• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جس مجلس میں دیوبند کی علمی خدمات کا ذکر نہ ہو، وہ ’’نحوست بھری‘‘ ہے۔ شیخ السعود الشریم

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
میری پوری بات ماقبل میں جس کا ابن داؤد نے کوٹ کیاہے اقبال کے کلام کے تناظر میں تھا۔اوراسی حیثیت سے یہ بات کی گئی تھی ۔اس سے نہ یہ مطلب ومقصود تھاکہ اگرکسی فقہی کتاب میں بھی تقلید کا لفظ ہوگاتواس سے بھی اصطلاحی تقلید معلوم نہیں ہوگی۔
ہم نے یہ کب کہہ دیا کہ تقلید کا لفظ کبھی اپنے اصطلاحی معنی میں استعمال ہو ہی نہیں سکتا۔ مگر ہمیشہ ہی اپنے اصطلاحی معنی میں استعمال نہیں ہوا کرتا۔ اور یہ ہمارے طحاوی دوراں ابھی یہ بات بتلانا بھی بھول گئے ہیں کہ کتب فقہ میں بھی تقلید کا لفظ اپنے اصطلاحی معنی کے بغیر استعمال کیا جاتا ہے ۔
یہ اصولی بات ہے کہ آدمی جس تناظر میں کلام کرتاہے اس کے کلام کا مفہوم بھی اسی تناظر میں لیاجائے گا۔آدمی فقہ کے تعلق سے گفتگو کررہاہے وہاں تقلید سے تقلید ہی مراد لی جائے گی۔ کوئی شاعر تقلید کا لفظ استعمال کرتاہے تواس کو فقہی تقلید سمجھنا میرے خیال سے سمجھنے والے کی سخن فہمی کومشتبہ بنانے کیلئے کافی ہے۔
اسی تناظر کو قرائن سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے!!!!
مگر کیا کریں کہ ہمارے طحاوی دوراں سخن شناس نہیں!!
سخن شناس نئی دلبرا خطا اینجااست
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
بھائی شیخ سعودالشریم مذہبا حنبلی اور اعتقادا غیر مقلد ہے
مذہبا حنبلی اور اعتقادا غیر مقلد!! گویا کہ ہمارے یہ قاسم صاحب عقیدہ میں بھی تقلید کرتے ہیں!! اب ان سے کیا کہیں کہ کتب دیوبندیہ ہو یا کتب بریلویہ یا دونوں کی مشترکہ کتب حنفیہ ، تمام اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ عقیدہ میں تقلید جائز نہیں!! اور قاسم صاحب ایک راگ الاپنے لگے ہیں!! ارے میاں طحاوی ، حنفیہ میں کیا اب ایک اور فرقہ باطلہ کی داغ پیل ڈالی جا رہی ہے!! جو عقیدہ میں تقلید کی قائل ہے!!!!
اور ان کے کتابوں سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ وہ صاف تجسیم کا قائل ہے
لو جناب!! قاسم صاحب تو جہمی بھی معلوم ہوتے ہیں!!!
لہذا اس کی تعریف کرنے نہ کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا باقی رہا یہ سوال کہ غیر مقلد کسی نہ کسی صورت میں تقلید کرتے یا نہیں ، تو اس میں حقیقت یہ ہے کہ وہ ہر صورت میں تقلید کرتے ہیں
اب اندھا تو یہی جانے کہ دنیا سیاہ ہے!! اسے کوئی اور رنگ کیسے نظر آئے!! وہ اندھا جو ٹہرا!!!
یہی معاملہ مقلدین کا ہے، انہیں ہر بات تقلید ہی معلوم ہوتی ہے!!!
ورنہ میں ایک عامی غیر مقلد کو پکڑ کر اس پوچھتا ہوں کہ ساری نماز صرف قرآن وصحیح حدیث سے ثابت کرو وہ کیا اس کا پر دادا بھی ثابت نہیں کرسکتا اور اس کا جو نیم عالم ہوتا ہے وہ بھی کسی حدیث کی تصحیح خود نہیں کرسکتا بلکہ کسی ناقد کا قول نقل کرکے تصحیح و تضعیف کرتا ہے اور یہ بات اگر کسی کو معلوم نہیں تو اصول حدیث کی کتابیں پڑھ کر تسلی کریں کہ تصحیح و تضعیف اجتہادی امور ہیں لہذا کسی ناقد کا قول تصحیح کیلئے نقل کرنا تقلید نہیں تو پھر اور کیا ہے
یہ فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّكْرِ إِنْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ کے تحت اتباع !!!
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
بھائی شیخ سعودالشریم مذہبا حنبلی اور اعتقادا غیر مقلد ہے اور ان کے کتابوں سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ وہ صاف تجسیم کا قائل ہے لہذا اس کی تعریف کرنے نہ کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا باقی رہا یہ سوال کہ غیر مقلد کسی نہ کسی صورت میں تقلید کرتے یا نہیں ، تو اس میں حقیقت یہ ہے کہ وہ ہر صورت میں تقلید کرتے ہیں ورنہ میں ایک عامی غیر مقلد کو پکڑ کر اس پوچھتا ہوں کہ ساری نماز صرف قرآن وصحیح حدیث سے ثابت کرو وہ کیا اس کا پر دادا بھی ثابت نہیں کرسکتا اور اس کا جو نیم عالم ہوتا ہے وہ بھی کسی حدیث کی تصحیح خود نہیں کرسکتا بلکہ کسی ناقد کا قول نقل کرکے تصحیح و تضعیف کرتا ہے اور یہ بات اگر کسی کو معلوم نہیں تو اصول حدیث کی کتابیں پڑھ کر تسلی کریں کہ تصحیح و تضعیف اجتہادی امور ہیں لہذا کسی ناقد کا قول تصحیح کیلئے نقل کرنا تقلید نہیں تو پھر اور کیا ہے
قاسم بھائی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
آپ کا مندرجہ بالا ا قتباس کےحوالے چند ملاحظات ہیں ۔
مثلا آپ نےکہا کہ
شریم کی کتابوں سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ تجسیم کا قائل ہے ۔ اس کی کوئی دلیل دے سکتے ہیں ؟
آپ نے کہا کہ غیر مقلد ہر صورت میں تقلید کرتے ہیں
آپ کا یہ جملہ آپس میں متناقض ہے ۔ لہذایا تو آپ کا غیر مقلد کہنا ٹھیک نہیں ہے یا آپ کی بعد والی بات جھوٹی ہے ۔

