• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جس نے بھی یہ حدیث سنی پھر بھی رفع الیدین کیا تو وہ شریر گھوڑا ہے

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
صرف یہ ہی ثابت کردیں کہ یہ حدیث رفع الیدین کے خلاف آپ سے پہلے کسی عالم نے بطور دلیل پیش کی ہے؟
اسی لئیے آپ نے ترجمہ کہاں سے لیا پوچہا گیا ۔
اب تو بتا دیں
آپ سے حدیث پر بات شروع سے ہی نہیں ہو رہی ہے ۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
آپ کا یہ علمی جواب نہیں تھا. بس کچھ باتیں نئ ھیں ان شاء اللہ اسکے بارے میں عرض کروں گا.
صحیح مسلم کی مذکورہ حدیث پر ہی بحث ہورہی ہے جس سے انکار کے لئے اہلحدیث کہلانے والےجتن کر رہے ہیں۔ اس سے نسخ نہیں ثابت ہو تا تو کیا ترغیب ثابت ہوتی ہے؟
محترم صحیح صریح اور مرفوع روایات کا انکار تو آپ کر رھے ھیں. ھم اہل حدیث نہیں. الحمد للہ.
اس حدیث سے نسخ ثابت نہیں ھوتا اور کیوں نہیں ھوتا یہ میں نے اور محترم شیخ خضر حیات صاحب نے بہت اچھے انداز میں اور بار بار آپ کو سمجھایا ھے. اب آپ کی سمجھدانی تقلید کی تاریکی کی وجہ سے تلف ھو گئ تو اسمیں ھمارا کیا قصور؟؟؟
اس حدیث سے رفع الیدین کا نسخ نہیں ثابت ھوتا اور کیا ثابت ھوتا ھے اسکے بارے میں بھی الحمدللہ شیخ محترم خضر حیات صاحب نے اور میں نے بھی بیان کیا ھے. اور دلیل کے طور پر محدثین کی تشریحات نقل کی گئ ھیں. مزید یہ کہ شیخ محترم نے آپ کے گھر کی شہادت بھی آپ کو دی ھے. اور آپ کو اسے قبول کرنا چاہۓ کیونکہ آپ مقلد جو ٹھہرے.... ابتسامہ.
میرا مذکورہ دعویٰ ثابت کریں۔
دعوی آپ نے کیا تھا وہ بھی نسخ کا. تو ثابت کرنا آپ کا کام ھمارا نہیں.
میں نے صحیح مسلم کی حدیث پیش کی
میں نے بھی رفع الیدین کی حدیث پیش کی جو کہ بالکل واضح اور صریح ھے.
نماز میں کی جانے والی ہر رفع الیدین جو ذکر کے بغیر تھی وہ منسوخ ہوگئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے بعد۔
پہلی بات تو یہ کہ اسکی دلیل دیں.
دوسری بات یہ کہ اگر اس حدیث سے نماز کی تمام رفع الیدین منسوخ ھوئیں تو تکبیر تحریمہ والی رفع الیدین کہاں سے ثابت قرار پائ؟ کہیں اسمیں آپ کی مقلدانہ ذہنیت کا تو عمل دخل نہیں؟؟؟؟ ابتسامہ...
مزید صحابہ کرام نے کیوں منسوخ پر عمل کیا؟؟؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے بعد کسی محدث کے استدلال کا کیا مطلب؟
محترم! افسوس کا مقام ھے. آپ خود اپنے علماء کی ھی بات نہیں مانتے جبکہ آپ تقلید کے وجوب پر لڑتے ھیں... ابتسامہ.
سلف صالحین کے فہم کے مطابق حدیث کو سمجھیں گے نہ کہ آج کل کے مقلد حضرات کے فہم کے مطابق. ویسے بھی آپ نے اس حدیث سے جو فہم اخذ کیا ھے وہ ناقابل قبول ھے. کیوں ھے اسکی وضاحت ھو چکی ھے.
دعویٰ آپ کا ”اطیعوا اللہ و اطیعوا الرسول“ کا ہے اور یہاں ”تقلید “ کی اتھاہ گہرائیوں میں بصد شوق نہ صرف جانا چاہتے ہو بلکہ دوسروں کو بھی دعوت دے رہے ہو۔
الحمد للہ ھمارا دعوی صحیح ھے اور ان شاء اللہ تا قیامت برقرار بھی رھیگا. کیونکہ نجات اسی میں ھے.
رھی بات تقلید کی تو تقلید آپ کرتے ھیں ھم نہیں بلکہ میں تو کہتا ھوں کہ آپ تعصب میں اندھے ھو چکے ھیں.
مھترم! یہ ان کا بیان بمع سند تحریر فرمادیں۔ یاد رکھیں کہ دھوکہ دہی فری اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہیں۔
یہ حدیث مع سند اوپر موجود ھے. رجوع کر لیں. دھوکہ دھڑی حنفیہ کا کام ھے ھمارا نہیں.
محترم! اگر کنایۃ ثابت ہو تو پھر نہین مانو گے؟؟؟
ھم کچھ پیش کریں تو صریح ھو اور آپ کنایۃ بھی ثابت کریں. یہ دو رخ کیوں.... ابتسامہ.
کیوں بیکار میں تاویلات سے کام لے رھے ھیں جناب. حق بات کو قبول کریں.
کیا امام نووی رحمۃ اللہ کیا فقیہ تھے
میرے علم کے مطابق تو تھے. آپ کا پتہ نہیں. ابتسامہ
اور آپ ان کے مقلد ہیں؟
محترم آپ لوگوں کو کچھ اور نہیں آتا ھے؟؟؟
ھم مقلد کیسے ھو گۓ؟؟؟
ثبوت؟ کسی صحابی سے ثابت کر دیں کہ اس نے فرمایا ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں رفع الیدین کرتے رہے ”حتیٰ لقی اللہ“ اور وہ حدیث صحیح مرفوع اور غیر معارض ہو۔
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الْحُوَيْرِثِ إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَنَعَ هَكَذَا‏.‏
ترجمہ: ہم سے اسحاق بن شاہین واسطی نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے خالد بن عبداللہ طحان نے بیان کیا خالد حذاء سے ، انہوں نے ابوقلابہ سے کہ انہوں نے مالک بن حویرث صحابی کو دیکھا کہ جب وہ نماز شروع کرتے تو تکبیر تحریمہ کے ساتھ رفع یدین کرتے ، پھر جب رکوع میں جاتے اس وقت بھی رفع یدین کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تب بھی کرتے اور انھوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے ۔
(صحیح بخاری: ٧٣٧)
اب دیھکتے ھیں کہ اس صریح روایت میں آپ کیا تاویل کرتے ھیں...... ابتسامہ
محترم! اب دیکھنا یہ ہے کہ آپ خود کو ان میں سے کس طبقہ میں شامل کرتے ہیں۔
محترم! اب دیکھنا یہ ہے کہ آپ خود کو ان میں سے کس طبقہ میں شامل کرتے ہیں

