• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جس نے بھی یہ حدیث سنی پھر بھی رفع الیدین کیا تو وہ شریر گھوڑا ہے

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم! سیدھی بات کیوں نہیں کرتے کہ ہمیں ”حدیث“ سے کوئی سروکار نہیں بلکہ حدیث کا دھوکہ دے کر اپنا مطلب نکالنے کی عادت ہے اور عمل ”حدیثِ نفس“ پر کرتے ہو۔
وہ تو دکھ رھا ھے کہ کون خواہشات نفس کی پیروی کر رھا ھے اور کون حدیث کی.
آپ ذرا ان مباحث کا جائزہ لیں جسمیں آپ نے مجھ سے بات کی ھے.
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
مثال: بیس رکعات تراویح کے انکار کرتے ہیں اور آٹھ کا اقرار۔ آٹھ کے لئے جو حیث پیش کرتے ہیں (عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا والی) اس سے صرف آٹھ (8) کا عدد لیتے ہیں اور بقیہ مکمل حدیث کو بڑی ڈھٹائی سے رَدّ کردیتے ہیں۔
یہ ایک غیر متعلق بات ھے.
اس پر بہت لمبی بحث اس فورم پر موجود ھے آپ وھاں رجوع کریں.
فی الحال امتحانات کی تیاریوں میں مصروف ھوں. جو کہ اسی ماہ کے آواخر میں ھیں. اس لۓ اس پر کچھ نہیں کہوں گا.
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
رھی بات حدیث کی تو اسمیں کونسے رفع الیدین کا تذکرہ ھے اسکو سمجھیں. اپنی من مانی تشریح نہ کریں.
محترم! آپ بتا دیں کہ اس حدیث میں نماز میں کیئے جانے والےکون سے رفع الیدین سے منع کیا گیا ہے؟

رفع الیدین سکون کے منافی نہیں ھے. خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ھے.
دلیل میں مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ والی حدیث پیش کر چکا ھوں. اور مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کی حدیث کیوں پیش کی ھے آپ خود غور کر لیں
محترم! نماز میں اس کے علاوہ جو سکون کے منافی عمل ہے اس کی نشاندہی فرما دیں۔

اور براہ کرم ایسا عنوان لگانے سے باز رھیں کہ کبھی کبھار انسان تعصب اور بغض وعناد میں اتنا بڑھ جاتا ھے کہ وہ سمجھ نہیں پاتا کہ وہ کیا کہ رھا ھے اور کس کے بارے میں کہ رھا ھے.
محترم عنوان حدیث کے الفاظ سے لگایا ہے۔ اگر کسی کو حدیث سے ”چڑ“ ہے تو وہ اپنا محاسبہ کرے دوسروں کو الزام نہ دے۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
جناب عالی!
آپ میرے سوال کے جوابات دینے کے بجاۓ ادھر ادھر گماتے زیادہ ھیں. خیر یہ بھی دیکھتے ھیں.
آپ بتا دیں کہ اس حدیث میں نماز میں کیئے جانے والےکون سے رفع الیدین سے منع کیا گیا ہے؟
معذرت کے ساتھ لیکن جناب مجھے لگتا ھے کہ آپ سو رھے ھیں. کون سا رفع ھے اسکی وضاحت اس تھریڈ میں ھو چکی ھے. مزید میں نے لنک بھی دیا تھا شیخ کفایت اللہ صاحب سنابلی حفظہ اللہ کے ایک مضمون کا. لہذا مزید عرض کرنے کی ضرورت نہیں سمجھتا.
محترم! نماز میں اس کے علاوہ جو سکون کے منافی عمل ہے اس کی نشاندہی فرما دیں
جناب عالی!
جو چیزیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ھیں وہ سکون کے منافی کیسے ھو سکتی ھیں؟؟؟
علی سبیل التنزل آپ کی بات تسلیم کر لوں کہ رفع الیدین سکون کے منافی ھے تو اس سے بڑھ کر نماز میں حرکات ھوتی ھیں.
سکون کے منافی عمل جیسے دوران صلاۃ کلام وغیرہ.
محترم عنوان حدیث کے الفاظ سے لگایا ہے۔ اگر کسی کو حدیث سے ”چڑ“ ہے تو وہ اپنا محاسبہ کرے دوسروں کو الزام نہ دے۔
حدیث سے چڑ؟؟؟
لگتا ھے جناب کی عقل گھاس چرنے گئ ھے (سخت الفاظ کے لۓ معذرت خواہ ھوں لیکن آپ کا یہ رویہ ناقابل برداشت ھے)
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
جابر ؓ بن سمرہ والی روایت میں رکوع سے پہلے اور بعد والے رفع یدین کی صراحت نہیں ہے بلکہ بہت سے دلائل سے صاف ثابت ہے کہ یہ روایت رکوع سے پہلے اور بعد والے رفع یدین سے کوئی تعلق نہیں رکھتی ، بعض دلائل درج ذیل ہیں:

۱: حدیث میں خود صراحت ہے کہ یہ رفع یدین تشہد میں سلام کے وقت والا تھا جیسا کہ اب بھی شیعہ حضرات کرتے ہیں ۔ دیکھئے (صحیح مسلم ح ۴۳۱/۱۲۱،۱۲۰)
محترم! حدیثِ مبارکہ ایک بار پھر لکھ دیتا ہوں آپ نشاندہی فرما دیں کہ حدیث میں جس رفع الیدین کو شریر گھوڑوں کی دموں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تشبیہ دی وہ کون سی رفع الیدین تھی؟
حدیث: صحیح مسلم: کتاب الصلاۃ
جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا لِي أَرَاكُمْ رَافِعِي أَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ اسْكُنُوا فِي الصَّلَاةِ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ الحدیث
جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس (مسجد میں) آئے اور (ہمیں نماز میں رفع الیدین کرتے ہوئے دیکھ کر) فرمایا کہ یہ کیا ہے کہ میں تمہیں شریر گھوڑوں کی دموں کی طرح رفع الیدین کرتے دیکھ رہا ہوں نماز میں سکون سے رہو ـــــــــ الحدیث۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس (مسجد میں) آئے اور (ہمیں نماز میں رفع الیدین کرتے ہوئے دیکھ کر) فرمایا کہ یہ کیا ہے کہ میں تمہیں شریر گھوڑوں کی دموں کی طرح رفع الیدین کرتے دیکھ رہا ہوں نماز میں سکون سے رہو ـــــــــ الحدیث۔
نشان زدہ کی عربی لکھ دیں.
حدیث کے بارے میں عرض وگذاشت ھو چکی ھے. اسمیں اشکال ھو تو عرض کریں
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
اس میں ہاتھ اٹھانے کا موقع ومحل ذکرنہیں ہے۔
یعنی یہ صراحت نہیں ہے کہ اس حدیث میں‌ قبل الرکوع وبعدہ یا بعدالقیام من الرکعتین والے رفع الیدین سے روکا جارہا ہے جبکہ ان مواقع پررفع الیدین صراحتا ثابت ہے، لہٰذا یہ روایت ان مواقع کے علاوہ دیگرمواقع کے لئے ہے اوران مواقع پرہم بھی کسی طرح کا رفع الیدین نہیں‌ کرتے۔
محترم! نماز میں کی جانے والی رفع الیدین کا ثبوت احادیث میں موجود ہے اس سے کسی نے انکار نہیں کیا۔مذکورہ حدیث خود بتا رہی ہے کہ نماز میں رفع الیدین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا کرتے تھے۔ وہ اس طرح کہ صحابہ کرام نماز میں کوئی عمل اپنی مرضی سے نہیں کرتے تھے۔ لہٰذا ثابت ہؤا کہ یہ وہی رفع الیدین ہے جو رکوع جاتے اور رکوع سے اٹھتے کی جاتی تھی اور اسی سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سختی سے منع فرما دیا۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
نماز میں کی جانے والی رفع الیدین کا ثبوت احادیث میں موجود ہے اس سے کسی نے انکار نہیں کیا۔
الحمد للہ.
مذکورہ حدیث خود بتا رہی ہے کہ نماز میں رفع الیدین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا کرتے تھے۔
اسکی وضاحت کر دیں جناب.
وہ اس طرح کہ صحابہ کرام نماز میں کوئی عمل اپنی مرضی سے نہیں کرتے تھے۔ لہٰذا
ثابت ہؤا کہ یہ وہی رفع الیدین ہے جو رکوع جاتے اور رکوع سے اٹھتے کی جاتی تھی اور اسی سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سختی سے منع فرما دیا۔

اسکی بھی.
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس (مسجد میں) آئے اور (ہمیں نماز میں رفع الیدین کرتے ہوئے دیکھ کر) فرمایا کہ یہ کیا ہے کہ میں تمہیں شریر گھوڑوں کی دموں کی طرح رفع الیدین کرتے دیکھ رہا ہوں نماز میں سکون سے رہو ـــــــــ الحدیث۔
نشان زدہ کی عربی لکھ دیں.
حدیث کے بارے میں عرض وگذاشت ھو چکی ھے. اسمیں اشکال ھو تو عرض کریں
محترم! آپ کو امتحانات کی پریشانی ہے جس وجہ سے آپ کا دماغ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(خالی جگہ خود ہی مناسب الفاظ سے پر کرلیں)۔
 
Last edited:
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top