آپ نےکہا :
ورنہ میں ایک عامی غیر مقلد کو پکڑ کر اس پوچھتا ہوں کہ ساری نماز صرف قرآن وصحیح حدیث سے ثابت کرو وہ کیا اس کا پر دادا بھی ثابت نہیں کرسکتا
آپ کے اسلوب سے رہنمائی لیتےہوئے ہم عرض کرتے ہیں کہ آپ نےتو ایک عامی کی بات کی ہے ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں آپ تمام آل تقلید کے قض و قضیض کو جمع کرلیں اور ہمیں نماز حنفی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے بسند صحیح ثابت کردیں ۔

آپ نے فرمایا :
اور اس کا جو نیم عالم ہوتا ہے وہ بھی کسی حدیث کی تصحیح خود نہیں کرسکتا بلکہ کسی ناقد کا قول نقل کرکے تصحیح و تضعیف کرتا ہے اور یہ بات اگر کسی کو معلوم نہیں تو اصول حدیث کی کتابیں پڑھ کر تسلی کریں کہ تصحیح و تضعیف اجتہادی امور ہیں لہذا کسی ناقد کا قول تصحیح کیلئے نقل کرنا تقلید نہیں تو پھر اور کیا ہے
ہم نے پہلے گزارش کی تھی شاید آپ نئے آئےہیں کہ کم ازکم اپنے بزرگوں سے اچھی طرح پڑھ کر یا سیکھ آیا کریں تاکہ آپ کی باتیں ہمیں نہ سمجھانی پڑھیں ۔
کیا مقلدین کے نزدیک تصحیح و تضعیف میں علماء کے اقوال کی پیروی کرنا تقلید ہے ؟
اگر اس کاجواب ہاں میں ہے تو کیا آپ کے وہ بزرگ جو فقہ حنفی کے غلط سلط مسائل کو احادیث کے مطابق ثابت کرنے کے لیے علمائےجرح و تعدیل کے اقوال کے بےجا استعمال کرتے ہیں کیاوہ ان کے مقلدین ہیں ؟
یا پھر آپ نے محدثین کی تقلید سے بچنے کے لیے فقہ حنفی کے لیے الگ سے علوم الحدیث میں موسوعہ مدون کیا ہوا ہے جس میں صرف امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے ہی اقوال ہیں ؟
فقہ حنفی کی کتب میں جو احادیث (( شاید بھول چوک سے آگئی ہیں ؟ ) ہیں ان تمام میں صحت و ضعف کا حکم امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا لگا ہوا ہے؟