بہت سارے ابتسامہ کے ساتھ.



 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
یہاں آپکو کہیں نہیں لیجایا جارہا ہے بلکہ آپکو ترجمہ کہاں سے لیا پوچہا جارہا ہے ۔ آخر کیا مانع ہے اس ترجمہ کا حوالہ دینے سے!
اسی لئیے آپ نے ترجمہ کہاں سے لیا پوچہا گیا ۔
محترم! آپ سے پھر گزارش ہے کہ تھریڈ کو پڑھ کر لکھا کریں تھریڈ نمبر 159 کو بھی پڑھ لیں۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
آپ کا یہ علمی جواب نہیں تھا. بس کچھ باتیں نئ ھیں ان شاء اللہ اسکے بارے میں عرض کروں گا.

محترم صحیح صریح اور مرفوع روایات کا انکار تو آپ کر رھے ھیں. ھم اہل حدیث نہیں. الحمد للہ.
اس حدیث سے نسخ ثابت نہیں ھوتا اور کیوں نہیں ھوتا یہ میں نے اور محترم شیخ خضر حیات صاحب نے بہت اچھے انداز میں اور بار بار آپ کو سمجھایا ھے. اب آپ کی سمجھدانی تقلید کی تاریکی کی وجہ سے تلف ھو گئ تو اسمیں ھمارا کیا قصور؟؟؟
اس حدیث سے رفع الیدین کا نسخ نہیں ثابت ھوتا اور کیا ثابت ھوتا ھے اسکے بارے میں بھی الحمدللہ شیخ محترم خضر حیات صاحب نے اور میں نے بھی بیان کیا ھے. اور دلیل کے طور پر محدثین کی تشریحات نقل کی گئ ھیں. مزید یہ کہ شیخ محترم نے آپ کے گھر کی شہادت بھی آپ کو دی ھے. اور آپ کو اسے قبول کرنا چاہۓ کیونکہ آپ مقلد جو ٹھہرے.... ابتسامہ.

