• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جب حق آشکارہ ہو جائے، مگر پھر بھی کوئی اس پر نہ آئے

قاضی786

رکن
شمولیت
فروری 06، 2014
پیغامات
146
ری ایکشن اسکور
70
پوائنٹ
75
السلام علیکم

میں یہ پوچھنا چاہ رہا ہوں کہ اگر کسی شخص پر حق کو آشکارہ کر دیا جائے، مگر وہ پھر بھی حق کی راہ پر نہ آئے، بلکہ الٹی سیدھی تاویلیں گڑھنا شروع کر دے،

ایسے شخص کے بارے میں مستند حدیثوں میں کیا حکم ہے؟ اسے کیا کہا گیا ہے؟ کن سزاوں کا ذکر ہے؟

شکریہ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
صحيح حديث مذهب كے خلاف بھی ہو تو عمل حدیث پر ہی کیا جاۓ گا :
ابن عابدين الحنفي علامه ابن الهمام الحنفی رحمهما الله سے نقل کرتے ہیں :

" جب حدیث صحیح ہو اور مذہب ( حنفی ) کے خلاف ہو تو حدیث پر عمل کیا جاۓ گا ، اور یہی حدیث والا ہی امام صاحب کا مذہب ہوگا ، اور مقلد حدیث پر عمل کی وجہ سے حنفی ہونے سے خارج نہیں ہوگا ، کیوں کہ امام صاحب سے ثابت ہے کہ " جب حدیث صحیح ہو تو وہی میرا مذہب ہے "_ "
______________________

قال ابن الهمام :

(( اذا صح الحديث وكان علی خلاف المذهب عمل بالحديث و يكون ذلك مذهبه ، ولا يخرج مقلده عن كونه حنفيا بالعمل به ، فقد صح عن ابي حنيفة انه قال : « اذاصح الحديث فهو مذهبي . » ))

[ رسائل ابن عابدين ص ٢٤ ]
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اہل علم کی پہچان جب ان کے سامنے حق واضح ہو جاتا ہے تو وہ اپنے سابقہ قول سے رجوع کر لیتے ہے -


 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
قرآن و سنت سامنے آ جانے کے بعدحضرت عمر بن خطاب رضى اللہ تعالى عنہ کا اپنے قول سے رجوع

عمر بن خطاب رضى اللہ تعالى عنہ سے مروى ہے كہ جب انہوں نے چار سو درہم سے زيادہ مہر ركھنے سے منع كيا تو ايك قريشى عورت كہنے لگى:

اے امير المومنين آپ لوگوں كو چار سو درہم سے زيادہ مہر ركھنے سے منع كر رہے ہيں كيا آپ نے اللہ عزوجل كا يہ فرمان نہيں پڑھا:

﴿ اور تم نے انہيں خزانہ ديا ہو ﴾النساء ( 20 ).

تو عمر رضى اللہ تعالى عنہ كہنے لگے: يا اللہ ميں معافى و بخشش كا طلبگار ہوں سب لوگ عمر سے زيادہ فقيہ ہيں، پھر واپس آ كر منبر پر كھڑے ہوئے اور كہنے لگے:

لوگوں ميں نے تمہيں عورتوں كو چار سو درہم سے زيادہ مہر دينے سے منع كيا تھا، چنانچہ جو بھى اپنے مال ميں سے جو پسند كرتا اور دينا چاہتا ہے وہ دے "
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم دخول جنت کی بنیادی شرط :

یاد رکھیں ! کتاب و سنت ( قرآن کریم اور صحیح آحادیث رسول ﷺ ) کے اتباع کے علاوہ دوسرے تمام شخصی طریقے، مذاھب و مسالک کی تقلید کرنا انسان کو ھلاکت کے گڑھے میں پہنچا دیتا ھے۔ جب کہ قرآن کریم اور صحیح آحادیث رسول ﷺ کو کامل و مکمل جان کر اس کی اتباع انسان کو کامیابی اور نجات کی راستے تک پہنچا دیتا ھے۔


ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ>>> ہر متبع سنت بہن بھائی اس پوسٹ کو پڑھ کر آگے share کریں اور کتاب وسنت کی صحیح دعوت اور نشر واشاعت میں خالص لوجه الله اپنا کردار ادا کریں۔

یاد رکھیں ! جس نے اپنے محبوب نبی محمد کریم ﷺ کے علاوہ کسی امتی شخص کو شریعت کا امام اعظم جانا اور نبی کریم ﷺ کی اتباع کو چھوڑ کر کسی امتی شخص کو اپنا امام جان کر اس کی تقلید کی تو وہ شخص ہلاک اور تباہ ھوا۔ اپنے رسول ﷺ کی سنت ( صحیح آحادیث ) پر کسی امتی شخص کی بات و قول کو ترجیح دینے والے شخص کا سارا عمل و مشقت ضائع و برباد ھے، اور وہ دنیا اور آخرت میں ذلیل اور خاب و خاسر رھے گا۔

کتاب و سنت ( قرآن و صحیح آحادیث رسول ﷺ) کی اتباع کے بجائے اپنے خود ساختہ بزرگوں اور آئمہ کی اندھی تقلید کرنے والوں کو اگر یقین نہیں آتا تو پڑھیئے الله تعالی کا ارشاد جب قیامت کے دن ہر ظالم یعنی کافر، مشرک، منافق اور مبتدع وغیرہ اپنے انجام کو دیکھ کر دنیاوی زندگی میں مخالفت رسول ﷺ پر افسوس کا اظہار کرکےاپنے ہاتھوں کو اپنے دانتوں سے ہی کاٹ کر کہے گا:

﴿ وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَىٰ يَدَيْهِ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلًا﴿ ٢٧﴾ يَا وَيْلَتَىٰ لَيْتَنِي لَمْ أَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِيلًا﴿٢٨﴾ لَّقَدْ أَضَلَّنِي عَنِ الذِّكْرِ بَعْدَ إِذْ جَاءَنِي ۗ وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِلْإِنسَانِ خَذُولًا (﴿ ٢٩﴾ وَقَالَ الرَّسُولُ يَا رَبِّ إِنَّ قَوْمِي اتَّخَذُوا هَٰذَا الْقُرْآنَ مَهْجُورًا ﴿٣٠﴾ وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نَبِيٍّ عَدُوًّا مِّنَ الْمُجْرِمِينَ ۗ وَكَفَىٰ بِرَبِّكَ هَادِيًا وَنَصِيرًا ﴿٣١﴾" [ الفرقان : سورۃ رقم ٢۵]

"اور اس دن ظالم شخص اپنے ہاتھوں کو چبا چبا کر کہے گا ہائے کاش کہ میں نے رسول ﷺ کی راە اختیار کی ھوتی۔ ہائے افسوس کاش کہ میں نے فلاں کو دوست نہ بنایا ھوتا۔ اس نے تو مجھے اس کے بعد گمراە کر دیا کہ نصیحت میرے پاس آ پہنچی تھی اور شیطان تو انسان کو ( وقت پر ) دغا دینے ولا ھے۔ اور رسول ( ﷺ ) کہے گا کہ اے میرے رب ! بیشک میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا۔ اور اسی طرح ھم نے ہر نبی کے دشمن بعض گناە گاروں کو بنا دیا ھے، اور تیرا رب ہی ہدایت کرنے والا اور مدد کرنے والا کافی ھے۔"

الله تعالی نے تمام مسلمانوں پر اپنےاٴحکام کی پابندی اور اطاعت کے ساتھ ساتھ رسول الله ﷺ کے اٴحکام و اٴوامر کی اتباع کو ضروری قرار دیا ھے۔ اس کے متعلق چند قرآنی آیات درج ذیل ہیں :

1- ﴿ من یطع الرسول فقد اٴطاع الله ﴾ (النساۂ آیت 80 )

"جس نے رسول کی اطاعت کی بے شک اس نے الله کی اطاعت کی۔"

2- ﴿ اٴطیعوا الله واٴطیعوا الرسول ﴾ (النساۂ آیت 59)