فسوف تری اذا انکشف الغبار ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ أ فرس تحت رجلک أم حمار
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
میں نے کہا تھا
میں نے سب سے بڑی علماء کمیٹی کا فتوی نقل کیا تھا ۔ اگر آپ اس لنک پر دیکھیں تو وہاں اس کمیٹی نے تقلید کی تعریف بیان کرنے بعد فتوی دیا تھا وہ تعریف یوں ہے
"ذكر علماء الأصول تعريفات لبيان حقيقة التقليد، منها: قول بعضهم: ( التقليد هو: قبول قول القائل وهو لا يدري مستنده )، وذهب بعضهم إلى أن التقليد: ( قبول قول القائل بلا حجة ). واختار أبو المعالي الجويني تعريف التقليد بأنه: ( اتباع من لم يقم باتباعه حجة، ولم يستند إلى علم ). وهذه التعاريف متقاربة، ولعلماء الأصول فيها مناقشات ترجع إلى الصناعة المنطقية، ولكن القصد هنا بيان حقيقة التقليد على وجه التقريب."کیا آپ اس تقلید کے قائل ہیں ؟
اور یہ ایک عالم کی بیان نہیں سعودی علماء کی سب سے بڑی کمیٹی کا فتوی ہے
یہاں علماء کی کمیٹی تقلید کی تعریف کرنے بعد فتوی دے رہی ہے ۔ اس بات کو تو آپ حضرات گول کرگئے۔ اور یہاں تقلید کن معنوں میں آیا ہے یہ آپ بخوبی دیکھ سکتے ہیں
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
جس مجلس میں دیوبند کی علمی خدمات کا ذکر نہ ہو، وہ ’’نحوست بھری‘‘ ہے۔ امام کعبہ شیخ السعود الشریم

مذکورہ بالا اقتباس جناب لالکائی صاحب کا ھے ۔جو انہوں نے اپنی دانست میں امام حرم مخترم شیخ سعود الشریم سے منسوب کیے ھیں۔

جو انھوں نے اپنے دورہ ھند کے دوران دارالعلوم دیوبند آمد پر ایک مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کھے۔

اب آئیے دوسری طرف۔

یہ میرے سامنے دارالعلوم دیوبند کی آفیشل ویب سائیٹ کھلی ہوئی ھے۔

جس میں الفاظ قطعا موجود نھیں ھیں۔

انھوں نے وھاں کیا کھا۔
دیکھئیے۔ http://www.darululoom-deoband.com/urdu/news/1331113658news.gif

فیصلہ کیجیئے۔

یہ ساری بات جس کا افسانے میں ذکر تک نہ تھا ۔اسے اپنے الفاظ سے آراستہ کر کے بیان کر دیا۔
اب یہ لالکائی صاحب کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان الفاظ کو امام صاحب سے ثابت کریں ورنہ پھر اس تھریڈ کا عنوان ہی غلط ہے، جسے صحیح کیا جانا ضروری ہے۔
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
حق کو شخصیات سے پہچاننے کو یہ عمل نہایت بھودا معلوم ہوتا ہے اہل حدیث کا نعرہ قرآن و حدیث جھوٹا ثابت ہوا۔ انکا دعوٰی جناب شریم و جناب سدیس ہونا چاہیے۔ دیوبند کو شریم و سدیس کے سرٹیفیکیٹ کی ضرورت ہے؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
لالکائی صاحب ایک سعودی عالم کی بات پر جو کہ ان کی مفید مطلب تھی پر فورا` ایمان لے آئے اور اہل حدیث کو دعوت فکر بھی دے ڈالی۔ جبکہ ثابت کردیا گیا ہے کہ امام کعبہ شیخ السعود الشریم حفظہ اللہ اہل حدیث ہیں۔ اب یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک موحد مشرکانہ عقائد رکھنے والے فرقے کی تعریف کرے اور اگر ایسا ہو بھی تو اس کی وجہ غلط فہمی اور لاعلمی کے سوا کچھ نہیں ہوسکتی۔ بہرکیف یہاں ہم عالم عرب کے کچھ علماء کے حوالے پیش کررہے ہیں جو دیوبندیوں کی سخت مذمت میں ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ لالکائی صاحب ایمانداری اور دیانت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان بیانات پر بھی اسی طرح ایمان لائیں گے جیسا مظاہرہ انہوں نے سعودی شیخ السعود الشریم حفظہ اللہ کے بیان پر کیا۔

١۔ دکتور محمد تقی الدین الھلالی دیوبندیوں کے ولیوں کو اولیاء الشیاطین کہتے ہوئے لکھتے ہیں: اگر حسین احمد مدنی جو انگریزی استعمار کا پروردہ ہے، سے یہ کہا جائے کہ یہ اذکار جن کی نسبت تم اپنے ولیوں کی طرف کرتے ہو یہ اولیاء الشیاطین ہیں۔ کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو یہ سکھائے ہیں یا تمہارے اولیاء پر بذریعہ وحی نازل ہوئے تھے جنہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم تو جانتے تک نہیں تھے؟ (السراج المنیر للدکتور ھلالی، ص ٤٠-٤١)