دعوی آپ نے کیا تھا وہ بھی نسخ کا. تو ثابت کرنا آپ کا کام ھمارا نہیں.

میں نے بھی رفع الیدین کی حدیث پیش کی جو کہ بالکل واضح اور صریح ھے.

پہلی بات تو یہ کہ اسکی دلیل دیں.
دوسری بات یہ کہ اگر اس حدیث سے نماز کی تمام رفع الیدین منسوخ ھوئیں تو تکبیر تحریمہ والی رفع الیدین کہاں سے ثابت قرار پائ؟ کہیں اسمیں آپ کی مقلدانہ ذہنیت کا تو عمل دخل نہیں؟؟؟؟ ابتسامہ...
مزید صحابہ کرام نے کیوں منسوخ پر عمل کیا؟؟؟

محترم! افسوس کا مقام ھے. آپ خود اپنے علماء کی ھی بات نہیں مانتے جبکہ آپ تقلید کے وجوب پر لڑتے ھیں... ابتسامہ.
سلف صالحین کے فہم کے مطابق حدیث کو سمجھیں گے نہ کہ آج کل کے مقلد حضرات کے فہم کے مطابق. ویسے بھی آپ نے اس حدیث سے جو فہم اخذ کیا ھے وہ ناقابل قبول ھے. کیوں ھے اسکی وضاحت ھو چکی ھے.

الحمد للہ ھمارا دعوی صحیح ھے اور ان شاء اللہ تا قیامت برقرار بھی رھیگا. کیونکہ نجات اسی میں ھے.
رھی بات تقلید کی تو تقلید آپ کرتے ھیں ھم نہیں بلکہ میں تو کہتا ھوں کہ آپ تعصب میں اندھے ھو چکے ھیں.

یہ حدیث مع سند اوپر موجود ھے. رجوع کر لیں. دھوکہ دھڑی حنفیہ کا کام ھے ھمارا نہیں.

ھم کچھ پیش کریں تو صریح ھو اور آپ کنایۃ بھی ثابت کریں. یہ دو رخ کیوں.... ابتسامہ.
کیوں بیکار میں تاویلات سے کام لے رھے ھیں جناب. حق بات کو قبول کریں.

میرے علم کے مطابق تو تھے. آپ کا پتہ نہیں. ابتسامہ

محترم آپ لوگوں کو کچھ اور نہیں آتا ھے؟؟؟
ھم مقلد کیسے ھو گۓ؟؟؟

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الْحُوَيْرِثِ إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَنَعَ هَكَذَا‏.‏
ترجمہ: ہم سے اسحاق بن شاہین واسطی نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے خالد بن عبداللہ طحان نے بیان کیا خالد حذاء سے ، انہوں نے ابوقلابہ سے کہ انہوں نے مالک بن حویرث صحابی کو دیکھا کہ جب وہ نماز شروع کرتے تو تکبیر تحریمہ کے ساتھ رفع یدین کرتے ، پھر جب رکوع میں جاتے اس وقت بھی رفع یدین کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تب بھی کرتے اور انھوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے ۔
(صحیح بخاری: ٧٣٧)
اب دیھکتے ھیں کہ اس صریح روایت میں آپ کیا تاویل کرتے ھیں...... ابتسامہ

محترم! اب دیکھنا یہ ہے کہ آپ خود کو ان میں سے کس طبقہ میں شامل کرتے ہیں

بہت سارے ابتسامہ کے ساتھ.