"الله کی اطاعت کرو اور رسول الله ﷺ کا کہا مانو۔"

3- ﴿... وما آتاکم الرسول فخذوە وما نہاکم عنە فانتہوا،...﴾ (الحشر آیت 7)

"اور رسول تمہیں جو حکم دے اسے لے لو اور جس چیز سے وە منع کرے اس سے رک جاوٴ"

4- ﴿ لقد کان لکم فی رسول الله اٴسوة حسنة ﴾ ( الاَحزاب آیت 21 )

"بے شک تمہارے لۓ الله کے رسول میں بہترین نمونہ ھے"

5- ﴿ قل ان کنتم تحبون الله فاتبعونی یحببکم الله ویغفر لکم ذنوبکم ﴿31﴾ قل أطيعوا الله والرسول، فإن تولوا فإن الله لا يحب الكافرين ﴿32﴾ [ آل عمران ]

"آپ کہہ دیں اگر تم الله تعالی کو محبوب رکھنا چاھتے ھو تو میری اتباع کرو اس وقت الله تعالی تمہیں محبوب رکھے گا اور تمہارےگناھوں کو بخش دے گا۔" کہہ دیجئے! کہ الله تعالی اور رسول کی اطاعت کرو، اگر یہ منہ موڑ پھیر لیں تو بے شک الله تعالی کافروں سے محبت نہیں کرتا۔"

یعنی اس آیت کریمہ آل عمران (31) میں الله تعالی نے واضح فرمایا ھے کہ اتباع رسول ﷺ کی وجہ سے صرف تمہارے گناہ ہی معاف نہیں ھوں گے بلکہ تم محب سے محبوب بن جاوٴگے۔ اور یہ کتنا اونچا مقام ھے بارگاہ الہی میں ایک انسان کو محبوبیت کا مقام مل جائے۔

اس آیت کریمہ آل عمران (32) میں الله تعالی کی اطاعت کے ساتھ اطاعت رسول ﷺ کی پھر تاکید کرکے واضح کر دیا کہ اب نجات اگر ھے تو صرف اطاعت محمدی میں ھے اور اس سے انحراف کفر ھے اور ایسے کافروں کو الله تعالی پسند نہیں فرماتا۔ چاھے وہ الله تعالی کی محبت و قرب کے کتنے ہی دعوے دار ھوں۔ اور اس آیت میں حجیت حدیث کے منکرین اور اتباع رسول ﷺ سے گریز کرنے والوں دونوں کے لئے سخت وعید ھے کیونکہ دونوں ہی اپنے اپنے انداز سے ایسا رویہ اختیار کرتے ہیں جسے یہاں کفر سے تعبیر کیا گیا ھے۔ اٴغاذنا الله منە۔

باقی دنیا میں ہر صاحب عقل وبصیرت مرد و عورت کو اپنے بساط کے مطابق سعی و تحقیق کرکے حق وباطل میں فرق و پہچان کرنا چاہیۓ اور پھر حق کو دل ہی سے قبول کرکے اس کی اتباع کرنا چاہیۓ۔ " اللهم أرنا الحق حقًا وارزقنا إتباعه، اللهم أرنا الباطل باطلًا وارزقنا إجتنابە۔

الله تعالی سے دعاگو ھوں کہ ھم سب کو حق قبول کرنے اور پھر اس پر چلنے کی توفیق عطا فرماۓ۔ امین یا رب العالمین-

( إن أريد إلا الإصلاح ما استطعت )
وصلى الله وسلم وبارك على نبينا محمد وعلى آله وأصحابه أجمعين۔


( والله تعالی اٴعلم )
 

قاضی786

رکن
شمولیت
فروری 06، 2014
پیغامات
146
ری ایکشن اسکور
70
پوائنٹ
75
بھائی بہت شکریہ

کمال یہ ہے کہ میرا جو مسئلہ تھا، وہ آپ کو پتہ چل گیا

حالانکہ میں نے بتایا بھی نہیں تھا :)

