گڈ بھیا مسلم بنتے ہوئے اس صحیح حدیث پر عمل کریں ادھر اُدھر کی باتیں کر کے وقت نہ گذاریں
بندہ نے نسائی کی جو صحیح حدیث پیش کی ہے یہ سن 9ھ میں مسلمان ہونے والے صحابی سے منقول ہے جناب یا تو سن 9ھ کے بعد کسی صحابی سے اسکا منسوخ ہونا ثابت کریں یا اس پر عمل کریں منکر نہ بنیں
باقی ترجمہ کے چکر میں نہ پڑیں یہ ترجمہ میرا کیا ہوا نہیں ہے یہ بھی ایک اہل حدیث کا ترجمہ ہے غلط ہے تو اہل حدیث نے غلط ترجمہ کیا ہے نام بتاؤں گا شرمندگی ہوگی
اتنا یاد رکھیں اس حدیث مبارکہ سے سجدوں کا رفع یدین ثابت ہے اسکا منسوخ سن 9ھ کے بعد ثابت کریں ۔تحفۃ الاشراف کا حوالہ میرا سہو سمجھ لیں یہ نسائی کی روایت ہے 1086 حدیث نمبر اس پر دال ہے
محترم بھائی ہم تو گڈمسلم ہی تو ہیں کہ آپ کو راوی کا اپنا عمل پیش کر رہے ہیں۔ تاکہ نہ آپ میرا وقت ضائع کریں اور نہ اپنا۔ مگر آپ ہیں کہ راوی کے اپنے عمل پر تو غور ہی نہیں کررہے، مگر مطالبہ اس حدیث پر عمل کرنے کا ہم سے کررہے ہیں۔ تو کیا آپ ہمیں بتا سکتے ہیں کہ راوی نے خود اس حدیث پر عمل کیوں نہیں کیا؟ یا آپ ہمیں یہ بتا سکتے ہیں کہ جب قول وعمل ٹکرا جائیں تو کس کو ترحیج دی جاتی ہے؟
میں تو ترجمہ کے چکر میں پڑا ہی نہیں ہوں، بلکہ آپ کے کاپی پیسٹ پر میں نے وضاحت مانگی ہے، کہ آپ کو سمجھ بھی آیا ہے کہ نہیں؟ دوبارہ پڑھیں،
آپ سے گزارش ہے کہ آپ نے ترجمہ میں ’’ اور جب سجدہ سے اپنا سر اٹھاتے ‘‘ یہ لکھا ہے، آپ ذرا اس کی وضاحت فرمانا چاہیں گے؟ یعنی دو سجدوں میں کیسے رفع یدین کی جائے گی۔ پہلے سجدہ میں جاتے ہوئے، پہلے سجدہ سے سر اٹھاتے ہوئے، دوسرے سجدہ کو جاتے ہوئے، دوسرے سجدہ سے سر اٹھاتے ہوئے؟ یا اس کی کیا صورت ہوگی۔ آپ اس حدیث کی روشنی میں بتائیں
اس لیے نام بتا کر خود کو شرمندہ نہ کریں۔شکریہ
راوی کا اپنا عمل 9ھ کے بعد کا ہے، اور راوی کا قول آپ کے بقول 9ھ کا ہے۔ تو گزارش ہے کہ 9ھ کے بعد کے عمل کو 9ھ ہجری والے قول پر کیسے ترجیح دینے کا سوچ رہے ہیں۔ یہ بات ہماری سمجھ سے بالاتر ہے۔
سہو کیوں جناب؟ بغیر دیکھے لائن کے فقیر اور تقلید پہ تقلید کرتے ہوئے نقل در نقل کرتے چلے جاتے ہیں۔ اتنی بھی تکلیف اٹھانے کی کوشش نہیں کرتے کہ کم از کم جو پیش کیا جا رہا ہے۔ اس کا حوالہ تو چیک کرلیا جائے کہ آیا حوالہ درست بھی ہے کہ نہیں؟ ۔۔۔ اب اگر میں لکھ دوں کہ شرم مگر تم کو آتی نہیں ۔۔۔ تو کیسا رہے گا؟
محترم جناب آپ بھائیوں نے ستر سو کی لسٹ کا مطالبہ کیا، جواباً آپ سے ستر سو نہیں بلکہ چند صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بسند صحیح یہ ثابت کرنے کو کہا گیا کہ آپ انکار رفع یدین ثابت کردیں۔ جیسے عامر بہائی نے اثبات رفع یدین کا دعویٰ بادلائل کیا ہے۔ مگر ایک جگہ پر نہ ٹھہرتے ہوئے کبھی سجدوں میں رفع یدین پہ عمل کروانے کی کوشش کرتے پھر رہے ہیں۔ تو کبھی ستر سو کی لسٹ کے بےجا وبچگانہ مطالبے کیے جا رہے ہیں۔ بہت خوب