اس مسئلہ پر اختلاف ختم
ابتسامہ ۔۔۔۔۔ بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے
یزید حسین صاحب آپ اپنے پیغام پہ غور کریں، جو آپ نے شروع سے دیا تھا، اور پھر اسی پر دلائل طلب کرنے کی کوشش کرکے ایک کو صحیح اور دوسرے کو غلط ثابت کرنے کی کوشش میں تھے، آپ کی اسی کوشش کو ناکام بنانے کےلیے ہم نے آپ سے اجماع اور قیاس کی حجیت کے دلائل طلب کیے، تاکہ آپ اپنے سوال کا جواب اپنے ہی قلم سے دیں، مگر اب آپ نے بات بدلی اور کہا کہ اجماع اور قیاس کے حجت ہونے کے دلائل قرآن وسنت سے ہم بیان کریں۔ یعنی آپ بھی اس بات کو مانتے ہیں کہ اجماع اور قیاس کے دلائل قرآن وسنت میں ہیں۔ تو میرے عزیز جو بندہ یہ کہے کہ ہم قرآن وحدیث کو ماننے والے ہیں یا ہمارے اصول میں صرف قرآن وحدیث ہے تو کیا وہ اجماع وقیاس کا منکر کہلائے گا؟ اس بات پر آپ خود غور کریں، جو ہم آپ سے جواب لینا چاہتے تھے، وہ آپ دے چکے ہیں۔

اس لیے آئندہ سے اس بات کا خاص خیال رکھنا اور اپنے ہمنواؤں کو بھی جا کر بتلا دینا کہ جب کوئی کہے کہ ہمارے اصول قرآن وحدیث ہیں ۔ تو اس سے یہ مراد نہ لی جائے کہ وہ قیاس واجماع کا بھی منکر ہے۔ چونکہ قیاس واجماع کی حجیت کے دلائل قرآن وحدیث سے ثابت ہیں۔ اس لیے قرآن وحدیث کو ماننے سے قیاس واجماع کا تسلیم کرنا خود بخود آجاتا ہے۔ لیکن ہم اہل الحدیث ایک شرط لگاتے ہیں کہ قیاس وہی معتبر ہوگا، جو قرآن وحدیث کی کسی نص پہ ہوگا۔قیاس در قیاس کے ہم قائل نہیں ہیں۔ باقی اجماع تو قرآن وحدیث کے خلاف واقع ہو ہی نہیں سکتا۔

باقی اس پر تشفی بخش بحث مع دلائل جاننے کےلیے لگائے گئے اس تھریڈ کا مطالعہ کریں۔شکریہ