فی الحال اس پر غور کریں اور نقاط کے جواب دیں ۔ کسی ایک نقطہ پر ہی نا اٹک جائیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الْحُوَيْرِثِ إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَنَعَ هَكَذَا‏.‏
ترجمہ: ہم سے اسحاق بن شاہین واسطی نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے خالد بن عبداللہ طحان نے بیان کیا خالد حذاء سے ، انہوں نے ابوقلابہ سے کہ انہوں نے مالک بن حویرث صحابی کو دیکھا کہ جب وہ نماز شروع کرتے تو تکبیر تحریمہ کے ساتھ رفع یدین کرتے ، پھر جب رکوع میں جاتے اس وقت بھی رفع یدین کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تب بھی کرتے اور انھوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے ۔
(صحیح بخاری: ٧٣٧)
محترم! اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ نہ دھوکہ دو اور نہ دھوکہ کھاؤ۔ نماز میں کی جانے والی رفع الیدین تھی تبھی تو صحابہ کرام کر رہے تھے۔ پہلے ہر اونچ نیچ پر رفع الیدین تھی (مسند احمد)پھر کم ہو کر رکوع تک رہ گئی (صحیح بخاری) پھر دو رکعت کے بعد اٹھنے تک محدود ہو گئی آخر میں نماز میں کی جانے والی تمام رفع الیدین اس مذکورہ صحیح مسلم والی حدیث سے منسوخ ہو گئیں۔
محترم! یا تو صحیح صریح مرفوع غیرمجروح حدیث ایسی لائیں جس میں نماز میں کی جانے والی مذکورہ رفع الیدیں کے ساتھ یہ تصریح ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو کرتے رہے ”حتیٰ لقی اللہ“۔ اس تصریح کے ساتھ اس کی معارض حدیث پیش کریں اور پھر وجہ ترجیح بھی لکھیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الْحُوَيْرِثِ إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَنَعَ هَكَذَا‏.‏
ترجمہ: ہم سے اسحاق بن شاہین واسطی نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے خالد بن عبداللہ طحان نے بیان کیا خالد حذاء سے ، انہوں نے ابوقلابہ سے کہ انہوں نے مالک بن حویرث صحابی کو دیکھا کہ جب وہ نماز شروع کرتے تو تکبیر تحریمہ کے ساتھ رفع یدین کرتے ، پھر جب رکوع میں جاتے اس وقت بھی رفع یدین کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تب بھی کرتے اور انھوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے ۔
(صحیح بخاری: ٧٣٧)
محترم! اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ نہ دھوکہ دو اور نہ دھوکہ کھاؤ۔ نماز میں کی جانے والی رفع الیدین تھی تبھی تو صحابہ کرام کر رہے تھے۔ پہلے ہر اونچ نیچ پر رفع الیدین تھی (مسند احمد)پھر کم ہو کر رکوع تک رہ گئی (صحیح بخاری) پھر دو رکعت کے بعد اٹھنے تک محدود ہو گئی آخر میں نماز میں کی جانے والی تمام رفع الیدین اس مذکورہ صحیح مسلم والی حدیث سے منسوخ ہو گئیں۔
محترم! یا تو صحیح صریح مرفوع غیرمجروح حدیث ایسی لائیں جس میں نماز میں کی جانے والی مذکورہ رفع الیدیں کے ساتھ یہ تصریح ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو کرتے رہے ”حتیٰ لقی اللہ“۔ اس تصریح کے ساتھ اس کی معارض حدیث پیش کریں اور پھر وجہ ترجیح بھی لکھیں۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم! اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ نہ دھوکہ دو اور نہ دھوکہ کھاؤ۔ نماز میں کی جانے والی رفع الیدین تھی تبھی تو صحابہ کرام کر رہے تھے۔ پہلے ہر اونچ نیچ پر رفع الیدین تھی (مسند احمد)پھر کم ہو کر رکوع تک رہ گئی (صحیح بخاری) پھر دو رکعت کے بعد اٹھنے تک محدود ہو گئی آخر میں نماز میں کی جانے والی تمام رفع الیدین اس مذکورہ صحیح مسلم والی حدیث سے منسوخ ہو گئیں۔
محترم! یا تو صحیح صریح مرفوع غیرمجروح حدیث ایسی لائیں جس میں نماز میں کی جانے والی مذکورہ رفع الیدیں کے ساتھ یہ تصریح ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو کرتے رہے ”حتیٰ لقی اللہ“۔ اس تصریح کے ساتھ اس کی معارض حدیث پیش کریں اور پھر وجہ ترجیح بھی لکھیں۔
الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے؟؟؟؟
ان تمام باتوں کے جواب میں صرف ایک بات.
آپ غور وفکر کرتے ھوۓ اور غیر جانبدارانہ طور پر دیکھیں گے تو آپ کے سوال کا جواب پیش کر چکا ھوں.

وما علينا الا البلاغ
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top