٢۔ فضیلہ الشیخ حمود بن عبداللہ التویجری رحمہ اللہ انور شاہ کشمیری دیوبندی کو حاسد اور سب وشتم کرنے والا قرار دیتے ہوئے فرماتے ہیں: شاعر نے کیا خوب کہا ہے:
ترجمہ: جب لوگ اس نوجوان کے مقام تک نہ پہنچ پائے تو اس سے حسد کرنے لگے اور ساری قوم اس کی دشمن ہوکر جھگڑنے لگی جیسے حسین عورت سے جلنے والی عورتوں نے اس کے چہرے کے متعلق حسد اور دشمنی میں جلتے ہوئے اسے بدصورت قرار دے دیا۔
یہ اشعار انورشاہ کشمیری دیوبندی کے حال سے مطابقت رکھتے ہیں کہ جیسے انور شاہ چونکہ شیخ الاسلام کے مقام کو نہ پاسکا تو حسد میں مبتلا ہوگیا اور سرکشی و سب و شتم پر اتر آیا۔
(القول البلیغ فی التحذیر من جماعۃ التبلیغ: ١٠٦-١٠٨)

٣۔ دکتور تقی الدین ہلالی رحمہ اللہ حسین احمد دیوبندی کے کلام کو نقل کرکے فرماتے ہیں: یہ شیطان رجیم کا کلام ہے جو حق کا انکاری اور باطل کا پشت پناہ ہے۔(السراج المنیر ص٢٣-٢٤)

عالم عرب کے علماء کا یہ کلام جو اکابرین دیوبند کے رد و مذمت میں ہے، کے بارے میں لالکائی اور دیگر دیوبندی کیا ارشاد فرماتے ہیں؟ کیا اس کی روشنی میں اہل حدیث کا دیوبندیوں کی مذمت بیان کرنا درست ہے یا نہیں؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
دیوبند کو شریم و سدیس کے سرٹیفیکیٹ کی ضرورت ہے؟
سبحان اللہ!
آپ کے دیوبندی بھائی نے شیخ السعود الشریم حفظہ اللہ کے بیان کو سرٹیفیکیٹ کی حیثیت سے ہی پیش کیا تھا جبھی موصوف اس بیان کی بنیاد پر اہل حدیث حضرات کو شرم دلانے کی کوشش فرمارہے تھے۔
میں پوچھتا ہوں کہ ابن جوذی نے شروع ہی میں اپنے بھائی کو یہ بات کیوں نہ سمجھائی کہ دیوبندیوں کو شیخ السعود الشریم کے تعریفی کلمات کی کوئی ضرورت نہیں لہذا تم ان کلمات کا اس انداز میں پیش نہ کرو۔ واضح طور پر یہ محسوس ہوتا ہے کہ دلائل دیکھ کر دیوبندیوں کو وہی کلمات جو اپنا سرٹیفیکیٹ محسوس ہورہے تھے اب ردی نظر آنے لگے ہیں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
بھائی شیخ سعودالشریم مذہبا حنبلی اور اعتقادا غیر مقلد ہے اور ان کے کتابوں سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ وہ صاف تجسیم کا قائل ہے لہذا اس کی تعریف کرنے نہ کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا باقی رہا یہ سوال کہ غیر مقلد کسی نہ کسی صورت میں تقلید کرتے یا نہیں ، تو اس میں حقیقت یہ ہے کہ وہ ہر صورت میں تقلید کرتے ہیں ورنہ میں ایک عامی غیر مقلد کو پکڑ کر اس پوچھتا ہوں کہ ساری نماز صرف قرآن وصحیح حدیث سے ثابت کرو وہ کیا اس کا پر دادا بھی ثابت نہیں کرسکتا اور اس کا جو نیم عالم ہوتا ہے وہ بھی کسی حدیث کی تصحیح خود نہیں کرسکتا بلکہ کسی ناقد کا قول نقل کرکے تصحیح و تضعیف کرتا ہے اور یہ بات اگر کسی کو معلوم نہیں تو اصول حدیث کی کتابیں پڑھ کر تسلی کریں کہ تصحیح و تضعیف اجتہادی امور ہیں لہذا کسی ناقد کا قول تصحیح کیلئے نقل کرنا تقلید نہیں تو پھر اور کیا ہے
قاسم بھائی نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس کی روشنی میں تو امام ابوحنیفہ بھی مقلد ثابت ہوتے ہیں۔ کیا خیال ہے؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
اب یہ لالکائی صاحب کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان الفاظ کو امام صاحب سے ثابت کریں ورنہ پھر اس تھریڈ کا عنوان ہی غلط ہے، جسے صحیح کیا جانا ضروری ہے۔
نہیں! اس مضمون کے عنوان کو درست نہیں کیا جانا چاہیے کیونکہ اس کا عنوان یاد دلاتا رہے گا کہ لالکائی صاحب نے جھوٹ بولا ہے۔
 
Top