خیر

بات یہ ہے کہ میرا ایک کزن سے بات ہو رہی تھی

چونکہ میرا خاندان حنفی مسلک سے ہے

ہماری بحث فتووں اور احادیث پر چلتی رہی

بھائی آخر میں ادھر ادھر کی باتیں کرنے لگے

تاہم میرا سوال یہ نہیں تھا

یہ مسئلہ اکثر دیکھا ہے میں ںے

لوگ آخر میں تاویلیں دینا شروع کر دیتے ہیں عجیب قسم کی

صرف یہی مسئلہ نہیں

آپ کسی ماڈرن لڑکی کی باتیں سنو کہ پردہ آنکھ کا ہوتا ہے

وہ کہیتے ہیں ناں فارسی میں

عذر گناہ بد تر از گناہ

میرا سوال اس شخص کے لیے ہے جو یہ عذر بنانا شروع کر دیتا ہے

کیونکہ میرے خیال میں فارسی کے اس مقولہ میں بڑا وزن ہے

ایسا شخص شاید سیدھی راہ پر آنے کے لے تیار ہی نہیں

میرا سوال ایسے شخص کے لیے ہے کہ جب حق آشکارہ ہو جائے، اور تو عقلی تقاضہ تو یہ ہے کہ اس کو مانو
نہ کہ بہانے بناو

اس پر کوئی احادیث ہیں

شکریہ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
بھائی بہت شکریہ

کمال یہ ہے کہ میرا جو مسئلہ تھا، وہ آپ کو پتہ چل گیا

حالانکہ میں نے بتایا بھی نہیں تھا :)

خیر

بات یہ ہے کہ میرا ایک کزن سے بات ہو رہی تھی

چونکہ میرا خاندان حنفی مسلک سے ہے

ہماری بحث فتووں اور احادیث پر چلتی رہی

بھائی آخر میں ادھر ادھر کی باتیں کرنے لگے

تاہم میرا سوال یہ نہیں تھا

یہ مسئلہ اکثر دیکھا ہے میں ںے

لوگ آخر میں تاویلیں دینا شروع کر دیتے ہیں عجیب قسم کی

صرف یہی مسئلہ نہیں

آپ کسی ماڈرن لڑکی کی باتیں سنو کہ پردہ آنکھ کا ہوتا ہے

وہ کہیتے ہیں ناں فارسی میں

عذر گناہ بد تر از گناہ

میرا سوال اس شخص کے لیے ہے جو یہ عذر بنانا شروع کر دیتا ہے

کیونکہ میرے خیال میں فارسی کے اس مقولہ میں بڑا وزن ہے

ایسا شخص شاید سیدھی راہ پر آنے کے لے تیار ہی نہیں

میرا سوال ایسے شخص کے لیے ہے کہ جب حق آشکارہ ہو جائے، اور تو عقلی تقاضہ تو یہ ہے کہ اس کو مانو
نہ کہ بہانے بناو

اس پر کوئی احادیث ہیں

شکریہ
بھائی اس سلسلے میں @اسحاق سلفی بھائی سے پونچھ لیتے ہے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
و من یشاقق الرسول من بعد ما تبین لہ الہدی و یتبع غیر سبیل المؤمنین نولہ ما تولی و نصلہ جہنم و ساءت مصیرا ۔ (النساء)
جو ہدایت واضح ہو جانے کےبعد بھی رسول کی نافرمانی اور مومنوں کے سیدھے رستے کے الٹ چلتے ہیں ، ہم انہیں مزید گمراہی میں دھکیل دیں گے ، جہنم میں داخل کریں گے ، جو بہت برا ٹھکانہ ہے ۔
فليحذر الذين يخالفون عن أمره أن تصيبهم فتنه أو يصيبهم عذاب إليم ۔ ( الفرقان )
جو الله کے رسول کی حکم عدولی کرتے ہیں ، انہیں ڈرنا چاہیے ، فتنے میں مبتلا ہوسکتے ہیں یا دردناک عذاب کے مستحق بن سکتے ہیں ۔
 
Top