 
شمولیت
مئی 12، 2014
پیغامات
226
ری ایکشن اسکور
68
پوائنٹ
42
گڈ مسلم بھائی: بندہ اوپر لکھ چکا ہے کہ اگر آپ حضرات اپنی بات پر دلائل نہیں دینا چاہتے تو مجھے کوئی اصرار نہیں ، نہ دیں ۔صرف اپنی بات کا عملی مظاہرہ کر دیں کہ ایک امیج ایسی بنائیں جس میں لکھا ہو کہ "" کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ اجماع و قیاس صحیح کی طرف لوٹنے سے اختلافات ختم ہو سکتے ہیں" تاکہ ائندہ کسی کو اعتراض کا موقع نہ ملے۔
آپ بھی یہ اختلاف ختم کرنا چاہتے ہیں اور میں بھی بسم اللہ کیجئے آپ امیج لگا دیں تو بندہ کبھی یہ بات نہیں کہے گا کہ اہل حدیث قیاس و اجماع کے منکر ہیں ، اس سے اور بھی کئی لوگوں کی اصلاح ہوگی،آگے آپ حضرات کی مرضی
آپ نے جس تھریڈ کاذکر کیا ہے بندہ نے اسے دیکھا ہے فرست ملنے پر اس پر وہیں بات کرونگا ۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
گڈ مسلم بھائی: بندہ اوپر لکھ چکا ہے کہ اگر آپ حضرات اپنی بات پر دلائل نہیں دینا چاہتے تو مجھے کوئی اصرار نہیں ، نہ دیں ۔صرف اپنی بات کا عملی مظاہرہ کر دیں کہ ایک امیج ایسی بنائیں جس میں لکھا ہو کہ "" کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ اجماع و قیاس صحیح کی طرف لوٹنے سے اختلافات ختم ہو سکتے ہیں" تاکہ ائندہ کسی کو اعتراض کا موقع نہ ملے۔
آپ بھی یہ اختلاف ختم کرنا چاہتے ہیں اور میں بھی بسم اللہ کیجئے آپ امیج لگا دیں تو بندہ کبھی یہ بات نہیں کہے گا کہ اہل حدیث قیاس و اجماع کے منکر ہیں ، اس سے اور بھی کئی لوگوں کی اصلاح ہوگی،آگے آپ حضرات کی مرضی
آپ نے جس تھریڈ کاذکر کیا ہے بندہ نے اسے دیکھا ہے فرست ملنے پر اس پر وہیں بات کرونگا ۔
محترم بھائی تو پھر آپ یہ بتائیں کہ آپ نے دو باتوں میں سے ایک بات کو صحیح اور دوسری کو غلط کہنے پر دلائل کیوں اور کس بنیاد پہ طلب کیے تھے؟ وہ بنیاد آپ بتا دیں، باقی جس تھریڈ کا لنک دیا گیا ہے۔ دلائل وہاں موجود ہیں۔ اور پھر دلائل کی وہاں حاجت ہوتی ہے جہاں کوئی ایک فریق منکر ہو، آپ بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ اجماع وقیاس کی حجیت کے دلائل قرآن وحدیث میں ہیں۔اور ہم بھی کہتے ہیں کہ ہم قرآن وحدیث کے ماننے والے ہیں۔ تو پھر آپ کا کئی پوسٹس میں اس بات پر دلائل طلب کرنا کہ کون صحیح ہے اور کون غلط؟ اس بات کے غلط ہونے پر آپ نے خود اقرار کرلیا۔ اب ہم کہتے ہیں کہ یزید حسین صاحب جو لکھا کریں، وہ سوچ سمجھ کر لکھا کریں تاکہ خفت نہ اٹھانی پڑے۔شکریہ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
گڈ مسلم بھائی: بندہ اوپر لکھ چکا ہے کہ اگر آپ حضرات اپنی بات پر دلائل نہیں دینا چاہتے تو مجھے کوئی اصرار نہیں ، نہ دیں ۔صرف اپنی بات کا عملی مظاہرہ کر دیں کہ ایک امیج ایسی بنائیں جس میں لکھا ہو کہ "" کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ اجماع و قیاس صحیح کی طرف لوٹنے سے اختلافات ختم ہو سکتے ہیں" تاکہ ائندہ کسی کو اعتراض کا موقع نہ ملے۔
آپ بھی یہ اختلاف ختم کرنا چاہتے ہیں اور میں بھی بسم اللہ کیجئے آپ امیج لگا دیں تو بندہ کبھی یہ بات نہیں کہے گا کہ اہل حدیث قیاس و اجماع کے منکر ہیں ، اس سے اور بھی کئی لوگوں کی اصلاح ہوگی،آگے آپ حضرات کی مرضی
آپ نے جس تھریڈ کاذکر کیا ہے بندہ نے اسے دیکھا ہے فرست ملنے پر اس پر وہیں بات کرونگا ۔

کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ اجماع و قیاس صحیح کی طرف لوٹنے سے اختلافات ختم ہو سکتے ہیں"


صرف کوفیوں نے رفع الیدین میں امت مسلمہ کی مخالفت کی !!!

امام اوزاعی رحمہ اللہ نے کہا:

ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ جس سنت پر علمائے حجاز، علمائے بصرہ اور علمائے شام کا اجماع ہے وہ شروع نماز، رکوع کے وقت، تکبیر کہتے وقت، سجدہ کو جھکتے وقت (مراد رکوع ہی ہے کیونکہ اس کے بعد رکوع سے سر اٹھانے کا ذکر ہے) اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع الیدین کا کرنا ہے۔ صرف کوفیوں نے امت( مسلمہ) کی اس مسئلے میں مخالفت کی ہے۔
امام اوزاعی سے کہا گیا:پس اگر کوئی اس رفع الیدین میں سے کچھ کمی کرے ؟
تو انھوں نے فرمایا: یہ اس کی نماز میں نقص ہے۔

(الطبری بحوالہ التمہید: 226/9 وسند الطبری صحیح)
10268656_693255454046174_7599220654669578560_n.jpg
 
Top